Author: زاہد مشوانی

  • ‘گیارہ فروری سے گیارہ مارچ  تک سینیٹ انتخابات کرانے کا اختیار ہے’

    ‘گیارہ فروری سے گیارہ مارچ تک سینیٹ انتخابات کرانے کا اختیار ہے’

    الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ گیارہ فروری سے گیارہ مارچ تک سینیٹ انتخابات کرانے کا اختیار ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن کا قانون موجود ہے انتخابات کیلئےالیکشن کمیشن کے پاس تیس دن ہوتے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق گیارہ مارچ کو سینیٹ کے نصف ارکان ریٹائرڈ ہوجائیں گے اور بارہ مارچ کو چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب اور حلف ہونا ہے۔

    حکومت نے فروری میں سینیٹ الیکشن اور اوپن بیلٹ کیلئے سپریم کورٹ سے رہنمائی لینے کا اعلان کر رکھا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے کابینہ اجلاس میں وفاقی حکومت نے سینیٹ انتخابات کیلئےسپریم کورٹ سے رجوع کرنےکا فیصلہ کیا۔

    کابینہ نے فیصلہ کیا کہ آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا جائے گا اور حکومت آئین کے تحت سپریم کورٹ سے رائےطلب کرےگی۔

    حکومت سپریم کورٹ فیصلےکی روشنی میں ترمیم کےبغیر الیکشن کروا سکےگی۔ آئینی ترمیم کے بغیر الیکشن شوآف ہینڈکےذریعےفروری میں منعقد ہوں گے۔

  • ملک بھر میں ایک ساتھ رمضان کا آغاز، وفاقی مذہبی امور متحرک، صوبوں سے حمایت مانگ لی

    ملک بھر میں ایک ساتھ رمضان کا آغاز، وفاقی مذہبی امور متحرک، صوبوں سے حمایت مانگ لی

    اسلام آباد: ملک بھر میں رمضان المبارک  اور عید ایک ہی دن کروانے کے لیے وفاقی مذہبی امور  نے صوبائی سطح پر رابطے شروع کردیے تاکہ مسودے کے حق میں قراردادیں صوبائی سطح پر منظور کروائی جائیں اور پھر تیار کردہ مسودے کو  وفاقی کابینہ سے منظور کروا کے اسے قانونی شکل دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ مذہبی امور رواں سال بھی رمضان المبارک اور عید ملک بھر میں ایک ساتھ منانے کے لیے سرگرم ہوگئے اور انہوں نے صوبوں سے قانونی حمایت مانگ لی۔

    وزارتِ مذہبی امور برائے مذہبی بین ہم آہنگی نے رویت ہلال سے متعلق قانون سازی کا مسودہ تیار کرلیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ آئین کے تحت چاند کے لیے صوبائی اسمبلیوں سے قرارداد کی منظوری ضروری ہے۔

    مسودے میں کہا گیا ہے کہ ’سندھ اسمبلی قانون سازی کے حق میں قرارداد منظور کرچکی ہے جبکہ دیگر صوبائی اسمبلیوں کو اب اس پر عمل درآمد کرنا ہوگا‘۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے حمایت کے لیے باقی صوبوں کے وزرائے اعلی کو خطوط جاری کر دئیے،صوبوں کی حمایت کے بعد رویت ہلال سے متعلق بل منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو بھیجا جائے گا۔ رویت ہلال پر موثر قانون سازی سے مذہبی تہواروں پر قومی ہم آہنگی کو فروغ ملے گا۔

    یاد رہے کہ رمضان المبارک 1440 ہجری کا چاند دیکھنے کے لیے رویت ہلاک کمیٹی نے 5 مئی بروز اتوار اجلاس طلب کیا ہے، اگر چاند نظر آگیا تو پہلا روزہ 6 مئی ورنہ 7 مئی کو ہوگا۔

  • ہم نے پہلے بھی اس قسم کے رویوں کا سامنا کیا ہے، آئندہ بھی کریں گے: آصف زرداری

    ہم نے پہلے بھی اس قسم کے رویوں کا سامنا کیا ہے، آئندہ بھی کریں گے: آصف زرداری

    اسلام آباد: سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا کہنا ہے کہ آج ہمارے اسپیکر سندھ اسمبلی کو گرفتار کیا گیا ہے، ہم نے پہلے بھی اس قسم کے رویوں کا سامنا کیا ہے آئندہ بھی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی کی گرفتاری کے بعد سابق صدر آصف زرداری نے پریس کانفرنس کی۔ اپنی پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ قوم کو یقین دلانا چاہتا ہوں بھارت نے جارحیت کی تو سب متحد ہوں گے۔

    [bs-quote quote=”بھارتی جارحیت پر پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوں گے: آصف زرداری” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    انہوں نے کہا کہ جب میں صدر تھا اس وقت بھی اسی قسم کی صورتحال پیدا ہوئی تھی۔ اس وقت نابالغ حکومت کو سمجھ نہیں آرہی، بیک سیٹ ڈرائیور سیاست نہیں سمجھتا۔ ایران ہمارا پڑوسی ملک ہے انہیں شک ہے تو مشترکہ تحقیقات ہونی چاہیئے۔

    سابق صدر نے کہا کہ بھارت جارحیت کی جرات کرے گا تو منہ توڑ جواب دیں گے، ’ہم سب پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوں گے‘۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے دور میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا تھا، آج بھی کشمیر کے حوالے سے قرارداد آئی تو ساتھ دیں گے۔ ’ہم صوبوں کے حقوق کے ضرور جنگ لڑیں گے‘۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ سعودی بھائیوں کے دورہ پاکستان کا خیر مقدم کرتے ہیں، سعودی بھائیوں کے دورے میں اپوزیشن کو دعوت نہیں دی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ آج ہمارے اسپیکر سندھ اسمبلی کو گرفتار کیا گیا ہے، ہم نے پہلے بھی اس قسم کے رویوں کا سامنا کیا ہے آئندہ بھی کریں گے، نیب کا سامنا کریں گے۔ ’جیل میرا دوسرا گھر ہے‘۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہمیں طاقت کی پیاس نہیں صرف مسائل حل کرنا چاہتے ہیں، شہباز شریف کو ضمانت ہونے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ آغا سراج درانی کوئی چھپ کر تو نہیں بیٹھے تھے، کراچی سے ہی گرفتار کرلیتے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب سپریم کورٹ کے جج تھے، میں انہیں نوابشاہ سے نہیں لایا تھا۔ ’ان کی تعیناتی پر پشیمانی ہے‘۔

    خیال رہے کہ آج نیب کراچی نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو گرفتار کیا ہے، آغاسراج درانی پر سندھ سیکریٹریٹ کے فنڈز میں خرد برد کا بھی الزام ہے۔

    گرفتاری کے بعد آغا سراج کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ان کا 3روزہ راہداری ریمانڈ منظور کر کے نیب کے حوالے کردیا گیا۔

  • سوا کروڑ ووٹرز کے جعلی ہونے کا خدشہ

    سوا کروڑ ووٹرز کے جعلی ہونے کا خدشہ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے ملک میں سوا کروڑ ووٹ جعلی ہونے کے خدشے کا اظہار کیا ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس ہوا جس میں الیکشن کمیشن کے چیف سیکریٹری بابر یعقوب نے انکشاف کیا کہ سوا کروڑ ووٹ مستقل یا عارضی پتے کے بجائے تیسری جگہ پر درج ہیں، ان کے جعلی ہونے کا خدشہ ہے۔

    اس موقع پر جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی عبدالاکبر چترالی کی طرف سے پیش کردہ الیکشن ترمیمی بل دو ہزار اٹھارہ پر بات چیت بھی کی گئی جس کے دوران بابر یعقوب نے اراکین کو بتایا کہ سرکاری ملازمین سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے عارضی یا مستقل پتوں پر ووٹ منتقل کروالیں۔

    مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن ووٹرلسٹوں اورکاغذاتِ نامزدگی میں’تیسری جنس کا کالم‘ شامل کرے گا

    اُن کا کہنا تھا کہ مستقبل میں جو ووٹر اپنا ووٹ شناختی کارڈ پر درج مستقل یا عارضی پتے پر منتقل نہیں کرائے گا ان کا ووٹ مستقل ایڈریس پر رجسٹرڈ کردیا جائے گا۔ بابر یعقوب کا کہنا تھاکہ کمیٹی کے چئیرمین نے کہا کہ غلط ووٹ روکنا الیکشن کمیشن کا کام ہے جبکہ ووٹ مرضی کی جگہ پر رکھنا ہر شہری کا آئینی حق ہے جسے روکا نہیں جاسکتا۔

    الیکشن کمیشن حکام کا کہنا تھا کہ ووٹ کے اندراج کے لئے تیسرا ایڈریس پارلیمان کے اراکین کے زور پر ختم کیا گیا، نوے فیصد لوگوں کے مستقل اور عارضی پتے ایک ہی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کی سہولت مہیا کردی

    یاد رہے کہ گزشتہ برس الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے عام انتخابات سے قبل اعداد و شمار جاری کیے گئے تھے جن کے مطابق ملک بھر میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 10 کروڑ سے تجاوز کرچکی، سب سے زیادہ تعداد پنجاب کے ووٹرز کی ہے۔

  • عمران خان کو ہزار سال حکومت کی مشروط پیش کش

    عمران خان کو ہزار سال حکومت کی مشروط پیش کش

    اسلام آباد: پاکستان علماء کونسل نے وزیر اعظم عمران خان کو ایک ہزار سال حکومت کی پیش کش کردی۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان میں شرعی قوانین نافذ کریں اور ریاست مدینہ کے قول پر مکمل عمل کریں۔

    پاکستان علماء کونسل کی جانب سے پاک سعودی تعلقات پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’عمران خان پر طالبان خان کا الزام بالکل غلط ہے کیونکہ وہ شریعت خان ہے’۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا دفاع کرتے ہوئے چیئرمین علماء کونسل کا کہنا تھا کہ ’عثمان بزدار کی 6 ماہ کی حکومتی کارکردگی شہباز شریف کی دس سالہ حکومت سے بہتر ہے، موجودہ حکومت میں مساجد اور مدارس کو کوئی خطرہ نہیں ہے‘۔

    مزید پڑھیں: پاکستان علماء کونسل سیاسی جماعت کے طور پر رجسٹرڈ

    اُن کا کہنا تھا کہ علمائے کرام نے اسلامی ممالک سے تعلقات کو مزید بہتر اور گہرا بنانے پر حکومت کی خارجہ پالیسی کو سراہا کیونکہ عمران خان کے وزیراعظم بننے کے بعد اسلامی ممالک کے تعلقات میں گرم جوشی پیدا ہوئی۔

    پاکستان علماء کونسل کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، ولی عہد محمد بن سلمان کا پرتپاک استقبال کیا جائے گا جس کے لیے پوری قوم تیار ہے۔

    حافظ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ عمران خان ہزار سال حکومت کریں علمائے اور تمام مکاتب فکر اُن کا ساتھ دیں گے، ملک کو ریاست مدینہ کی طرح بنایا جائے اور حدود اللہ نافذ کی جائے۔

    اس موقع پر وفاقی مذہبی امور پیر نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ ’سعودی شہزادے محمد بن سلمان ریاست پاکستان کے مہمان ہیں، اُن کے دورے کے بعد خلیجی ممالک سمیت مسلم دینا میں امن اور ترقی کا نیا دور شروع ہوگا‘۔

    یہ بھی پڑھیں: کسی جماعت کو ختمِ نبوت کے نام پر سیاست نہیں کرنے دیں گے: پاکستان علما کونسل

    اُن کا کہنا تھاکہ ’پاکستان ریاستِ مدینہ بننے کی طرف بڑھنا شروع ہوچکا، جس شخص پر یہودی ہونے کے الزام لگائے گئے اُسی نے ملک کو ریاست مدینہ کی جانب روانہ کیا، عمران خان صرف پاکستان میں نہین بلکہ عالمی دنیا میں بھی پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کی بات کرتے ہیں۔

  • پاکستانی حجاج کے لیے ای ویزا جاری کرنے کا فیصلہ

    پاکستانی حجاج کے لیے ای ویزا جاری کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: سعودی عرب کی حکومت نے پاکستان کو ای ویزہ کی سہولت دینے کا عند یہ دیا ہے جس سے پاکستانی عازمین حج کو ویزہ انٹرنیٹ سے آن لائن دیا جاسکےگا۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نےاس بات کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادر ی کا کہنا تھا کہ حکومت عازمین حج کو ای ویزہ کی فراہمی کا بندوست کرنے کی کوشش کر رہی ہے، ڈالر کے حساب سے ہمارا حج دیگر ممالک سے سستا ہے۔

    حج کے اخراجات میں اضافے کی وضاحت کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی اس کی بڑی وجہ ہے اور یہ کہ سعودی عرب نے بعض ٹیکسز عائد کیے ہیں اور ٹرین سروس کے ٹکٹس بھی مہنگے کیے ہیں ۔حجاج کی رہائش گاہیں بھی کچھ مہنگی ہو ئی ہیں جبکہ ہوائی جہاز کے ٹکٹس مہنگے ہونے کی وجہ سے بھی حج پیکیج میں اضافہ ہوا۔،

    وفاقی وزیر کے مطابق مکہ 23 سو ریال اور مدینہ میں 900 ریال میں رہائش گاہیں ہوں گی۔ اس وجہ سے 76 ہزار کا اضافہ ہوا ہے ۔تمام اخراجات ملاکر 1 لاکھ 57 ہزار اضافہ ہوجاتا ہے۔دوسری جانب 42 ہزار 426 فی حاجی سبسڈی گزشتہ حکومت نے دی ، ہم اس کلچر کو ختم کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈالرز کے حساب سے ہمارا حج پیکج بھارت، بنگلہ دیش، ایران، ملائیشیا سے بھی کم ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ شاہ سلمان دورہ پاکستان کے موقع پر ان سے پاکستان کے حج کوٹہ میں اضافے کی بات بھی کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بہتر سے بہتر حج کے لیے انتظامات کر رہے ہیں اور سعودی حکومت نے ہمیں بہترین انتظامات کی یقین دہانی بھی کروائی ہے ۔

    انہوں نے بتایا کہ روڈ ٹو مکہ منصوبہ کا سعودی حکومت کیساتھ معاہدہ ہوگیا ہے۔سعودی حکومت نے اس سال پاکستان کو روڈ ٹو مکہ منصوبے میں شامل کرلیا ہے۔لاہور اور کراچی سے روڈ ٹو مکہ منصوبے کا آغازہوگا۔ وزیر مذہبی امور کا کہنا تھاکہ پی آئی اے، سعودی ائر لائن اور ایئر بلیو حج آپریشن میں حصہ لیں گی۔

  • قانون پر پورا نہ اترنے والی 278 سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن ختم

    قانون پر پورا نہ اترنے والی 278 سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن ختم

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سیاسی جماعتوں کی فہرست جاری کردی، چھانٹی کے بعد ملک میں سیاسی جماعتوں کی تعداد نصف سے بھی کم رہ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قانون کے تقاضے پورا نہ کرنے والی سیاسی جماعتوں کی چھانٹی کردی ہے، نئی لسٹ کے مطابق ملک میں اب رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی تعداد 122 رہ گئی ہے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ نئی فہرست  میں 278 سیاسی جماعتوں کو رجسٹریشن کی فہرست سے خارج کردیا گیا ہے ، اس سے قبل ملک میں رجسٹرڈ سیاسی  جماعتوں کی تعداد 400 تھی ۔

    یاد رہے کہ یہ تعداد پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہے اور پاکستان سے کہیں زیادہ آبادی والے ممالک میں بھی اتنی سیاسی جماعتیں رجسٹرڈ نہیں ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے رجسٹریشن کے لیے دو لاکھ روپے فیس اور کم از کم دو ہزار رجسٹرڈ کارکنان کی تفصیلات طلب کی تھیں، جو جماعتیں قواعد پر پوری نہیں اتریں۔ ان کی رجسٹریشن خارج کی گئی ہے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے جارہ کردہ فہرست دیکھنے کے لیے کلک کریں

    ملک کی تمام مرکزی جماعتیں، جن میں پاکستان تحریک انصاف، مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، ایم کیوایم، ایم ایم اے، مسلم لیگ ق، اے این پی، مہاجر قومی موومنٹ اور جماعت اسلامی اپنی رجسٹریشن قائم رکھنے میں با آسانی کامیاب رہی ہیں۔

    یہ نوٹی فکیشن الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 202(2) کے تحت جاری کیا گیا ہے اور متاثرہ سیاسی جماعتیں ڈی لسٹنگ کے تیس دن کے اندر عدالت سے رجوع کرسکتی ہیں۔

  • اثاثوں کی تفصیلات جمع  نہ کرانے والے 332 اراکین پارلیمنٹ کی رکنیت معطل

    اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے 332 اراکین پارلیمنٹ کی رکنیت معطل

    اسلام آباد:  الیکشن کمیشن میں اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے 332 اراکین پارلیمنٹ کی رکنیت معطل کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق 332 اراکین پارلیمنٹ کی رکنیت معطل کر دی گئی، الیکشن کمیشن نے رکنیت معطلی کی سمری چیف الیکشن کمشنر کو بھجوائی تھی.

    اس سلسلے میں‌چیئرمین سینیٹ، اسپیکرقومی اسمبلی، صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز کو بھی خط ارسال کیے گئے تھے، گوشوارے جمع نہ کرانے والے اراکین کو کام سے روکنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے.

    جن 332 اراکین پارلیمنٹ کی رکنیت معطل کی گئی، ان میں‌ وزیراطلاعات فوادچوہدری، ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری جیسے اہم نام بھی شامل ہیں.

    اس فیصلے کے بعد وزیر مملکت داخلہ شہریارآفریدی، وزیرامور کشمیرعلی امین، احسن اقبال، علی اعوان، غلام بی بی بھروانہ کی رکنیت بھی معطل ہوگئی ہے.

    اختر مینگل، وزیرصحت عامرمحمود کیانی، حسین الٰہی ،ایم پی اے بلال یاسین، مجتبیٰ شجاع رحمان کی رکنیت بھی معطل ہوئی ہے.

    فیصلے کی زد میں 20 سینیٹرز،  72 ایم این ایز  آئے ہیں، پنجاب کےایک سو  پندرہ، سندھ کے باون، خیبرپختو نخوا کے چوون اور بلوچستان کےانیس ایم پی ایز  بھی فہرست میں  شامل ہیں۔

    آئینی ماہرین کے مطابق رکنیت کی معطلی سے پیدا ہونے والے ڈیڈک لاک کو فی الفور نمٹانا ہوگا، ورنہ امور ریاست کی انجام دہی میں مسائل جنم لیے سکتے ہیں.

  • اسلامی نظریاتی کونسل کی تحفظ نسواں بل پرسفارشات تیار

    اسلامی نظریاتی کونسل کی تحفظ نسواں بل پرسفارشات تیار

    اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل نے مولانا محمد حسین شیرازی کی زیرِصدارت تحفظِ نسواں بل پر تجاویزات کو آخری شکل دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بل اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن مفتی امداداللہ نے تیارکیا جب کہ
    کونسل کے چئر مین مولانا محمد خان شیرانی کی صدارت میں تین روزہ اجلاس میں مجوزہ بل کاشق وار جائزہ لیاگیا اور مجوزہ بل کی کل 163 دفعات بنائی گئی ہیں جسے بعد ازاں اسمبلی میں پیش کر کے منظور کرایا جا سکے گا۔

    مجوزہ بل میں کہا گیا ہے کہ عورت کو شریعت کے فراہم کردہ تمام حقو ق حاصل ہو جا ئیں گےبل میں باشعور لڑکی کو قبول اسلام کاحق دیا گیا ھے-عورت کے زبردستی تبدیلی مذہب کرانے پر تین سال سزاہوگی ،اسلام یا کوئی اورمذہب چھوڑنے پر عورت قتل نہیں کی جائے گی۔

    مجوزہ بل میں عورتوں کو سیاسی عمل میں حصہ لینے کی اجازت ہوگی جب کہ عورت کو جج بننے کا حق بھی حاصل ہوگا،ولی کی اجازت کے بغیر عاقلہ، بالغہ لڑکی ازخود نکاح کرسکے گی۔

    تاہم کونسل کی جانب سے سفارش کی گئی ہے کہ پرائمری تعلیم کی تکمیل کے بعد مخلوط تعلیم پر پابندی عائد کی جائے،تعلیمی اداروں میں مخلوط محفلوں کے انعقاد کو ناممکن بنایا جائے اور معاشرتی بگاڑ سے متعلق اشتہارات میں عورت کے کام کرنے پرپابندی ہوگی۔

    اس کے علاوہ بل میں آرٹ کے نام پر رقص موسیقی ، مجسمہ سازی کی تعلیم پر پابندی عائد کی گئ ھے،عورتیں فوجی عسکری ، خدمات میں براہ راست حصہ لینے کی زمہ دار نہ ہوں گی۔

    عورتو ں کو مالکانہ حقوق حال ہونگے بیک وقت تین طلاقیں دینا قابل تعزیر ہوگا جب کہ عورت کو نان نفقہ کی صورت میں خلع لینے کا حق حاصل ہوگا۔

    بل میں کہا گیا ہے کہ عورت بچے کو دو سال تک اپنا دودھ پلانے کی پابندی ہوگی جب کہ ماں کے متبادل دودھ پر مبنی اشتہارات پر پابندی لگانے کی سفارش کی ہے۔

    بل کے مطابق غیر ت کے نام پر قتل، کاروکاری ، سیاہ کاری کو قتل گردانا جائیگا جب کہ ونی یا صلح کے لئے لڑکی کی زبردستی شادی قابل تعزیر ہوگا،تیزاب گردی یا کسی حادثے سے عورت کی موت کی مکمل تحقیقات ہونگیں اور عورت سے زبردستی مشقت لینے پر مکمل پابند ہوگی۔

    اس کے علاوہ شوہرعورت کی اجازت کے بغیر نس بندی نہیں کراسکے گا- حمل کے 120دن بعد اسقاط کو قتل گردانہ جائے گا -یہ بھی کہا گیا ھے کہ بیرونی صدمے سے اسقاط حمل کامرتکب دیت کا 20 واں حصہ دینے کاپابند ہوگا۔

    کونسل کی سفارشات کے مطابق خواتین غیر محرم مرد کے ساتھ نہ توکسی غیر ملکی دوروں پرجا سکیں گی، اور نہ ہی غیر ملکی مہمانوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے خواتین موجود ہوں گی۔

    کونسل نے خواتین پر ہونے والے گھریلو تشدد پر تجویز دی ہے کہ شوہر’’تادیب‘‘ کے لیے اپنی بیوی پر ہلکا تشدد کرسکے گا، تاھم تادیب سے تجاوزپر عورت شوہر کے خلاف کاروائی کیلئے عدالت سے رجو ع کرسکتی ہے۔

    کونسل کی مزید سفارشات میں خواتین نرس کی مرد مریض کی تیمارداری پر بھی پابندی عائد کرنے کی تجویز دی ہے، جب کہ نامحرم مرد و عورت کو مخلوط تعلیمی و تفریحی تقریبات میں شرکت بھی ممنوع ہو گی۔

    یاد رھے کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے پنجاب اسمبلی میں منظور کیا جانے والا حقوق نسوں بل یکسر مسترد کر دیا تھا،اس کے علاوہ صوبہ خیبر پختونخواہ حکومت کی طرف سے اسلامی نظریاتی کونسل کو نظر ثانی کے لۓ بھجواۓ گۓ بل کو بھی یہ کہہ مسترد کر دیا گیا تھا کہ یہ بل شریعت کے منافی ھے۔

    ممتاز مذہبی اسکالر اور جامعہ بنوریہ کے مہتممِ اعلیٰ مولانا مفتی نعیم نے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر تبصرہ کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ شوہروں کو تادیب کے لیے اپنی بیویوں پر "ہلکا تشدد” کرنے کی اجازت سے شوہر ناجائز فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔

    انہوں نے وضاحت کی کہ اس شق سے خواتین پہ تشدد کی روش عام بھی ہو جائے گی اور یہ تشدد ناقابلَ گرفت بھی رہے گا،اس لیے اگر کسی کو اپنی اہلیہ سے کوئی شکایت ہے تو اسے چاہیے کہ طلاق دے دے نا کہ تشدد کا راستہ اپنائے۔