Author: زاہد مشوانی

  • ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی کیس:  پی ٹی آئی کو جواب جمع کرانے کیلئے آخری موقع

    ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی کیس: پی ٹی آئی کو جواب جمع کرانے کیلئے آخری موقع

    اسلام آباد : تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی کیس میں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جواب جمع کرانے کیلئے آخری موقع دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت چار رکنی کمیشن نے تحر یک انصاف ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی کیس کی سماعت کی۔

    پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل شاہ خاور عدالت میں پیش ہوئے اور عدم حاضری پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سماعت پر سپریم کورٹ میں مصروف تھا۔

    وکیل پی ٹی آئی نے بتایا کہ بیرون ملک سے بعض دستاویزات ابھی تک نہیں ملیں، تمام دستاویزات موصول ہونے پر ہی جواب جمع کروایا جائے گا۔

    شاہ خاور نے مؤقف اپنایا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے نائیکوپ اور دیگر تفصیلات کا انتظار ہے۔

    جس پر ممبر کے پی نے استفسار کیا ممنوعہ فنڈنگ کیس کتنا عرصہ چلا تھا؟ تو شاہ خاور نے بتایا ممنوعہ فنڈنگ کیس آٹھ سال تک چلا تھا۔

    چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کیا اس کیس کو بھی آٹھ سال چلانا ہے؟ شاہ خاور کی جانب سے دو ہفتے کا وقت دینے کی استدعا کی گئی۔

    جس پر چیف الیکشن کمشنر نے واضح کہا یقینی بنایا جائے کہ آخری مرتبہ وقت لیا جا رہا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جواب جمع کرانے کیلئے آخری موقع دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 19 ستمبر تک ملتوی کردی۔

  • توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان کو 7 ستمبر تک جواب جمع کرانے کی مہلت

    توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان کو 7 ستمبر تک جواب جمع کرانے کی مہلت

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو 7 ستمبر تک جواب جمع کرانے کی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی چیئرمین کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

    چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت پانچ رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، مسلم لیگ ن کی جانب سے محسن شاہنواز رانجھا اور علی گوہر الیکشن کمیشن پیش ہوئے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے خالد اسحاق اور عمران خان کی جانب سے بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن پیش ہوئے۔

    عمران خان کے وکیل نے درخواست کی کہ جواب جمع کرانے کیلئے مزید دو ہفتے کا وقت دیا جائے، ایف آئی کیس میں مصروف تھے اس لیے جواب جمع نہیں کراسکے۔

    چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ یہ صرف ریکارڈ کا معاملہ ہے، اتنا وقت کیوں لگ رہا ہے۔

    الیکشن کمشن نے عمران خان کو جواب جمع کرانے کیلئے ایک ہفتے کا وقت دے دیا اور آئندہ سماعت سے قبل جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی ، بعد ازاں کیس کی سماعت 7 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔

  • توشہ خانہ ریفرنس  : عمران خان کیلئے اچھی خبر آگئی

    توشہ خانہ ریفرنس : عمران خان کیلئے اچھی خبر آگئی

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف حکومتی اتحادی جماعتوں کا دائر توشہ خانہ ریفرنس خارج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے متعلق توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت ہوئی۔

    چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نےسماعت کی، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر خان پیش ہوئے۔

    بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں اسپیکر قومی اسمبلی کا ریفرنس زیرسماعت ہے، اسپیکر اور حکومتی اراکین قومی اسمبلی کا ریفرنس ایک ہی ہے۔

    بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن حکومتی اراکین قومی اسمبلی کا ریفرنس خارج کردے۔

    الیکشن کمیشن نے عمران خان کیخلاف حکومتی اراکین قومی اسمبلی کا توشہ خانہ یفرنس خارج کردیا۔

    عمران خان کیخلاف اسپیکر کے توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت 29 اگست کو ہوگی ، الیکشن کمیشن نے اسپیکر کے ریفرنس پر عمران خان سے جواب طلب کررکھا ہے۔

    گذشتہ روز الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان 3 ہفتے کا وقت دینے کی استدعا مسترد کردی تھی۔

    دوران سماعت یرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ریفرنس پر 90 دن میں فیصلےکاپابندہے، گوشواروں پرمبنی دستاویزات حاصل کرنے کیلئے وقت درکارہے۔

    عمران خان کے وکیل نے کہا تھا کہ جائزہ لےرہےہیں کبھی کسی نےآئی فون اورگھڑیاں ظاہرکی ہیں یانہیں، دونوں ریفرنسز میں ایک ساتھ ہی جواب جمع کرایا جائے گا۔

    جس پر چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں ظاہرکردہ اثاثوں کی دستاویزات توعمران خان کےپاس ہوں گی۔

    بیرسٹرگوہر نے بتایا تھا کہ محسن شاہنوا رانجھا کے گوشوارے بھی جمع کرائیں گے کہ انہوں نے گھڑی ظاہرکی یا نہیں۔

    جس پر وکیل پی ڈی ایم نے کہا تھا کہ کسی کا کوئی اثاثہ ظاہر نہ کرنا عمران خان کو اثاثے چھپانے کا لائسنس نہیں دیتا۔

  • الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا

    الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا

    الیکشن کمیشن نے ق لیگ کی صدارت سے چوہدری شجاعت کو ہٹانے اور انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کیخلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

    الیکشن کمیشن میں ق لیگ کی صدارت سے ہٹانے اور انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کے فیصلے کے خلاف چوہدری شجاعت حسین کی دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے سماعت کی۔

    اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    سماعت کے موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب اور ق لیگ کے رہنما چوہدری پرویز الہٰی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں انٹرا پارٹی انتخابات سے روکا لیکن انتخابات پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے اس کے باوجود ہم نے الیکشن کمیشن کے حکم کی تعمیل کی۔

    چیف الیکشن کمیشن سکندر سلطان راجا نے کہا کہ آپ کمیشن کی بات نہ مانتے اور کروا لیتے انتخابات۔

    وکیل پرویز الہٰی نے کہا کہ ہماری کیا جرات کہ کمیشن کی بات ماننے سے انکار کرتے، ہماری استدعا ہے کہ الیکشن کمیشن چوہدری شجاعت کی درخواست مسترد کرے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ درخواست گزار کو ایسے فورم پر جانا چاہیے جہاں شواہد ریکارڈ کیے جا سکیں۔ پارٹی آئین کے مطابق سینٹرل ورکنگ کمیٹی 200 ارکان پر مشتمل ہوتی ہے۔ 5 رکنی پارٹی الیکشن کمیشن بنانے کا اختیار سی ڈبلیو سی کا ہے۔ پارٹی عہدیدار ہٹانے یا الیکشن کے فیصلے کے خلاف پارٹی کونسل سے رجوع کرنا چاہیے تھا۔

    اس سے قبل چوہدری شجاعت کے وکیل عمر اسلم کے درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی کی صدارت صرف استعفیٰ یا موت کی صورت میں چھوڑی جا سکتی ہے۔ پارٹی صدارت سے متعلق کیس الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں آتا ہے جب کہ صرف سینٹرل ورکنگ کمیٹی کو عہدیدار کیخلاف تادیبی کارروائی کا حق حاصل ہے۔

    عمر اسلم ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ اس معاملے پر سینٹرل ورکنگ کمیٹی تشکیل ہی نہیں دی گئی۔ انہوں نے وکیل نے الیکشن کمیشن میں کیس قابل سماعت ہونے سے متعلق بعض عدالتی فیصلوں کا حوالہ بھی دیا۔

  • توشہ خانہ اسکینڈل، عمران خان کی نااہلی ریفرنس پر سماعت ملتوی

    توشہ خانہ اسکینڈل، عمران خان کی نااہلی ریفرنس پر سماعت ملتوی

    توشہ خانہ تحائف اسکینڈل پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی ریفرنس پر سماعت 22 اگست تک ملتوی کردی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے ریفرنس کی سماعت کی۔ درخواست گزار محسن شاہنواز رانجھا اور حکومتی اتحاد کے وکیل خالد اسحاق ایڈووکیٹ الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔

    معاون وکیل نے کہا کہ بیرسٹر علی ظفر مصروفیت کے باعث نہیں آ سکے ہیں اس لیے سماعت ملتوی کی جائے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان اب رکن قومی اسمبلی نہیں رہے ہیں۔

    چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی نظر میں عمران خان تاحال ایم این اے ہیں کیونکہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے کمیشن کو استعفیٰ منظور کرکے نہیں بھجوایا۔ آپ اپنی مرضی کی تشریح نہ کریں۔ جب تک اسپیکر استعفے منظور کر کے نہ بھیجے رکن ڈی نوٹی فائی نہیں ہو سکتا۔

    چیف الیکشن کمشنر نے تحریک انصاف کے وکیل کو دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 22 اگست تک ملتوی  کردی۔

    واضح رہے کہ توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی نااہلی کا ریفرنس پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما بیرسٹر محسن شاہنواز رانجھا سمیت 5 حکومتی اراکین قومی اسمبلی نے آرٹیکل 63 کے تحت دائر کیا ہے۔

    بیرسٹر محسن رانجھا کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے ماضی کے گناہوں کو ٹھیک کیا جائے۔ توشہ خانہ سے تحائف لئے اور انہیں ظاہر نہیں کیا گیا۔ عمران خان کو سارے جواب دینے پڑیں گے، وہ بتائیں 10 کروڑ کی گھڑی سستی کیوں خریدی؟

    محسن رانجھا نے مزید کہا کہ جب قانون کے آگے سب برابر ہیں تو آئیں الیکشن کمیشن میں پیش ہوں۔ نواز شریف جے آئی ٹی میں بار بار پیش ہوسکتے ہیں تو عمران خان کو بھی ہونا ہوگا۔ عمران نیازی قانون کے احترام کی بات کرتے ہیں تو پیش بھی ہوں۔

  • مردہ قرار دیئے گئے ایک لاکھ 15ہزار 100 ووٹرز زندہ تسلیم

    مردہ قرار دیئے گئے ایک لاکھ 15ہزار 100 ووٹرز زندہ تسلیم

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے مردہ قرار دیئے گئے ایک لاکھ 15ہزار 100 ووٹرز کو زندہ تسلیم کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ووٹرلسٹوں سے متعلق انکشاف کے بعد الیکشن کمیشن نے مردہ قرار دیئے گئے ایک لاکھ 15ہزار 100 ووٹرزکو زندہ تسلیم کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ دوبارہ تصدیقی عمل میں مردہ ووٹرز کو زندہ قرار دیا گیا ، پہلی تصدیقی مہم میں 32 لاکھ 8895 ووٹرز اور دوبارہ تصدیقی مہم میں 30 لاکھ 93 ہزار 877 ووٹرز مردہ قرار پائے تھے۔

    ذرائع کے مطابق مردہ قراردیئےگئے ووٹرز کو ٹائپنگ غلطی کی وجہ سے لسٹ میں شامل کیاگیا تھا تایم دوبارہ تصدیق کے بعد ووٹرز کو انتخابی فہرست میں شامل کر دیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی تمام فیلڈ دفاتر کو ووٹرز لسٹوں کو دوبارہ چیکنگ اور ووٹرلسٹوں کی حتمی اشاعت 25 اگست کو یقینی بنانے کی ہدایت کردی ہے۔

    یاد رہے الیکشن کمیشن کی جانب سے 40 لاکھ زندہ ووٹرز کو مردہ قرار دینے کا انکشاف سامنے آیا تھا۔

  • چیئرمین پی ٹی آئی کو ممنوعہ فنڈ ضبط کرنے کا شوکاز نوٹس جاری

    چیئرمین پی ٹی آئی کو ممنوعہ فنڈ ضبط کرنے کا شوکاز نوٹس جاری

    الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے ممنوعہ فنڈ ضبط کرنے کا شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔

    شوکاز نوٹس چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو جاری کیا گیا ہے جس میں 23 اگست کو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جاری شوکاز نوٹس پر سماعت مقرر کر دی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں الیکشن کمیشن 23 اگست کو سماعت کرے گا۔

    2 اگست کو الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کا محفوظ فیصلہ سنایا تھا جس میں ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہوئی تھی۔

    الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی کو ابراج گروپ سمیت غیر ملکی کمپنیوں سے فنڈنگ موصول ہوئی، پارٹی نے اپنے اکاؤنٹس الیکشن کمیشن سے چھپائے، 13 اکاؤنٹس کی تفصیلات نہیں دی گئیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کو شوکاز نوٹس جاری ہونے کے ردعمل میں وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے شوکاز کا مفصل اور بھرپور جواب دیں گے، پاکستان کی واحد سیاسی جماعت ہے جس نے شفاف طریقے سے فنڈریزنگ کی، عمران خان کا دامن کل بھی صاف تھا اور آئندہ بھی صاف رہے گا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا: ’اوورسیز پاکستانیوں کو ناراض کرنے کے عزائم ہمیشہ ناکام رہیں گے، الیکشن کمیشن کی جانبداری عیاں ہو چکی ہے، الیکشن کمیشن نے 8 کیسز میں ہمارے خلاف فیصلہ دیا، فیصلوں کے خلاف عدالتوں میں گئے اور ان کے فیصلے مسترد ہوئے‘۔

  • انٹرا پارٹی انتخابی شیڈول معطل، چوہدری شجاعت مسلم لیگ ق کے صدر برقرار

    انٹرا پارٹی انتخابی شیڈول معطل، چوہدری شجاعت مسلم لیگ ق کے صدر برقرار

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت کو مسلم لیگ ق کا صدر برقرار رکھتے ہوئے ق لیگ انٹرا پارٹی انتخابی شیڈول معطل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں چوہدری شجاعت کی انٹرا پارٹی الیکشن رکوانے کی درخواست پر سماعت ہوئی ، چوہدری شجاعت کی طرف سے بیرسٹر عمر اسلم کمیشن میں پیش ہوئے۔

    چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ کی ایک درخواست ہے اور ایک خط آیا تھا، دونوں ایک ساتھ سن لیتے ہیں، جس پر وکیل ق لیگ کا کہنا تھا کہ 28 جولائی کو ایک کاغذ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ، کاغذ پر تھا ق لیگ کا ایک اجلاس ہوا، جس کو کامل علی آغا نے چیئر کیا۔

    وکیل ق لیگ نے بتایا کہ اس لیٹر ہیڈ پر کسی کے سائن موجود نہیں تھے، لیٹر ہیڈ پرلکھا گیا چوہدری شجاعت اورطارق بشیر چیمہ کو عہدے سےہٹا دیا گیا ، ممبر الیکشن کمیشن نے سوال کیا کہ کامل علی آغا کا عہدہ کیا ہے؟

    وکیل ق لیگ نے ممبر الیکشن کمیشن کو بتایا کہ کامل علی آغاصوبہ پنجاب کا آفس بیئرر ہے، پارٹی کے صدر اور سیکر ٹری جنرل کو عہدوں سے ہٹایا گیا۔

    وکیل چوہدری شجاعت نے کہا کہ پارٹی کا غیر قانونی اجلاس بلایا گیا، کامل علی آغا پارٹی نے دونوں عہدیداروں کو ہٹایا، کامل آغا پارٹی کے صوبائی سیکرٹری ہیں، صوبائی عہدیدار کے پاس یہ اختیارات نہیں۔

    الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت کو مسلم لیگ ق کا صدر برقرار رکھتے ہوئے ق لیگ انٹرا پارٹی انتخابی شیڈول معطل کردیا اور اسٹیٹس برقرار رکھنے کا حکم
    دیا۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کہ طارق بشیر چیمہ پارٹی کے سیکر ٹری جنرل ہو ں گے اور اس دوران کوئی بھی اقدام غیر قانونی ہو گا، کمیشن کے فیصلے تک کسی اقدام کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوگی اور الیکشن کمیشن کے فیصلے تک اسٹیٹس کو برقرار رہے گا۔

    الیکشن کمیشن نے فریقین کونوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 16اگست تک ملتوی کردی۔

  • پی ٹی آئی اراکین اور سینیٹرز الیکشن کمیشن کے مرکزی دفتر کے سامنے پہنچ گئے

    پی ٹی آئی اراکین اور سینیٹرز الیکشن کمیشن کے مرکزی دفتر کے سامنے پہنچ گئے

    چیف الیکشن کمشنر کے خلاف احتجاج کے لیے پی ٹی آئی کے اراکین اور سینیٹرز الیکشن کمیشن کے مرکزی دفتر کے سامنے پہنچ گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف اعلان کردہ احتجاج کے لیے پی ٹی آئی کے اراکین اور سینیٹرز الیکشن کمیشن کے مرکزی دفتر کے سامنے پہنچ گئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی رہنما اسد عمر، فواد چوہدری، شبلی فراز، اعظم سواتی، فیصل جاوید اور دیگر کے علاوہ سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ‌رشید بھی اس وقت الیکشن کمیشن آفس کے باہر موجود ہیں۔ پولیس کی پی ٹی آئی اراکین کو الیکشن کمیشن کے دفترجانے سے روکنے کی کوشش ہے جب کہ شاہراہ دستور پر الیکشن کمیشن کے سامنے خاردار تاریں اور رکاوٹیں کھڑی کرکے راستے کو پہلے ہی بند کیا ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم نے آج کے دن الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج کرنے کا اعلان کر رکھا ہے جب کہ حکومت نے اس احتجاج سے نمٹنے کی بھرپور تیاریاں کی ہوئی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کا احتجاج: پولیس کو ریڈ زون میں داخلے پرمظاہرین سے سختی سے نمٹنے کا حکم

    حکومت نے تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر ریڈ زون مکمل سیل کردیا ہےاور پولیس کو ریڈ زون میں داخلے پر مظاہرین سے سختی سے نمٹنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔

  • ممنوعہ فنڈنگ کیس: حکومت نے 3 آپشنز پر غور شروع کر دیا

    ممنوعہ فنڈنگ کیس: حکومت نے 3 آپشنز پر غور شروع کر دیا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد تین اہم آپشنز پر غور شروع کر دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ وفاقی حکومت کو موصول ہوگیا، فیصلہ وزارت داخلہ اور وزارت قانون کو بھجوایا گیا ہے جبکہ حکومت نے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے مشاورت بھی شروع کر دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزرا نے آئینی اور قانونی ماہرین سے مشورے شروع کر دیے، وزرا نے مشاورت میں تین آپشنز پر غور شروع کیا ہے۔

    آپشنز میں آرٹیکل (3) 17 کے تحت ریفرنس سپریم کو بھجوانے، تحریک انصاف کے خلاف فارن فنڈڈ سیاسی جماعت قرار دے معاملہ بڑھانے اور بیان حلفی پر کارروائی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنا ہے۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے فیصلے کی بنیاد پر ہی سپریم جورٹ سے رجوع کیا جائے گا، اور سپریم کورٹ سے فل کورٹ تشکیل دینے کی درخواست کی جائے گی۔