Author: زاہد نور

  • برطانیہ: ڈینس طوفان سے متعدد علاقے متاثر، 2 افراد ہلاک

    برطانیہ: ڈینس طوفان سے متعدد علاقے متاثر، 2 افراد ہلاک

    برطانیہ: برطانیہ میں طوفان کیارا کے بعد ڈینس نے تباہی مچا دی ہے، ویلز میں متعدد علاقے طوفان سے شدید متاثر ہو چکے ہیں، طوفان کے باعث گزشتہ روز 2 افراد ہلاک ہوئے۔ ساؤتھ ویلز میں طوفان کو بڑا واقعہ قرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں طوفان ڈینس سے معمول کی زندگی درہم برہم ہو گئی ہے، متعدد علاقے زیر آب آئے، طوفان میں دو ہلاکتیں ہوئیں، ایک نوجوان کینٹ کے علاقے میں سمندر میں ڈوبنے سے اور ایک شخص ساؤتھ ویلز میں سمندر میں گرنے سے ہلاک ہوا، طوفان کے باعث جنوبی برطانیہ میں 90 میل فی گھنٹے کی رفتار سے ہوائیں چلتی رہیں، سینکڑوں پروازیں معطل ہوئیں، طوفان تھم جانے کے بعد اب بھی ساؤتھ ویلز میں سیلابی کیفیت ہے اور ایمرجنسی سروسز امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔

    محکمہ موسمیات کی جانب سے برطانیہ سمیت یورپ میں ایک ماہ کی بارش ایک دن میں ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، طوفانی ہواؤں اور تیز بارش سے گھروں کی چھتیں اڑ گئیں اور درخت گر گئے، متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، برطانوی فوج بھی امدادی کاموں میں مصروف ہے۔

    ایک کے بعد دوسرا طوفان، برطانیہ بڑے طوفانوں کی زد میں

    پانی میں ڈوبے علاقوں سے لوگوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا، برطانیہ میں طوفان ڈینس کی 700 سے زائد وارننگز بدستور برقرار ہیں۔ جنوبی ویلز کی پولیس متعدد سیلابوں اور لینڈ سلائڈز سے نمٹنے کی کوشش کر رہی ہے، جن میں لوگ بھی پھنسے ہوئے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل آنے والے طوفان کیارہ سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی، نشیبی علاقے زیر آب آ گئے تھے جب کہ جہاز، ٹرین اور پبلک ٹرانسپورٹ بری طرح متاثر ہوئی تھی، طوفان کیارہ کے باعث 2 افراد بھی لقمہ اجل بنے تھے، جب کہ 5 لاکھ سے زائد گھروں کی بجلی کٹ گئی تھی۔

    اس طوفان کو دہائی کا سب سے بڑا طوفان قرار دیا گیا تھا، جس نے برطانیہ میں بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی تھی، شمالی برطانیہ میں 92 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلتی رہیں، یارکشائر کے مضافاتی علاقے زیر آب آ گئے، اور پانی لوگوں کے گھروں اور دکانوں میں داخل ہو گیا تھا۔ طوفان تھمنے کے بعد 6 انچ تک برف پڑنے کی پیش گوئی بھی کی گئی تھی۔

  • چین سے شہری نکالنے والے ملکوں نے ورلڈ ہیلتھ ایڈوائزری کی خلاف ورزی کی: ظفر مرزا

    چین سے شہری نکالنے والے ملکوں نے ورلڈ ہیلتھ ایڈوائزری کی خلاف ورزی کی: ظفر مرزا

    مانچسٹر: وفاقی وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے بالکل تیار ہے، جن ملکوں نے اپنے شہری چین سے نکالے انھوں نے ورلڈ ہیلتھ ایڈوائزری کی خلاف ورزی کی۔

    مانچسٹر میں اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ہم ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبہ سے رابطے میں ہیں، چینی حکومت نے صرف پاکستان کو اپنی ٹیم ووہان بھیجنے کی اجازت دی ہے، پاکستانی ہائی کمیشن بیجنگ کی ایک ٹیم ووہان پہنچ چکی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ووہان میں موجود بچوں پر جتنی تشویش والدین کو ہے اتنی ہی وزیر اعظم اور ہمیں بھی ہے، پاکستانی طالب علموں کے والدین کے ساتھ 19 فروری کو میٹنگ بلائی گئی ہے، جس میں بتایا جائے گا کہ ہم بچوں کی دیکھ بھال کے لیے کیا کر رہے ہیں۔

    کرونا وائرس: برطانیہ میں چار لاکھ اموات کا خدشہ

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ اپنے شہری نکالنے والے ملکوں نے ورلڈ ہیلتھ ایڈوائزری کی خلاف ورزی کی، جن ممالک نے خلاف ورزی کی صرف انھی ممالک میں وائرس پھیلا، ہمیں چین کی عزت کرنی چاہیے کہ وہ ایک وبا کو دنیا میں پھیلنے سے روک رہا ہے۔

    نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کے حوالے سے ظفر مرزا نے کہا کہ کہ ان کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا، رپورٹس کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا کہ ان کو چیلنج کرنا ہے یا نہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت پاکستان صحت کے شعبے میں بہتری لانے کے لیے سنجیدہ ہے، صحت کے شعبے میں ریفارمز لائے جا رہے ہیں، برطانیہ میں مقیم پاکستانی ڈاکٹرز کو بھی پالیسی مرتب کرنے میں شامل کیا جا رہا ہے۔

  • برطانیہ میں قتل ہونے والے پاکستانی نژاد نوجوان کی تفصیلات جاری، مزید 2 گرفتار

    برطانیہ میں قتل ہونے والے پاکستانی نژاد نوجوان کی تفصیلات جاری، مزید 2 گرفتار

    مانچسٹر: برطانیہ میں قتل ہونے والے پاکستانی نژاد نوجوان کی تفصیلات جاری کردی گئیں، قتل کے شبہے میں مزید 2 افراد گرفتار کر لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق مانچسٹر کے علاقے اولڈھم میں چیویٹ ایونیو میں قتل ہونے والے پاکستان نژاد نوجوان سے متعلق تفصیلات جاری کرتے ہوئے پولیس نے کہا ہے کہ 19 سالہ نوجوان کا نام احسن خان ہے۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر نوجوان کے قتل کے شبہے میں دو افراد کو حراست میں لیا تھا تاہم اب دو مزید افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، جس کے بعد گرفتار افراد کی تعداد 4 ہو گئی ہے۔

    احسن خان کو گزشتہ روز چاقو کے وار کر کے بے دردی سے قتل کیا گیا تھا، پولیس کا کہنا تھا کہ انھیں ایمرجنسی نمبر پر کال موصول ہوئی تو فور طور پر ٹیمیں جائے وقوعہ پر روانہ کی گئیں، پولیس نے جائے وقوعہ سے خون میں لت پت زخمی نوجوان کو اسپتال منتقل کیا تاہم وہ دوران علاج انتقال کر گیا۔ پولیس نے جائے وقوعہ کو سیل کر کے ابتدائی شواہد اکٹھے کر کے فرانزک تجزیے کے لیے لیب بھجوائے۔

    ابتدائی طور پر واقعے کی وجہ دو گروپس میں جھگڑے کو قرار دیا گیا ہے۔ تفتیشی افسر نے شہریوں سے واقعے کے متعلق معلومات فراہم کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔ خیال رہے کہ گرفتار مشتبہ افراد کی عمریں بھی 20 اور 21 سال کے درمیان ہیں۔

  • کرونا وائرس: برطانیہ میں چار لاکھ اموات کا خدشہ

    کرونا وائرس: برطانیہ میں چار لاکھ اموات کا خدشہ

    لندن: برطانیہ کے طبی ماہرین نے ملک بھر میں کرونا وائرس بڑے پیمانے پر پھیلنے کا خدشہ ظاہر کردیا، جس کی وجہ سے چار لاکھ شہریوں کی اموات کا امکان ہے۔

    برطانیہ میں رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس کے کیسز کو دیکھتے ہوئے طبی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ برطانیہ کی مجموعی آباد کا 60 فیصد حصہ کرونا وائرس کا شکار ہوسکتا ہے۔

    طبی ماہرین نے انکشاف کیا کہ کرونا وائرس سے متاثر ہونے والوں میں سے ایک فیصد کی موت کا امکان ہے، یہ تعداد تقریباً چار لاکھ کے قریب بنتی ہے۔

    دوسری جانب برطانیہ میں ہونے والے ایک سروے میں این ایچ ایس اسٹاف کی جانب سے یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ برطانیہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں ہے اور نہ ہی روک تھام کے حوالے سے کوئی خاص حفاظتی اقدامات کیے گئے۔

    مزید پڑھیں: کرونا وائرس یورپ پہنچ گیا، خوشبوؤں کے شہر میں‌ ایک شخص ہلاک

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عوام میں وائرس کی آگاہی اور احتیاطی تدابیر کے حوالے سے ملک میں تاحال کوئی خاص مہم شروع نہیں کی گئی  جس کی وجہ سے کرونا کا برطانیہ میں تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ہے۔

    سیکرٹری آف اسٹیٹ برائے ہیلتھ ماٹ ہن کاک کا کہنا تھا کہ برطانیہ کرونا وائرس کی ویکسین کے لیے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر چالیس ملین پاؤنڈز خرچ کر رہا ہے تا کہ اس جان لیوا وائرس کی روک تھام کی جا سکے۔

    یاد رہے کہ برطانیہ میں اب تک کرونا کے 9 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے 8 کو علاج کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی گئی جبکہ ایک خاتون کا علاج بدستور جاری ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس سے متاثرہ 2افراد شفایاب ہوگئے

    واضح رہے کہ چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے مہلک وائرس کی وجہ سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 1600 سے تجاوز کرچکی جبکہ 80 ہزار سے زائد کیسز بھی رپورٹ ہوئے۔ چین کے علاوہ فلپائن، جاپان اور ہانگ کانگ  اور فرانس میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی ہلاکتیں بھی سامنے آچکی ہے۔

  • برطانیہ میں فوج طلب کرلی گئی

    برطانیہ میں فوج طلب کرلی گئی

    مانچسٹر: برطانیہ میں طوفان کے باعث لیڈز اور کالڈرڈیل میں فوج طلب کر لی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانیہ ان دنوں طوفان کی لپیٹ میں ہے۔ یاکشائر کے لیے 4 امبروارننگز جاری کردی گئی۔ جبکہ طوفان کے باعث لیڈز اور کالڈرڈیل میں فوج طلب کر لی گئی ہے۔

    فوج نے دریا کے کنارے مصنوعی حفاظتی بند باندھنے شروع کر دیئے۔ نشیبی علاقوں میں سیلابی اور آندھی سے شدید نقصان کا خطرہ ہے۔ انتظامیہ نے احتیاطی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب سے جان کا خطرہ قرار ہے، شہریوں سڑکوں پر گاڑیاں چلانے اور سفر کرنے سے گریز کریں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے آنے والے طوفان کیارہ سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی، نشیبی علاقے زیر آب آ گئے تھے جب کہ جہاز، ٹرین اور پبلک ٹرانسپورٹ بری طرح متاثر ہوئی تھی، طوفان کیارہ کے باعث 2 افراد بھی لقمہ اجل بنے تھے، جب کہ 5 لاکھ سے زائد گھروں کی بجلی کٹ گئی تھی۔

    اس طوفان کو دہائی کا سب سے بڑا طوفان قرار دیا گیا تھا، جس نے برطانیہ میں بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی تھی، شمالی برطانیہ میں 92 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلتی رہیں، یارکشائر کے مضافاتی علاقے زیر آب آ گئے، اور پانی لوگوں کے گھروں اور دکانوں میں داخل ہو گیا تھا۔ طوفان تھمنے کے بعد 6 انچ تک برف پڑنے کی پیش گوئی بھی کی گئی تھی۔

  • ایک کے بعد دوسرا طوفان، برطانیہ بڑے طوفانوں کی زد میں

    ایک کے بعد دوسرا طوفان، برطانیہ بڑے طوفانوں کی زد میں

    لیڈز: برطانوی محکمہ موسمیات نے ہفتے کے روز طوفان ڈینس کی پیش گوئی کر دی ہے، موسمیات کی جانب سے یارکشائر اور جنوبی ویلز کے لیے تین امبر وارننگز جاری کر دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں ہفتے کے روز طوفان ڈینس کی پیش گوئی کی گئی ہے، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آیندہ چوبیس گھنٹوں میں شدید بارش اور آندھی کا امکان ہے، موسمیات نے نشیبی علاقوں کے لیے سیلاب کی تین وارننگز بھی جاری کر دیں۔

    سیلاب سے رہایشی علاقے اور دکانیں شدید متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے، محکمہ موسمیات نے اس طوفان کو جان کا خطرہ بھی قرار دے دیا، طوفان سے کئی علاقوں کی بجلی کٹنے اور زمینی رابطے منقطع ہونے کا اندیشہ ہے۔

    برطانیہ میں صدی کے سب سے بڑے طوفان نے تباہی مچا دی

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے آنے والے طوفان کیارہ سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی، نشیبی علاقے زیر آب آ گئے تھے جب کہ جہاز، ٹرین اور پبلک ٹرانسپورٹ بری طرح متاثر ہوئی تھی، طوفان کیارہ کے باعث 2 افراد بھی لقمہ اجل بنے تھے، جب کہ 5 لاکھ سے زائد گھروں کی بجلی کٹ گئی تھی۔

    اس طوفان کو دہائی کا سب سے بڑا طوفان قرار دیا گیا تھا، جس نے برطانیہ میں بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی تھی، شمالی برطانیہ میں 92 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلتی رہیں، یارکشائر کے مضافاتی علاقے زیر آب آ گئے، اور پانی لوگوں کے گھروں اور دکانوں میں داخل ہو گیا تھا۔ طوفان تھمنے کے بعد 6 انچ تک برف پڑنے کی پیش گوئی بھی کی گئی تھی۔

  • برطانیہ میں پاکستانی نژاد شخص کے 10.5 ملین پاؤنڈ کے اثاثے منجمد

    برطانیہ میں پاکستانی نژاد شخص کے 10.5 ملین پاؤنڈ کے اثاثے منجمد

    لیڈز: برطانیہ میں نیشنل کرائم ایجنسی نے غیر ظاہر شدہ اثاثوں کے نئے قانون کے تحت کارروائی کرتے ہوئے پاکستانی نژاد منصور محمود حسین کے 10.5 ملین پاؤنڈ کے اثاثے منجمد کردیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیشنل کرائم ایجنسی نے پاکستانی نژاد شخص کے غیر ظاہر شدہ اثاثے منجمد کیے، ہائی کورٹ نے اثاثوں کو منجمد کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

    اثاثوں میں17پراپرٹیز اور 1.13ملین پاؤنڈز کی رقم بھی شامل ہے، پاکستانی نژاد شخص کے جرائم پیشہ افراد سے تعلقات کا بھی شبہ ہے، تاہم متعلقہ اداروں نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    پاکستانی شہری نے مذکوہ اثاثے کہاں‌ سے بنائے، آمدنی کے ذریعے سمیت دیگر پہلوؤں پر متعلقہ ادارے تحقیقات کررہے ہیں۔ خیال کیا جارہا ہے کہ جلد حقیقت سامنے آجائے گی۔

    برطانیہ میں نیشنل کرائم ایجنسی غیر ظاہر شدہ اثاثوں کے خلاف اس سے قبل بھی کئی کارروائیاں کرچکی ہے۔

  • برطانیہ کا  کرونا سے متاثرہ افراد کو جبراً علیحدہ رکھنے کے خصوصی اختیار کا اعلان

    برطانیہ کا کرونا سے متاثرہ افراد کو جبراً علیحدہ رکھنے کے خصوصی اختیار کا اعلان

    لندن : حکومت برطانیہ نے کرونا وائرس کوسنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے کرونا سے متاثرہ افراد کو جبراً علیحدہ رکھنے کے خصوصی اختیار کا اعلان کردیا جبکہ برطانیہ میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 8ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت برطانیہ نےکرونا وائرس کوسنگین خطرہ قرار دے دیا اور عوام میں وائرس کی منتقلی روکنے کے لیے سخت قوانین اور کرونا سے متاثرہ افراد کو جبراًعلیحدہ رکھنے کے خصوصی اختیار کا اعلان کردیا۔

    برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ ووہان سے آئے متاثرہ شخص کوعلیحدہ رکھا مگروہ بھاگنےکی دھمکی دیتارہا، روکنےکااختیارنہیں تھااس لیےخصوصی اختیارات کا اعلان کیاگیا ہے۔

    دوسری جانب برطانیہ میں مزید 4افراد میں کوروناوائرس کی تصدیق ہوگئی ہے ، جس کے بعد وائرس سےمتاثرہ مریضوں کی تعداد 8ہو گئی ، برائٹن میں 3مرد اور ایک خاتون میں وائرس کی تشخیص ہوئی ، چاروں افراد کو علاج کے لیے برائٹن سے لندن منتقل کردیاگیا ہے۔

    مزید پڑھیں : جان لیوا کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 910 تک جا پہنچی

    خیال رہےچین میں مہلک کرونا وائرس سے اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مختلف اور مؤثر اقدامات کے باوجود وائرس کی ہلاکت خیزی پر تاحال قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔

    کرونا وائرس کے باعث چین میں مزید97افرادچل بسے، جس کے بعد کرونا وائرس سےاموات کی تعداد910ہوگئی ہے جبکہ وائرس سے40 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں۔

    ایشیائی ترقیاتی بینک جان لیوا کروناوائرس سے بچاو کیلئے 20لاکھ ڈالر دینے کا اعلان کیا جبکہ امریکا نے چین کو 100 ملین ڈالر امداد کی پیش کش کی تھی۔

  • ناصر جمشید فکسنگ کیس، برطانوی استغاثہ کا پی سی بی قوانین پر اظہار تشویش

    ناصر جمشید فکسنگ کیس، برطانوی استغاثہ کا پی سی بی قوانین پر اظہار تشویش

    مانچسٹر: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی ناصر جمشید کے خلاف مانچسٹر کراؤن کورٹ میں اسپاٹ فکسنگ کیس کی کارروائی کے دوران برطانوی استغاثہ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے قوانین پر بھی اظہار تشویش کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مانچسٹر کراؤن کورٹ میں ناصر جمشید اور ان کے دو ساتھیوں یوسف انور اور اعجاز احمد کے خلاف اسپاٹ فکسنگ کیس کی کارروائی کے دوران پی سی بی کے قوانین بھی زیر بحث آئے۔

    کارروائی کے دوران ناصر جمشید کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ برطانیہ میں میچ فکسنگ میں ملوث افراد کو کرمنل چارجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب کہ پاکستان میں کھلاڑیوں کو کرمنل چارجز کی بہ جائے صرف پابندی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور کھلاڑی پابندی کی مدت پوری کر کے واپس آجاتے ہیں، جب کہ برطانیہ میں سزا کا بنیادی مقصد اس گھناؤنے کام میں ملوث کھلاڑیوں کو نشان عبرت بنانا ہوتا ہے تاکہ فکسنگ کے جرم کی روک تھام کی جا سکے۔

    اسپاٹ فکسنگ کیس میں ناصر جمشید گرفتار

    عدالت کو کرکٹر شرجیل خان کی مثال بھی دی گئی، شرجیل پر پانچ سال کی پابندی عائد کی گئی تھی تاہم بورڈ نے اسے کم کر کے اڑھائی سال کر دیا تھا، سزا پوری کرنے کے بعد شرجیل نے دوبارہ کرکٹ کھیلنی شروع کر دی ہے۔

    استغاثہ نے اس امر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی کو اسپاٹ فکسنگ اور کرپشن کے قوانین مزید سخت کرنے چاہیئں، تاکہ کرکٹ کھیل پر لوگوں کا اعتماد بحال رکھا جا سکے۔

    یاد رہے کہ جمعے کے روز مانچسٹر کراؤن کورٹ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی ناصر جمشید اور ان کے دو ساتھیوں یوسف انور اور اعجاز احمد کو اسپاٹ فکسنگ میں قید کی سزائیں سنائی گئی تھیں جس کے بعد انھیں کمرہ عدالت سے گرفتار کر کے جیل منتقل کر دیا گیا تھا، پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے پہلے ہی ناصر جمشید پر 10 سال کی پابندی عائد ہے جسے نہ صرف آئی سی سی بلکہ مانچسٹر کراؤن کورٹ میں بھی سراہا گیا۔

  • برطانیہ میں کرونا وائرس کا چوتھا کیس سامنے آ گیا

    برطانیہ میں کرونا وائرس کا چوتھا کیس سامنے آ گیا

    لندن: عالمی سطح پر مہلک کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ کم نہیں ہو سکا ہے، برطانیہ میں کرونا وائرس کا چوتھا کیس بھی سامنے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں کرونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آ گیا جس کے بعد برطانیہ میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 4 ہو گئی ہے، این ایچ ایس نے بھی چوتھے مریض کی تصدیق کر دی۔

    کرونا وائرس کے مریض کو لندن رائل فری اسپتال منتقل کر دیا گیا، کرونا وائرس سے متاثرہ دو مریضوں کا علاج یارکشائر کے علاقے نیوکاسل میں جاری ہے جب کہ دو مریضوں کا علاج لندن کے رائل فری اسپتال میں کیا جا رہا ہے۔

    کرونا وائرس: ایک دن میں مزید 89 افراد ہلاک، متاثر افراد کی تعداد 37 ہزار ہوگئی

    یاد رہے کہ چار دن قبل تیسرے مریض کی تشخیص شہر برائٹن میں ہوئی تھی جب کہ مریض کو علاج کے لیے لندن منتقل کر دیا گیا تھا۔

    دوسری طرف کرونا وائرس کے باعث برٹش چینی شہریوں کو تعصب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، نیوکاسل میں چینی نژاد برطانوی شہریوں کو نفرت آمیز رویوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، عوامی مقامات اور پبلک ٹرانسپورٹ پر تعصب کے متعدد واقعات پیش آ چکے ہیں، برطانوی شہریوں نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہاں موجود چینی شہریوں سے ہم بھی وائرس منتقل ہو رہا ہے۔

    چین میں اب تک جان لیوا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 910 ہو چکی ہے، جب کہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 40 ہزار تک جا پہنچی ہے۔