Author: زاہد مشوانی

  • پی ٹی آئی سینیٹرز کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    پی ٹی آئی سینیٹرز کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹرز نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    اپوزیشن کے ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کا کوئی سینیٹر پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا، پی ٹی آئی سینیٹرز کو شرکت نہ کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

    سینیٹ میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما کے مطابق مشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی وجہ یہ ہے کہ جس اسمبلی میں پی ٹی آئی کے ایم این ایز استعفے دے چکے ہیں، وہاں سینیٹرز بھی شریک نہیں ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اس بات کا قوی امکان ہے کہ پی ٹی آئی کے سینیٹرز بھی پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔

    واضح رہے کہ آج پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے صدر مملکت عارف علوی خطاب کریں گے، اس حوالے سے پی ٹی آئی کی حکمت عملی کے تحت کوئی سینیٹر اس میں شرکت نہیں کرے گا۔

  • الیکشن کمیشن نے اسٹیٹ بینک سے عمران خان کے اکاؤنٹس کی تفصیلات مانگ لیں

    الیکشن کمیشن نے اسٹیٹ بینک سے عمران خان کے اکاؤنٹس کی تفصیلات مانگ لیں

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے اسٹیٹ بینک سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے اکاؤنٹس کی تفصیلات مانگ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے عمران خان کا توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف مالی گوشواروں میں ظاہر نہ کرنے معاملے پر اسٹیٹ بینک سے عمران کے بینک اکاوئنٹس کی تفصیلات مانگ لیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے اسٹیٹ بینک کو عمران خان کے اکاؤنٹس کی تفصیلات کیلئے خط خط لکھ دیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک عمران خان کے بینک اکاوئنٹس کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو فراہم کرے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی طرف سے تفصیلات ملنے کے بعد جائزہ لیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن اسٹیٹ بینک سے بینک اکاوئنٹس کا جائزہ لینے کے بعد توشہ خانہ ریفرنس پر اپنا محفوظ فیصلہ سنائے گا۔

    یاد رہے 19 ستمبر کو الیکشن کمیشن نے چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

  • سندھ حکومت کی بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست مسترد

    سندھ حکومت کی بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست مسترد

    الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کی بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کر دی جب کہ 12 حلقوں میں 16 اکتور کو ہونے والے ضمنی انتخابات شیڈول کے مطابق کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان میں اہم اجلاس ہوا جس میں بلدیاتی الیکشن اور ضمنی انتخابات کا جائزہ لیا گیا۔ ضمنی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے تیاریاں مکمل کرلیں۔ 12حلقوں میں ضمنی انتخابات 16 اکتوبر ہو رہے ہیں۔

    چیف الیکشن کمشنر کو اجلاس میں حکام کی جانب سے بریفنگ دی گئی کہ فوج، رینجرز اور ایف سی کی تعیناتی کےلیے رابطےکئےگئے ہیں حساس پولنگ اسٹیشنز کے باہر تعینات کرناضروری ہے۔

    اجلاس میں سندھ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے بارے میں بریفنگ پر کہا گیا کہ سندھ میں 23 اکتوبر کو شیڈول ہے۔ سندھ حکومت کی طرف سے پولیس کی نفری کم ہونے کی درخواست کے ساتھ کہا گیا کہ 3 ماہ کےلئے الیکشنز ملتوی کیے جائیں۔ حکومت نے کہا کہ ندرون سندھ پولیس کی نقل وحرکت ممکن نہیں نفری کم ہے۔

    الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے سندھ حکومت کی درخواست کیا جائزہ لیا گیا ہے امن وامان برقرار رکھنا سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے اس حوالے سے وزارت داخلہ اوروزارت دفاع سے بھی رابطے میں ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کہ ضمنی انتخابات کیلئے وفاقی حکومت 600 ملین روپےطلب کئے گئے ہیں الیکشن کمیشن کو فنڈز فراہم نہیں کئے گئے۔ فنڈز کی عدم فراہمی پر الیکشن کمیشن کی طرف تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فنڈز بروقت فراہم نہیں کئےگئے تو الیکشن کاانعقاد ممکن نہیں ہوگا۔

  • اسحاق ڈار کی سینیٹ نشست خالی قرار دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    اسحاق ڈار کی سینیٹ نشست خالی قرار دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی نشست خالی قرار دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں اسحاق ڈار کی سینیٹ نشست خالی قرار دینے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    اسحاق ڈار کے وکیل سلمان اسلم بٹ کمیشن میں پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ 29 مارچ 2018 کو اسحاق ڈار کی کامیابی نوٹیفکیشن معطل ہوا، سپریم کورٹ سے درخواست خارج ہونے پر نوٹیفکیشن بحال ہوگیا اور اسحاق ڈار پر آرڈیننس کا اطلاق نہیں ہوتا۔

    وکیل سلمان اسلم کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کا نوٹیفکیشن معطل تھا تو حلف کیسے لیتے؟ ان کا موقف تھا کہ آرٹیکل 63 پی کے تحت نااہلی آرڈیننس کے ذریعے لائے گئے قانون سے نہیں ہوسکتی اور یہ کہ آرڈیننس کی مدت ویسے ہی پوری ہوچکی ہے۔

    اسحاق ڈار کے وکیل نے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن سینیٹ نشست خالی قرار دینے کا نوٹس واپس لے۔

    الیکشن کے ممبر نے سوال کیا کہ سوال یہی ہے کہ اسحاق ڈار نااہل ہوچکے ہیں یا نہیں۔

    ممبر کے پی نے بھی سوال کیا کہ ترمیمی ایکٹ سے پہلے اگر اسحاق ڈار نااہل تھے تو اب اہل کیسے ہوگئے؟ اور یہ کہ الیکشن کمیشن قانون کی تشریح نہیں کر سکتا۔

    اس پر اسحاق ڈار کے وکیل نے کہا کہ کوئی رکن پانچ سال بھی حلف نہ اٹھائے تو نااہل نہیں ہوسکتا اور الیکشن ایکٹ میں ترمیم سے دو ماہ میں حلف نہ اٹھانے پر نااہلی کی شق نکال دی گئی ہے، پی ٹی آئی حکومت کا جاری آرڈیننس ہی غیرآئینی تھا۔

    الیکشن کمیشن نے حلف نہ اٹھانے پر اسحاق ڈار کی نشست خالی قرار دینے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

  • ممنوعہ فنڈنگ کیس میں‌ پی ٹی آئی کو مزید 4 ہفتوں‌ کی مہلت مل گئی

    ممنوعہ فنڈنگ کیس میں‌ پی ٹی آئی کو مزید 4 ہفتوں‌ کی مہلت مل گئی

    اسلام آباد: تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ کیس پر پی ٹی آئی کو جواب جمع کروانے کے لیے مزید چار ہفتوں کی مہلت مل گئی۔.

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈ کیس کی سماعت ہوئی جس میں‌ تحریک انصاف نے عبوری جواب جمع کروایا جبکہ مکمل جواب جمع کروانے کے لیے 8 ہفتے کا وقت مانگ لیا.

    وکیل پی‌ ٹی آئی شاہ خاور نے کہا کہ 10 سال پرانا ریکارڈ ہے جو دیگر ملکوں سے منگوایا گیا ہے کئی پاکستانی شہریوں کو غیرملکی قرار دیا گیا ہے کمیشن نے پی ٹی آئی یو ایس اے کو بھی غیرملکی کمپنی قرار دیا ہے.

    انہوں‌ نے کہا کہ مزید ریکارڈ آ جائے تو کمیشن کے ہر سوال کا جواب دے سکیں گے جہاں اتنا وقت گزار ہے مزید دو ماہ بھی دے دیں.

    چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ امریکا میں رجسٹرڈ کمپنی غیرملکی کمپنی ہی ہوگی امریکی قانون کے ساتھ پاکستانی قانون پربھی عمل کرنا ہے اگر فیصلے پر اعتراض ہے تو اسے چیلنج کر دیں.

    انہوں‌ نے کہا کہ اگر فیصلے میں کوئی غلطی ہے تو اسکی تصحیح کر سکتے ہیں پہلے بھی ہفتوں‌ کی بات کرتے کرتے آٹھ سال لگ ئیے ہیں‌ ہم چار ہفتے سے زیادہ کا وقت نہیں‌ دے سکتے.

    پی ٹی آئی کے وکیل شاہ خاور کی استدعا پر الیکشن کمیشن نے سماعت 6 نومبر تک ملتوی کر دی.

  • عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس پر فیصلہ محفوظ

    عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت ہوئی۔

    سماعت میں ن لیگ کے وکیل خالد اسحاق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے بقول الیکشن کمیشن مقدمہ سننے کا مجاز ہی نہیں، ننکانہ صاحب کی نشست پر بھی توشہ خانہ تحائف کا اعتراض اٹھا، ریٹرننگ افسر کو جواب میں عمران خان نے کہا الیکشن کمیشن مجاز فورم ہے۔

    وکیل خالد اسحاق کا کہناتھا کہ اثاثے ظاہر نہ کرنے پر نااہل الیکشن کمیشن ہی کر سکتا ہے، ذاتی استعمال کی اشیا ظاہر کرنا ارکان اسمبلی کےلئے ضروری ہے۔

    ن لیگ کے وکیل نے سوال کیا کہ کیا 50لاکھ کی گھڑی ذاتی استعمال کی چیز نہیں ہے؟ اعتراض کیا گیا الیکشن کمیشن انتخابات کے 4ماہ بعدکسی کونااہل نہیں کر سکتا۔

    جس پر ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ ممکن ہے اثاثے ظاہر کرنے میں غلطی ہوگئی ہو، غلطی سے اثاثے ظاہر نہ ہوں تو نااہلی نہیں ہوتی۔

    جس پر وکیل مسلم لیگ کا کہناتھا کہ اگر غلطی ہوئی ہے تو تسلیم کریں، ایک اعتراض عمران خان نے 62 ون ایف لگانے کے اختیار پر کیا، فیصل واووڈا کیس میں کمیشن نے آرٹیکل 62 ون ایف کا اطلاق کیا۔

    عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا ثابت کروں گا جو تحائف ظاہر کرنا ضروری تھے وہ کیے گئے،باسٹھ ون ایف کے تحت نااہلی کا فیصلہ کرنا عدالتوں کا اختیار ہے۔

    علی ظفر نے سوال کیا کیا کسی عدالت نے ثابت کیا کہ عمران خان صادق و امین نہیں، الیکشن کمیشن عدالت نہیں بلکہ کمیشن ہے، خود کوعدالت قرارنہیں دے سکتا۔

    وکیل نے مزید کہا کہ اسپیکرقومی اسمبلی کے پاس فیصلہ کرتےہوئےکوئی عدالتی ڈیکلریشن نہیں تھا، اس لیےوہ آرٹیکل باسٹھ ون ایف کاریفرنس بھجواہی نہیں سکتے۔

    عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ قرار دے چکی ہے الیکشن کمیشن عدالت نہیں، الیکشن کمیشن عدالت نہیں اس لیے 62 ون ایف کی کارروائی نہیں کرسکتا، الیکشن کمیشن کو اختیار نہیں کہ ارکان کی ایمانداری کا تعین کر سکے۔

    رکن خیبرپختونخوا اکرام اللہ نے کہا آپ کے مطابق کوئی بے ایمان ہو بھی تو کمیشن نہیں کہہ سکتا۔

    ممبرپنجاب کا کہنا تھا کہ کمیشن کچھ کرنہیں سکتا تواسپیکر کے ریفرنس بھیجنے کی شق کیوں ڈالی گئی۔

    جس پر بیرسٹرعلی ظفرنے کہاآرٹیکل تریسٹھ ون کے تحت کوئی رکن سزایافتہ ہو تو اسپیکرریفرنس بھیجتا ہے جبکہ عمران خان کیخلاف کوئی عدالتی فیصلہ ہے نا ہی سزا یافتہ ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

  • جے یو آئی کو بلوچستان حکومت میں شمولیت کی دعوت

    جے یو آئی کو بلوچستان حکومت میں شمولیت کی دعوت

    وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے جے یو آئی کو بلوچستان حکومت میں شمولیت کی دعوت دے دی۔

    ذرائع کے مطابق جمعیت علما اسلام (ف) نے بلوچستان حکومت میں شامل ہونے کے لئے رابطے تیز کر دیے ہیں اور پارٹی کی اعلیٰ قیادت اس حوالے سے حکومتی ارکان سے رابطے میں ہیں۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے جے یو آئی کو بلوچستان حکومت میں شمولیت کی دعوت دے دی ہے جس کے بعد وزیراعلیٰ سے جے یو آئی بلوچستان کے امیر مولاناعبدالواسع سے ملاقات کریں گے۔

    ملاقات میں بلوچستان حکومت میں جے یو آئی کی شمولیت پرمشاورت ہو گی۔ مولاناعبدالواسع وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات سے متعلق فضل الرحمان کوبریفنگ دیں گے۔

    پارٹی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جے یو آئی کے مرکزی رہنماؤں سے مشاورت کے لئے وقت مانگ لیا ہے۔

  • توہین الیکشن کمیشن کیس: عمران خان نے جواب دیدیا

    توہین الیکشن کمیشن کیس: عمران خان نے جواب دیدیا

    چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے توہین الیکشن کمیشن کیس پر جواب داخل کروا دیا گیا۔

    عمران خان نے الیکشن کمیشن میں تحریری جواب جمع کروایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس یہ کیس سماعت کرنےکا اختیار نہیں لہذا نوٹسز واپس لئےجائیں۔

    عمران خان نے الیکشن کمیشن کےکردار کےحوالےسےبھی تحفظات کرتے ہوئے کہا کہ میری جانب سے توہین عدالت نہیں کی گئی۔

    عمران خان کو توہین الیکشن کمیشن کا نوٹس چیف الیکشن کمشنر پر الزامات پر بھجوایا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق عمران خان کو نوٹس توہین آمیزبیانات پر جاری کیا گیا، عمران خان نے اپنی مختلف تقاریر میں غیرپارلیمانی اور توہین آمیز بیانات دئیے ہیں۔

    ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ سے اسد عمر اور فواد چوہدری کو بھی طلب کیا گیا ہے۔

  • ملک بھر میں ضمنی انتخابات ملتوی

    ملک بھر میں ضمنی انتخابات ملتوی

    الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں شیڈول 13 حلقوں کے ضمنی انتخابات ملتوی کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سلطان سکندر راجا کی زیرصدارت ضمنی انتخابات کے انعقاد سے متعلق جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں الیکشن کے لیے صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 11ستمبر، 25ستمبر اور 2 اکتوبر کو ہونے والے ضمنی الیکشن ملتوی کیے جا رہے ہیں اور الیکشن کی آئندہ تاریخ کا اعلان بعد میں کیاجائےگا۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ضمنی انتخابات بارشوں اور سیلابی صورتحال کےباعث ملتوی کیےگئے۔

    واضح رہے کہ کراچی کے تینوں حلقوں میں ضمنی انتخاب کا معرکہ 25 ستمبر کو ہونا ہے۔ الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کی رپورٹ پر 28 اگست کو شیڈول بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیے تھے۔

  • توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیا

    توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیا

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس پر الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے عمران خان کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کی۔

    عمران خان کے وکلا بیرسٹر علی ظفر اور بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس پر الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرایا گیا۔

    عمران خان کی جانب سے ساٹھ صفحات پر مشتمل جواب میں کہا گیا کہ گزشتہ حکومت نے ساڑھے تین سال کے دوران تین سو انتیس تحائف وصول کیے۔

    جواب میں بتایا گیا توشہ خانہ کے اٹھاون تحائف عمران خان اور ان کی اہلیہ نے وصول کیے، تیس ہزار سے زائد مالیت کے کل چودہ تحائف سابق وزیراعظم اور اہلیہ کو ملے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ تمام تحائف ٹیکس ریٹرن اور اثاثوں کی تفصیلات میں موجود ہیں، توشہ خانہ تحائف کے چار یونٹ بیچے گئے، توشہ خانہ تحائف کے بدلے تین کروڑ سے زائد کی رقم ادا کی گئی۔ اس لیے ریفرنس گمراہ کن اور جھوٹ پر مبنی ہے۔

    جواب میں کہا گیا کہ ریفرنس میں لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں، ریفرنس کے ذریعے آئین کے آرٹیکل باسٹھ ون ایف کا اطلاق نہیں ہوتا۔

    عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر بولے تحائف کی ادائیگیوں کے ثبوت فراہم کردئیے ہیں ، آرٹیکل باسٹھ ون ایف کے تحت نااہلی الیکشن کمیشن کا نہیں عدلیہ کا اختیار ہے۔

    جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کمیشن کا دائرہ اختیار چیلنج کرنا ہے توالگ درخواست دائرکریں، بعد ازاں کیس کی سماعت 19 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔