مانچسٹر: پنجاب میں صاف پانی کی فراہمی کے لیے ہڈرزفیلڈ یونی ورسٹی کے ساتھ معاہدہ ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جنوبی پنجاب میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے حکومت پاکستان اور ہڈرز فیلڈ یونی ورسٹی مانچسٹر کے درمیان معاہدہ طے پا گیا۔
ذرایع کے مطابق ہڈرزفیلڈ یونی ورسٹی کے سینئر ماہر سائنس دان ڈاکٹر محمد عثمان غوری پاکستانی حکام کے ساتھ مل کر جنوبی پنجاب میں پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔

ڈاکٹر عثمان غوری آلودہ پانی کو سستے داموں پینے کے قابل بنانے کے لیے اپنی خدمات سر انجام دیں گے، اس منصوبے کے لیے خطے کے کوہ سلیمان پہاڑی سلسلے میں موجود ذخائر کو بھی قابل استعمال بنانے کی کوشش کی جائے گی۔
ڈاکٹر عثمان غوری نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے اُن کے دورہ برطانیہ کے دوران ملاقاتیں بھی کی تھیں، انھوں نے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری سے بھی اس سلسلے میں ملاقاتیں کی تھیں۔
خیال رہے کہ جنوبی پنجاب میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے حکومت پاکستان نے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ شراکت داری کی ہے اور اس کی معاونت کے لیے ہڈرز فیلڈ یونی ورسٹی اور حکومت پاکستان کے درمیان معاہدہ ہوا جس کے تحت یونی ورسٹی کے سینئر ریسرچر ڈاکٹر محمد عثمان غوری پاکستانی حکام کے ساتھ مل کر جنوبی پنجاب میں پینے کے صاف پانی کی سستے داموں فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔
پاکستان میں پانی کا ایک بڑا حصہ آلودہ ہونے کے باعث پینے کے قابل نہیں ہے اور اسے پینے سے لوگ مختلف بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں جن کے علاج کے لیے حکومت کو بجٹ کا ایک بڑا حصہ صرف کرنا پڑتا ہے، اس آلودہ پانی کو پینے کے قابل بنانے کے لیے ڈاکٹر محمد عثمان غوری پاکستانی اور غیر ملکی اداروں کی معاونت کریں گے۔