Author: زاہد مشوانی

  • پاکستان تحریک انصاف کے 19 منحرف ارکان نے  الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیے

    پاکستان تحریک انصاف کے 19 منحرف ارکان نے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیے

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے 19 منحرف ارکان نے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیے، پی ٹی آئی وکیل کے مہلت مانگنے پر سماعت منگل تک ملتوی کردی گئی۔

    منحرف ارکان کیخلاف ریفرنسز پر الیکشن کمیشن میں سماعت۔۔ منحرف ارکان نے جواب جمع کرادیے۔۔ تحریک انصاف کے وکیل فیصل چوہدری کی جانب سے جواب پڑھنے کیلیے مہلت مانگنے پر سماعت منگل تک ملتوی۔۔ چیف الیکشن کمشنر بولے۔۔ لگتا تھا مہلت منحرف ارکان کے وکلا مانگیں گے۔۔ لیکن یہاں تو آپ نے ہی مہلت مانگ لی
    تحریک انصاف کے منحرف اراکین پارلیمنٹ کے خلاف ریفرنس کی سماعت آج ہوگی، چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ریفرنس کی سماعت کرے گا، پی ٹی آئی کے بیس منحرف اراکین کو پیش ہونے کی ہدایت، چیف الیکشن کمشنر نے تیس روز میں ریفرنس کا فیصلہ کرنے کاعندیہ دے رکھا ہےسلام

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے منحرف ارکان کے خلاف ریفرنسز پر الیکشن کمیشن میں سماعت ہوئی ، چیف الیکشن کمشنرکی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔

    منحرف رکن نور عالم خان کے وکیل نے جواب جمع کرایا ، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے سوال کیا کیا آپ آج دلائل دیں گے، جس پر وکیل نور عالم خان نے کہا کہ جی میں دلائل دوں گا۔

    منحرف ارکان فرخ الطاف، عاصم نذیر نے جواب جمع کرا دیا، چیف الیکشن کمشنر نے کہا کل دونوں فریقین کے دلائل سنیں گے، جس پر وکیل منحرف ارکان کا کہنا تھا کہ اگر جواب الجواب آیا توتیاری کےلیےوقت درکارہوگا۔

    دوران سماعت منحرف ارکان افضل خان دھاندلہ، نواب شیر وسیر، راجہ ریاض ، احمد حسین ڈھیر، رانا قاسم نون، غفار وٹو ، مخدوم سمیع الحسن گیلانی، مبین احمد، باسط سلطان ، عامر گوپانگ، اجمل فاروق کھوسہ، ریاض مزار ، رمیش کمار،جویریہ ظفر، وجیہہ قمر نزہت پٹھان نے بھی جواب جمع کرا دیا۔

    وکیل عامر لیاقت نے بتایا کہ عامر لیاقت حسین جواب پر دستخط کے لیے نہیں پہنچ سکے، آج ہی دستخط کرا کر جواب جمع کرا دیں گے۔

    وکیل پی ٹی آئی فیصل چوہدری نے کہا جتنے جواب آ چکے ہیں ایک دن میں پڑھ کرجواب دینا مشکل ہوگا، مناسب ہوگا کہ دلائل منگل کیلئے رکھ لیں۔

    جس پر ممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی نے کہا 14 مئی تک کمیشن نے فیصلہ کرنا ہے، چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ منگل تک دلائل مکمل کر لیں تاکہ فیصلے کےلیےوقت مل سکے۔

    وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ ایم پی ایز کے کیس میں وکالت نامہ جمع کرانا چاہتے ہیں، عدم اعتماد جیسی صورتحال پنجاب اسمبلی میں بھی پیش آئی،عثمان بزدار کا استعفی متنازع ہے۔

    فیصل چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ نئےوزیراعلی ٰکےالیکشن کیلئے پی ٹی آئی ارکان کو ورغلایا گیا،پنجاب اسمبلی میں منحرف ارکان نے ووٹ ڈال دیے ہیں، قومی اسمبلی کے منحرف ارکان کا کیس چوٹی سرکرنے کے مترادف ہے۔

    ممبر سندھ نثار درانی نے کہا پنجاب اسمبلی میں ووٹ ڈلا اور رجیم تبدیل ہوگئی، جس پر وکیل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ رجیم تبدیل ہونے کے متاثرہ فریق درخواست گزار ہیں،اسمبلی سے پہلے نجی ہوٹل میں وزیراعلی کا الیکشن کروایا گیا، قانونی تقاضے پورے کرکے ریفرنس 20 اپریل کو الیکشن کمیشن پہنچے۔

    فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 63 کی خلاف ورزی کا تاریخی کیس ہے، ووٹ ڈل گیا تو مزید کسی جواب کی ضرورت نہیں، جس پرممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی نے کہا آپ نے تو آج ہی دلائل مکمل کر لیے ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کیس میں تاخیر نہ کریں، جس پر فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ پیرکوہائیکورٹ میں پیش ہونا ہے، ساڑھے 11بجے کا ٹائم کر دیں۔

    بعد ازاں الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت منگل تک ملتوی کر دی۔

  • ”رواں سال مہنگا ترین حج ہوگا“، وفاقی وزیر نے عندیہ دے دیا

    ”رواں سال مہنگا ترین حج ہوگا“، وفاقی وزیر نے عندیہ دے دیا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مذہبی امور مفتی عبد الشکور نے عندیہ دیا ہے کہ رواں سال مہنگا ترین حج ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبد الشکور نے اپنی پہلی ہی پریس کانفرنس میں عندیہ دے دیا کہ حج اخراجات سات سے دس لاکھ روپے تک ہو سکتے ہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی حکومت کی طرف سے حج اخراجات سے متعلق تفصیلات ملنے کے بعد حج پالیسی کا فوری اعلان کر دیا جائے گا۔

    مفتی عبدالشکور نے بتایا کہ پاکستان کو اکیاسی ہزار کوٹہ ملا ہے، ساٹھ فیصد سرکاری اور چالیس فیصد نجی کمپنیوں کوٹہ ہوگا، درخواست گزار کی بالائی حد پنسٹھ سال مقرر کی گئی ہے۔

    وزیر مذہبی امور نے کہا کہ حج اخراجات کی تفصیلات ابھی تک سعودی عرب سے نہیں ملی ہے تاہم یکم  مئی سے تیرہ مئی تک حج درخواستیں وصول کی جائیں گی، درخواست کے ساتھ پچاس ہزار روپے ٹوکن منی جمع کرائی جائیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ حج کے لیے نو تا تیرہ مئی تک بینکوں میں درخواستیں جمع کرا سکتے ہیں، درخواستیں آن لائن بھی جمع کرائی جائیں گی، حج اخراجات سماجی فاصلوں کی وجہ سے بڑھ جائیں گے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ حج اخراجات بہت زیادہ ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سات سے دس لاکھ سے اخراجات ہوسکتے ہیں۔

  • یوسف رضا گیلانی کی نااہلی سے متعلق  تحریک انصاف کی درخواستیں مسترد

    یوسف رضا گیلانی کی نااہلی سے متعلق تحریک انصاف کی درخواستیں مسترد

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے سینیٹر یوسف رضا گیلانی کی نااہلی سے متعلق تحریک انصاف کی درخواست مسترد کردی اور علی حیدرگیلانی کےخلاف کرپٹ پریکٹس کے تحت شکایت درج کرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے سینیٹر یوسف رضا گیلانی اور ایم پی اےعلی حیدرگیلانی نا اہلی کے لئے دائر پی ٹی آئی کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

    الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی یوسف رضا گیلانی اورایم پی اے علی حیدر گیلانی کی نااہلی کی درخواستں خارج کر دیں۔

    چیف الیکشن کمشنر نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کیخلاف براہ راست کوئی شواہد نہیں ملے اور اس کیس بارے حقائق ٹھیک پیش نہیں کیے گئے۔

    فیصلے میں ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کو علی حیدر گیلانی ، کیپٹن ریٹائرڈ جمیل اور فہیم خان کیخلاف کرپٹ پریکٹس کے تحت شکایت درج کرانے کا حکم بھی دے دیا۔

    یوسف رضا گیلانی کے وکیل جاوید اقبال نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے چند ایم این ایز نے ہمارے خلاف جھوٹا کیس بنایا تھا، الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کیخلاف درخواستوں کوخارج کر دیا۔

    جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کے خلاف کوئی شواہد نہیں پیش کیے گئے، سماعتوں میں 12 دفعہ التوا کی درخواستیں دائر کی جاتی رہیں، خود التوا کی درخواست کرکے بولتے رہے الیکشن کمیشن تاخیر کر رہا ہے، ہماری طرف سےصرف2 بار التوا مانگا گیا ، ایک سال ہمارے خلاف بدنیتی کا کیس چلتا رہا ہے، آج حق کی جیت ہوئی ہے۔

    خیال رہے رضا گیلانی اور ایم پی اے علی حیدر گیلانی نااہلی کیس کے لئے پی ٹی آئی کے فرخ حبیب، ملیکہ بخاری، کنول شوذب اور عالیہ حمزہ نے درخواستیں دائر کی تھیں ۔الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    اس کیس کی 20 سماعتیں ہوئی اور 12 بار کیس ملتوی کرنے کی درخواست کی گئی جبکہ اس کیس کا فیصلہ ایک مہینہ بھی محفوظ نہیں رہا۔

  • الیکشن کمیشن کا سابق وزیراعظم عمران خان کے بیانات کا نوٹس،خطاب کا ریکارڈ طلب

    الیکشن کمیشن کا سابق وزیراعظم عمران خان کے بیانات کا نوٹس،خطاب کا ریکارڈ طلب

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم عمران خان کے بیانات کا نوٹس لیتے ہوئے پشاور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کا ریکارڈ مانگ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم عمران خان کے کمیشن مخالف بیانات کا نوٹس لے لیا اور عمران خان کے پشاور ورکر کنونشن سے خطاب کا ریکارڈ پیمرا سے طلب کر لیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے سندھ اسمبلی میں قائد خزب اختلاف حلیم عادل شیخ، خرم شیر زمان اور سینیٹر اعجاز چوہدری کے بیانات کا ریکارڈ بھی پیمرا سے طلب کیا۔

    یاد رہے سابق وزیراعظم عمران خان نے پشاور ورکر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر مسلم لیگ ن کا پلانٹڈ ایجنٹ ہے ہمیں اس پر اعتماد نہیں اب انکے اس عہدے پر رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں۔

    سابق وزیراعظم نے کارکنوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ چیف الیکشن کمشنر کے خلاف سوشل میڈیا پر دستخطی مہم چلائیں گے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کارکنان لوگوں کو سمجھائیں کہ یہ پی ٹی آئی نہیں بلکہ پاکستان کی جنگ ہے۔

  • عام انتخابات کی تیاریاں، قومی وصوبائی حلقہ بندیوں کا کام جاری

    عام انتخابات کی تیاریاں، قومی وصوبائی حلقہ بندیوں کا کام جاری

    ملکی میں آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں ملک میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی حلقہ بندیوں کا کام جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملک میں آئندہ انتخابات کیلیے الیکشن کمیشن کی جانب سے ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نئی حلقہ بندیوں کا کام جاری ہے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق حلقہ بندیاں 3 اگست تک جاری رہیں گی، اس سلسلے میں اعداد وشمار حاصل کرلیے گئے ہیں، حلقہ بندی کمیٹیوں کی ٹریننگ بھی جارہی ہے ابتدائی حلقہ بندیاں 24 مئی تک مکمل ہوجائیں گی۔

    الیکشن کمیشن کا مزید کہنا ہے کہ حلقہ بندیوں کی ابتدائی فہرست 28 مئی کو شائع کردی جائے گی،اپیلیں اور اعتراضات 29 مئی سے 28 جون تک جمع ہوں گی اور ان اپیلوں اور اعتراضات کی سماعت یکم سے 30 جولائی تک ہوگی۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق 3 اگست کو ملک بھر میں حلقہ بندیوں کی حتمی فہرست شائع کردی جائیگی۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے نئی حلقہ بندیوں کے شیڈول کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہوا ہے۔

    مزید پڑھیں: نئی حلقہ بندیوں کے شیڈول کیخلاف پی ٹی آئی عدالت پہنچ گئی

    پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اسد عمر نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں وفاق، الیکشن کمیشن، سیکرٹری الیکشن کمیشن، ادارہ شماریات، صوبائی چیف سیکرٹریز اورسیکرٹری کابینہ کو فریق بنایا گیا ہے۔

    پی ٹی آئی کی جانب سے آرٹیکل 184/3 کےتحت دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا حلقہ بندیوں کا شیڈول آئین اور قانون کے خلاف ہے، نئی مردم شماری ہونے تک نئی حلقہ بندیوں کی کوئی ضرورت نہیں۔

  • گورنر سندھ کے لئے عامر خان ، فروغ نسیم اور نسرین جلیل کے ناموں پر غور

    گورنر سندھ کے لئے عامر خان ، فروغ نسیم اور نسرین جلیل کے ناموں پر غور

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ایم کیو ایم سے گورنر سندھ کے لیے نام مانگ لیے، جس کٓے بعد عامر خان ،فروغ نسیم اور نسرین جلیل کے ناموں پر غور کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے ایم کیو ایم سے گورنر سندھ کے لیے نام مانگ لیے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے وفاقی حکومت سے وقت مانگ لیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ عامر خان ، فروغ نسیم اور نسرین جلیل کے ناموں پر غور کیا جارہا ہے ، حتمی ناموں پر مشاورت جاری ہے ، حتمی فیصلہ رابطہ کمیٹی کرے گی۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ گورنر سندھ ن لیگ سے بھی ہو سکتا ہے۔

    خیال رہے ایم کیو ایم کے دو رہنما وفاقی کابینہ کا حصہ بن چکے ہیں ، سید امین الحق اور فیصل سبزواری نے آج وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف لیا۔

    یاد رہے وزیراعظم شہبازشریف اور ایم کیوایم پاکستان کے وفد کی ملاقات ہوئی تھی ، جس میں ایم کیوایم سے کابینہ کیلئے دو نام مانگے گئے تھے، جس پر ایم کیوایم کا کہنا تھا کہ مشاورت کے بعد دو نام دیئے جائیں گے۔

    بعد ازاں میاں شہباز شریف کراچی دورے کے دوران ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادر آباد گئے تو اے آر وائی نیوز کے استفسار پر کہ کیا ایم کیو ایم نے گورنر شپ کی کوئی بات کی؟ انھوں نے جواب دیا، نہیں ایم کیو ایم سے گورنر شپ کی کوئی بات نہیں ہوئی۔

  • جے یو آئی کے 4 وزرا وفاقی کابینہ میں شامل

    جے یو آئی کے 4 وزرا وفاقی کابینہ میں شامل

    اسلام آباد: جمعیت علماے اسلام ف کے 4 وزرا وفاقی کابینہ میں شامل ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ جے یو آئی کے چار ارکان کو وفاقی کابینہ میں شامل کیا جا رہا ہے، جن میں سے مولانا اسعد محمود کو وزرات مواصلات سونپی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق جے یو آئی کے مولانا عبدالواسع کو ہاؤسنگ اینڈ ورکس کا قلمدان سونپ دیا گیا، مفتی عبد الشکور کو وزیر مذہبی امور کا قلمدان، جب کہ طلحہ محمود کو سیفران کی وزارت دے دی گئی ہے۔

    ادھر مفتاح اسماعیل کو وزارت خزانہ کا قلمدان سونپ دیا گیا ہے، مفتاح اسماعیل کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہو گا، اس سے قبل مفتاح اسماعیل کو مشیر خزانہ بنائے جانے کی خبریں زیر گردش تھیں۔

    مفتاح اسماعیل کو وزارت خزانہ کا قلمدان سونپ دیا گیا

    آج منگل کو وزیر اعظم شہباز شریف کی 34 رکنی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھا لیا ہے، قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے 31 وفاقی وزرا اور 3 وزرائے مملکت سے ایوان صدر میں حلف لیا۔

    کابینہ میں ن لیگ کے 14، پیپلز پارٹی کے 11، جے یو آئی اے کے 4 اور ایم کیو ایم کے حصے میں 2، مسلم لیگ ق، جمہوری وطن پارٹی اور بلوچستان عوامی پارٹی کے حصے میں ایک ایک وزارت آئی ہے۔

  • حکومت اور اتحادیوں‌ میں‌ معاملات الجھ گئے

    حکومت اور اتحادیوں‌ میں‌ معاملات الجھ گئے

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی حلف برداری ایک بار پھر ملتوی ہوگئی.

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کی تقریب حلف برداری کل یا پرسوں ہوگی، صدر عارف علوی نے کابینہ کے ارکان سے حلف لینے سے معذرت کرلی۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ حکومت اوراتحادیوں میں معاملات الجھ گئے، وزارتوں کی تقسیم پرحکومت اوراتحادی جماعتوں میں معاملات کھٹائی کاشکارہیں

    قومی وطن پارٹی نے وفاقی کابینہ کی تشکیل میں تاخیرپرتشویش کااظہارکیا ہے ، ترجمان کا کہنا ہے کہ قومی وطن پارٹی کا وفاقی کابینہ کا حصہ بننے کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا، پی ڈی ایم کے آئندہ کے لائحہ عمل کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ  وفاقی کابینہ نے آج رات ساڑھے 8 بجے حلف اٹھانا تھا، وزیراعظم آفس نےکابینہ کی حلف برداری کے لیے ایوان صدر سے رجوع کیا تھا تاہم صدر مملکت نے حلف لینے سے انکار کردیا ہے۔

    رہنما پیپلز پارٹی خورشید شاہ کے مطابق نئی وفاقی کابینہ 36 رکنی ہوگی جس میں  پیپلزپارٹی کے 11، ن لیگ کے 14 اور جے یو آئی کے 4 وزرا حلف اٹھائیں گے اور 7 وزارتیں دیگر اتحادی جماعتوں کو دی جائیں گی۔

     اتحادی جماعتوں کو کتنی اور کون سی وزارتیں دی جائیں گی اس حوالے سے حتمی نام سامنے نہیں آئے ہیں۔

  • 4 ماہ کے اندر حلقہ بندیاں مکمل کی جائیں، الیکشن کمیشن

    4 ماہ کے اندر حلقہ بندیاں مکمل کی جائیں، الیکشن کمیشن

    الیکشن کمیشن نے 4 ماہ میں حلقہ بندیاں مکمل کرنے کا حکم دیا ہے اور صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی ہے کہ فوری طور پر تمام اعداد وشمار فراہم کریں۔

    چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیرصدارت الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ہوا جس میں ممبران الیکشن کمیشن اور سینئرافسران نے شرکت کی۔

    ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر کو بریفنگ دی گئی کہ 2017 کی مردم شماری کےتحت اسمبلیوں کی حلقہ بندی کا آغاز کردیا گیا جس پر چیف الیکشن کمشنر نے 4 ماہ میں حلقہ بندیاں مکمل کرنے کا حکم دیا۔

    انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کو بھی ہدایات جاری کی جائیں کہ وہ فوری طور پر تمام اعداد وشمار فراہم کریں۔

    ذرائع نے بتایا کہ اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے 13 اپریل کو تمام متعلقہ حکام سے عام انتخابات کیلیے مکمل ایکشن پلان بھی طلب کرلیا ہے اور تمام امور کی مانیٹرینگ بروقت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے حکومت سے فنڈز فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ بلدیاتی انتخابات پہلے ہی تاخیر کا شکار ہیں مزید التوا آئین وقانون کی خلاف ورزی ہوگی۔

    الیکشن کمیشن کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ ملک میں جمہوری عمل اور شفافیت کے لیے اپنا آئینی کردار ادا کر رہے ہیں اور الیکشن کمیشن آئندہ بھی آئینی کردارادا کرنے کو یقینی بنائے گا۔

  • الیکشن کمیشن نے صدر مملکت کو خط کا جواب دے دیا

    الیکشن کمیشن نے صدر مملکت کو خط کا جواب دے دیا

    الیکشن کمیشن نے صدر مملکت کو خط کا جواب دے دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شفاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن کیلیے 4 ماہ درکار ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے صدر مملکت و خط کا جواب دے دیا ہے جس میں فوری عام انتخابات کرانے سے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شفاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن کیلیے 4 ماہ درکار ہیں اس لیے اکتوبر میں ہی الیکشن کا انعقاد ممکن ہے۔

    الیکشن کمیشن نے اپنے خط میں کہا ہے کہ حلقہ بندیاں الیکشن کے انعقاد کے لئے کلیدی ہیں لیکن الیکشن کمیشن کے بارہا خطوط لکھنے کے باوجود مردم شماری کی حتمی اشاعت بروقت نہ کی گئی۔

    الیکشن کمیشن نے اپنے جواب میں مزید کہا ہے کہ حکومت کی اس تاخیر کو الیکشن کمیشن کے ذمےنہیں ڈالا جا سکتا۔

    واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی اسمبلی کی تحلیل کے بعد گزشتہ روز الیکشن کمیشن کو 90 دن میں عام انتخابات کرانے کیلیے خط لکھا تھا۔

    مزید پڑھیں: عام انتخابات کی تاریخ مقرر کی جائے ، صدر مملکت کا الیکشن کمیشن کو خط

    خط میں کہا گیا تھا کہ آرٹیکل 48 فائیواے،224ٹو کے تحت صدر الیکشن کی تاریخ مقرر کریں گے ، اسمبلی کی تحلیل کے 90 دن کے اندر اندر انتخابات کرانا ہوتے ہیں۔