Author: ضیاء الحق

  • کے پی میں آئل اینڈ گیس کمپنی کی کامیاب بڈنگ کا اہم سنگ میل عبور

    کے پی میں آئل اینڈ گیس کمپنی کی کامیاب بڈنگ کا اہم سنگ میل عبور

    پشاور: خیبرپختونخوا کی آئل اینڈ گیس کمپنی کی کامیاب بڈنگ کا اہم سنگ میل عبور کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی نے کامیاب بڈنگ کے ذریعے ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا، میران بلاک کی بڈنگ کا عمل مکمل ہو گیا اور 49 فی صد شیئرز فروخت کر دیے گئے۔

    وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت خیبرپختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی لمیٹڈ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں شرکا کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلاک کے 51 فی صد شیئرز خیبرپختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی کے پاس رہیں گے، جب کہ باقی فروخت کر دیے گئے۔

    منصوبے کے تحت صوبے میں 22 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی، ایکسپلوریشن مرحلے کے 100 فی صد اخراجات متعلقہ کنسورشیم برداشت کرے گا۔

    وزیر اعظم کی ضلع کرم میں دواؤں کی قلت فوری دور کرنے کی ہدایت

    علی امین گنڈاپور نے اس موقع پر کہا کہ ملک میں تیل اور گیس کی پیداوار میں خیبرپختونخوا کا بڑا کردار ہے، یہ پیش رفت کمپنی کو مزید مستحکم بنانے اور خطے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔

    انھوں متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ صوبے میں پن بجلی کے جاری منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے، اور ضم اضلاع میں چھوٹے پن بجلی گھروں کی تعمیر کے لیے سروے کیے جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے یہ ہدایت بھی کی کہ مساجد اور گھروں کی سولرائزیشن کے منصوبے پر بھی جلد کام شروع کیا جائے۔

  • بیرسٹر علی ظفر نے اسد قیصر کو چیئرمین پی ٹی آئی نامزد کرنے کی تردید کر دی

    بیرسٹر علی ظفر نے اسد قیصر کو چیئرمین پی ٹی آئی نامزد کرنے کی تردید کر دی

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے بیرسٹر گوہر کو ہٹا کر ان کی جگہ اسد قیصر کو پارٹی چیئرمین نامزد کرنے کی خبر کی تردید کر دی۔

    بیرسٹر علی ظفر نے سماجی رابطوں کی سائٹ ایکس پر بیان جاری کیا کہ میں نے اسد قیصر کو چیئرمین اور علی محمد خان کو سیکریٹری جنرل مقرر کرنے کا بیان نہیں دیا، میری آج بانی سے جیل میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔

    قبل ازیں، خبر سامنے آئی تھی کہ پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی نے بتایا تھا کہ اسد قیصر چیئرمین جبکہ علی محمد خان کو مرکزی جنرل سیکریٹری نامزد کر دیا گیا ہے۔

    https://www.youtube.com/watch?v=EaP2KaKCe0E

    یہ بھی بتایا گیا تھا کہ شوکت یوسفزئی کے بیان کی تصدیق بیرسٹر علی ظفر نے کی جنہوں نے کچھ دیر قبل بانی سے جیل میں ملاقات کی تھی۔

    بیرسٹر علی ظفر سے منسوب بیان سامنے آیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’بانی سے ابھی ملاقات ہوئی انہوں نے یہی فیصلہ کیا، انہوں نے پرانے لوگوں کو موقع دیا کہ وہ پارٹی کو لیڈ کریں۔ بانی نے اسد قیصر اور علی محمد خان کو ملاقات کیلیے اڈیالہ جیل بلا لیا ہے۔‘

    خبر کے فوری بعد اسد قیصر کا بیان سامنے آیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ مجھے پارٹی چیئرمین نامزد کرنے کی اطلاعات درست نہیں، سیکریٹری جنرل سے متعلق فیصلہ بانی سے مشاورت کے بعد ہوگا۔

    تاہم اس قبل، سلمان اکرم راجہ کا بطور مرکزی جنرل سیکریٹری کے عہدے سے استعفیٰ سامنے آیا جبکہ اس کے کچھ دیر بعد صاحبزادہ حامد رضا پی ٹی آئی کور کمیٹی اور سیاسی کمیٹی سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔

    صاحبزادہ حامد رضا کے مطابق وہ قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ بانی پی ٹی آئی کو پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بانی سے ملاقات کے بعد قومی اسمبلی سے بھی استعفیٰ دے دوں گا، فائنل کال میں ناکامی پر مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • بیرسٹر گوہر کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا احوال سامنے آگیا

    بیرسٹر گوہر کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا احوال سامنے آگیا

    پشاور: اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور بیرسٹر سیف سے ملاقات کا احوال سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے بیرسٹر گوہر اور صوبائی حکومت کے مشیرِ اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے ڈیڑھ گھنٹے ملاقات کی جس کا احوال سامنے آگیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر اور بیرسٹر سیف نے بانی پی ٹی آئی سے حکومت سے مذاکرات کی اجازت لی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر حکومت سے مذاکرات کیلئے کمیٹی تشکیل دینگے، پی ٹی آئی کمیٹی پارٹی اراکین سے دھرنے کے مقام کے تعین پر رائے لی جائیگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ڈی چوک کے بجائے کسی اور جگہ دھرنےکی آفر کی گئی، حکومت نے پی ٹی آئی سے دوسری جگہ کے انتخاب پر سہولت دینےکا بھی وعدہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی لیڈر شپ کی مشاورت جاری، جلد حکومتی نمائندوں سے مذاکرات ہونگے، ڈٰی چوک سے پیچھے ہٹنے پر مطالبات منظوری پر پڑنے والے اثرات پر بھی بات کی جائیگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لیڈر شپ کی جانب سے بانی پی ٹی آئی سمیت تمام قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا، پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کا مؤقف ہے کہ مطالبات پورے ہونے تک واپسی کا ارادہ نہیں ہے۔

    دوسری جانب عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ میری بانی پی ٹی آئی سے اہم ملاقات ہوئی ہے، بانی پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال فائنل ہے اور احتجاج کال آف والی بات نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے عمران خان کی کال پر احتجاج کیا جا رہا ہے، عمران خان نے 24 نومبر کو اسلام آباد کی جانب مارچ کی کال دی تھی۔

  • مذاکرات بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے شروع ہوں گے، علی امین گنڈاپور

    مذاکرات بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے شروع ہوں گے، علی امین گنڈاپور

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے واضح کیا ہے کہ مذاکرات بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہائی سے شروع ہوں گے اور آگے بڑھیں گے۔

    اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد علی امین گنڈاپور نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ بانی کو رہا کروانے سمیت تمام مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے۔

    علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پی ٹی آئی کا نعرہ ’اب نہیں تو کب ہم نہیں تو کون‘ کو ثابت کرنے کا وقت آ چکا ہے، قوم نے فیصلہ کرنا ہے کہ ظلم کے نظام کا مقابلہ کریں گے یا انصاف لیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: عطا اللہ تارڑ کا عمران خان کی رہائی کے حوالے سے اہم بیان

    انہوں نے کہا کہ بانی ہماری اور ہماری نسلوں کی جنگ لڑ رہے ہیں، ہم ان کو مایوس نہیں کریں گے، پی ٹی آئی کا نظریہ ہمارا جنون ہے اور جنون مرتا نہیں بڑھتا ہے۔

    دوسری جانب، سینئر پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آج اسلام آباد ہائیکورٹ سے بڑا فیصلہ آیا ہے لہٰذا امید ہے اب جلد بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہو جائے گی۔

    علی محمد خان نے کہا کہ آج کے فیصلے سے جھوٹ کا پلندہ نیست و نابود ہوگیا ہے، گزشتہ ہفتے توشہ خانہ کیس کا ٹرائل مکمل ہوا تھا، آج بانی کو ضمانت پر رہا کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ کیس سب سے بڑا تھا جس میں بانی پی ٹی آئی گرفتار تھے، کیس میں رہائی ملنا بہت بڑی کامیابی ہے لیگل ٹیم کو مبارکباد دیتے ہیں، حکومت ہوش کے ناخن لے اور مسائل کو حل کرے۔

  • کیا خیبرپختونخوا حکومت پی آئی اے خرید رہی ہے؟

    کیا خیبرپختونخوا حکومت پی آئی اے خرید رہی ہے؟

    خیبرپختونخوا حکومت نے پی آئی  اے کی نجکاری کی بولی میں شرکت پر دلچسپی کا اظہار کر دیا۔

    بلیو ورلڈ کنسورشیم کی بولی سےپی آئی اے کی نجکاری کا معاملہ لٹک گیا ہے، حکومت تو پرامید تھی کہ کئی گروپس بولی میں حصہ لیں گے، جن میں غیرملکی گروپ میں شامل ہوں گے، لیکن بولی کا عمل ایک طرح سے مذاق بن گیا۔

    گزشتہ روز بولی کیلئے چھ گروپوں میں سے صرف بلیو ورلڈ کنسورشیم نے کاغذات جمع کرائے۔ حکومت نے مزید تیس منٹ کی مہلت بھی دی لیکن بلیو ورلڈ کنسورشیم نے بولی کیلئے دس ارب روپے سے زیادہ کا ریٹ نہیں دیا۔

    صرف ایک بولی لگائے جانے کے بعد خیبرپختونخوا حکومت نے پی آئی  اے کی نجکاری کی بولی میں شرکت پر دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ اس سلسلے میں خیبرپختونخوا نجکاری بورڈ کی جانب سے وفاقی وزیر نجکاری کو خط لکھا گیا ہے۔

    خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے قومی ایئرلائن ہے اثاثے قوم کیلئے اہمیت رکھتے ہیں، پی آئی اےکی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعلیٰ کی ہدایت پر خط تحریر کیا گیا۔

    خط کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت بلیو ورلڈسٹی کنسورشیم کی بولی سے زیادہ پیشکش کیلئے تیار ہے۔

    کابینہ کی نجکاری کمیٹی کو سارے عمل سے آگاہ کردیا گیا ہے، اب نجکاری کمیٹی ہی بلیو ورلڈ کنسورشیم کی بولی مسترد یا منظور کرنے کا حتمی فیصلہ کرے گی۔

    پی آئی اے کی خریداری کیلئے کسی ایئرلائن گروپ یا کمپنی نے دلچسپی ظاہر نہیں کی، ہاؤسنگ سوسائٹی نے بولی میں حصہ لیا۔

    وزیرنجکاری علیم خان اور نجکاری کمیٹی کے سربراہ اسحاق ڈار بھی بولی کے وقت موجود نہیں تھے۔

    یاد رہے پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بولی جمع کرانے والی کمپنی بلیو ورلڈ سٹی کیساتھ معاہدے کے اہم خدوخال سامنے آئے تھے۔

    ذرائع نجکاری کمیشن نے بتایا تھا کہ پی آئی اے کےملازمین کو18 ماہ تک ملازمت پر رکھا جائےگا اور 18 ماہ بعد تقریبا 70 فیصد تک ملازمین کو ازسر نو جاب لیٹر آفر ہوں گے۔۔

    معاہدے کے تحت سرمایہ کاری کمپنی 5 سالوں میں 30 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرےگی اور پی آئی اے کے فلیٹس کی تعداد 45 تک بڑھائی جائے گی جبکہ ایئرلائن اپنےتمام روٹس پر سروسزکوبحال کرے گی۔

    خیال رہے قومی ایئرلائن کے کل 152 ارب روپے کے اثاثہ جات ہیں، اثاثہ جات میں جہاز،سلاٹ،روٹس و دیگر شامل ہیں۔

    قومی ایئرلائن کی مجموعی رائلٹی 202ارب روپے ہے، جس میں سی اے اےاورپی ایس اوشامل ہیں جبکہ ملازمین کی تعداد7ہزار 100 ہے جبکہ 2400 سے زائد تعداد یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کی ہے۔

  • خیبر پختونخوا جانے والے سیاحوں کیلیے خوشخبری

    خیبر پختونخوا جانے والے سیاحوں کیلیے خوشخبری

    پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے سیاحت کو فروغ دینے اور سیاحوں کی آسانی کیلیے ایک اہم منصوبے کی منظوری دی ہے جو ابھی مکمل ہونا باقی ہے۔

    وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیرِ صدارت محکمہ سیاحت کا اجلاس ہوا جس میں ’میزبان‘ کے نام سے ہوم اسٹے ٹوارزم منصوبے کو حتمی شکل دے دی گئی، منصوبے کے باضابطہ اجرا کیلیے رواں سال 15 دسمبر کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گھروں میں سیاحوں کو معیاری رہائشی سہولتوں کیلیے 30 لاکھ تک بلا سود قرضہ دیا جائے گا، ابتدائی طور پر منصوبہ 395 ملین روپے کی لاگت سے شروع کیا جائے گا، سیاحتی اضلاع میں 2 کمرے تعمیر یا پہلے سے قائم کمروں کی تزئین و آرائش کر سکتے ہیں۔

    فیصلہ کیا گیا کہ اپر اور لوئر چترال، اپر اور لوئر دیر، ایبٹ آباد، مانسہرہ اور سوات میں ابتدائی طور پر منصوبہ شروع ہوگا، قرضوں کی واپسی کی مدت 5 سال ہوگی جبکہ واپسی کا عمل قرضے لینے کے دوسرے سال سے شروع ہوگا۔

    اجلاس میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں سیاحت کے فروغ کے بے پناہ مواقع ہیں جبکہ آمدن اور روزگار پیدا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سیاحتی علاقوں میں قائم ٹورسٹ فیسیلی ٹیشن سینٹرز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔

  • علی امین گنڈا پور7 گھنٹے بعد منظرعام پر آگئے

    علی امین گنڈا پور7 گھنٹے بعد منظرعام پر آگئے

    پشاور : وزیراعلیٰ خیبرپختو نخوا علی امین گنڈاپور کا موبائل فون آن ہوگیا, وہ 7 گھنٹے بعد منظر عام پر آئے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے قائدین وزیراعلیٰ خیبرپختو نخوا علی امین گنڈا پور کی غیر حاضری اور ان سے متعلق خبروں کے حوالے سے کافی فکر مند تھے تاہم اب ان کو اچھی خبر مل گئی۔

    اس حوالے سے پی ٹی آئی ایم این اے شاہد خٹک نے ایکس پر شیئر کیے گئے پیغام میں کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور واپس پہنچ گئے ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختو نخوا علی امین گنڈاپور کا موبائل فون آن ہوگیا ہے اور انہوں نے اپنی سیکیورٹی بھی طلب کرلی ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پورکے سیکیورٹی اہلکار ان کے پاس پہنچ گئے ہیں، یاد رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور 7گھنٹے کے بعد منظر عام پر آئے ہیں۔

    اس حوالے سے نمائندہ اے آر وائی نیوز نے بتایا کہ وہ کسی میٹنگ تھے جہاں موبائل جیمرز لگے ہوئے تھے جس وجہ سے ان سے رابطہ نہیں ہو پارہا تھا۔

    وہ جس مقام پر گئے وہاں انکی سیکیورٹی بھی نہیں گئی تھی تاہم اب انہون نے اپنی سیکورٹی کو طلب کرلیا اور وہاں سے روانہ ہوگئے ہیں

    اس بات کی تصدیق وزیر اعلیٰ کے پی کے ترجمان فراز مغل، ان کے بھائی فیصل الامین گنڈا پور اور پی ٹی آئی ایم این اے شاہد خٹک نے بھی کی ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور پشاور وزیراعلیٰ ہاؤس پہنچ گئے ہیں، اس حوالے سے وزیراعلیٰ کے پی کے بھائی فیصل امین نے ان کے پشاور پہنچنے کی تصدیق کردی ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور اسلام آباد میں ایک طویل میٹنگ میں مصروف تھے۔

  • خیبرپختونخوا میں بغیر کسٹم پیڈ گاڑیوں پر اب کتنا ٹیکس عائد ہوگا؟

    خیبرپختونخوا میں بغیر کسٹم پیڈ گاڑیوں پر اب کتنا ٹیکس عائد ہوگا؟

    پشاور: مالاکنڈ ڈویژن اور ضم اضلاع میں این سی پی (نان کسٹم پیڈ)، این ڈی پی (نان ڈیوٹی پیڈ) گاڑیوں کی ریگولرائزیشن کے لیے خیبر پختونخوا حکومت نے وفاق کو تجاویز مرتب کر کے دے دی ہیں۔

    وفاقی حکومت نے کے پی حکومت سے این ڈی پی گاڑیوں کو ریگولرائز کرنے کے لیے تجاویز طلب کی تھیں، کیوں کہ این ڈی پی گاڑیوں پر کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکسز وفاقی حکومت کے اختیارات میں شامل ہے۔

    کے پی حکومت کے مطابق ایکسائز پولیس نے اب تک 2 لاکھ 11 ہزار گاڑیوں کی پروفائلنگ کی ہے جو ابھی تک جاری ہے۔

    دی گئی تجاویز کے مطابق رجسٹرڈ بارگین ڈیلرز کو 10 فی صد اضافی ڈیوٹی کے ساتھ گاڑیوں کو رجسٹر کرنے کی سہولت دی جائے، اسکیم کے تحت ریگولرائزیشن کی اہلیت پروفائل شدہ گاڑیوں کی ہوگی، گاڑیوں کے مالکان کو 5 سال تک گاڑیاں فروخت کرنے کی اجازت ہوگی۔

    کے پی حکومت نے کہا ہے کہ فائلرز اور نان فائلرز کی حیثیت کا بھی جائزہ لیا جائے، پروفائل شدہ گاڑیوں میں سے زیادہ تر یوٹیلٹی گاڑیاں ہیں، لگژری گاڑیوں کی تعداد کم ہے۔

    تجاویز کے مطابق 800 سی سی گاڑی پر فائلر 1 لاکھ، نان فائلر 1 لاکھ 50 ہزار مجوزہ کسٹم ڈیوٹی ادا کرے گا، 801 سے 1000 سی سی گاڑی پر فائلر 2 لاکھ، نان فائلر 3 لاکھ ڈیوٹی ادا کرے گا، 1001 سے 1300 سی سی گاڑی پر فائلر 2 لاکھ 50 ہزار، نان فائلر ساڑھے 3 لاکھ ڈیوٹی، 2001 سے 2500 سی سی گاڑی پر فائلر 5 لاکھ 50 ہزار، نان فائلر 8 لاکھ ڈیوٹی، 2500 سی سی سے اوپر گاڑی پر فائلر 7 لاکھ، نان فائلر 10 لاکھ ڈیوٹی ادا کرے گا۔

    800 سی سی گاڑی کی مجوزہ رجسٹریشن فیس 15 ہزار، 1000 سی سی کی 20 ہزار اور 1300 سی سی کی 30 ہزار، 2500 سی سی کی 1 لاکھ، اس سے اوپر سی سی گاڑیوں کی مجوزہ رجسٹریشن فیس 2 لاکھ ہوگی۔

    تجاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام اضلاع میں کسٹمز، پولیس، ایکسائز، نیشنل بینک کے مشترکہ سہولت مراکز کا قیام عمل میں لایا جائے، مکمل رجسٹریشن فیس اور کسٹم ڈیوٹی ادا کی جائے، کم آمدنی والے افراد کے لیے آسان اقساط کا منصوبہ بنایا جائے، اور اسکیم کے حوالے سے جامع عوامی بیداری مہم کا آغاز کیا جائے۔

    اسکیم کے لیے صوبائی حکومت نے وفاق سے پروفائلنگ کی جلد تکمیل کے لیے فنڈنگ کا بھی مطالبہ کیا، تجاویز میں کہا گیا ہے کہ اسکیم کی خلاف ورزی کرنے والے مالکان کی گاڑیوں کو ضبط اور جرمانے عائد کیے جائیں گے۔

  • وزیر اعلیٰ کے پی نے جلسہ ملتوی کرنے کے لیے بانی پی ٹی آئی کے میسجز دیکھنے سے بھی انکار کیا تھا، انکشاف

    وزیر اعلیٰ کے پی نے جلسہ ملتوی کرنے کے لیے بانی پی ٹی آئی کے میسجز دیکھنے سے بھی انکار کیا تھا، انکشاف

    پشاور: پی ٹی آئی جلسہ ملتوی کرنے کے لے وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور اور حکومتی رابطوں کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مختلف حلقوں نے پی ٹی آئی جلسہ ملتوی کرنے کے لیے پہلے علی امین گنڈاپور سے رابطہ کیا تھا، تاہم ان کے انکار پر اعظم سواتی اور بیرسٹر گوہر سے رابطے کیے گئے۔

    علی امین گنڈاپور کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ انھوں نے رابطہ کرنے والوں کو جلسہ ملتوی کرنے کی حامی نہیں بھری تھی، ان کو بانی پی ٹی آئی کا آڈیو اور ویڈیو پیغام بھی دکھانے کی آفر بھی کی گئی، لیکن علی امین نے میسجز دیکھنے سے انکار کیا۔

    وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے بھی شرائط دی گئی تھیں، علی امین نے کہا بانی پی ٹی آئی کو جیل سے نکال کر سامنے لایا جائے یا ویڈیو پر رابطہ کرائیں، انھوں نے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے کے لیے بھی نہیں جاؤں گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور اور بانی پی ٹی آئی کے درمیان 25 دن سے زائد سے ملاقات نہیں ہوئی ہے، علی امین گنڈاپور نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ ان کی کوئی حیثیت نہیں، بانی جو حکم کریں گے اس پر عمل کریں گے۔

  • ’عسکری اداروں نے واضح کیا خیبر پختونخوا میں کوئی آپریشن نہیں ہو رہا‘

    ’عسکری اداروں نے واضح کیا خیبر پختونخوا میں کوئی آپریشن نہیں ہو رہا‘

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیرِ صدارت ایپکس کمیٹی کے اجلاس بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس میں عسکری اداروں نے واضح کیا کہ صوبے میں کوئی آپریشن نہیں ہو رہا۔

    اجلاس میں عسکری قیادت، پولیس اور سول حکام نے شرکت کی جبکہ اجلاس میں وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پولیس کو حکم دیا کہ اگر کوئی بھی مسلح غیر سرکاری شخص ملوث ہو تو اسے گرفتار کر کے کارروائی کی جائے اور دہشتگرد ہر صورت قابلِ مذمت ہیں ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ پولیس مسلح گروہ کے دفاتر کے خلاف بلا تفریق کارروائی کرے گی جبکہ عسکری اداروں نے واضح کیا کہ صوبے میں کوئی آپریشن نہیں ہو رہا، دہشتگرد عناصر کے خلاف کارروائی پولیس اور سی ٹی ڈی کرے گی جبکہ بارڈر کے قریب ایسے علاقوں میں جہاں پولیس کارروائی نہ کر سکے تو وہاں فوج کی مدد لی جائے گی۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ موجودہ نفری اور گاڑیوں سے تمام صوبہ بشمول جنوبی اضلاع کو ترجیحی بنیادوں پر اضافی مدد فراہم کی جائے۔

    اعلامیے کے مطابق نئی آسامیوں کی تخلیق میں جنوبی اضلاع کو ترجیح دی جائے جبکہ ہر کمشنر کی سطح کمیٹی مقرر ہوں گی جن میں عوامی نمائندے، سول عسکری اور پولیس کے نمائندے ہوں گے۔

    اجلاس میں طے ہوا کہ بنوں واقعے کی جوڈیشل انکوائری کیلیے عدلیہ کو درخواست دی جائے گی، حکومت بنوں واقعے میں اپنی انکوائری بھی کروائے گی اور ذمہ داران کا تعین کرے گی، طورخم، خرلاچی، انگوراڈہ، غلام خان سمیت باجوڑ و مہمند کے روایتی بارڈرز پر بھی تجارت کی اجازت دی جائے اور اس سلسلہ میں کیس وفاقی حکومت کے پاس ہے اس سے مقامی افراد کو روزگار ملے گا اور اسمگلنگ کی حوصلہ شکنی ہوگی۔

    ایپکس کمیٹی کی رائے میں پُرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی حق ہے اور فرض ہے کہ قانون اور ضابطہ اخلاق کی پاسداری ہو ، لا قانونیت اور پر تشدد احتجاج سے گریز کیا جائے تاکہ دیگر عناصر اس کو کسی اور مقصد کیلیے استعمال نہ کریں۔

    اعلامیے میں یہ کہا گیا پاک فوج، پولیس اور دیگر دفاعی ادارے اور عوام نے دہشتگردی کے خاتمے کیلیے لازوال قربانیاں دی ہیں، اس دوران بعض عناصر نے سرکاری اداروں پر بے جا تنقید کی جس سے افسروں اور جوانوں کی دل آزاری ہوئی۔