Author: زاہد مشوانی

  • عام انتخابات کی کوریج، غیر ملکی میڈیا کو اجازت نامے جاری

    عام انتخابات کی کوریج، غیر ملکی میڈیا کو اجازت نامے جاری

    حکومت نے ملک بھر میں 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات کی کوریج کے لیے حکومت نے غیر ملکی میڈیا کو اجازت نامے جاری کر دیئے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان میں عام انتخابات 2024 کی کوریج کے لیے حکومت پاکستان نے پہلے مرحلے میں 35 غیر ملکی  صحافیوں کو اجازت نامے جاری کیے ہیں ۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ جس میں چین، جاپان، امریکا، لندن، کینیڈا، ہانگ کانگ، سنگاپور  کے صحافی شامل ہیں، غیر ملکی مبصرین کی درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ 20 جنوری تھی۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ الیکشن کمیشن نے 2 لاکھ ایکریڈیشن کارڈز چھاپے ہیں، یورپی یونین، کامن ویلتھ ممالک کے وفود بھی مشاہدہ کے لئے آئیں گے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان: دوران تربیت غیر حاضر پولنگ عملے کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

    الیکشن 2024 پاکستان: دوران تربیت غیر حاضر پولنگ عملے کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

    الیکشن کمیشن نے پولنگ عملے کی تربیت کے دوران غیر حاضری کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

    8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں پولنگ عملے کی تربیت جاری ہے اور اس میں غیر حاضری کے واقعات کا الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے غیر حاضر عملے کے خلاف سخت انضباطی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق اس حوالے سے چیف الیکشن کمشنر نے تمام چیف سیکرٹریز اورصوبائی الیکشن کمشنرز کو ہدایات جاری کر دی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ وہ پولنگ اسٹاف کی تربیت کے دوران ان کی حاضری کو یقینی بنائیں۔

    چیف الیکشن کمشنر نے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ تربیت کے دوران غیر حاضر ملازمین کی معطلی اور ضابطے کی کارروائی یقینی بنائی جائے۔ اس معاملے پر کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : این اے 83 اور  85 میں انتخابات ملتوی کرنے کا نوٹی فکیشن منسوخ

    الیکشن 2024 پاکستان : این اے 83 اور 85 میں انتخابات ملتوی کرنے کا نوٹی فکیشن منسوخ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے این اے 83 اور 85 میں انتخابات ملتوی کرنے کا نوٹیفکیشن منسوخ کردیے، جس کے بعد دونوں حلقوں میں انتخابات ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے این اے 83 اور 85 میں انتخابات ملتوی کرنےکےآراوکےنوٹیفکیشن منسوخ کردیے۔

    چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت کی ہے کہ دونوں حلقوں میں انتخابات ہوں گے، انتخابی عمل جاری رکھا جائے۔

    چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے سماعت کی، لیگی امیدوار نے موقف اپنایا کہ آراو کا ایک نوٹس ملا کہ آپ کے حلقے میں آزاد امیدوار فوت ہو گیا ، وفات پانے والے امیدوار کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ 15 جنوری کا ہے۔

    ن لیگی امیدوار کا کہنا تھا کہ تحقیقات پر پتا چلا صادق علی کی وفات 2 جنوری کو ہوئی، 3 جنوری کو نماز جنازہ ہوئی، اس معاملے میں جعل سازی ہوئی، 2حلقوں میں انتخابات ملتوی کروانے کیلئے سازش کی گئی۔

    ڈی آر و نے کہا کہ انکوائری میں ثابت ہو گیا ہے کہ صادق علی کی وفات دو جنوری کو ہوئی، انکوائری میں صادق علی کی والدہ، بیٹی، امام مسجد کے بیان ریکارڈ کیے گئے۔

    سیکریٹری یوسی نے بتایا کہ ہم نے نمبردار کی تصدیق اور بیٹے کی درخواست پر ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کیا، جس پرنمبردار کا کہنا تھا کہ میرے جعلی دستخط کئے گئے۔

    جس پر چیف الیکشن کمشنر نے سیکرٹری یوسی کے خلاف ڈی سی سرگودھا کو کارروائی کی ہدایت کی اور ریمارکس دیئے کہ سیکریٹری یوسی کو نوکری سے برخواست کرنا چاہیے۔

  • ملک بھر سے بروقت نتائج الیکشن کمیشن بھیجنے کے لیے کیا انتظامات کیے گئے ہیں؟

    ملک بھر سے بروقت نتائج الیکشن کمیشن بھیجنے کے لیے کیا انتظامات کیے گئے ہیں؟

    اسلام آباد: الیکشن کے دن ملک بھر سے بروقت نتائج الیکشن کمیشن بھیجنے کے لیے تمام تر انتظامات مکمل کر لیے گئے۔

    الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق الیکشن 2024 میں الیکشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) کا استعمال کیا جائے گا، ای ایم ایس سے نتائج انٹرنیٹ اور بغیر انٹرنیٹ کے بھی بھیجے جا سکیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام حلقوں کے ریٹرننگ افسران کو 3، 3 ڈیٹا انٹری آپریٹرز فراہم کیے جائیں گے، آر اوز کو فائبر آپٹکس سہولت میسر ہوگی، متبادل کے طور پر وائی فائی ڈیوائس دی جائے گی۔

    الیکشن کمیشن چاروں صوبوں میں الیکشن مینجمنٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ کر چکا ہے، مختلف اضلاع میں ریجنل الیکشن کمشنرز، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرز کے دفاتر سے ای ایم ایس کا تجربہ کیا گیا، ای ایم ایس سسٹم جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے سکیورٹی اہلکاروں کیلیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا

    ذرائع کے مطابق پریزائیڈنگ افسران اپنے پولنگ اسٹیشن کے نتائج ریٹرننگ افسران کو بھجوائیں گے، آر او ڈیجیٹل اور مینوئل طریقے سے رزلٹ الیکشن کمیشن کو بھجوائے گا۔

  • سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کا استعفیٰ منظور

    سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کا استعفیٰ منظور

    اسلام آباد: 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات سے چند ہفتے قبل سیکریٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان عمر حمید کا استعفیٰ منظور کر لیا گیا۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید نے خرابی صحت کے باعث استعفیٰ دیا تھا جسے اب منظور کر لیا گیا ہے۔

    عمر حمید نے 7 جنوری کو خراب صحت کے باعث عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ انہوں نے اپنے استعفے میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ ان صحت کام کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔

    دوسری جانب ذرائع نے بتایا تھا سیکریٹری الیکشن کمیشن کچھ دن تک اسپتال میں زیر علاج رہے اور گھر پر ان کا علاج جاری ہے۔

    استعفے کی خبر نشر ہونے کے فوری بعد ترجمان الیکشن کمیشن نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ عمر حمید ذہین اور محنتی افسر ہیں وہ بہت اچھے طریقے سے کام کر رہے ہیں۔

    ترجمان نے بتایا تھا کہ عمر حمید کی طبیعت کچھ دنوں سے خراب تھی، وہ اس وقت میڈیکل ریسٹ پر ہیں، ان کی صحت نے اجازت دی تو جلد فرائض انجام دیں گے۔

    انہوں نے واضح کیا تھا کہ الیکشن کمیشن مکمل طور پر فعال ہے اور کسی کام میں رکاوٹ نہیں ہے، تعطیلات کے دنوں میں بھی دفاتر کام کر رہے ہیں۔

  • الیکشن 2024 پاکستان: ای سی پی کی ڈی آر اوز اور آر اوز کو ہدایات جاری

    الیکشن 2024 پاکستان: ای سی پی کی ڈی آر اوز اور آر اوز کو ہدایات جاری

    8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران کو اہم ہدایات جاری کر دی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران کو اہم ہدایات جاری کر دی ہیں جس میں انہیں انتخابی نشانات کی تبدیلی سے اجتناب کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسران کو کہا ہے کہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ ہو سکتا ہے اس مرحلے پر انتخابی نشان کی تبدیلی ممکن نہ ہو سکے، اس لیے ڈی آر اوز اور آر اوز انتخابی نشانات کی تبدیلی سے اجتناب کریں۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر انتخابی نشان میں تبدیلی لازمی ہو تو اس کے لیے کمیشن سے پیشگی اجازت لی جائے۔

  • الیکشن کمیشن کی سینیٹ  قرارداد پر انتخابات ملتوی کرنے سے معذرت

    الیکشن کمیشن کی سینیٹ قرارداد پر انتخابات ملتوی کرنے سے معذرت

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے سینیٹ قرارداد پر انتخابات ملتوی کرنے سے معذرت کرلی اور کہا اس مرحلے پر عام انتخابات کو ملتوی کرنا مناسب نہیں ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد سے متعلق سینیٹ سیکریٹریٹ کو خط لکھا، سینٹ کو یہ خط ایڈیشنل ڈائریکٹر الیکشن کمیشن پاکستان سید ندیم حیدر کی جانب سے ارسال کیا گیا۔

    الیکشن کمیشن پاکستان نے سینٹ کی قرارداد نمبر 562 پر جواب جمع کرایا، جس میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے سینیٹ قرارداد کا اجلاس میں جائزہ لیا، 5 جنوری 2024 کے ساتھ سینیٹ کی طرف سے منظور کردہ قرارداد نمبر 562 کاپی کے ساتھ اس کمیشن کو بھجوائی گئی، اس معاملے پر کمیشن کے اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا۔

    خط میں کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صدر پاکستان کی مشاورت سے 8 فروری 2024 کو عام انتخابات کے لیے پولنگ کی تاریخ مقرر کی۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کہ امن و امان کی بحالی کے لیے، کمیشن نے نگراں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو سیکیورٹی بہتر بنانے اور عام انتخابات پرامن/قابل اعتماد انعقاد کے لیے ووٹرز کو سازگار ماحول فراہم کرنے کے لیے ہدایات جاری کیں۔

    خط میں کہنا تھا الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2024 کے انعقاد کے حوالے سے تمام ضروری انتظامات کر لیے ہیں، 8 فروری 2024 کو عام انتخابات 2024 کے انعقاد کے لیے اگست کو سپریم کورٹ میں کمٹمنٹ بھی جمع کرائی ہے۔

    الیکشن کمیشن نے خط میں کہا کہ ماضی میں عام انتخابات اور بلدیاتی انتخابات سردیوں کے موسم میں ہوتے رہے ہیں، کمیشن کے لیے اس مرحلے پر عام انتخابات 2024 کو ملتوی کرنا مناسب نہیں ہوگا۔

  • الیکشن 2024 ملتوی کرانے کی قرارداد پر علمدرآمد ، سینیٹر دلاور خان کا چیئرمین سینیٹ کو خط

    الیکشن 2024 ملتوی کرانے کی قرارداد پر علمدرآمد ، سینیٹر دلاور خان کا چیئرمین سینیٹ کو خط

    اسلام آباد : سینیٹر دلاور خان نے الیکشن 2024 ملتوی کرانے کی قرارداد پر علمدرآمد کے لئے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو خط لکھا ، جس میں کہا کہ یقینی بنایا جائے کہ 8 فروری کے انتخابات ملتوی کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر دلاور خان نے الیکشن ملتوی کرانے کی قرارداد سے متعلق چیئرمین سینیٹ کو خط لکھا۔

    خط میں کہا گیا کہ سینیٹ نے 5 جنوری کو الیکشن ملتوی کرانے کی قرارداد پاس کی تھی، یہ بات باعث تشویش ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے تاحال 8 فروری کے انتخابات ملتوی کرانے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔

    سینیٹر دلاور خان کا کہنا تھا کہ قرارداد میں نشاندہی کیے گئے تحفطات پر توجہ دینی چاییے تھی مسائل حل کئے بغیر صاف شفاف انتخابات کے انعقاد پر سمجوتا نظر آرہا ہے۔

    خط میں مزید کہا گیا کہ بطور ایوان کے کسٹوڈین کے مداخلت کرکے میری قرارداد پر عملددامد کی موجودہ صورت حال معلوم کی جائے اور یقینی بنایا جائے کہ 8 فروری کے انتخابات ملتوی کیے جائیں تاکہ ملک بھر سے لوگ الیکشن سرگرمیوں میں شرکت کر سکیں۔

    یاد رہے 5 جنوری کو سینیٹ میں 8 فروری کے عام انتخابات کو معطل کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی تھی۔

    سینیٹر دلاور خان نے الیکشن میں سازگار ماحول کی فراہمی کے لیے قرارداد پیش کی تھی ، جس میں کہا گیا تھا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں صورتحال خراب ہے۔ مولانا فضل الرحمان اور محسن داوڑ پرحملے ہوئے ہیں جب کہ ایمل ولی خان اور دیگر سیاسی رہنماؤں کو تھریٹ ملے ہیں۔ الیکشن کے انعقاد کے لئے ساز گار ماحول فراہم کیا جانا چاہیے۔

    قرارداد میں کہا تھا کہ خیبر پختونخوا، بلوچستان میں دہشتگردی کی کارروائیاں جاری ہیں جب کہ محکمہ صحت ایک بار پھر کورونا کے پھیلنے کا عندیہ دے رہا ہے

    قرارداد میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ چھوٹے صوبوں میں بالخصوص الیکشن مہم چلانے کیلیے مساوی حق دیا جائے اور الیکشن کمیشن شیڈول معطل کر کے سازگار ماحول کے بعد شیڈول جاری کرے۔

  • کوئی انتخابی نشان کسی دوسری پارٹی کے امیدوار کو نہ دیا جائے، الیکشن کمیشن

    کوئی انتخابی نشان کسی دوسری پارٹی کے امیدوار کو نہ دیا جائے، الیکشن کمیشن

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کوئی انتخابی نشان کسی دوسری پارٹی کے امیدوار کو نہ دیا جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ اکثر امیدواروں کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں ان درخواستوں کے ذریعے ہمیں دھوکا دیا جارہا ہے، آر اوز ایسے کسی امیدوار کو دوسرا نشان نہ دیں۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ قوانین کے تحت امیدوار کے لیے ضروری ہے کہ وہ پارٹی وابستگی سے متعلق اقرار نامہ جمع کرائے، پہلے سے جمع شدہ اقرار نامہ ہوتے ہوئے کوئی امیدوار دوسری پارٹی کے لیے انتخاب نہیں لڑ سکتا۔

    ای سی حکام کا کہنا ہے کہ پرانی پارٹی چھوڑے بغیر دوسری پارٹی کے لیے الیکشن لڑنا الیکشن ایکٹ سیکشن 203 کی خلاف ورزی ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ امیدوار کی اس قسم کی ہر حرکت سپریم کورٹ فیصلے کے بھی منافی ہے، جو امیدوار کسی اور جماعت کا ممبر ہو اور دوسری جماعت کا نشان مانگے وہ نہ دیا جائے۔

  • الیکشن 2024: اے این پی کو انتخابی نشان الاٹ

    الیکشن 2024: اے این پی کو انتخابی نشان الاٹ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عوامی نیشنل پارٹی کو انتخابی نشان لالٹین الاٹ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے اے این پی کو انتخابی نشان لالٹین الاٹ کر دیا، نیز اس کی انٹرا پارٹی الیکشن کے لیے مہلت کی درخواست بھی منظور کر لی۔

    اے این پی کو 10 مئی تک انٹرا پارٹی الیکشن کی مہلت دے دی گئی ہے، تاہم الیکشن کمیشن نے اے این پی پر اس تاخیر کے لیے 20 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا ہے۔

    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی الیکشن کے سلسلے میں اسفندیار ولی کو نوٹس جاری کیا تھا، انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے پر الیکشن کمیشن نے 13 جماعتوں کو گزشتہ روز ڈی لسٹ کر دیا تھا۔