Author: زاہد مشوانی

  • ضمنی انتخابات میں آرمی چیف سے فوج تعیناتی کی درخواست

    ضمنی انتخابات میں آرمی چیف سے فوج تعیناتی کی درخواست

    پنجاب کے 20 حلقوں اور این اے 245 کراچی میں ضمنی انتخابات کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے آرمی چیف کو مراسلہ لکھ دیا۔

    ذرائع کے مطابق لاہور کے 4 اور ملتان کےحلقے کےلیے پاک فوج و رینجرز تعیناتی کےلیے بھی مراسلہ لکھا گیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-by-elections-and-local-body-elections-an-important-decision-of-the-ecp/

    آرمی چیف سے این اے 245 کراچی کےضمنی الیکشن کےلیے فوج و رینجرز تعیناتی کی درخواست کی گئی ہے جب کہ پنجاب کے باقی 15 حلقوں کےلیے اضافی کیوک رسپانس فورس کی بھی درخواست کی گئی ہے۔

    چیف الیکشن کمشنر نے پاک فوج اور رینجرز کی ماضی کے الیکشن میں سیکیورٹی خدمات پر تعریف کی ہے۔ الیکشن کمیشن نے آئندہ ضمنی انتخابات میں پاک فوج اور رینجرز کےمزید فعال کردار کی درخواست کی ہے۔

    واضح رہے کہ پاک فوج اوررینجرز کی خدمات کی درخواست حالیہ الیکشن میں پرتشددواقعات کے پیش نظر کی گئی۔

  • ایم کیوایم اور بی اے پی کے بعد ایک اوراتحادی جماعت ناراض ، حکومت سے علیحدگی پر غور

    ایم کیوایم اور بی اے پی کے بعد ایک اوراتحادی جماعت ناراض ، حکومت سے علیحدگی پر غور

    اسلام آباد : عوامی نیشنل پارٹی نے وفاقی حکومت سےعلیحدگی پر غور شروع کردیا ،ذرائع اے این پی کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سےکئےگئےکوئی وعدہ پورانہ ہوسکا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم اور بی اے پی کے بعد حکومت کی ایک اوراتحادی جماعت ناراض ہوگئی، عوامی نیشنل پارٹی نےوفاقی حکومت سےعلیحدگی پرغورشروع کردیا۔

    ایمل ولی خان کی زیرصدارت اےاین پی کی مرکزی قیادت کا اجلاس ہوا ، جس میں حکومتی اتحادکے لئے کئے گئے وعدوں اور ان پر عمل درآمد سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں اے این پی رہنماؤں نے حکومت سےعلیحدگی کی تجویزدےدی، جس کے بعد ایمل ولی خان نےحتمی فیصلوں کے لئے مرکزی قیادت کا اجلاس عید کے بعد طلب کرلیا۔

    ذرائع اےاین پی کا کہنا ہے کہ اے این پی رہنماؤں نےحکومت سےعلیحدگی کا اختیار پارٹی سربراہ کو دے دیا اور کہا حکومت کی جانب سے کئے گئے کوئی وعدہ پورانہ ہوسکا اور ہمیں کسی بھی حکومتی فیصلوں پراعتماد میں نہیں لیا جا رہا۔

    مزید پڑھیں : ایک اور اتحادی جماعت نے حکومت کو خبردار کر دیا

    یاد رہے 27 جون کو ے این پی کے رہنما امیر حیدر خان ہوتی نے خبردار کیا تھا کہ حکومت ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام رہی تو اےاین پی کو تلخ فیصلے لینے ہوں گے اےاین پی نے سلیکٹڈ سےعوام کی جان چھڑانےکیلئےحکومت کا ساتھ دیا موجودہ حکومت کو اب ذمہ داری لینی ہوگی۔

    امیرحیدرہوتی کا کہنا تھا کہ درست معاشی پالیسیوں، عوام کوریلیف کیلئے ہنگامی بنیاد پر اقدام کرنے ہوں گے اےاین پی کسی ایسی حکومت کی حمایت نہیں کرے گی، جوعوام کی خدمت نہ کرسکے عوامی خدمت کیلئے اےاین پی کسی وزارت یاعہدےکی محتاج نہیں، مرکزی، صوبائی حکومت کو عوام سے مزید قربانی کی توقع ترک کرنی ہوگی۔

  • سندھ بلدیاتی الیکشن: ایک بیلٹ پیپر کی چھپائی پر کتنی لاگت آئی؟

    سندھ بلدیاتی الیکشن: ایک بیلٹ پیپر کی چھپائی پر کتنی لاگت آئی؟

    کراچی: سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا دنگل اتوار کو ہونے جارہا ہے، پولنگ کے تمام انتظامات کو مکمل کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ووٹنگ کے لئے دو روز باقی ہے، اتوار کو چودہ اضلاع میں ووٹنگ ہوگی، جس کے لئے تمام انتظامات کو حتمی شکل دی جاچکی ہے۔

    الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کے چودہ اضلاع میں الیکشن کے لئے تین کروڑ بیلٹ پیپر تیار کئے گئے ہیں، ایک بیلٹ پیپر کی اوسط لاگت 115 روپے بتائی گئی، باقی سامان کیلئے اخراجات الگ ہیں، مجموعی طور پر کروڑوں روپے کی لاگت آئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: سندھ میں بلدیاتی انتخابات، الیکشن کمیشن نے جواب جمع کروا دیا

    سندھ کی 143 ٹاؤن کمیٹیز، 14 ضلعی کاؤنسل، ایک میٹرو پولیٹن کارپوریشن جب کہ 45 ٹاؤن میونسپل کارپوریشن میں انتخابات ہوں گے، پہلے مرحلے میں 26 جون کو سکھر، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد اور میرپور خاص ڈویژن میں ہوں گے۔

    دوسری جانب سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے فوج اور رینجرز کی تعیناتی کی منظوری دی جاچکی ہے، فوج اور رینجرز کے اہلکار پولنگ اسٹیشنز کے باہر تعینات ہوں گے۔

  • ضمنی و بلدیاتی انتخابات: آرمی چیف سے سیکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست

    ضمنی و بلدیاتی انتخابات: آرمی چیف سے سیکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست

    اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر سلطان سکندر راجہ نے آرمی چیف سے ضمنی اور بلدیاتی الیکشن کیلئے سیکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو مراسلہ لکھا ہے، جس میں انہوں نے سندھ کے بلدیاتی انتخابات کیلئے سیکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے آرمی چیف سے پنجاب کے 20 حلقوں، این اے 245 کراچی میں ہونے والے ضمنی انتخابات کیلئے بھی سیکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔

    چیف الیکشن کمشنر نے پی کے 7 سوات کے ضمنی انتخاب کے لئے بھی سیکورٹی فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مراسلے میں چیف الیکشن کمشنر نے گزشتہ انتخابات میں پاک فوج کے تعاون کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نے گزشتہ عام ، ضمنی وبلدیاتی انتخابات میں امن وامان برقرار رکھنے کیلئے مثالی کردار ادا کیا ہے۔

    مراسلہ میں ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں کے پی اور بلوچستان میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں بھی پاک فوج نے سیکورٹی سر انجام دی، امید ہے آئندہ ضمنی و بلدیاتی انتخابات میں بھی پاک فوج بہترین خدمات سر انجام دیگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے کراچی اور لاہور ضمنی انتخابات میں بد امنی اور پر تشدد واقعات کے پیش نظر فوج سے سیکورٹی فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔

  • الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن روک دیا

    الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن روک دیا

    پنجاب کی مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سنادیا، جس کے مطابق ضمنی انتخابات تک پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن روک دیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب کی مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، جس میں ضمنی انتخابات تک پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن روکنے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ضمنی الیکشن نتائج کے بعد مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائیگا۔

    چیف الیکشن کمشنرکی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نےدرخواست کی سماعت کی تھی اور فریقین کے وکلا کےدلائل اور جواب الجواب کے بعد فیصلہ آج ہی محفوظ کیا گیا تھا۔

    درخواست کی سماعت پر اٹارنی جنرل اورایڈووکیٹ جنرل پنجاب بھی الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے جبکہ پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری اور ن لیگ کے وکیل خالد اسحاق نے دلائل دیے۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے گزشتہ ماہ پنجاب اسمبلی کے 25 منحرف ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دیتے ہوئے ڈی نوٹیفائی کیا تھا۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے میں 20 جنرل نشستوں کے علاوہ 5 مخصوص نشستوں کےارکان کی برطرفی بھی شامل تھی اور ان مخصوص نشستوں میں 3 خواتین اور 2 اقلیتوں کی نشستیں شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی سے ڈی سیٹ اراکین کی خالی نشستوں پر الیکشن کمیشن کی جانب سے 17 جولائی کو ضمنی انتخابات کا اعلان کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: پنجاب اسمبلی کی خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات کب ہونگے؟ اعلان ہوگیا

    الیکشن کمیشن کے جاری شیڈول کے مطابق پنجاب اسمبلی کی 20 نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ 17 جولائی کو ہوگی، کاغذات نامزدگی 4 تا 7 جون جمع کرائے جا سکیں گے، کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 11 جون تک کی جائے گی جبکہ امیدواروں کو انتخابی نشانات 24 جون کو جاری کیے جائیں گے۔

  • "عمران کے عزائم کو کسی قیمت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا”

    "عمران کے عزائم کو کسی قیمت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا”

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے عزم کا اظہار کیا کہ عمران کے عزائم کو کسی قیمت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطانق پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں ملک کی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا ، فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان کالانگ مارچ ملک میں فساد پھیلانے کی ناکام کوشش ہے، عمران خان کا ہرفورم پر مقابلہ کیا جائے گا

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان معاشی بحران کا شکار ہے، عمران خان اس بحران کومزید طوالت دینا چاہتا ہے۔

    رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ عمران کےعزائم کوکسی قیمت کامیاب نہیں ہونےدیاجائے گا اور اتحادی حکومت ملکر ملک کومسائل سے نکالے گی۔

  • مخالف امیدوار کو ووٹ پارٹی اور عوام سے دھوکا ہے، الیکشن کمیشن کا تحریری فیصلہ جاری

    مخالف امیدوار کو ووٹ پارٹی اور عوام سے دھوکا ہے، الیکشن کمیشن کا تحریری فیصلہ جاری

    الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے 25 منحرف اراکین کو نااہل قرار دے کر ڈی سیٹ کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے جس میں منحرف اراکین کے مخالف امیدوار کو ووٹ دینے کو پارٹی اور عوام سے دھوکا قرار دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے 25 منحرف اراکین کو نااہل قرار دے کر ڈی سیٹ کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے، 23 صفحات پر مشتمل فیصلے میں منحرف اراکین کو ڈی سیٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ منحرف ارکان کی نشست خالی قراردی جاتی ہے۔

    الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے 25 منحرف اراکین کے خلاف دائر ریفرنس آئین کے آرٹیکل 63 اے ون پر پورا اترتا ہے، ان ارکان نے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں مخالف امیدوار کو ووٹ دیا اور مخالف امیداور کو ووٹ ڈالنے سے انحراف ثابت ہوگیا۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مخالف امیدوارکو ووٹ سنجیدہ معاملہ، پارٹی اور عوام سے دھوکا ہے، الیکشن کمیشن منحرف ارکان کیخلاف ڈکلیئریشن منظور کرتا ہے اور ان کی پنجاب اسمبلی کی رکنیت ختم کی جاتی ہے۔

    الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے کی وضاحت میں مزید کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس اس ریفرنس سے متعلق 2 آپشن تھے، پہلا آپشن تھا 63 اے کی شرائط پوری نہ ہونے پر ووٹ مسترد کیا جائے اور دوسرا آپشن مخالف امیدوار کو پارٹی پالیسی کیخلاف ووٹ دینا سنگین معاملہ ہے، الیکشن کمیشن نے دونوں آپشن کو مدنظر رکھ کر فیصلہ دیا۔

     مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے منحرف اراکین کو نا اہل قرار دیدیا

    فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ مخالف امیدوار کو ووٹ پارٹی پالیسی سے دھوکا دہی کی بدترین شکل ہے، اس لیے منحرف اراکین کی پنجاب اسمبلی کی رکنیت ختم کرکے یہ نشستیں خالی قرار دی جاتی ہیں۔

  • الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے منحرف اراکین کو نا اہل قرار دیدیا

    الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے منحرف اراکین کو نا اہل قرار دیدیا

    الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے منحرف اراکین کے خلاف دائر ریفرنس کا فیصلہ سنا دیا ہے اور پی ٹی آئی کے 25 منحرف اراکین کو نااہل قرار دیتے ہوئے انہیں ڈی سیٹ کرنے کا حکم دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے25 منحرف اراکین کے خلاف ریفرنس کا فیصلہ سنا دیا ہے اور انہیں ڈی سیٹ کرنے کا حکم دیا ہے۔

    چیف الیکشن کمشنر کے مطابق فیصلہ اتفاق رائے سے کیا گیا، نااہل قرار دیے جانے والے 25 اراکین میں سے 18 کا تعلق پی ٹی آئی سے منحرف جہانگیر ترین گروپ سے ہے، 5 اراکین کا تعلق علیم خان اور 2 کا تعلق اسد کھوکھر گروپ سے ہے، الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز اکثریت کھو بیٹھے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز اکثریت کھو بیٹھے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد پنجاب اسمبلی سے نااہل ہونے والوں میں علیم خان، راجا صغیر احمد، ملک غلام رسول، سعید اکبر خان، محمد اجمل، نذیر چوہان، زوار حسین وڑائچ، فدا حسین، زہرہ بتول محمد طاہر، عائشہ نواز، ساجدہ یوسف، ہارون عمران گل شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ امین ذوالقرنین، ملک نعمان لنگڑیال، محمد سلمان، عظمیٰ کاردار، ملک اسد علیم، اعجاز مسیح، محمد سبطین رضا،  فیصل حیات، محسن عطا کھوسہ، میاں خالد محمود، مہر محمد اسلم بھی نااہل ہوکر ڈی سیٹ ہونے والوں میں شامل ہیں۔

  • تحریک انصاف کے منحرف ارکان کے خلاف نااہلی ریفرنس مسترد

    تحریک انصاف کے منحرف ارکان کے خلاف نااہلی ریفرنس مسترد

     اسلام آباد:الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کے خلاف نا اہلی ریفرنس مسترد کردیا  اور کہا منحرف اراکین کے حوالے سے ٹھوس شواہد نہیں دیے جاسکے۔

     تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن  نے تحریک انصاف کے منحرف اراکین کےخلاف ریفرنس پر  محفوظ فیصلہ سنادیا ، فیصلے میں منحرف اراکین کے خلاف ریفرنس مسترد کردیا۔

    فیصلہ چیف الیکشن کمشنرنےپڑھ کر سنایا، جس میں کہا گیا کہ منحرف اراکین کے حوالے سے ٹھوس شواہد نہیں دیے جاسکے اور آرٹیکل 63اےکےتحت ریفرنس ثابت نہیں کیا جا سکا۔

    یاد رہے کہ آج صبح چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے ان ریفرنسز کی سماعت کی  تھی ، پی ٹی آئی کے منحرف ارکان نے اپنے خلاف آرٹیکل 63 اے کی خلاف ورزی کے ریفرنسز کو خلاف قانون و آئین اور ناقابل سماعت قرار دیا تھا۔

    منحرف ارکان نے اپنے جواب میں استدعا کی تھی کہ الیکشن کمیشن پہلے ریفرنسز کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ کرے، کیوں کہ یہ خلاف آئین اور نا قابل سماعت ہیں۔

    جوابات میں عائشہ گلالئی کیس کا بھی حوالہ دیا گیا ہے، منحرف ارکان نے کہا ہے کہ ان کے خلاف ریفرنسز آرٹیکل 63 اے پر پورا نہیں اترتے، اس لیے الیکشن کمیشن ریفرنسز کو خارج کرے۔

    جوابات میں منحرف ارکان نے آرٹیکل 63 اے کی خلاف ورزی کے الزام کو مسترد کیا، ان کا کہنا تھا کہ پارٹی سربراہ کی جانب سے الیکشن سے متعلق تحریری ہدایات انھیں نہیں ملیں، شو کاز نوٹس میں ضابطہ اخلاق پر عمل نہیں کیا گیا۔

    منحرف ارکان کا مؤقف تھا کہ 63 اے کی خلاف ورزی سے متعلق انھیں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا، پارٹی سربراہ نے ذاتی خواہشات کے لیے پرویز الہٰی کو نامزد کیا، جب کہ ماضی میں عمران خان نے پرویز الہٰی کو ڈاکو قرار دیا تھا۔

    ارکان کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف جھوٹا اور بے بنیاد پروپیگنڈا کیا گیا ہے، یہ ریفرنسز ایسے شخص نے ارسال کیے جس کے مفادات کا ٹکراؤ ہے۔

    خیال رہے ڈپٹی اسپیکرقومی اسمبلی نے20اراکین کیخلاف ریفرنس الیکشن کمیشن بھیجاتھا۔

  • نااہلی ریفرنس : تحریک انصاف کے منحرف اراکین کی درخواستیں ناقابل سماعت قراردینے کی استدعا

    نااہلی ریفرنس : تحریک انصاف کے منحرف اراکین کی درخواستیں ناقابل سماعت قراردینے کی استدعا

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے منحرف اراکان نے الیکشن کمیشن میں تحریری جوابات جمع کرادیے اور نااہلی کی درخواستیں ناقابل سماعت قراردینے کی استدعا کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں قومی اسمبلی کے منحرف اراکین کی نااہلی ریفرنس پر سماعت ہوئی ، چیف الیکشن کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔

    پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے جواب الجواب دینے کا موقف اپناتے ہوئے مزید مواد مہیا کرنے کا کہا ، جس پرچیف الیکشن کمشنر نے سوال کیا کہ کیا ریفرنس کے ساتھ میٹیریل لگایا نہیں ہوا۔
    .
    فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ عامر لیاقت کی جانب سے جواب جمع نہیں کرایاگیا، میں شواہد الیکشن کمیشن کے پاس رکھنا چاہتا ہوں ، اب کمیشن ٹریبونل ہے، اس میں شواہد کے بغیر کیسے چل سکتے ہیں۔

    منحرف اراکین کے وکیل نے مزید مواد پراعتراض کرتے ہوئے پہلے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ دینے کا موقف پیش کیا۔

    پی ٹی آئی وکیل نے مزید کہا کہ ایم این ایز کی ڈکلیریشن علیحدہ ہے، ایم این ایز نے دوسری جماعت میں شمولیت اختیار کی ، مجھے مواد پیش کرنے کا موقع دیں ، میں سب پبلک دستاویز پیش کر رہا ہوں، میٹریل میں اسدعمر ،شاہ محمود قریشی کی ہدایات میں شامل ہیں۔

    چیف الیکشن کمیشن نے ریفرنس کے ساتھ شواہد نہ جمع کرانے کی وجہ پوچھی تو فیصل چوہدری نے کہا کہ شواہد ممبران کیلئے نہیں، الیکشن کمیشن کےلئے تھے۔

    ممبرسندھ کے استفسار پرپی ٹی آئی کے وکیل نے بتایاکہ منحرف ارکان نے دوسری جماعت میں شمولیت اختیار کی جس پرشوکازنوٹسزجاری کئے۔

    چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ کہ پہلے درخواست کے قابل سماعت ہونے پرفیصلہ دینگے، کمیشن نے سماعت کل تک ملتوی کردی۔

    منحرف ارکان پنجاب اسمبلی نے کمیشن میں جواب جمع کروایا جبکہ پی ٹی آئی وکلاء نے 25 اراکین پنجاب اسمبلی کو رکنیت معطل کرنے کی استدعا کی توچیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اونچا بول کر تاریخ نہیں لی جاسکتی ، منحرف ارکان کے دلائل جمعہ کو ہوں گے۔

    الیکشن کمیشن میں منحرف ارکان پنجاب اسمبلی نے تحریری جوابات جمع کرادیے، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے سماعت 13 مئی تک ملتوی کردی۔