Author: زاہد مشوانی

  • عام انتخابات میں تاخیر نے سینیٹ انتخابات بھی التوا کا شکار بنا دیے

    عام انتخابات میں تاخیر نے سینیٹ انتخابات بھی التوا کا شکار بنا دیے

    اسلام آباد: عام انتخابات میں تاخیر نے سینیٹ انتخابات بھی التوا کا شکار بنا دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کے سبب سینیٹ انتخابات التوا کا شکار ہو گئے ہیں، سینیٹ انتخابات الیکٹورل کالج پورا نہ ہونے کی وجہ سے مقررہ وقت پر نہیں ہو سکیں گے۔

    موجودہ سینیٹ کی مدت 11 مارچ تک ہے جب کہ انتخابات مارچ کے پہلے ہفتے میں ہونا تھے، پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹ انتخابات تمام صوبائی حکومتوں کی قیام کے بعد ہوں گے۔

    خوشاب ، کوہاٹ اور گھوٹکی کے چند پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ ، ووٹرز کی قطاریں لگ گئیں

    سینیٹ انتخابات مارچ کے تیسرے ہفتے تک التوا کا شکار ہو سکتے ہیں، نئے سینیٹرز کے انتخاب تک موجودہ سینیٹرز ایوان کا حصہ ہوں گے، انتخابات کا شیڈول ایک ماہ پر محیط ہوگا۔

  • سینیٹ الیکشن سے قبل موجودہ ایوان کا آخری اجلاس 19 فروری کو طلب

    سینیٹ الیکشن سے قبل موجودہ ایوان کا آخری اجلاس 19 فروری کو طلب

    سینیٹ الیکشن سے قبل موجودہ ایوان بالا کا آخری اجلاس پیر 19 فروری کو طلب کر لیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق سینیٹ الیکشن سے قبل موجودہ ایوان بالا کا اجلاس پیر 19 فروری کو چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت منعقد ہوگا۔

    پارلیمانی ذرائع نے بتایا ہے کہ سینیٹ کا اجلاس طلب کرنے کے لیے سمری صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کر دی گئی ہے۔

    اس اجلاس میں سینیٹ اراکین الوداعی تقریر کریں گے۔

    واضح رہے کہ آئین پاکستان کے مطابق سینیٹ کے نصف اراکین کا انتخاب آئندہ ماہ مارچ میں ہوگا جس کا الیکٹورل کالج چاروں صوبائی اسمبلیاں ہوں گی۔

  • کراچی سے منتخب 21 ارکان قومی اسمبلی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری

    کراچی سے منتخب 21 ارکان قومی اسمبلی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد : کراچی سے منتخب 21 ارکان قومی اسمبلی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ، جس میں ایم کیو ایم پاکستان کے پندرہ اور پیپلز پارٹی کے چھ ارکان شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے مزید 21 حلقوں میں کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ، الیکشن کمیشن نے کراچی سے منتخب ارکان قومی اسمبلی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے پندرہ اور پیپلز پارٹی کے چھ ارکان شامل ہیں، این اے 229 سے پی پی کے جام عبدالکریم، این اے 230 سے پی پی کےرفیق اللہ، این اے 231 سے پی پی کےعبدالحکیم بلوچ، 132 سے ایم کیوایم کی آسیہ اسحاق کو کامیاب قرار دیا گیا۔

    نوٹیفکیشن میں این اے 233 سےایم کیوایم کےجاوید حنیف، این اے 234 سےایم کیوایم کے معین عامر، این اے 235 سےایم کیوایم کےاقبال خان، این 236 سے ایم کیوایم کے حسن صابر، این اے 237 سےپی پی کےاسدعالم نیازی کامیاب قرار پائے۔

    اس کے علاوہ این اے 239 سےپی پی کے نبیل گبول، این اے 240 سے ایم کیوایم کے ارشد وہرہ، این اے241 سے پی پی کے اختیاربیگ، این اے 242 سےایم کیوایم کے مصطفیٰ کمال، این اے 243 سے پی پی کےعبد القادر پٹیل، این اے 244 سےایم کیوایم کےفاروق ستار کامیاب قراردیے گئے ہیں۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق این اے 245 سے ایم کیوایم کے حفیظ الدین، این اے 246 سے ایم کیوایم کےامین الحق، این اے 247 سےایم کیوایم کے خواجہ اظہار الحسن، این اے 248 سے ایم کیوایم کےخالدمقبول صدیقی، این اے 249 سےایم کیوایم کےاحمدسلیم صدیقی اور این اے 250 سے ایم کیوایم کے فرحان چشتی کو کامیاب قراردیا گیا۔

  • ن لیگی قیادت کی الیکشن میں کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری

    ن لیگی قیادت کی الیکشن میں کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری

    الیکشن کمیشن نے لاہور سے ن لیگ کے 5 رہنماؤں کو کامیاب قرار دیدیا۔

    الیکشن کمیشن نے ن لیگی رہنماؤں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس کے مطابق این اے 118 لاہور سے حمزہ شہبازشریف کامیاب قرار پائے۔

    این اے 119 لاہور سے مریم نواز کامیاب قرار پائیں۔ این اے 123 لاہور سے شہبازشریف کو کامیاب قرار دیا گیا۔ این اے 127 لاہور سے عطااللہ تارڑ کو کامیاب قرار دیا گیا۔

    این اے 130 لاہور سے میاں نوازشریف بھی کامیاب قرار پائے ہیں۔

    الیکشن میں کامیاب ہونے والے ایک اور آزاد امیدوار رانا فیاض نے ن لیگ میں شمولیت کا اعلان کردیا۔

    رانا فیاض نے ن لیگ کے قائد نواز شریف پر اعتماد کا اظہار کیا جبکہ شہبازشریف سے نومنتخب رکن قومی اسمبلی وسیم قادرکی بھی ملاقات ہوئی، وسیم قادر پہلے ہی مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں۔

    سماجی رابطوں کی سائٹ ایکس پر مریم نواز نے لکھا کہ مکافات عمل کا شکار ہوئے تو میں نے سوچا خود احتسابی سے سوچ میں تبدیلی آئے گی لیکن بانی پی ٹی آئی نے آج جو باتیں کیں اس میں پھر وہی جھوٹ، الزامات اور بہتان ہے۔

    مریم نواز نے لکھا کہ خیبر پختونخوا میں دھاندلی سے متعلق بہت سازی شکایات موصول ہوئی ہیں، گزشتہ 72 گھنٹے میں کے پی میں دھاندلی کے بہت سے ثبوت ملے ہیں۔

    انہوں نے لکھا کہ اپنے لوگوں کو ہدایت کی ہے الیکشن کمیشن میں شکایات درج کروائیں، فافن بھی کے پی میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کو دیکھے۔

  • اسلام آباد کی تینوں نشستوں پر کامیاب امیدواروں کا نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد کی تینوں نشستوں پر کامیاب امیدواروں کا نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد کی تینوں نشستوں پر کامیاب امیدواروں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق این اے 46 سے ن لیگ کے انجم عقیل کامیاب قرار پائے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق این اے 47 سے ن لیگ کے طارق فضل چوہدری کامیاب قرار پائے، جب کہ این اے 48 سے آزاد امیدوار راجہ خرم نواز کامیاب قرار پائے ہیں۔

    گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے فارم 47 چیلنج کیے جانے پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے قومی اسمبلی کی تینوں نشستوں کے ریٹرننگ افسران کو نتائج کے حتمی نوٹیفکیشن جاری کرنے سے روک دیا تھا، ان حلقوں کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج میں ن لیگ کے امیدوار کامیاب قرار پائے تھے۔

    غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق این اے 46 اسلام آباد سے مسلم لیگ ن کے انجم عقیل خان کامیاب اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ عامر مسعود دوسرے نمبر پر رہے تھے۔ این اے 47 اسلام آباد سے بھی ن لیگ کے طارق فضل چوہدری کامیاب اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار شعیب شاہین دوسرے نمبر پر رہے تھے، جب کہ این اے 48 سے آزاد امیدوار راجا خرم شہزاد نواز نے کامیابی حاصل کی تھی اور یہاں سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سید محمد علی بخاری دوسرے نمبر پر رہے تھے اور راجا خرم شہزاد نے کامیابی کے بعد ن لیگ میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا تھا۔

  • ملک بھر سے 10 قومی اور 16 صوبائی نشستوں پر حتمی نتائج روک دیے گئے

    ملک بھر سے 10 قومی اور 16 صوبائی نشستوں پر حتمی نتائج روک دیے گئے

    عام انتخابات میں ہارنے والے امیدواروں کی جانب سے نتائج چیلنج کیے جانے کے باعث ملک بھر سے 10 قومی اور 16 صوبائی نشستوں پر حتمی نتائج روک دیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج آنے کے بعد ہارنے والے امیدواروں کی جانب سے ان نتیجوں کو چیلنج کیا جا رہا ہے جس کے بعد اب تک ملک بھر سے قومی اسمبلی کی 10 اور صوبائی اسمبلیوں کی 16 نشستوں کے حتمی نتائج کا اجرا روک دیا گیا ہے۔

    قومی اسمبلی کی جن نشستوں پر حتمی نتائج جاری کرنے سے آر اوز کو روکا گیا ہے ان میں این اے 15 مانسہرہ، اسلام آباد سے قومی اسمبلی کی تینوں نشستیں این اے 46، این اے 47 اور این اے 48 شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ این اے 55 راولپنڈی، این اے 49 اور این اے 50 اٹک کے نتائج چیلنج کیے گئے ہیں۔ قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 65، این اے 63، این اے 28 کے نتائج بھی چیلنج کیے گئے ہیں۔

    صوبائی اسمبلی کی جن نشستوں پر نتائج کو چیلنج کی اگیا ہے اس میں پنجاب اسمبلی کی نشستیں پی پی 11، پی پی 14، پی پی 16، پی پی 20، پی پی 31، پی پی 33 اور پی پی 59 بھی شامل ہیں ان کے علاوہ کے پی اسمبلی پی بی ایک کے نتائج کو بھی الیکشن کمیشن میں چیلنج کیا گیا ہے۔

  • الیکشن کمیشن نے این اے 64 گجرات کا حتمی نتیجہ جاری کرنے روک دیا

    الیکشن کمیشن نے این اے 64 گجرات کا حتمی نتیجہ جاری کرنے روک دیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے این اے 64 گجرات کا حتمی نتیجہ جاری کرنے سے روک دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے چوہدری سالک حسین کو 15 فروری کو طلب کرلیا، الیکشن کمیشن نے قیصرہ الٰہی کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے این اے 64 گجرات کے آر او سے تین دن میں جواب طلب کیا ہے۔

    ای سی نے آر او کو قیصرہ الٰہی یا وکیل کی موجودگی میں فارم 47 تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی پی او گجرات یقینی بنائیں کہ فارم 47 کے لیے کوئی رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔

    الیکشن کمیشن کے تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ آر او قیصرہ الٰہی کے تحفظات سن کر ازالہ کرے۔

    واضح رہے کہ این اے 64 گجرات کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین کے بیٹے چوہدری سالک حسین نے ایک لاکھ 5 ہزار 205 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی ہے جبکہ قیصرہ الہیٰ نے 80 ہزار 946 ووٹ لے سکیں۔

  • ’الیکشن 8 فروری کو وقت پر ہوں گے‘

    ’الیکشن 8 فروری کو وقت پر ہوں گے‘

    چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ نے کہا ہے کہ 8 فروری کے انتخابات وقت پر ہوں گے سیکیورٹی چیلنجز موجود ہیں تاہم الیکشن کمیشن تیار ہے۔

    چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجہ کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس کے مطابق چیف الیکشن کمشنر نے کےپی اور بلوچستان میں بگڑتی امن کی صورتحال، الیکشن کمیشن کے دفاتر اور سیاسی جلسوں پر حملوں کے واقعات پر تشویش کااظہار کیا گیا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انتخابات اپنے وقت پر 8 فروری کو ہی ہوں گے اور انتخابات میں رخنہ ڈالنے، امن خراب کرنے والوں سےسختی سےنمٹا جائے گا ج ب کہ کسی سےکوئی نرمی نہیں برتی جائےگی۔

    چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ انتخابی عمل کو متاثر کرنے والے واقعات کے باوجود الیکشن کاعمل نہیں رکےگا الیکشن وقت پر ہوں گےکسی کو وہم یاغلط فہمی نہیں ہونی چاہیے، دہشت گردی انتخابی عمل کی سب سےبڑی دشمن ہے۔

    چیف الیکشن کمشنر نے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کےپرامن انعقادکیلئےضروری انتظامات کیےجائیں گے، سیاسی جماعتوں، ووٹرز کو بلاخوف انتخابی مہم کیلئےمحفوظ ماحول دیا جائے گا۔

    سیکرٹری داخلہ اور صوبائی حکام نے امن کی صورتحال اور حفاظتی اقدامات سے آگاہ کیا۔ حکام بلوچستان نے بتایا کہ صوبائی انتظامیہ اور سیکیورٹی ادارے مکمل طور پر الرٹ ہیں دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    حکام نے بلوچستان میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن سےالیکشن کمیشن کو آگاہ کیا۔ حکام نےیقین دلایا سیاسی یا غیرسیاسی قوت کو الیکشن عمل میں رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے گا، الیکشن میں رخنہ ڈالنے والوں کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائےگا۔

    حکام کےپی نے بتایا کہ صوبے میں پہلی مرتبہ فاٹا کے انضمام کے بعد انتخابات ہو رہے ہیں جس کے لیے انتظامی سطح پر تیاریاں مکمل ہیں اور اداروں کو تمام وسائل فراہم کردیئے۔

    نگراں وزیرداخلہ نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں انتخابات کےلیے مکمل طور پر تیار ہیں انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کو بھرپور تعاون اور وسائل دیئےجائیں گے کسی سطح پرکسی قسم کی کوئی کوتاہی یاغفلت نہیں برتی جائےگی۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی،  24 امیدواروں  پر جرمانے

    الیکشن 2024 پاکستان : ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، 24 امیدواروں پر جرمانے

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر 24 امیدواروں اور لوکل گورنمنٹ کے چیرمین و ڈسٹرکٹ چیرمینوں کو جرمانے کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر الیکشن کمیشن نے سخت ایکشن لیتے ہوئے الیکشن کمیشن نے مجموعی طور پر 24 امیدواروں اور لوکل گورنمنٹ کے چیرمین و ڈسٹرکٹ چیرمینوں کو جرمانے کردیئے۔

    ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر بنوں نے پی کے 99 سے اے این پی کے امیدوار نورانی خان کو 10 ہزار روپے جرمانہ کیا۔

    ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر مانسہرہ کی جانب سے پی کے 39 کے امیدوار اکرام اللہ غازی کے خلاف 10 ہزار روپے جرمانہ عائدکیاگیا تاہم امیدواروں نے ریٹرننگ افسروں کی جانب سے عائد جرمانہ سرکاری خزانہ میں جمع کردیا ہے۔

    پنجاب میں ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر ملتان نے امیدوار برائے پی پی 214 شہزاد مقبول بھٹہ اور محمد شریف راجپوت کو 15 ہزار فی کس جرمانہ کیا۔

    ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر لیہ نے امیدوار برائے پی پی 282 اسامہ گجر کو 20 ہزار جرمانہ عائد کیا۔

    دوسری جانب مختلف اضلاع میں ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسروں نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر 7 امیدواروں کو بذریعہ نوٹسز طلب کر لیا ہے۔

    چاروں صوبوں اور اسلام آباد میں ممنوعہ تشہیری ہورڈنگز اور دیگر مواد روزانہ کی بنیاد پر ہٹائے جانے کا سلسلہ جاری ہے، چاروں صوبوں میں اب تک مختلف خلاف ورزیوں پر امیدواران ودیگر کو 71 نوٹس جاری کئے گئے۔

    ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر مردان نے این اے 23 کے امیدوار عاقب اسماعیل کو 50 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے نتائج کیلئے ایک اور تجرباتی مشق کرنے کا  فیصلہ

    الیکشن 2024 پاکستان : مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے نتائج کیلئے ایک اور تجرباتی مشق کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے نتائج کیلئے ایک اور تجرباتی مشق کرنے کا فیصلہ کرلیا، ای ایم ایس کی پیشگی مشق26 جنوری کو کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات کے لئے تیاریاں 75 فیصد مکمل کرلی گئی اور الیکشن کمیشن کے ای ایم ایس پر تجربے جاری ہے۔

    الیکشن کمیشن نے مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے نتائج کیلئے ایک اور تجرباتی مشق کرنے کا فیصلہ کرلیا، اس حوالے سے چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز کو مراسلہ ارسال کر دیا گیا ہے۔

    ای ایم ایس تجربہ کے لئے تمام ریٹرننگ افسران کو مراسلہ بھجوا دیا گیا ہے، جس میں کہا ہے کہ ای ایم ایس کی پیشگی مشق26 جنوری کو کی جائے گی، قومی و صوبائی اسمبلیوں کےآراوز26 جنوری کو رزلٹ کی تیاری کیلئے تجرباتی مشق کریں۔

    مراسلے میں کہا ہے کہ نتائج کی تیاری کےلئے مشق ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں کی جائے گی۔

    الیکشن کمیشن نے ای ایم ایس کی مشق سے متعلق ایس او پیز جاری کر دیے ہیں، جس میں کہا ہے کہ آراو 25 جنوری تک فارم 28اور 33 میں اندراج مکمل کریں گے، پریذائیڈنگ افسر 25 جنوری تک پولنگ سٹیشن کامیپ بھجوائیں گے۔

    مراسلے میں کہنا ہے کہ پریذائیڈنگ افسران کو آر اوز 25 جنوری تک ڈمی اندراج شدہ فارم 45 مہیا کریں گے، پریذائیڈانگ افسران قومی و صوبائی اسمبلی کے فارم 45 پر نتائج 26 جنوری کو شام 5 بجے بھیجیں گے۔

    ایس او پیز کے مطابق پریذائیڈنگ افسران فارم 45 کی موبائل فوٹو لے سکتے ہیں، 26جنوری شام 5 بجے سے ای ایم ایس آپریٹر ڈیٹا کا اندراج شروع کر دے گا، فارم45اندراج کےبعدریٹرننگ افسر فارم47تیارکرکےالیکشن کمیشن کوبھیجے گا۔

    الیکشن کمیشن کی انتخابی عمل کے دوران چوتھی بار ای ایم ایس کی تجرباتی مشق کررہا ہے۔