Author: زاہد مشوانی

  • توہین الیکشن کمیشن کیس: عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کو پیش ہونے کے لئے آخری موقع

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کو پیش ہونے کا آخری موقع دیتے ہوئے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ، رہنما فواد چوہدری اور اسد عمر کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ہوئی۔

    کمیشن کے چار رکنی بینچ نے سماعت کی، پی ٹی آئی کی جانب سے جونئیر وکیل پیش ہوئے اور بتایا کہ سینئر وکیل پشاور میں جنازہ پر ہے اس لئے پیش نہیں ہو سکتے۔

    ممبر الیکشن کمیشن کے پی کے نے کہا کہ وکیل اگر آنہیں سکتے تو انکا وکالت نامہ کینسل کردے کیا، عمران خان اور دوسرے کہاں ہیں؟

    ممبر الیکشن کمیشن کے پی کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ نے وارنٹ گرفتاری کا حکم صرف معطل کیا ہے،ممبر الیکشن کمیشن نے کھا کہ حاضری کے لئے فریقین کو آخری موقع دیتے ہیں، اگر پیش نہیں ہوں تو ہم وکلا کے وکالت نامے منسوخ کر دیں گے۔

    الیکشن کمیشن نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر کے فریقین کو آخری موقع دیکر کیس کی سماعت 24 جنوری تک ملتوی کردی۔

  • الیکشن کمیشن نے متعدد ارکان پارلیمنٹ کی رکنیت معطل کردی

    تفصیلات کے مطابق گوشوارے جمع نہ کرانے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 271 اراکان پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلی کی رکنیت معطل کردی۔

    معطل کیے گئے ارکان میں قومی اسمبلی کے 136 ارکان اور 21 سینیٹرز شامل ہیں۔

    سندھ اسمبلی کے 48 اور خیبرپختونخوا کے 54 ارکان اسمبلی کی رکنیت بھی معطل کی گئی۔اراکین پارلیمنٹ کی رکنیت مالی گوشوارے جمع نہ کرانے پر معطل کی گئی۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق معطل ممبران اسمبلی کے اجلاسوں میں شریک نہیں ہوسکیں گے، اعتماد کے ووٹ سمیت قانون سازی میں بھی یہ ارکان شریک نہیں ہوسکیں گے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق جن ارکان قومی اسمبلی رکنیت معطل کی گئی ان میں احسن اقبال، تاج حیدر، فواد چوہدری، مراد سعید، زرتاج گل، طارق بشیر چیمہ، اسد عمر، عمر ایوب، نوید قمر اور خالد مقبول صدیقی شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ سینیٹر شوکت ترین، عبدالغفورحیدری، سینیٹر احمد خان کی رکنیت بھی معطل کی گئی ہے،الیکشن کمیشن اسپیکر اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو معطل ممبران کی فہرست بھجوائے گا۔

  • کراچی میں بلدیاتی انتخابات : الیکشن کمیشن کا سندھ حکومت کو فول پروف انتظامات کا حکم

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کو پرامن انتخابات کے انعقاد کیلئے فول پروف انتظامات کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے کراچی اورحیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کراچی اورحیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن کل ہی ہوں گے، سندھ حکومت پُرامن انتخابات کیلئےفول پروف انتظامات کرے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے مراسلے پر غور کیا گیا، مراسلےمیں انتخابات ملتوی کرنےکی درخواست کی گئی تھی۔

    اعلامیے میں کہا ہے کہ انتخابات شیڈول کے مطابق کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بلدیاتی انتخابات شیڈول کے مطابق کل ہوں گے۔

    یاد رہے سندھ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجہ کی زیرصدارت اہم مشاورتی اجلاس ایک گھنٹے جاری رہا۔

    جس میں الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کی بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ کراچی اور حیدر آباد میں بلدیاتی انتخابات کل ہی ہوں گے۔

    خیال رہے سندھ حکومت کی طرف سے الیکشن کمیشن کو خط لکھا گیا تھا ، جس میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کی گئی تھی اور کہا تھا اسٹیٹک ڈیوٹی کے لئے فوج اور ریجرز بھی دستیاب نہیں، سندھ آئی جی پولیس نے بھی ملتوی کرنے کی تجویز دی۔

  • کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن کل ہی ہوں گے، الیکشن کمیشن کا دو ٹوک اعلان

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن کل ہی ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجہ کی زیرصدارت اہم مشاورتی اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں ممبر پنجاب، کے پی اور ایڈیشنل سیکرٹری شریک ہوئے جبکہ ممبر سندھ نثار درانی اور سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کراچی سے ویڈیولنک کےذریعے شرکت کی۔

    اجلاس میں سندھ حکومت کی جانب سے لکھے گئے خط اور سیکشن 34 کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اجلاس ایک گھنٹے سے جاری رہا۔

    الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کی بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ کراچی اور حیدر آباد میں بلدیاتی انتخابات کل ہی ہوں گے۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کہ کل کے بلدیاتی انتخابات کیلئے تمام تیاریاں مکمل ہیں۔

    یاد رہے سندھ حکومت کی طرف سے الیکشن کمیشن کو خط لکھا گیا تھا ، جس میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ خط میں کہا تھا کہ اسٹیٹک ڈیوٹی کے لئے فوج اور ریجرز بھی دستیاب نہیں، سندھ آئی جی پولیس نے بھی ملتوی کرنے کی تجویز دی۔

  • کراچی میں کل بلدیاتی انتخابات  ہوں گے یا نہیں؟ الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس طلب

    کراچی میں کل بلدیاتی انتخابات ہوں گے یا نہیں؟ الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس طلب

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے سندھ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے اہم اجلاس طلب کرلیا ، جس میں کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلدیاتی انتخابات کے دوسرا مرحلے کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔

    اجلاس میں سندھ حکومت کے تحفظات کا جائزہ لیا جائے گا، سندھ حکومت کی طرف سے الیکشن کمیشن کو ایک اور خط لکھا گیا ہے جس میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خط میں کہا ہے کہ اسٹیٹک ڈیوٹی کے لئے فوج اور ریجرز بھی دستیاب نہیں، سندھ آئی جی پولیس نے بھی ملتوی کرنے کی تجویز دی۔

    سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کراچی اجلاس کی تفصیلات کمیشن کو بھجوا دی ہیں، اجلاس میں تمام سٹیک ہولڈرز کی آرا جا جائزہ لیا جائے گا.

    خیال رہے کراچی اور حیدرآباد بلدیاتی الیکشن پر سندھ حکومت الیکشن کمیشن کو 2 خط لکھ چکی ہے ، جس میں کہا گیا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رپورٹ کو سنجیدگی سے لیاجائے۔

    خط میں درخواست کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن صوبائی حکومت اور اداروں کی رپورٹ پر فیصلہ کرے اور الیکشن کا فیصلہ کرتے وقت عوام کے جان و مال کی حفاظت کو ترجیح دی جائے، بلدیاتی الیکشن کےدوران گلی گلی میں امن و امان کا مسئلہ رہتا ہے۔

    گذشتہ روز الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلدیاتی انتخابات15جنوری کوہی ہوں گے۔

  • سندھ کے بلدیاتی انتخابات سے متعلق حلقہ بندیوں کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے سندھ کے بلدیاتی انتخابات سے متعلق حلقہ بندیوں کے نوٹیفکیشن کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے پولنگ 15 جنوری کو ہی کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی اور حیدرآباد بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے الیکشن کمیشن نے حکم نامہ جاری کردیا۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ حلقہ بندیوں میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کی جاسکتی، سندھ حکومت کی طرف سے نوٹی فکیشن کی واپسی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن 15 جنوری کو ہی ہوں گے، انتخابات کے بعد کامیاب امیدواروں کے اعلان تک حلقہ بندیاں تبدیل نہیں کی جاسکتی۔

    الیکشن کمیشن نے فیصلے میں کہا ہے کہ اس سےقبل بھی سندھ میں دوباربلدیاتی انتخابات ملتوی کیےگئے، اس معاملے پر سماعت ہوئی فریقین کوسنا گیا۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اس وقت تمام انتخابی انتظامات مکمل ہیں،بیلٹ پیپرپرنٹ کیے جاچکے، پولنگ اسٹاف کی تقرریاں بھی ہوچکی ہیں، 3 صفحات پرمشتمل حکم پرچیف الیکشن کمشنراورچاروں ممبران کے دستخط ہیں۔

    حکم نامے کے مطابق الیکشن کمیشن ٹیم نے مقامی طور پر جائزہ لیا ہے، سندھ کے تمام شہروں کی صورتحال انتخابات کیلئے حالات سازگار ہیں۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ بلدیاتی حلقہ بندیوں کےمعاملے پر سندھ حکومت کا نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے، چیف سیکرٹری اور آئی جی سندھ کو فول پروف انتظامات کرنے کی ہدایت کردی ہے ، سیکرٹری ،اسپیشل سیکریٹری بلدیاتی الیکشن کیلئےمتعلقہ اداروں سے رابطہ کریں گے۔

  • کراچی، حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو ہی ہوں گے، الیکشن کمیشن

    الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے کراچی اور حیدرآباد میں شیڈول کے مطابق 15 جنوری کو ہی بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سلطان سکندر راجا کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ہوا جس میں سندھ حکومت کی بلدیاتی الیکشن کے التوا سے متعلق درخواست اور نوٹیفکیشنز پر غور کیا گیا۔

    الیکشن کمیشن نے قانونی اور آئینی تقاضوں کو مدنظر رکھ کر سندھ حکومت کی درخواست مسترد کر دی اور کراچی، حیدرآباد سمیت دیگر اضلاع میں بلدیاتی الیکشن شیڈول کے مطابق 15 جنوری کو ہی کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ کراچی، حیدرآباد سمیت دیگر اضلاع میں بلدیاتی الیکشن شیڈول کے مطابق 15 جنوری کو ہی ہوں گے۔ وزارت داخلہ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر فوج اور رینجرز کی تعیناتی یقینی بنائے۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے حلقہ بندیوں پر سخت اعتراضات اور احتجاج کے بعد گزشتہ شب سندھ حکومت نے کراچی اور حیدرآباد میں 15 جنوری کو ہونے والے انتخابات نہ کرانے کا اعلان کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی، حیدرآباد اور دادو میں بلدیاتی انتخابات نہیں ہوں گے، شرجیل میمن

    آج صبح سندھ حکومت نے کراچی ڈویژن اور ضلع کونسل کی حلقہ بندیاں منسوخ کردی تھیں اور محکمہ بلدیات سندھ نے حلقہ بندیاں منسوخ کرنے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

  • اسمبلیوں کی تحلیل: الیکشن کمیشن عام انتخابات کیلئے تیار

    اسلام آباد : پاکستان کا سیاسی منظر نامہ یکسر تبدیلی کی طرف گامزن ہے، الیکشن کمیشن عام انتخابات کیلئے تیار ہے ، اسمبلیاں قبل از وقت تحلیل ہو گی تو 90 روز میں انتخابات ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسمبلیوں کی تحلیل کے معاملے پر الیکشن کمیشن عام انتخابات کیلئے تیار ہے۔

    ذرائع الیکشن کمیشن نے بتایا ہے کہ اسمبلی اپنی آئینی مدت پوری ہونے پر تحلیل ہو تو 60 روز میں انتخابات ہوں گے اور اگر اسمبلیاں قبل از وقت تحلیل ہو گی تو 90 روز میں انتخابات ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر گورنر چیف منسٹر کی سمری پر دستخط نہیں کرتے تو 48 گھنٹے کے اندر اسمبلی خود بخود تحلیل ہو جائے گی۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کہ وزیر اعلی نگران حکومت کے لۓ کیلئے قائد حزب اختلاف کو خط لکھے گا، دونوں طرف سے نگران وزیر اعلیٰ کیلئے دو دو نام بھیجے جائیں گے اور تین دن کے اندر نگران وزیر اعلیٰ پر اتفاق نہ ہوا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس جائے گا۔

    ذرائع الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پارلیمانی کمیٹی میں مساوی نمائندگی ہو گی، پارلیمانی کمیٹی کے پاس بھی تین دن کی مہلت ہو گی ، اگر پارلیمانی کمیٹی میں اتفاق نہ ہوا تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس آئے گا۔

    ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر دو دن کے اندر نگران حکومت کا فیصلہ کریں گے، پیش نظر صورتحال میں پنجاب میں اتفاق رائےنظر نہیں آ رہا، حتمی فیصلہ الیکشن کمیشن کو ہی کرنا پڑے گا ، کیونکہ مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی میں بات چیت مشکل ہے۔

  • ن لیگ نے انٹرا پارٹی انتخابات کیلیے الیکشن کمیشن کو ایک اور تاریخ دے دی

    الیکشن کمیشن میں مسلم لیگ ن میں انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی جس میں ن لیگ نے 31 جنوری کو انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کی یقین دہانی کرا دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے مسلم لیگ ن کے انٹرا پارتی الیکشن کے حوالے سے کیس کی سماعت کی۔

    اس موقع پر مسلم لیگ ن کے وکیل نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال سیاسی کمشکش کی وجہ سے مصروف ہے۔ تحریک عدم اعتماد سمیت بہت سے مسائل درپیش رہے۔ انٹرا پارٹی الیکشن کرانے سے متعلق سنجیدہ ہیں۔ تاہم پارٹی صدر شہباز شریف اور سیکریٹری جنرل احسن اقبال کے بیرون ملک ہونے کے باعث انٹرا پارٹی الیکشن نہ ہوسکے۔

    چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ کیا وزیراعظم واپس نہیں آگئے؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ وزیراعظم آگئے ہیں لیکن سیکریٹری جنرل نہیں آئے اور وہ جنیوا میں ہیں۔

    چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ اس کو سیکریٹری جنرل کیوں نہیں بناتے جو الیکشن کیلیے موجود ہو۔ آپ کو تو یہ بھی پتہ نہیں کہ انٹرا پارٹی الیکشن کب کرا سکتے ہیں۔ جس پر ن لیگ کے وکیل نے کہا کہ پارٹی آئین میں 4 سال بعد کرانا ہے لیکن کب یہ نہیں لکھا ہے۔

    اس موقع پر ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کے لیے 31 جنوری تک تاریخ دے دیں اور اگر نہیں کراتے تو ہم انتخابی نشان واپس لے لیتے ہیں۔

    وکیل ن لیگ نے استدعا کی کہ انتخابی نشان واپس نہ لیں، وقت دے دیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیا مذاق ہے آپ فکس تاریخ ہی نہیں دے رہے۔ چند پارٹیوں کے علاوہ باقی سب پارٹیاں انتخابات کے نام پر مذاق ہی کرتے ہیں۔

    ن لیگ کے وکیل نے یقین دہانی کرائی کہ 31 جنوری کو انٹرا پارٹی الیکشن کرا دیے جائیں گے۔

    چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ ہر 15 روز بعد کہتے ہیں الیکشن کروا رہے ہیں لیکن کرواتے نہیں ہیں۔ بعد ازاں الیکشن کمیشن نے ن لیگ کو انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کے لیے دو ماہ کا وقت دے دیا اور سماعت 14 مارچ تک کے لیے ملتوی کردی.

  • عام انتخابات میں جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا فیصلہ

    عام انتخابات میں جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا فیصلہ

    الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات میں جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے آئندہ عام انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں۔ عام انتخابات میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے ضلعی سطح پر قائم دفاتر میں انٹرنیٹ ودیگر مسائل جاننے کیلئےسروے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنانےکیلئے پی ٹی سی ایل کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق تمام ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرزکےدفاتر میں جدید ٹیکنالوجی انسٹال کی جائے گی الیکٹورل سسٹم اپ گریڈاور انٹرنیٹ تک رسائی کویقینی بنایا جائے گا۔

    الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرز کو پی ٹی سی ایل ٹیموں سےتعاون کی ہدایات کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں جدیدٹیکنالوجی سےانتخابی نتائج بروقت ملنےمیں مدد ملے گی۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کےخط کی کاپی پنجاب، سندھ، بلوچستان، کےپی میں قائم دفاتر کو بھی ارسال کر دی گئی ہیں۔