Author: زاہد مشوانی

  • صدر عارف علوی پولیس لائنز گیسٹ ہاؤس میں عمران خان سے ملنے پہنچ گئے

    صدر عارف علوی پولیس لائنز گیسٹ ہاؤس میں عمران خان سے ملنے پہنچ گئے

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی عمران خان سے ملاقات کے لیے پولیس لائنز کے گیسٹ ہاؤس پہنچے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات جاری ہے، ذرائع کا بتانا ہے کہ ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے عمران خان کو رہا کرکے انہیں آج رات کے لیے پولیس لائنز گیسٹ ہاؤس میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے آج رات عمران خان کو اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہنے کی اجازت دی ہے۔

    سپریم کورٹ میں عمران خان کی گرفتاری کو گزشتہ روز چیلنج کیا گیا تھا۔

    آج دوران سماعت فیصلہ سناتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عمران خان اس وقت سپریم کورٹ کی تحویل میں ہیں، عمران خان پولیس لائنزگیسٹ ہاؤس میں رہیں گے، عمران خان سے دس افراد کو ملنے کی اجازت ہوگی، عمران خان سے ملنے والوں میں ان کے اہل خانہ ، وکلاء اور دوست شامل ہوں گے۔

    عدالت نے عمران خان کو اپنےقریبی افرادکی لسٹ فراہم کرنےکی ہدایت بھی کی تھی ۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر عمران خان آج دوبارہ اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچیں گے۔

  • چوہدری شجاعت حسین مسلم لیگ ق کے صدر برقرار

    چوہدری شجاعت حسین مسلم لیگ ق کے صدر برقرار

    مسلم لیگ ق کی صدارت کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی کا صدر برقرار رکھا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ سال سے ق لیگ میں دھڑے بندی کے بعد پارٹی میں صدارت کا تنازع چل رہا تھا۔ پارٹی رہنما چوہدری وجاہت حسین نے پارٹی آئین میں ترامیم کی تھیں اور پارٹی صدر کی مدت تین سال کے بجائے دو سال کر دی تھی۔

    پارٹی آئین میں ترمیم کا معاملہ ہائیکورٹ میں زیر سماعت رہا اور ہائیکورٹ نے آئین میں ترمیم کا معاملہ الیکشن کمیشن کو بھجوایا تھا۔ الیکشن کمیشن نے مذکورہ کیس کی سماعت کی تھی اور فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو آج سنا دیا گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے ق لیگ کے رہنما چوہدری وجاہت حسین کی درخواست خارج کر دی ہے اور چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کا صدر برقرار رکھا گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا ہے کہ چوہدری وجاہت پارٹی کے آئین میں ترمیم نہیں کرسکتے کیونکہ انہیں اس میں ترامیم کا حق حاصل نہیں ہے۔

  • خیبر پختون خوا کے قومی اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات ملتوی

    خیبر پختون خوا کے قومی اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات ملتوی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خیبر پختون خوا میں قومی اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات ملتوی کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کے قومی اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات ملتوی کر دیے گئے، ان حلقوں میں 30 اپریل کو انتخاب شیڈول تھے۔

    قومی اسمبلی کے ان حلقوں میں این اے 22 مردان، این اے 24 چارسدہ، اور این اے 31 پشاور شامل ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کے حکم پر انتخابات تاحکم ثانی ملتوی رہیں گے، نیز، الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری 8 مارچ کا نوٹیفکیشن بھی معطل کر دیا گیا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل 12 مارچ کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کی 36 نشستوں پر ضمنی انتخابات ملتوی کر دیے تھے، جن میں خیبر پختون خوا کے 24 حلقے، اسلام آباد کے 3 اور کراچی کے 9 حلقے شامل تھے، کے پی میں انتخابات پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ملتوی کیے گئے تھے۔

  • ملک بھر میں انتخابات بیک وقت کرانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور

    ملک بھر میں انتخابات بیک وقت کرانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور

    سینیٹ کے اجلاس میں قومی اسمبلی اور چاروں صوبوں میں بیک وقت انتخابات کرانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس میں سینیٹر طاہر بزنجو نے قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات بیک وقت کرانے کی قرارداد پیش کی۔

    قرارداد کے متن کے مطابق ملک میں معاشی استحکام کیلیے سیاسی استحکام ضروری ہے جس کے لیے تمام انتخابات بیک وقت ہونے ضروری ہیں۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ صرف پنجاب میں الیکشن سے دیگر صوبوں پر منفی اثرات مرتب ہونگے جب کہ قومی اور تمام صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات بیک وقت ہونے سے وفاق مضبوط ہو گا۔

    سینیٹر طاہر بزنجو نے قرارداد میں کہا کہ ملک مزید سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ محاذ آرائی کے بجائے ملکی استحکام کیلیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    مذکورہ قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ بل پیش کیے جانے کے موقع پر اپوزیشن نے شدید ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کی۔

  • حکومت کی توہین عدالت سے متعلق قانون تبدیل کرنے کی تیاریاں

    حکومت کی توہین عدالت سے متعلق قانون تبدیل کرنے کی تیاریاں

    اسلام آباد: حکومت نے توہین عدالت سے متعلق قانون کو تبدیل کرنے کے لیے تیاریاں شروع کردیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق توہین عدالت سے متعلق قانون میں تبدیلی کے لیے وزارت قانون آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت ترمیم پیش کرے گی۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ توہین عدالت بل پارلیمنٹ سے منظور کروایا جائے۔

    وزارت قانون ذرائع کا بتانا ہے کہ آرٹیکل 204 میں توہین عدالت سے متعلق عدالتی اختیارات واضح ہیں، دو تہائی اکثریت سے توہین عدالت قانون کی شق نکالی جاسکتی ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ الیکشن کمیشن کو فنڈز کی فراہمی اور سیکیورٹی پلان نہ دینے پر توہین عدالت سے بچنے کے لیے حکومت کی جانب سے قانون میں تبدیلی کے لیے تیاریاں کی جارہی ہیں۔

    واضح رہے کہ پنجاب انتخابات کے لیے وزارت خزانہ کو 10 اپریل تک الیکشن کمیشن کو فنڈز دینا ہیں جبکہ 11 اپریل کو الیکشن کمیشن رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائے گا۔

    یاد رہے کہ توہین عدالت کا قانون 2012 میں بھی تبدیل کیا گیا تھا۔

  • اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تقرری پر اتحادی سربراہان کے درمیان اہم ٹیلیفونک رابطہ

    اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تقرری پر اتحادی سربراہان کے درمیان اہم ٹیلیفونک رابطہ

    اسلام آباد: اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تقرری کے اہم معاملے پر اتحادی سربراہان کے درمیان اہم ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میاں نواز شریف ، آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تقرری پر مشاورت کی گئی اور یہ تجویز پیش کی گئی کہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے اعلیٰ عدلیہ میں ججز تقرری ہونی چاہیے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ تینوں رہنماؤں میں جوڈیشل کمیشن سے متعلق آئین و قانون میں ترمیم پر بھی مشاورت کی گئی، پارلیمانی کمیٹی کو مزید با اختیار بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    فارق ایچ نائیک کو تجاویز تیار کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے، ذرائع نے بتایا کہ پارلیمنٹ کی بالادستی کو یقینی بنانے پر اتفاق کیا گیا اور سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرنے پر بھی غور کیا گیا۔

    ٹیلیفونک بات چیت میں پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری کا صرف پوسٹ آفس کا کردار ختم کرنے اور پارلیمانی کمیٹی کو مزید با اختیار بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا اور توہین عدالت کے قانون میں ترامیم پر بھی مشاورت کی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ عدالتی اصلاحات کا مسودہ قانون تیار پر بھی اتفاق رائے پایا گیا۔

  • وزارت خزانہ نے پنجاب میں انتخاب کے لئے دس ارب روپے  جاری کردیئے

    وزارت خزانہ نے پنجاب میں انتخاب کے لئے دس ارب روپے جاری کردیئے

    اسلام آباد : وزارت خزانہ نے پنجاب میں انتخاب کے لئے دس ارب روپے جاری کردیئے، الیکشن کمیشن کو پنجاب اورخیبرپختونخوا میں انتخابات کیلئے اکیس ارب روپے درکارہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کو پنجاب اسمبلی کے انتخاب کیلئے وزارت خزانہ نے فنڈزجاری کردیے، ذرائع الیکشن کمیشن نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کو وزارت خزانہ نے 10 ارب روپے جاری کئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کوپنجاب اورکے پی کے اسمبلی کے21ارب روپےدرکارہیں تاہم سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی وزارت خزانہ نے پنجاب اسمبلی کے انتخاب کیلئے رقم دے دی ہے۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن 10 ارب روپے انتخابی اخراجات پر خرچ کرے گا جبکہ کے پی اسمبلی کے انتخاب کیلئےانتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد رقم کی ادائیگی ہوگی۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے پنجاب کے پی انتخابات کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کا بائیس مارچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پنجاب میں چودہ مئی کو انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا الیکشن التواء کیس کا فیصلہ سنادیا

    چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے فیصلے میں کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کو اس فیصلے کا کوئی آئینی و قانونی اختیار نہیں تھا، الیکشن کمیشن کےغیر آئینی فیصلےسے تیرہ دن ضائع ہوئے۔

    سپریم کورٹ نے معمولی تبدیلی کیساتھ انتخابی شیڈول بحال کرتے ہوئے کہا تھا کہ کاغذات نامزدگی دس اپریل تک جمع کرائے جائیں گے اور حتمی فہرست 19 اپریل تک جاری کی جائے گی بکہ انتخابی نشانات20 اپریل کو جاری کئے جائیں گے۔

    سپریم کورٹ نے حکومت کو 10 اپریل تک فنڈز مہیا کرنے اور 21 ارب جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو فنڈ وصولی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

  • عام انتخابات 2023، الیکشن کمیشن نے میڈیا کیلیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا

    عام انتخابات 2023، الیکشن کمیشن نے میڈیا کیلیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا

    الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2023 کے لیے میڈیا کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا گیا ہے جس کے اخبارات، ڈیجیٹل سمیت سوشل میڈیا بھی پابند ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2023 کے لیے میڈیا کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا ہےجس کے مطابق ملکی سالمیت، عدلیہ کی آزدی کیخلاف کوئی مواد شائع نہیں کیا جائیگا۔ مہم کے دوران قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانے پر مبنی کو بیان شائع یا جاری نہیں کیا جائیگا۔ اخبارات، ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا بھی اس کے پابند ہوں گے۔

    الیکشن کمیشن کے طے شدہ ضابطہ اخلاق کے مطابق مذہب، نسل، جنس، ذات برادری سمیت ذاتی حملوں سے گریز کیا جائیگا۔ اس طرح کی کسی بھی شکایت پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق میں یہ بھی ہدایت کی ہے کہ پولنگ کے دن صورتحال کو خراب کرنے والے مواد سے اجتناب کرنا چاہیے۔ میڈیا سرکاری اخراجات سے چلنے والی سیاسی مہم کا حصہ نہ بنے جب کہ میڈیا امیدوار کیخلاف الزامات کی تصدیق کیلیے الیکشن کمیشن سے رابط کرے۔

    ضابطہ اخلاق میں میڈیا کو اس بات کا پابند کیا گیا ہے کہ پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹے تک میڈیا نتائج نشر نہیں کر سکے گا۔ میڈیا کے نمائندے الیکشن کے عمل میں رکاوٹ نہیں بنیں گے۔ اسی میں حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ میڈیا کے اظہار رائے کی آزادی کو یقینی بنائیں۔

  • الیکشن کمیشن نے پنجاب کے عام انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا

    الیکشن کمیشن نے پنجاب کے عام انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے پنجاب کے عام انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صوبہ پنجاب میں عام انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا ہے، اپیلیں جمع کرانے کے لیے 10 اپریل کی تاریخ مقرر کی گئی ہے اور 17 اپریل تک اپیلیں نمٹائی جائیں گی۔

    الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق نظرثانی شدہ فہرست 18 اپریل کو جاری کی جائے گی، 19 اپریل کو امیدوار کاغذات واپس لے سکیں گے، جب کہ 20 اپریل کو انتخابی نشانات الاٹ کیے جائیں گے، اور انتخابات کے لیے پولنگ 14 مئی کو ہوگی۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ صوبہ پنجاب میں 14 مئی کو عام انتخابات کرانے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عمل کیا جائے گا۔

    الیکشن کمیشن کا 14 مئی کو پنجاب میں عام انتخابات کرانے کا فیصلہ

    الیکشن کمیشن پنجاب کی نگراں حکومت سے رابطہ کر کے انتظامی اور سیکیورٹی معاملات پر مشاورت کرے گا، فنڈز کے حصول کے لیے بھی وزارت خزانہ سے رابطے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • سپریم کورٹ کا حکم: الیکشن کمیشن کا 14 مئی کو پنجاب میں عام انتخابات کرانے کا فیصلہ

    سپریم کورٹ کا حکم: الیکشن کمیشن کا 14 مئی کو پنجاب میں عام انتخابات کرانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے حکم پر 14 مئی کو پنجاب میں عام انتخابات کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ صوبہ پنجاب میں چودہ مئی کو عام انتخابات کرانے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عمل کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن پنجاب میں انتخابات کرانے کے لیے تیار ہے، اور پنجاب کی نگران حکومت سے رابطے کا فیصلہ کیا گیا ہے، نگراں حکومت سے انتظامی اور سیکیورٹی معاملات پر مشاورت کی جائے گی۔

    ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق فنڈز کے حصول کے لیے بھی وزارت خزانہ سے رابطے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔