Author: زاہد مشوانی

  • نگراں سیٹ اپ : ن لیگ اور پی پی کے درمیان اہم معاملات طے پاگئے

    نگراں سیٹ اپ : ن لیگ اور پی پی کے درمیان اہم معاملات طے پاگئے

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں وفاق، سندھ اور بلوچستان میں نگراں سیٹ اپ اور انتخابی اصلاحات پر معاملات طے پاگئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق، سندھ اور بلوچستان میں نگراں حکومتوں کیلئے مشاورت جاری ہے، نگراں سیٹ اپ کے معاملے پر ن لیگ اور پی پی کے درمیان فارمولا طے پاگیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابی اصلاحات پر بھی معاملات طے کرلیے گئے جبکہ نگراں سیٹ اپ کے لیے ناموں پر بھی مشاورت کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق وفاق میں نگران سیٹ اپ میں ن لیگ کے تجویز کردہ افراد کی تعداد زیادہ ہوگی جبکہ پیپلزپارٹی اور دیگرجماعتوں کی نمائندگی تناسب کے حساب سے ہوں گی، نگران وفاقی حکومت الیکشن کمشن کے ساتھ مل کر انتخابات مقررہ وقت پرکرائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دبئی میں آصف زرداری اور نوازشریف کی ملاقات نتیجہ خیز رہی۔

    خیال رہے موجودہ قومی اسمبلی آئندہ ماہ میں اپنی 5 سالہ آئینی مدت مکمل کر رہی ہے جس کے بعد نگراں وزیراعظم کا تقرر اور 60 دن میں عام انتخابات ہونے ہیں۔

    حکومتی اتحادی جماعت میں الیکشن کے حوالے سے اختلاف رائے سامنے آیا تھا، پی پی بروقت الیکشن جب کہ فضل الرحمان موجودہ اسمبلیوں میں ایک سال کی توسیع چاہتے تھے تاہم اطلاعات کے مطابق اس پر معاملات طے ہوگئے ہیں جس کے بعد اب نگراں وزیراعظم کے لیے پی ڈی ایم قائدین میں مشاورت کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ موجودہ اسمبلی کی آئینی مدت مکمل ہونے پر ذمے داری نگراں حکومت کو سونپی جائے گی، اس کے لیے بتدائی طور پر نگراں وزیراعظم کے لیے ناموں پرغور کیا جا رہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومتی جماعتوں کے رہنماؤں کے مابین مشاورت میں نگراں وزیراعظم کے کچھ نام رکھے گئے ہیں اگر اس معاملے پر پیش رفت ہوتی ہے اور کسی پر اتفاق کیا جاتا ہے تو پھر یہ نام منظر عام پر لائے جائیں گے۔

  • نگراں وزیراعظم کے لیے مشاورت کا آغاز ہو گیا

    نگراں وزیراعظم کے لیے مشاورت کا آغاز ہو گیا

    نگراں وزیراعظم کے لیے پی ڈی ایم قائدین میں مشاورت کا آغاز ہو گیا ہے اور ابتدائی طور پر اس منصب کے لیے مختلف ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق موجودہ قومی اسمبلی آئندہ ماہ میں اپنی 5 سالہ آئینی مدت مکمل کر رہی ہے جس کے بعد نگراں وزیراعظم کا تقرر اور 60 دن میں عام انتخابات ہونے ہیں۔

    حکومتی اتحادی جماعت میں الیکشن کے حوالے سے اختلاف رائے سامنے آیا تھا۔ پی پی بروقت الیکشن جب کہ فضل الرحمان موجودہ اسمبلیوں میں ایک سال کی توسیع چاہتے تھے تاہم اطلاعات کے مطابق اس پر معاملات طے ہوگئے ہیں جس کے بعد اب نگراں وزیراعظم کے لیے پی ڈی ایم قائدین میں مشاورت کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ اسمبلی کی آئینی مدت مکمل ہونے پر ذمے داری نگراں حکومت کو سونپی جائے گی۔ اس کے لیے بتدائی طور پر نگراں وزیراعظم کے لیے ناموں پرغور کیا جا رہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی جماعتوں کے رہنماؤں کے مابین مشاورت میں نگراں وزیراعظم کے کچھ نام رکھے گئے ہیں اگر اس معاملے پر پیش رفت ہوتی ہے اور کسی پر اتفاق کیا جاتا ہے تو پھر یہ نام منظر عام پر لائے جائیں گے۔

     

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومتی اتحاد کا یہ فیصلہ اٹل ہے کہ موجودہ حکومت کی مدت پوری ہوتے ہی بلاتاخیر ذمے داری نگراں کو سونپ دی جائے گی۔

  • الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی اور فواد چوہدری کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیے

    الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی اور فواد چوہدری کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیے

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور فواد چوہدری کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ای سی پی نے توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت 25 جولائی تک ملتوی کر دی، سماعت کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی اور فواد چوہدری کے وکیل الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوئے، اسد عمر بھی غیر موجود تھے۔

    معاون وکیل نے عدالت کو بتایا اسد عمر کے کیسز ہیں اور ڈاکٹر کے پاس اپوائنمنٹ ہے، آپ حاضری سے استثنیٰ دے دیں کیوں کہ اسد عمر یہاں حاضر ہوتے رہے ہیں۔

    ممبر کمیشن نے کہا آپ درخواست جمع کرا دیں، معاون وکیل نے کہا میں استثنیٰ کی درخواست جمع کر دیتی ہوں۔

    فواد چوہدری اور ان کے وکیل فیصل چوہدری بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے، معاون وکیل نے بتایا کہ فواد چوہدری لاہور میں ہیں، اور فیصل چوہدری اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہیں، انھوں نے آنے کا کہا ہے۔

  • الیکشن کمیشن نے فہرست میں پی ٹی آئی کا نام نہ ہونا غلطی قرار دے دیا

    الیکشن کمیشن نے فہرست میں پی ٹی آئی کا نام نہ ہونا غلطی قرار دے دیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے ویب سائٹ پر سیاسی جماعتوں کی فہرست میں پی ٹی آئی کا نام نہ ہونا ٹائپنگ کی غلطی قرار دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ فہرست میں پی ٹی آئی کا نام نہ ہونا ٹائپنگ کی غلطی تھی، سیاسی جماعتوں کی فہرست اب ٹھیک کرلی گئی ہے۔

    الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر 168 سیاسی جماعتوں کی فہرست جاری کی گئی تھی جس میں پی ٹی آئی کا نام موجود نہیں تھا نشاندہی کے بعد پی ٹی آئی کو سیاسی جماعتوں کی فہرست میں دوبارہ شامل کرلیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل خبریں سامنے آئی تھیں کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کا نام سیاسی جماعتوں کی فہرست سے نکال دیا ہے۔

  • الیکشن کمیشن کے اجلاس میں اہم فیصلے

    الیکشن کمیشن کے اجلاس میں اہم فیصلے

    اسلام آباد اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔

    اعلامیہ کے مطابق اسلام آباد میں مخصوص نشستوں کی تعداد کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کیلئے وزارت داخلہ کو خط لکھنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ کو مخصوص نشستوں سے متعلق 12 جولائی تک نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ انتخابی اخراجات کے حتمی رولز بھی الیکشن کمیشن کو فراہم کئے جائیں۔

    اجلاس میں آئی ووٹنگ ،ای وی ایم سے متعلق ترامیم کیلئے الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کوخط لکھنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

    صوبائی الیکشن کمیشن نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں انتخابی گروپوں کی رجسٹریشن کا عمل 17 جولائی تک ہو جائے گا۔

  • قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے نیب آرڈیننس پر دستخط کردیے

    قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے نیب آرڈیننس پر دستخط کردیے

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ کی جانب سے نیب مجوزہ ترامیم کی منظوری کے بعد قائمقام صدرصادق سنجرانی نے نیب آرڈیننس پر دستخط کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے نیب ترامیم سے متعلق نیا صدارتی آرڈیننس جاری کردیا ہے، جس کے مطابق چیئرمین نیب تفتیش میں عدم تعاون پر ملزمان کے وارنٹ جاری کرسکیں گے، قومی احتساب بیورو (نیب) کو تحقیقات کے دوران ملزم کو گرفتار کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔

    نیب قوانین کے تحت گرفتار ملزم کو14کے بجائے30 دن تک جسمانی ریمانڈ پر رکھا جاسکے گا۔ نیب کے ملزم کو اپنی بے گناہی خود ہی ثابت کرنا ہوگی جبکہ وہ کسی بھی انکوائری کیخلاف عدالت سے رجوع نہیں کرسکے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے قانون میں نیب کے ہاتھ باندھ دیے گئے تھے جس کی بنیاد پر قانون میں 6 ترامیم کر کے آرڈیننس جاری کیا گیا اور اس کے ساتھ ہی نیب کو انکوائری پر ملزم کی گرفتاری کا اختیار دے دیا گیا

    قبل ازیں ذرائع وزارت قانون و انصاف کے مطابق وفاقی کابینہ نے نیب مجوزہ ترامیم کی منظوری دی تھی۔

  • جنرل الیکشن کی تیاریاں  : الیکشن کمیشن  نے پوسٹل بیلٹ پیپر کی پرنٹنگ شروع کردی

    جنرل الیکشن کی تیاریاں : الیکشن کمیشن نے پوسٹل بیلٹ پیپر کی پرنٹنگ شروع کردی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جنرل الیکشن کے لئے پوسٹل بیلٹ پیپر کی پرنٹنگ شروع کردی ، قومی اسمبلی سمیت چاروں اسمبلیوں کے لئے پوسٹل بیلٹ پیپر پرنٹ ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جنرل الیکشن کی تیاریاں جاری ہے ، الیکشن کے لئے پوسٹل بیلٹ پیپر کی پرنٹنگ شروع کردی گئی ہے۔

    قومی اسمبلی کیلئے 10 لاکھ 26 ہزار ، پنجاب اسمبلی کیلئے 4 لاکھ 45 ہزار 5 سو ، سندھ اسمبلی کیلئےایک لاکھ 95ہزار، کےپی اسمبلی کیلئےایک لاکھ 72 ہزار 500 پوسٹل اور بلوچستان اسمبلی کیلئے 76 ہزار500 پوسٹل بیلٹ پیپر پرنٹ ہوں گے۔

    پوسٹل بیلٹ پیپر سرحدوں پرتعینات پاک فوج کےجوانوں کیلئے جبکہ اپنے شہروں سےدورتعینات سرکاری افسران اور ملازمین کیلئےبھی پرنٹ ہوں گے۔

    خیال رہے عام انتخابات کیلئے بجٹ میں 42 ارب 41کروڑ روپے سے زائدرقم مختص کی گئی ہے جبکہ انتخابات کی سیکیورٹی کیلئے 15ارب روپےمختص کیے گئے ہیں۔

    پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ ، ووٹنگ کیلئے 5ارب 60کروڑ روپےسےزائد اور بیلٹ پیپرزکی چھپائی کیلئے 4ارب 83کروڑروپےسےزائد رقم رکھی گئی ہے۔

    انتخابی فہرستوں کی چھپائی کیلئے 27کروڑ روپے اور ٹریننگ ونگ کیلئے ایک ارب 79کروڑ روپےکی رقم مختص کی گئی ہے جبکہ میڈیا کوآرڈینیشن کیلئے 50کروڑ روپے سےزائد اور انتخابی تیاریوں کیلئےبجٹ میں ایک ارب 2کروڑ روپے سے زائد رقم رکھی گئی ہے۔

    پنجاب میں انتخابات کیلئے بجٹ میں 9ارب 65کروڑ روپے سےزائد، سندھ میں انتخابات کیلئے 3ارب 65کروڑ روپے سے زائد، خیبرپختونخوا انتخابات کیلئے بجٹ میں 3ارب 95کروڑ روپے سے زائد اور بلوچستان انتخابات کیلئے ایک ارب 11کروڑ روپےسےزائدکی رقم بجٹ میں مختص کی گئی ہے۔

  • چیف الیکشن کمشنر سے اختلافات پر اہم افسران مستعفی

    چیف الیکشن کمشنر سے اختلافات پر اہم افسران مستعفی

    ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سے اختلافات کے باعث ایڈیشنل سیکرٹری ایڈمن منظوراخترملک نےاستعفیٰ دےدیا ہے۔

    اس کے علاوہ ڈائریکٹر پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ ای سی پی محمد سعد نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے جبکہ ڈائریکٹر ایچ آر انجم بشیرشیخ بھی الیکشن کمیشن کو چھوڑ گئے۔

    ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا سے اختلافات کے باعث پرنسپل اسٹاف آفیسرندیم زبیراور دیگر اسٹاف کومعطل کردیاگیا ہے۔

  • یاسر راؤ پی ٹی آئی حقیقی پارٹی کی رجسٹریشن کرانے الیکشن کمیشن پہنچ گئے

    یاسر راؤ پی ٹی آئی حقیقی پارٹی کی رجسٹریشن کرانے الیکشن کمیشن پہنچ گئے

    اسلام آباد : یاسر راؤ پی ٹی آئی حقیقی پارٹی کی رجسٹریشن کرانے الیکشن کمیشن پہنچ گئے اور اپیل کی کہ دعا کریں میں کامیاب ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی حقیقی کے چیئرمین یاسر راؤ نے لیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی حقیقی کی رجسٹریشن کرانے آیا ہوں، 3ہزار نوجوان ہماری جماعت میں شمولیت اختیار کرنا چاہتے ہیں۔

    یاسر راؤ کا کہنا تھا کہ ہم اپنی مہم کا آغاز کریں گے ،بزرگوں سے اپیل ہے کہ دعا کریں میں کامیاب ہوں، پارٹی رجسٹریشن کا عمل شروع کر دیا ہے۔

    بعد ازاں پی ٹی آئی حقیقی کے نام سے پارٹی کی رجسٹریشن کیلئے الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کرادی گئی ، ملتان سے تعلق رکھنےوالے راؤیاسر نے الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کرائی۔

    گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف حقیقی کے قیام کا اعلان کیا گیا تھا، پی ٹی آئی حقیقی کے چیئرمین راؤ یاسر نے کہا تھا کہ تحریک انصاف حقیقی بہت جلد الیکشن کمیشن آف پاکستان میں رجسٹرڈ کراؤں گا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی حقیقی کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت نازک گھڑی سے گزررہا ہے، خان صاحب نے نیا پاکستان کا خواب دکھایا تھا، نیا پاکستان تو بنا نہیں بلکہ بچا کچا بھی ختم کردیں۔

    انھوں نے 9 مئی واقعات کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں ایسے لوگوں کو ساتھ لے کر چلوں گا جو پاکستان کے ساتھ مخلص ہوں گے۔

  • پی ڈی ایم احتجاج، خیمے اور واش رومز تعمیر شروع کرنے کا فیصلہ

    پی ڈی ایم احتجاج، خیمے اور واش رومز تعمیر شروع کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد میں دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود پی ڈی ایم سپریم کورٹ کے خلاف ریڈ زون میں احتجاج کر رہی ہے پنڈال میں اب خیمے لگانے اور واش رومز بنانے کا کام شروع کیا جا رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد میں دفعہ 144 کےنفاذ کے باعث پی ڈی ایم نے اپنا احتجاج ریڈ زون کے بجائے ڈی چوک پر کرنے کا فیصلہ کیا تھا جب کہ ضلعی انتظامیہ نے پی ڈی ایم کو احتجاج کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

    دفعہ ایک سو چوالیس کے نفاذ کے باوجود پی ڈی ایم کے کارکن سپریم کورٹ کے خلاف احتجاج کے لیے ریڈ زون پہنچ گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ احتجاج کے شرکا کے لیے اب پنڈال میں خیمے لگانے اور واش رومز بنانے کا کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم مظاہرہ انتظامی کمیٹی کا اجلاس کنٹینر میں جاری ہے۔ انتظامی کمیٹی نے مظاہرے کو دھرنے میں تبدیل کرنے سے متعلق انتظامات شروع کر دیے ہیں اور سرینا چوک تک پنڈال میں اسپیکر ودیگر اہم انتظامات کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔