Author: زاہد مشوانی

  • الیکشن کمیشن نے ڈان اخبار کی خبر کی تردید کر دی

    الیکشن کمیشن نے ڈان اخبار کی خبر کی تردید کر دی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ڈان اخبار کی خبر کی تردید کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈان اخبار نے الیکشن کمیشن کےحوالے سے خبر لگائی تھی کہ 6 ماہ سے پہلے الیکشن ممکن نہیں، ترجمان ای سی پی نے وضاحتی بیان جاری کر کے کہا ہے کہ الیکشن سے متعلق ان کی طرف سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

    الیکشن کمیشن کے ترجمان نے کہا کہ انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے، ہم ہر وقت تیار ہیں، الیکشن کمیشن آئین اور قانون کے مطابق اپنی ذمہ داری پوری کرے گا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے الیکشن تیاریوں سے متعلق ہنگامی اجلاس بلایا ہے، جس میں عام انتخابات کے سلسلے میں تیاریوں کا جائزہ لیا جائے گا۔

  • تحریک عدم اعتماد: الیکشن کمیشن کا اہم بیان سامنے آگیا

    تحریک عدم اعتماد: الیکشن کمیشن کا اہم بیان سامنے آگیا

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد سےمتعلق الیکشن کمیشن نے اہم ترین بیان جاری کردیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کے انتخاب اور عدم اعتماد سے الیکشن کمیشن کا تعلق نہیں، اسپیکر قومی اسمبلی یہ کارروائی بطور پریزائیڈنگ افسر سرانجام دیتے ہیں۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ پارٹی سربراہ تحریری طور پر متعلقہ ممبر پارلیمنٹ کے انحراف کی ڈیکلیریشن کرے گا، پارٹی سربراہ مذکورہ کاپی پریذائیڈنگ آفیسر اور چیف الیکشن کمشنر کو ارسال کرے گا،انحراف کے اعلان سے پہلے پارٹی سربراہ متعلقہ ممبر کو سننے کا موقع دے گا۔

    اعلامیہ میں بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن کا کردار اسپیکر کی جانب سے ڈیکلیریشن کے بعد شروع ہوگا، الیکشن کمیشن ڈیکلیریشن کے بعد 30یوم میں فیصلہ کرےگا۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن آئین وقانون کے مطابق احسن طریقے سے کام کررہاہے، ضروری اختیارات تفویض کئےجائیں تو الیکشن کمیشن فریضہ کو سرانجام دےسکتاہے۔

  • مولانا فضل الرحمان کی تمام  کارکنان کو  تیار رہنے کی ہدایت

    مولانا فضل الرحمان کی تمام کارکنان کو تیار رہنے کی ہدایت

    اسلام آباد : جمعیت علمائےاسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کارکنان کو تیار رہنے کی ہدایت کردی اور تمام تنظیموں کو الرٹ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائےاسلام ف کے کارکنان کو مولانا فضل الرحمان نے تیار رہنے کی کال دے دی ، ترجمان کا کہنا ہے کہ راولپنڈی کی تمام تحصلوں کے کارکنان کال کا انتظار کریں۔

    اس حوالے سے جے یوآئی ف راولپنڈی اسلام آباد کی تمام تنظیموں کوالرٹ کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں شہباز شریف سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں عمران خان کو وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اپنی زبان ٹھیک کر لو، سن لو ہم تمھیں جام کرنا جانتے ہیں۔

    پی ڈی ایم کے صدر نے وزیر اعظم کو ترکی بہ ترکی جواب دیتے ہوئے کہا ‘ایک ہوتا ہے پاگل اور ایک اس سے اونچا مرتبہ ہے یعنی باؤلا، اس کی وہی کیفیت ہے، یہ پیدائشی مغرور ہے، پتا نہیں کس ماحول میں پلا بڑھا، اور قوم کے گلے پڑ گیا۔’

    مولانا نے وزیر اعظم کو مخاطب کر کے کہا ہم نے شرافت کا راستہ اپنایا مگر تمہاری فطرت میں یہ چیز نہیں، آپ کی زبان بتا رہی ہے کہ وزیر اعظم بننے کے اہل نہیں ہیں، لگام لگایا جائے، اس کے گلے میں پٹا ڈالا جائے، کیوں کہ پاکستان اس کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

  • حکومت اور ق لیگ کے درمیان معاملات طے

    حکومت اور ق لیگ کے درمیان معاملات طے

    وفاقی وزار سے ملاقات کے بعد حکومت اور ق لیگ میں معاملات طے پاگئے ہیں ق لیگ کی جانب سے آئندہ 2 روز میں حتمی فیصلے کا امکان ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزرا سے ملاقات کے بعد حکومت اور ق لیگ کے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری، فرخ حبیب ودیگر نے چوہدری پرویز الٰہی اور مونس الٰہی سے ملاقات کی۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق ملاقات میں سیاسی صورتحال پر ق لیگ سے طویل مشاورت پر بات کی اور ق لیگ کے تحفظات دور کردیے گئے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ اس ملاقات میں ہونے والی ملاقات کے بعد وفاقی حکومت کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو تبدیل کیے جانے کا امکان ہے تاہم حکومتی وفد نے پرویز الٰہی کو پنجاب میں تبدیلی سے متعلق فوری تاریخ نہیں دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں اپوزیشن اورحکومتی اتحادیوں سےمشاورتی عمل پربات کی گئی ہے اور امکان ہے کہ اس حوالے سے ق لیگ آئندہ 2 روز میں حتمی فیصلے کا اعلان کردیگی۔

    حکومتی ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ جہانگیر ترین اور علیم خان کے حوالے سے افواہوں میں بھی کوئی صداقت نہیں وہ دونوں بھی پی ٹی آئی کا حصہ ہیں۔

    اس سے پہلے خبر آئی تھی کہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے حکومت اور مسلم لیگ ق میں مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں اور اس حوالے سے 24 سے 48 گھنٹے اہم قرار دیے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں: تحریک عدم اعتماد: حکومت اور مسلم لیگ ق میں مذاکرات ناکام ،24 سے 48 گھنٹے اہم قرار

    ذرائع نے بتایا تھا کہ ق لیگ کے اکثریتی اراکین نے مرکزی اور پنجاب حکومت چھوڑنے کا مطالبہ کردیا تھا جس کے بعد مونس الٰہی اور طارق بشیر چیمہ حکومتی کمیٹی کے اسد عمر اور پرویز خٹک سے ملے تھے۔

  • چوہدری شجاعت کی مولانا فضل الرحمٰن کو بڑی ’’پیشکش‘‘

    چوہدری شجاعت کی مولانا فضل الرحمٰن کو بڑی ’’پیشکش‘‘

    چوہدری شجاعت نے مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کرکے انہیں منانے کی کوشش کی اورعدم اعتماد کے حوالے سے تعاون کی پیشکش کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین جو طویل وقت کے بعد وفاقی دارالحکومت پہنچے ہیں انہوں نے منگل کے روز پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی ہے جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق یہ ملاقات پی ڈی ایم اور ق لیگ کے درمیان گلے شکوے دور کرنے کیلیے کی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ چوہدری شجاعت نے مولانا فضل الرحمٰن کو منانے کی کوشش کی اور عدم اعتماد کے حوالے سے انہیں اپنے تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ  میں یہاں  آپ کو منانے اور گلے شکوے دور کرنے آیا ہوں۔

    ذرائع  کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کی بڑی جماعتیں چوہدری برادران سے سخت ناراض ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ چوہدری برادران نے اپوزیشن لیڈر کی دعوت میں آخری وقت میں شرکت سے انکار کردیا تھا۔

     پی ڈی ایم اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے چوہدری برادران کو پنجاب کی وزارت دینے کی آفرپرنوازشریف کوآمادہ کیا تھا، لیکن چوہدری برادران نے ان کوششوں پر شہباز شریف کی دعوت میں شرکت نہ کرکے پانی پھیر دیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن نے چوہدری شجاعت کو ان کی پیشکش کے حوالے سے فوری طور پر کوئی جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ وہ ان کی پیشکش پر دیگر جماعتوں سے مشاورت کریں گے۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ جب پی پی کا عوامی مارچ لاہور پہنچا تھا تو اس وقت بھی چوہدری برادران نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کو ناشتے پر مدعو کیا تھا لیکن پی پی نے پی ڈی ایم کی ناراضگی کے ڈر سے ناشتے کی دعوت قبول نہیں کی تھی۔

    واضح رہے  کہ متحدہ اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے مطلوبہ ممبران کی حمایت حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: ‘عدم اعتماد 172 سے زائد ووٹوں سے کامیاب ہو گی’

     چوہدری برادران کی جانب سے حسب توقع جواب نہ ملنے پر پی ڈی ایم نے حکومت کے اتحادیوں پر تکیہ کرنے کی بجائے اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ناراض اراکین کی جانب رخ کرلیا ہے۔

  • ان ہاؤس تبدیلی: زرداری اور فضل الرحمان ساتھ بیٹھنے پر راضی

    ان ہاؤس تبدیلی: زرداری اور فضل الرحمان ساتھ بیٹھنے پر راضی

    اسلام آباد: تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر پی ڈی ایم سربراہ فضل الرحمان اور سابق صدر آصف علی زرداری کے مابین ملاقات طے پا گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں آصف زرداری کل پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے اہم ملاقات کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری مولانا فضل الرحمان کے گھر پر ملاقات کریں گے، ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پرتبادلہ خیال کیاجائےگا، فضل الرحمان سابق صدر آصف علی زرداری کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اہم ترین ملاقات میں سیاسی جماعتوں کے رابطوں کےحوالےسے بھی گفتگو ہوگی جبکہ پی ڈی ایم اورپیپلزپارٹی کو مزید قریب لانے کا معاملہ زیرغور لایا جائےگا،حکومت مخالف تحریک مؤثر بنانے کاا یجنڈاملاقات میں شامل ہے ساتھ ہی ان ہاؤس تبدیلی کےحوالےسےبھی معاملات زیر بحث آئیں گے۔

    یادرہے کہ پی ڈی ایم نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانےکا اعلان کررکھا ہے اور اپوزیشن نے حکومتی اتحادی جماعتوں سے ملاقاتیں کیں ہیں تاہم انہیں خاطر خواہ کامیابی نہیں مل سکی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ملکی سیاست میں ہلچل، جہانگیر ترین اور بلاول بھٹو کے درمیان ملاقات کا انکشاف

    گزشتہ ہفتے شہباز شریف نے 14 سال بعد حکومتی اتحادی اور ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی تھی، ن لیگ کے وفد میں ایاز صادق، رانا تنویر، خواجہ سعد رفیق، عطا اللہ تارڑ شامل تھے۔

    اس سے قبل تحریک عدم اعتماد میں تیزی لانے کیلئے شہباز شریف اور سابق صدر زرداری کے درمیان بھی لاہور میں اہم ملاقات ہوئی تھی، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کے درمیان ملاقات میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں ورکنگ ریلیشن بڑھانے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

    پی پی نے تجویز دی تھی کہ لانگ مارچ پر پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم ایک ساتھ اسلام آباد میں داخل ہوں، جس پر ن لیگ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی تجویز پی ڈی ایم کے سامنے رکھی جائے گی۔

  • الیکشن کمیشن نےفیصل واوڈا کو نااہل قرار دے دیا

    الیکشن کمیشن نےفیصل واوڈا کو نااہل قرار دے دیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کی دوہری شہریت کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے انہیں نااہل قرار دے دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا، الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری مختصر فیصلے میں کہا گیا کہ فیصل واوڈا نے اپنےکاغذات نامزدگی میں غلط بیانی سےکام لیا اور کاغذات نامزدگی کےوقت جعلی حلف نامہ جمع کرایا۔

    الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا کہ فیصل واوڈا کو آرٹیکل 62ون ایف کےتحت نااہل قرار دیا گیا، وہ  صادق اور امین نہیں رہے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے دئیے جانے والے فیصلے میں کہا گیا کہ فیصل واوڈا نے بطور ایم این اے سینیٹ الیکشن میں ووٹ بھی غلط کاسٹ کیا، لہذا ان کی سینیٹ رکنیت کا نوٹی فیکیشن بھی واپس لیا جائے۔

    چیف الیکشن کمیشن کی سربراہی میں دئیے گئے فیصلے میں فیصل واوڈا کو حکم دیا کہ وہ بطور ایم اے این لینے والی تمام مراعات اور تنخواہیں دو ماہ کے اندر واپس کریں۔

    یہ بھی پڑھیں: اگر میں غلط ہوں تو مجھے بے شک پھانسی چڑھا دیں،نااہلی کیس میں فیصل واوڈا جذباتی ہوگئے

    الیکشن کمیشن کی جانب سے مزید کہا گیا کہ فیصلے کے خلاف فیصل واوڈا سپریم کورٹ سے رجوع کرسکتے ہیں۔

    فیصل واوڈا کے خلاف یہ درخواستیں 2 سال قبل 21 جنوری 2020 کو الیکشن کمیشن میں مخالف امیدوار عبدالقادر مندوخیل ، میاں فیصل اور آصف محمود کی جانب سے دائر کی گئی تھیں جن پر سماعت کا باقاعدہ آغاز 3 فروری 2020 کو ہوا۔

    الیکشن کمیشن نے متعدد سماعتوں پر فیصل واوڈا سے دہری شہریت چھوڑنے کی تاریخ پوچھی لیکن جواب نہیں ملا، فیصل واوڈ نااہلی کیس میں درخواست گزاروں کا مؤقف تھا کہ وفاقی وزیر نے بطور امیدوار قومی اسمبلی ریٹرننگ افسر کو کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت اپنی امریکی شہریت چھپائی۔

    الیکشن کمیشن کے متعدد بار پوچھنے کے باوجود فیصل واوڈا نے امریکی شہریت چھوڑنے کی تاریخ نہیں بتائی، فیصل واوڈا نے 2018 کے عام انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا، جائیدادوں کی خریداری کے ذرائع چھپائے ، منی ٹریل نہیں دی اور ٹیکس بھی ادا نہیں کیا۔

    فیصل واوڈا نااہلی کیس میں درخواست گزار پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی قادر خان مندوخیل نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فیصل واوڈا سینیٹ کی سیٹ سےبھی نااہل ہوگئے ہیں۔

  • علی امین گنڈاپور کے بھائی نااہل قرار ، وفاقی وزیر پر عوامی اجتماعات سے خطاب پر پابندی عائد

    علی امین گنڈاپور کے بھائی نااہل قرار ، وفاقی وزیر پر عوامی اجتماعات سے خطاب پر پابندی عائد

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر برائے امور کشمیر اور گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور کے بھائی عمر امین کو نااہل قرار دےدیا اور وفاقی وزیر کو عوامی اجتماعات سے خطاب سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر مختصر فیصلہ جاری کردیا ، جس میں الیکشن کمیشن نے علی امین گنڈاپور کے بھائی عمر امین کو نااہل قرار دے دیا۔

    عمر امین گنڈا پور کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نااہل کیا گیا ، عمرامین گنڈاپورڈی آئی خان سے پی ٹی آئی کے تحصیل میئر کے امیدوار ہیں۔

    چیف الیکشن کمشنر نے علی امین گنڈاپور کو 50 ہزارروپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کو عوامی اجتماعات سے خطاب سے روک دیا۔

    الیکشن کمیشن نے علی امین گنڈاپور کو ڈی آئی خان میں داخلے کی اجازت دے دی تاہم وہ کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

    فیصلے کے مطابق علی امین گنڈا پور صرف گھریلو تقریبات میں شریک ہوسکیں گے تاہم پھر خلاف ورزی کی تو سخت کاروائی ہوگی۔

    یاد رہے 3 روز قبل الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کے خلاف ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کے کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    اس سے قبل الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کو خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے دوران ضلع بدر کرنے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال جولائی میں الیکشن کمیشن نے آزاد جموں و کشمیر کے انتخابات کے دوران بھی وفاقی وزیر برائے امور کشمیر علی امین گنڈاپور پر انتخابی جلسوں اور ریلیوں میں شرکت اور تقاریر پر پابندی لگادی تھی۔

  • صوبائی وزیر کے پی شاہ محمد 5 سال کے لیے نااہل قرار، الیکشن کمیشن نے گرفتاری کا حکم دے دیا

    صوبائی وزیر کے پی شاہ محمد 5 سال کے لیے نااہل قرار، الیکشن کمیشن نے گرفتاری کا حکم دے دیا

    اسلام آباد: خیبر پختون خوا کے شہر بنوں میں ایک پولنگ اسٹیشن پر حملے کے کیس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مثالی فیصلہ جاری کرتے ہوئے صوبائی وزیر شاہ محمد کو 5 سال کے لیے نااہل قرار دے دیا، اور شاہ محمد سمیت متعدد افراد کی گرفتاری کا حکم جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے بنوں کے پولنگ اسٹیشن پر حملے کے جرم میں خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر شاہ محمد کو 5 سال کے لیے نا اہل قرار دے دیا، اور شاہ محمد سمیت ان کے بیٹے مامون الرشید کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کیا۔

    الیکشن کمیشن نے ہدایت کی کہ کارروائی تک مامون الرشید بھی الیکشن نہیں لڑ سکتے، صوبائی الیکشن کمشنر شاہ محمد خان، ان کے بیٹے گلباز خان، محبت خان اور قدرت اللہ کے خلاف کیس دائر کریں۔

    الیکشن کمیشن نے اسسٹنٹ پریزائڈنگ آفیسر محبت خان، حمید اللہ اور قدرت اللہ کے خلاف محکمانہ کارروائی کا بھی فیصلہ کیا، اور پولیس کو مقدمات درج کر کے تمام افرادکو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

    الیکشن کمیشن نے ہدایت کی ہے کہ پولیس کیس کی تمام پہلوؤں کی تحقیقات کرے، صوبائی وزیر شاہ محمد خان پولنگ اسٹیشن پر حملے میں ملوث پائے گئے ہیں، وہ پولنگ اسٹاف کے اغوا اور انتخابی مواد چھیننے کے بھی مرتکب قرار پائے۔

    الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ آرٹیکل 218 الیکشن ایکٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں جاری کیا ہے۔

  • بنوں کے پولنگ اسٹیشن پر حملے کا الزام،  خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر 5سال کے لیے نااہل  قرار

    بنوں کے پولنگ اسٹیشن پر حملے کا الزام، خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر 5سال کے لیے نااہل قرار

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے دوران بنوں کے پولنگ اسٹیشن پرحملے کا الزام ثابت ہونے پر صوبائی وزیرشاہ محمد شاہ کو پانچ سال کے لیے نااہل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات میں ضلع بنوں کی تحصیل بکا خیل میں امن و امان کیس میں اہم فیصلہ جاری کرتے ہوئے صوبائی وزیر شاہ محمد کو ذمہ دار قرار دے دیا۔

    الیکشن کمیشن نے الزامات ثابت ہونے پر صوبائی وزیر شاہ محمد کو پانچ سال کے لئے نااہل قرار دیا جبکہ صوبائی وزیر شاہ محمد کے بیٹے مامون رشید کو بھی الیکشن لڑنے کے لیے نااہل قرار دے دیا۔

    الیکشن کمیشن نے ایم پی اے شاہ محمد کو ڈی نوٹیفائی کردیا ، شاہ محمد بکا خیل بلدیاتی انتخابات میں پولنگ اسٹیشنز پر حملہ میں ملوث تھے۔

    یاد رہے بنوں کے علاقے نرمی خیل میں رات گئے4 پولنگ اسٹیشنوں پر مسلح نقاب پوشوں نے حملہ کیا اور پولنگ کا سامان اٹھا کرلے گئے تھے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ مسلح نقاب پوشوں کی تعداد سینکڑوں میں تھی اور وہ 50 سے 60 گاڑیوں میں سوار ہوکر پولنگ اسٹیشنوں پر آئے تھے، واقعے کے بعد الیکشن کمیشن نے مذکورہ علاقے میں پولنگ ملتوی کردی تھی۔