Author: زاہد مشوانی

  • سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں ملیں گی یا نہیں؟ حتمی فیصلہ آج کیا جائے گا

    سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں ملیں گی یا نہیں؟ حتمی فیصلہ آج کیا جائے گا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کے معاملے پر حتمی فیصلہ آج کرے گی، جبکہ لا ونگ سنی اتحاد کونسل کو نشستوں کے معاملے پر قانونی رائے بھی دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن کا اجلاس طلب کرلیا گیا ، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت اجلاس آج ہوگا۔

    اجلاس میں کمیشن کے چاروں ممبران،سیکرٹری اورسپیشل سیکرٹری سمیت لاء ونگ شرکت کرے گا، اجلاس میں سنی اتحاد کونسل کی درخواست کا جائزہ لیا جائے گا۔

    کمیشن سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے یا نہ دینے سے متعلق حتمی فیصلہ کرے گا جبکہ لا ونگ سنی اتحاد کونسل کو نشستوں کے معاملے پر قانونی رائے بھی دے گا۔

    یاد رہے 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار بڑی تعداد میں کامیاب ہوئے اور سنی اتحاد اب مخصوص نشستوں کیلیے وہ سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے ہیں۔

    گزشتہ روز سنی اتحاد کونسل نے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کیلیے الیکشن کمیشن میں تحریری درخواست جمع کروائی تھی۔ تحریری درخواست کے ساتھ پارٹی لیٹر اور بیان حلفی بھی جمع کروایا گیا تھا جبکہ استدعا کی گئی تھی کہ خواتین اور اقلیت کی مخصوص نشستوں پر کوٹہ الاٹ کیا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ پنجاب اسمبلی کے 107 آزاد اراکین نے بھی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کر لی ہے، اس لیے تمام کامیاب آزاد امیدواروں کے تناسب سے مخصوص نشستیں لاٹ کی جائیں۔

  • لیاقت چٹھہ کیخلاف توہین الیکشن کمیشن اور کرمنل کارروائی کی سفارش

    لیاقت چٹھہ کیخلاف توہین الیکشن کمیشن اور کرمنل کارروائی کی سفارش

    اسلام آباد: سابق کمشنر راولپنڈی کے انتخابی دھاندلی سے متعلق بیان پر تحقیقات کیلیے بننے والی انکوائری کمیٹی نے لیاقت چٹھہ کے الزامات کو جھوٹ قرار دے دیا۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ انکوائری نے لیاقت چٹھہ کے خلاف توہین الیکشن کمیشن اور کرمنل کارروائی کی سفارش کی ہے، کمیٹی نے رپورٹ تیار کر کے کمیشن کو پیش کر دی۔

    ذرائع کے مطابق لیاقت چٹھہ نے تسلیم کیا کہ کسی کے بہکاوے میں آکر بیان دیا، انہوں نے کمیٹی کے سامنے بیان پر معافی مانگ لی، ان کے الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں۔

    مزید بتایا گیا کہ انکوائری رپورٹ کے ساتھ سابق کمشنر راولپنڈی کا بیان لگایا گیا ہے، 6 ڈی آر اوز اور قومی و صوبائی حلقوں کے آر اوز کے بیانات بھی لگائے گئے۔

    لیاقت چٹھہ کا اعتراف بیان، الیکشن کمیشن سے معافی

    گزشتہ روز لیاقت چٹھہ نے اپنے بیان پر الیکشن کمیشن سے معافی مانگی تھی۔ تحقیقاتی کمیٹی کو بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ریٹائرمنٹ کی وجہ سے بہت دباؤ میں تھا، تمام ذمہ داری قبول کرتے ہوئے حکام کے آگے سرنڈر کرتا ہوں۔

    ’کسی بھی آر او کو کسی کی حمایت یا انتخابی عمل میں مداخلت کا حکم نہیں دیا۔ 32 سال سرکاری خدمات انجام دیں، 13 مارچ 2024 کو ریٹائر ہونا تھا اور مستقبل میں مراعات کے چھوٹنے پر پریشان تھا۔ مجھے اپنے بیان پر بہت شرمندگی ہے قوم سے معافی چاہتا ہوں۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ بطور سیکریٹری پنجاب ایک سیاسی جماعت کے عہدیدار سے قریبی تعلقات بنائے، عہدیدار سے تعلقات اس لیے بنائے تاکہ مستقبل میں کام آ سکیں، وہ عہدیدار 9 مئی واقعات میں ملوث ہونے کی وجہ سے مفرور ہوگیا، اس سے میرا رابطہ رہتا تھا اور میں اس کی خفیہ مدد بھی کرتا تھا۔

    سابق کمشنر کا کہنا تھا کہ 11 فروری کو خفیہ طور پر لاہور میں سیاسی جماعت کے رہنما سے ملاقات کی، مجھے الیکشن کو دھاندلی زدہ ثابت کرنے کے منصوبے پر کام کرنے کیلیے کہا گیا تھا، پہلے میں نے مشورہ دیا کہ استعفیٰ دوں جس میں دھاندلی کا الزام شامل ہو، اثر نہ ہونے کے خدشے پر جذباتی اور ڈرامے سے بھرپور پریس کانفرنس کا فیصلہ کیا۔

    لیاقت چھٹہ کے مطابق سیاسی رہنما کے مطابق منصوبے کو مخصوص جماعت کی اعلیٰ قیادت کی حمایت تھی، پریس کانفرنس کا دن سوچے سمجھے منصوبے کے مطابق رکھا گیا تھا اور پریس کانفرنس کو ایک جماعت کے احتجاجی پروگرام کے ساتھ منسلک رکھا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کا نام جان بوجھ کر شامل کیا گیا مقصد عوام میں نفرت بھڑکانا تھا، مجھے کبھی بشمول الیکشن کمیشن کسی نے دھاندلی کی کوئی ہدایت نہیں دی، تمام سرکاری ملازمین سے معافی مانگتا ہوں۔

  • سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں کا کوٹہ دینے کا فیصلہ نہ ہو سکا

    سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں کا کوٹہ دینے کا فیصلہ نہ ہو سکا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن کے اجلاس میں سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں کا کوٹہ دینے کا فیصلہ نہ ہو سکا اور اجلاس بغیر کسی نتیجے ختم کر دیا گیا۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن کا اجلاس اب پیر کو ہوگا، کمیشن سیاسی جماعت کو مخصوص نشستیں دینے یا نہ دینے کا حتمی فیصلہ کرے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ کل ہونے والے اجلاس میں الیکشن کمیشن کا لا ونگ نشستوں کے معاملے پر قانونی رائے بھی دے گا، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیرِ صدارت اجلاس میں سیاسی جماعت کی درخواست کا جائزہ لیا جائے گا۔

    پی ٹی آئی کے امیدواروں نے بلّے کا انتخابی نشان چھن جانے کے باعث آزاد حیثیت میں الیکشن لڑا اور بڑی تعداد میں کامیاب ہوئے۔ اب مخصوص نشستوں کیلیے وہ سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے ہیں۔

    گزشتہ روز سنی اتحاد کونسل نے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کیلیے الیکشن کمیشن میں تحریری درخواست جمع کروائی تھی۔ تحریری درخواست کے ساتھ پارٹی لیٹر اور بیان حلفی بھی جمع کروایا گیا تھا جبکہ استدعا کی گئی تھی کہ خواتین اور اقلیت کی مخصوص نشستوں پر کوٹہ الاٹ کیا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ پنجاب اسمبلی کے 107 آزاد اراکین نے بھی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کر لی ہے، اس لیے تمام کامیاب آزاد امیدواروں کے تناسب سے مخصوص نشستیں لاٹ کی جائیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے آج الیکشن کمیشن میں مخصوص نشستوں پر فہرست الیکشن کمیشن میں جمع کرائی جائے گی۔

  • قومی اسمبلی سے خواتین کی مخصوص نشستوں پر نوٹیفکیشن جاری

    قومی اسمبلی سے خواتین کی مخصوص نشستوں پر نوٹیفکیشن جاری

    الیکشن کمیشن نے سندھ اور بلوچستان سے قومی اسمبلی کی خواتین کی 25  مخصوص نشستوں پر نوٹیفکیشن جاری کر دیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی سے صوبہ سندھ اور بلوچستان سے خواتین کی 25 مخصوص نشستوں پر نوٹیفکیشن جاری کر دیے ہیں۔ ان میں سندھ سے قومی اسمبلی کی 14 اور بلوچستان سے 11 نشستیں شامل ہیں جب کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا سے خواتین کی مخصوص نشستوں کے نوٹیفکیشن جاری نہیں کیے گئے ہیں۔

    سندھ اسمبلی سے قومی اسمبلی کی خواتین کی 14 مخصوص نشستوں میں سے پیپلز پارٹی کے حصے میں 10 نشستیں آئی ہیں جب کہ 4 نشستیں ایم کیو ایم پاکستان کو دی گئی ہیں۔

    سندھ سے قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر پیپلز پارٹی کے کوٹے پر جن کے نوٹیفکیشن جاری کیے گئے ہیں ان  میں شازیہ مری، نفیسہ شاہ، شگفتہ جمانی، شاہدہ رحمانی، شہلا رضا، ناز بلوچ، مہرین رزاق بھٹو شامل ہیں۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے کوٹے پر آسیہ اسحاق صدیقی، سبین غوری اور نگہت شکیل خان بھی شامل ہیں۔

    بلوچستان کی قومی اسمبلی کی 11 مخصوص نشستوں میں سے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو تین، تین، جے یو آئی کو دو، نیشنل پارٹی اور اے این پی کو ایک ایک نشست ملی ہے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے بلوچستان سے پی پی کے کوٹے پر غزالہ گولہ، مینا مجید بلوچ اور شہناز عمرانی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کی اگیا ہے جب کہ ن لیگ کی راحیلہ حمید درانی، ہدیہ نواز اور ربابہ خان بلیدی کامیاب قرار پائی ہیں۔

    جمعیت علمائے اسلام کی شاہدہ رؤف اور صفیہ، بی اے پی کی فرح عظیم شاہ، اے این پی کی سلمیٰ اور نیشنل پارٹی کی ام کلثوم کے نوٹیفکیشن جاری کیے گئے ہیں۔

    بلوچستان اسمبلی سے کامیاب 6 آزاد امیدواروں میں سے 5 نے سیاسی جماعتوں میں شمولیت اختیار کر لی جب کہ تین حلقوں پر کامیابی کے نوٹیفکیشن زیر التوا ہیں۔

  • سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دی جائیں گی یا نہیں؟  حتمی فیصلہ آج کیا جائے گا

    سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دی جائیں گی یا نہیں؟ حتمی فیصلہ آج کیا جائے گا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے سے متعلق حتمی فیصلہ آج کرے گا، سنی اتحاد کونسل کو کوٹہ ملنے پر 4.5 کے تناسب سے ایک مخصوص نشست ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سنی اتحاد کونسل کی جانب سے مخصوص نشستوں کی درخواست کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے اہم اجلاس طلب کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں سنی اتحاد کونسل کی درخواست کا جائزہ لیا جائے گا، جس کے بعد کمیشن سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے سے متعلق حتمی فیصلہ کرے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن مخصوص نشستوں کا کوٹہ آج سیاسی جماعتوں کوالاٹ کرے گا، سنی اتحاد کونسل کو کوٹہ ملنے پر 4.5 کے تناسب سے ایک مخصوص نشست ملے گی۔

    ذرائع کے مطابق سنی اتحاد کونسل کو کوٹہ نہ ملنے پرسیاسی جماعتوں کو 3 کے تناسب سے مخصوص نشستیں ملیں گی۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے آج حتمی پارٹی پوزیشن جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

    خیال رہے سربراہ سنی اتحاد کونسل نے الیکشن کمیشن میں قومی اسمبلی کے چھیاسی آزاد امیدواروں کے بیان حلفی جمع کرادیے ہیں۔

    خیبرپختونخوا اسمبلی کے پچاسی، پنجاب کے ایک سو پانچ اور سندھ سے نو کامیاب ارکان سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے، جس کے بعد پارٹی نے مخصوص نشستوں کے لیے فہرست جمع کرادی۔

  • راولپنڈی ڈویژن کے 6 ڈی آراوز کی سابق کمشنر لیاقت علی چٹھہ کے الزامات کی تردید

    راولپنڈی ڈویژن کے 6 ڈی آراوز کی سابق کمشنر لیاقت علی چٹھہ کے الزامات کی تردید

    اسلام آباد : راولپنڈی ڈویژن کے 6 ڈی آر اوز کی جانب سے سابق کمشنر لیاقت علی چٹھہ کے الزامات کی تردید کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے الزامات کے معاملے پر راولپنڈی ڈویژن کے 6 ڈی آراوز نے بیان انکوائری کمیٹی کو قلمبند کروا دیے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ڈی آر اوز کی جانب سے سابق کمشنرلیاقت علی چٹھہ کے الزامات کی تردید کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنرز ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے بیانات قلمبند کیے گئے ، ڈپٹی کمشنرز ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرنے خود پر کسی قسم کا دباؤ نہ ہونے کا بیان دیا۔

    ذرائع کے مطابق کہ اگلے مرحلے میں آر اوز کو طلب کرکے بیان ریکارڈ کئے جائیں گے۔

  • کمشنر راولپنڈی کے الزامات، انکوائری کمیٹی نے کام شروع کردیا

    کمشنر راولپنڈی کے الزامات، انکوائری کمیٹی نے کام شروع کردیا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن کی انکوائری کمیٹی نے لیاقت چٹھہ کی پریس کانفرنس کی ٹرانسکرپٹ کیلئے پیمرا کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق کمشنر راولپنڈی کے الزامات پر الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی نے کام شروع کردیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی نے لیاقت چٹھہ کی پریس کانفرنس کی ٹرانسکرپٹ کیلئےپیمرا کو خط لکھ دیا، کمیٹی ٹرانسکرپٹ کا جائزہ لیکر راولپنڈی ڈویژن کے انتخابی افسران کے بیانات قلمبند کرے گی۔

    گزشتہ روز الیکشن کمیشن کی خصوصی کمیٹی کے ٹی او ارز طے کیے گئے تھے، ذرائع کا کہنا تھا کہ راولپنڈی ڈویژن سے قومی اسمبلی کے 13 حلقوں کےآراوزکے بیانات قلمبند ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق خصوصی کمیٹی صوبائی اسمبلی کے 26 حلقوں کے آر اوز کے بیانات بھی قلمبند کرے گی۔

    گذشتہ روز کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے الزامات سے متعلق الیکشن کمیشن کی انکوائری کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا۔

    کمیٹی نے پنڈی ڈویژن کے تمام ڈی آر اوز اور آر اوزکے بیانات قلمبند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھاکہ اٹک، جہلم، چکوال، مری سمیت راولپنڈی ڈویژن کے چھے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسروں کے بیانات ریکارڈ کیے جائیں گے۔

    اس کے علاوہ قومی اسمبلی کے تمام تیرہ اور صوبائی اسمبلی کے چھبیس حلقوں کے ریٹرننگ افسران کے بیانات بھی قلمبند ہوں گے۔

    کمیٹی نے کمشنر کے بیان کے ٹرانسکرپٹ کے لیے چیئرمین پیمرا کو بھی خط لکھنے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔

    واضح رہے کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ نے تہلکہ خیز انکشاف کیا تھا کہ انتخابی نتائج میں بد ترین دھاندلی ہوئی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ”میں راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں اور اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں۔“

    لیاقات چھٹہ نے کہا تھا کہ ”میں الیکشن ٹھیک نہیں کروا سکا لہٰذا عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں۔ ہم نے جعلی مہریں لگا کر 70، 70 ہزار کی لیڈ کو شکست میں بدلا۔ اس کام میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں۔ میں ماتحت افسران سے معذرت چاہتا ہوں کہ انہیں میں نے غلط کام کیلیے کہا۔

  • کمشنر راولپنڈی کے الزامات پر اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

    کمشنر راولپنڈی کے الزامات پر اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر اعلیٰ سطح کمپنی تشکیل دینے کا فیصلہ کر لیا۔

    چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیرِ صدارت الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ختم ہوگیا جس میں اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا۔ کمیٹی کی صدارت الیکشن کمیشن کے سینئر ممبر کریں گے۔

    کمیٹی میں سیکریٹری، اسپیشل سیکرٹری اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل قانون شامل ہوں گے۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ کمیٹی راولپنڈی کے ڈی آر اوز اور متعلقہ آر او کے بیانات قلمبند کرے گی۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ کمیٹی 3 روز میں رپورٹ الیکشن کمیشن کو پیش کرے گی جس کے آنے کے بعد کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    اجلاس کے بعد اعلامیہ جاری کیا گیا جس کے طابق چیف الیکشن کمشنر کی زیرِ صدارت اجلاس میں تمام ممبران شریک ہوئے تھے۔

    ”انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں“

    کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ نے تہلکہ خیز انکشاف کیا ہے کہ انتخابی نتائج میں بد ترین دھاندلی ہوئی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ”میں راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں اور اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں۔“

    لیاقات چھٹہ نے کہا کہ ”میں الیکشن ٹھیک نہیں کروا سکا لہٰذا عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں۔ ہم نے جعلی مہریں لگا کر 70، 70 ہزار کی لیڈ کو شکست میں بدلا۔ اس کام میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں۔ میں ماتحت افسران سے معذرت چاہتا ہوں کہ انہیں میں نے غلط کام کیلیے کہا۔“

    کمشنر راولپنڈی نے انتخابی بے ضابطگیوں پر مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ”راولپنڈی ڈویژن میں ہارے ہوئے امیدواروں کو جتوایا گیا، مجھ پر کوئی دباؤ نہیں ہے، اپنے ماتحتوں کو غلط کام کیلیے کہہ رہا تھا تو وہ رو رہے تھے، میں اپنے ماتحتوں کو غلط کام کا کہنے پر معافی مانگتا ہوں۔“

    ”میں نے ملک کی پیٹ پر چھرا گھونپا جو مجھے چین سے رہنے نہیں دے رہا تھا۔ میں نے جو ظلم کیا اس کی سزا مجھے ملنی چاہیے، اس عمل میں ملوث لوگوں کو بھی سخت سزا ملنی چاہیے، چیف الیکشن کمشنر بھی اس کام میں پوری طرح شریک ہیں۔‘‘

    ”فجر کی نماز کے بعد دھاندلی پر پہلے خود کشی کا سوچا پھر سوچا حرام کی موت کیوں مروں، پھر میں نے سوچا کیوں نہ ساری چیزیں عوام کے سامنے لاؤں۔‘‘

  • پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال :  انتظامیہ نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر گرین بیلٹ کھود ڈالی

    پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال : انتظامیہ نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر گرین بیلٹ کھود ڈالی

    اسلام آباد : نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر انتظامیہ نے کسی بھی ممکنہ احتجاج کے پیش نظر گرین بیلٹ کھود ڈالی، انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف پی ٹی آئی نے آج احتجاج کی کال دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارلحکومت میں پی ٹی آئی کی ایف نائن پارک سے نیشنل پریس کلب تک احتجاج کی کال کے بعد سی ڈی اے اور انتظامیہ نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر گرین بیلٹ کھود دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سی ڈی اے اور انتظامیہ نے پریس کلب کے سامنے میدان میں کھدائی کی، ممکنہ دھرنے کے پیش نظر میدان میں کھدائی کی گئی۔

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی کال پر مبینہ دھاندلی کے خلاف پر امن احتجاج کے لیے کارکنان اسلام آباد کے ایف نائین پارک پہنچ رہےہیں، پولیس کی بھاری نفری پارک کے اندر اور باہر موجود ہے، پی ٹی آئی کی ریلی2 بجے پریس کلب کیلئےروانہ ہوگی۔

    خیال رہے اسلام آباد پولیس نے خبردار کیا ہے کہ کسی کوقانون ہاتھ میں لینےکی اجازت نہیں دی جائے گی اور املاک کو نقصان پہنچانےوالوں کےساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

    ڈی آئی جی آپریشنزعلی ناصررضوی کا کہنا ہے نقص امن کا باعث بننے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

  • پارٹی وفد نے مولانا فضل الرحمان کو بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچا دیا

    پارٹی وفد نے مولانا فضل الرحمان کو بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچا دیا

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کے وفد کی جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائشگاہ پر اہم ملاقات ہوئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کے وفد کا خیر مقدم کیا جس میں اسد قیصر، عامر ڈوگر، بیرسٹر سیف، فضل احمد، عمیر نیازی شامل تھے۔

    ملاقات میں انتخابات میں مبینہ دھاندلی ودیگر تحفظات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ پی ٹی آئی وفد نے بانی پی ٹی آئی کا پیغام مولانا فضل الرحمان تک پہنچایا۔

    ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی وفد نے مبینہ دھاندلی کے خلاف اور اپوزیشن میں ساتھ چلنے کی دعوت دی، اس موقع پر عامر ڈوگر نے کہا کہ انشا اللہ سرپرائز دیں گے، پی ٹی آئی کی اکثریت ہے۔

    دوسری جانب جمیعت علمائے اسلام ف بلوچستان کے صدر مولانا عبدالواسع نے صوبے اور مرکز میں حکومت سازی کا حصہ نہ بننے کا اعلان کیا ہے۔

    مولاناعبدالواسع نے اعلان کیا ہے کہ کسی حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے بلوچستان میں حکومت نہیں بنا رہے، فیصلہ ہوا ہے پورے پاکستان میں حکومت میں نہیں جائیں گے۔