Author: ضیاء الحق

  • افغانستان میں صورتحال اب کیسی ہے، افغان شہری نے آنکھوں دیکھا حال بتا دیا

    افغانستان میں صورتحال اب کیسی ہے، افغان شہری نے آنکھوں دیکھا حال بتا دیا

    پشاور : افغانستان کی تازہ صورتحال کے پیش نظر کابل میں موجود شہریوں نے اطمینان کا اظہار کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ لوٹ مار کرنے والے والے ملزمان کو طالبان نے گرفتار کرلیا۔

    اس حوالے سے کابل میں موجود شہریوں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کی اور آنکھوں دیکھی موجودہ صورت حال پر اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ شہریوں نے بتایا کہ کابل میں صورتحال 60 فیصد کنٹرول میں ہے، افغان فورسز نے چوکیاں خالی کیں تو گاڑیاں چھیننے اور ڈکیتیوں کے واقعات میں اضافہ ہوگیا۔

    انہوں نے بتایا کہ طالبان کے روپ میں چہرے ڈھانپے کچھ ملزمان نے شہریوں کو لوٹنے کی کوشش کی، طالبان نے بروقت کارروائی کرکے تمام افراد کو حراست میں لے لیا۔

    افغان شہریوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ طالبان کی آمد سے کابل کے شہری اب مطمئن ہیں، خواتین کے برقعے کی پابندی کے حوالے سے پالیسی میں نرمی نظر آرہی ہے۔

    ایک افغان شہری کا کہنا تھا کہ اسکول اور بینک دو روز کیلئے بند کردیئے گئے، مارکیٹیں بھی بند ہیں، طالبات کو امتحانات دینے کی اجازت دیدی گئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ گرلز اسکولوں کے باہر کسی بھی مرد کی موجودگی کی اجازت نہیں دی جارہی، طالبان نے پولیس چوکیوں پر اپنے لوگ تعینات کرکے سرکاری گاڑیاں تحویل میں لی ہیں۔

    افغان شہری کا کہنا تھا کہ طالبان نے تحویل میں لی گئی سرکاری گاڑیوں میں گشت شروع کردیا ہے، بارڈر کی بندش سے اشیائے خوردونوش کی قلت اور قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ افغانستان میں پیٹرول ،دالیں، گھی چینی چاول، آٹا اور دیگر اشیائے خورو نوش مہنگی ہوگئی ہیں۔

    افغان شہری کے مطابق ایئرپورٹ پر امریکہ اور کینیڈا کے جہازوں کی آمد کی افواہ پھیلائی گئی، افواہ کے بعد ایئرپورٹ پر ہنگامہ آرائی اور رش کی صورتحال دیکھنے میں آئی، افواہ پھیلائی گئی کہ امریکہ اور کینیڈا کے جہاز افغان شہریوں کو لے جانے آئے ہیں۔

  • صحت کارڈ اسکیم: تحریک انصاف کے مخالفین بھی اس کے معترف ہوگئے

    صحت کارڈ اسکیم: تحریک انصاف کے مخالفین بھی اس کے معترف ہوگئے

    اسلام آباد: تحریک انصاف کی صحت کارڈ اسکیم کے مخالفین بھی معترف ہوگئے۔

    تحریک انصاف کی صحت کارڈ اسکیم کو کڑی تنقید کا نشانہ بنانے والی جے یو آئی نے بھی اس کی افادیت کو تسلیم کرلیا ہے، جس کا عملی نمونہ مولانافضل الرحمان کے بھائی مولانا لطف الرحمان کے ذاتی معاون کا صحت کارڈ اسکیم سے علاج ہے۔

    اسلام آباد کے نجی اسپتال میں مولانا لطف الرحمان کے ذاتی معاون کا علاج کیا گیا، جہاں لطف الرحمان کےذاتی معاون نے صحت کارڈ سے حاصل ہونے والی سہولتوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال اگست میں وزیراعظم عمران خان نے خیبر پختونخوا میں صحت انصاف کارڈ کی فراہمی کے پروگرام کا افتتاح کیا تھا۔

    پشاور میں ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخواہ اور اسٹیٹ لائف کے درمیان معاہدے پر دستخط کے بعد صحت انصاف کارڈ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہر فیملی کو10 لاکھ انشورنس دیاجائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: حکومتی صحت کارڈ سے عام آدمی کتنے روپے تک کا علاج کرواسکے گا؟

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارامقصدپاکستان کواسلامی فلاحی ریاست بناناہے، دیہات اورچھوٹےشہروں میں بھی اسپتال بنیں گے، ہمارےپاس تمام ڈیٹاموجودہوناچاہیے، مانیٹرنگ پرخاص توجہ دیں،امریکا میں بھی ہیلتھ کارڈ پرگھپلے ہوئےتھے۔

    واضح رہے کہ صوبہ خیبرپختونخواہ ملک کا پہلا صوبہ ہے جہاں ہر خاندان کو صحت انصاف کارڈ فراہم کیا گیا ہے۔

    صحت انصاف کارڈ کی فراہمی کے پہلے مرحلے میں صوبے کی چالیس فیصد آبادی اس سہولت سے مستفید ہو رہی تھی،عوام کی جانب سے صحت انصاف کارڈ کی بھرپور پذیرائی کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی تھی کہ اس پروگرام کا دائرہ کار وسیع کیا جائے تاکہ ہر خاندان اس سہولت سے مستفید ہوں۔

  • خیبر پختون خوا کی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ

    خیبر پختون خوا کی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ

    پشاور: خیبر پختون خوا کی حکومت نے اپنی آمدن وسائل سے 75 ارب تک بڑھانے کی منصوبہ بندی کر لی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مالی سال کے اختتام تک صوبے کو 53 ارب کی آمدنی حاصل ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق 18 جون کو خیبر پختون خوا حکومت کا بجٹ 2021-22 پیش کیا جا رہا ہے، جس میں ترقیاتی بجٹ 350 ارب سے زائد رہنے کا امکان ہے، یہ صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ ہوگا۔

    گریڈ 19 سے نیچے گریڈز کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فی صد اضافہ کیا جائے گا، اور مزدوروں کی کم از کم اجرت 21000 کرنے کا امکان ہے۔

    بجٹ میں آٹے پر سبسڈی دی جائے گی، جگر کی پیوندکاری بھی صحت پلس کارڈ میں شامل کی جائے گی، جب کہ صحت کارڈ کا دائرہ کار ضم اضلاع تک بڑھایا جائے گا۔

    سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے نجی سیکٹر کو مراعات دی جائیں گی، نجی سرمایہ کاروں کو سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی، تمام اضلاع میں خواتین، بزرگوں اور اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں گے۔

    پنشن اور سرکاری ملازمین کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے اصلاحات کا فیصلہ کیا گیا ہے، سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل اہم ترین جاری منصوبے بھی مکمل کیے جائیں گے، صحت اور تعلیم کے جاری تمام منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچائے جائیں گے۔

    اضلاع کے مابین منصوبوں کے لیے فنڈز کی فراہمی میں پایا جانے والا تضاد ختم کیا جائے گا، اگلے مالی سال کے پروگرام میں صرف 2 نئی اسکیمیں شامل کی جائیں گی، جب کہ اضلاع کے ترقیاتی پروگرامز پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

    نئے اساتذہ کی بھرتیاں کی جائیں گی، 80 فی صد سے زائد نمبر حاصل کرنے والی طالبات کو وظائف دیے جائیں گے۔

    ریسکیو 1122 کا دائرہ کار تحصیلوں کی سطح تک بڑھایا جائے گا، ادارے کے لیے نئی ایمبولینسز کی خریداری کے لیے فنڈز بھی مختص کیے جائیں گے۔

  • ’رشکئی انڈسٹریل زون گیم چینجر ثابت ہوگا‘

    ’رشکئی انڈسٹریل زون گیم چینجر ثابت ہوگا‘

    وزیراعظم عمران خان نے نوشہرہ میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے تحت گزشتہ دنوں رشکئی اقتصادی زون کا افتتاح کیا، سرمایہ کاری بورڈ کے مطابق رشکئی اقتصادی زون سی پیک کے تحت بننے والے چار بڑے اقتصادی منصوبوں میں سے ایک ہے۔

    سرمایہ کاری بورڈ کے مطابق ایک ہزار ایکڑ پر مشتمل یہ زون تیز رفتار صںعتکاری کے فروغ کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا اور جس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ اس منصوبے میں دو ہزار سے زائد ملکی اور غیرملکی سرمایہ کاروں نے سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے۔

    خیبرپختونخواحکومت کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں کی دلچسپی کی وجہ ملک کے دیگر تین زونز کے مقابلے میں اس زون کا ایئرپورٹ، ڈرائی پورٹ، ریلوے اسٹیشن، موٹروے اور شاہراہوں کے توسط سے پاکستان کے تمام صوبوں اور افغانستان سے منسلک ہونے کے علاوہ پانچ بڑے اضلاع نوشہرہ، مردان، صوابی چارسدہ اور پشاور کے سنگم پر واقع ہونا ہے جہاں کی زرخیز زمین مختلف قسم کی فصلیں اور سبزیاں اگانے کے لیے موزوں ہے۔

    وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا کہنا تھا کہ رشکئی خصوصی اقتصادی زون میں 400 سے زائد صنعتیں شامل ہوں گی جن میں گارمنٹس اور ٹیکسٹائل، گھریلو سازو سامان، تجارتی سامان، الیکٹرونکس، آٹو موبائل، ادویہ سازی اور مکینیکل مصنوعات شامل ہیں جو لاکھوں افراد کے لیے ملازمتوں کے مواقع پیدا کریں گی۔

    تجزیے کے مطابق اقتصادی سرگرمیاں شروع ہوگی تو یقیناً مختلف حوالوں سے گیم چینجر ثابت ہوگا جن میں ایک طرف خطے میں افغانستان کی بدلتی صورتحال میں اگر افغان طالبان اور افغان حکومت کے مابین افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے مذاکرات شروع ہوجاتے ہیں اور دونوں فریق امن کو یقینی بنانے میں کردار ادا کرنے کی حامی بھر لیتے ہیں تو پشاور وادی جسے وسطی ایشیا کا گیٹ وے کہا جاتا ہے کو کاروباری اور ثقافتی حوالے سے دوبارہ وہ حیثیت حاصل کرنے کی پوزیشن میں ہوگی۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کو کامیاب بنانا بھی حکومت کی ذمہ داری ہے کیونکہ سرمایہ کاری اسی وقت بڑھتی ہے جب سرمایہ دار اپنے سرمایہ کا تحفظ اور اس کے نتیجے میں آمدن میں اضافہ محسوس کرتا ہے یہی وجہ لگتی ہے کہ اس منصوبہ کے افتتاح کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلی خیبر پختونخوامحمود خان کو مخاطب ہوتے ہوئے خبردار بھی کیا اور کہا کہ ان صنعتی زونز میں سرمایہ داروں کی سرمایہ کاری کو ناصرف آسان بنانا ہوگا بلکہ روایتی دفتری حربے اور مشکلات کو ختم کرکے ون ونڈوآپریشن یقینی بنانا ہوگا۔

    اب دیکھنا یہ ہے خیبرپختونخوا اکنامک زون ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی (کے پی ای زیڈ ڈی ایم سی)جس کا مقصد صنعتکاروں کو سرمایہ کاری کے وسیع مواقع فراہم کرنا صوبے میں صنعتکاری کے فروغ اور صنعتی زون کی ترقی کو یقینی بنانے میں کتنی حد تک کامیاب ہوتی ہے۔

  • مزدور کی کم از کم اجرت 21 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں اضافہ

    مزدور کی کم از کم اجرت 21 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں اضافہ

    خیبرپختونخوا حکومت نے مزدور کی اجرت کم از کم 21 ہزار روپےکرنےکا اعلان کر دیا۔

    بڑھتی مہنگائی کے پیشِ نظر خیبرپختونخوا حکومت احسن اقدام کرتے ہوئے مزدور کی کم از کم ‏تنخواہ میں اضافہ کر دیا۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخو انے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافےکا اعلان کرتے ہوئے ‏کہا کہ اضافے کا اطلاق یکم جون سے ہو گا۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمودخان نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں بھی سرکاری ملازمین کو ایڈہاک ‏ریلیف دیں گے، مشکل حالات کےباوجودملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کررہےہیں اور حکومت ‏ملازمین کو زیادہ سےزیادہ ریلیف کےلیےکوشاں ہے۔

  • وائس چانسلر ویمن یونیورسٹی صوابی کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا

    وائس چانسلر ویمن یونیورسٹی صوابی کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا

    پشاور: ویمن یونیورسٹی صوابی میں بے قاعدگیوں، اختیارات کے غلط استعمال اور میرٹ کے برعکس غیرقانونی بھرتیوں پر وائس چانسلر ڈاکٹر شاہانہ عروج کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گورنر انسپکشن ٹیم نے ویمن یونیورسٹی صوابی میں بے قاعدگیوں، وائس چانسلر کے اختیارات کے غلط استعمال اور غیرقانونی بھرتیوں پر انکوائری کی جس کے بعد گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان نے ویمن یونیورسٹی صوابی کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہانہ عروج کو جبری رخصت پر بھیج دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی انکوائری رپورٹ میں وائس چانسلر ویمن یونیورسٹی صوابی ڈاکٹر شاہانہ عروج کے خلاف الزامات اور یونیورسٹی میں بے قاعدگیوں کے الزامات درست ثابت ہوئے۔

    گورنر انسپکشن ٹیم نے اپنی انکوائری رپورٹ گورنر خیبرپختونخوا کو پیش کی تھی۔

    گورنرخیبرپختونخوا نے جے آئی ٹی انکوائری رپورٹ کی سفارشات کی روشنی میں وائس چانسلر ڈاکٹرشاہانہ عروج کوجبری رخصت پربھیجنے کی باقاعدہ منظوری دی۔

    گورنر کی منظوری کے بعد ڈکٹرشاہانہ عروج کو 90دن کی جبری رخصت پربھیج دیا گیا ہے جس کا محکمہ ہائرایجوکیشن خیبر پختونخوا نے باقاعدہ اعلامیہ جاری کر دیا۔

  • سوات یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

    سوات یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

    وائس چانسلر یونیورسٹی آف سوات پروفیسر ڈاکٹر محمد جمال خان کو الزامات پر عہدے سے ہٹا ‏دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف سوات میں مالی بے قاعدگیوں، غیرقانونی بھرتیوں، ہراسانی کے ‏الزامات اور اختیارات کے غلط استعمال پر گورنر خیبرپختونخواشاہ فرمان نے وائس چانسلر ‏یونیورسٹی آف سوات پروفیسر ڈاکٹر محمد جمال خان کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا۔

    گورنر نے پروونشل انسپکشن ٹیم اور گورنر انسپکشن ٹیم کی انکوائریز رپورٹ کی سفارشات پر ‏وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد جمال خان کو 90 دن کی جبری رخصت پر بھیج دیا۔ ‏

    گورنر کی منظوری کے بعد محکمہ ہائرایجوکیشن نے باقاعدہ اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔

  • وزیراعلیٰ کے پی بھیس بدل کر پہنچ گئے، رشوت خور کلرک رنگے ہاتھوں پکڑا گیا

    وزیراعلیٰ کے پی بھیس بدل کر پہنچ گئے، رشوت خور کلرک رنگے ہاتھوں پکڑا گیا

    پشاور : وزیراعلیٰ کے پی نے عام شہری کا روپ دھار کر رشوت لینے والے کلرک کو معطل کردیا، ان کا کہنا ہے کہ عوام کی خدمت میں غلفت و بدعنوانی برداشت نہیں کی جائے گی۔

    وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے بھیس بدل کر ڈی سی پشاور آفس کا اچانک دورہ کیا اس دوران محمود خان عام شہریوں کے درمیان کھڑے ہو کر دفتر میں ہونے والے متعلقہ امور کا جائزہ لیتے رہے۔

    اسی دوران وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے لائسنس برانچ کے ایک کلرک اور دیگر عملہ کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا اور موقع پر ہی احکامات جاری کرتے ہوئے دو اہلکاروں کو معطل کرکے معاملات کی مکمل انکوائری کیلئے تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ تمام اداروں و محکموں پر واضح ہو کہ کسی قسم کی غلفت لاپرواہی اور بدعنوانی بالکل برداشت نہیں کی جائے گی۔

    محمود خان کا کہنا تھا کہ میں اب خود مختلف مقامات اور اداروں میں عوام کے درمیان جاکر اس طرح کے جائزے لیتا رہوں گا، کرپشن میں ملوث عناصر کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔

  • عاطف خان ایک بار پھر صوبائی وزیر بن گئے

    عاطف خان ایک بار پھر صوبائی وزیر بن گئے

    پشاور: خیبرپختونخوا کے وزرا کو محکمے تفویض کردئیے گئے، تحریک انصاف کے اہم رہنما عاطف خان طویل عرصے صوبائی وزیر بن گئے، محکمہ انتظامی امور نےاعلامیہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فضل شکور کو صوبائی وزیر قانون مقرر کردیا گیا ہے، طویل عرصے سے کابینہ سے دور رہنے والے عاطف خان کو خوراک اورسائنس وٹیکنالوجی کی وزارت تفویض کردی گئی ہے۔

    شکیل احمد خان پبلک ہیلتھ کے وزیر مقرر کئے گئے جبکہ خلیق الرحمان ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کےمشیر کی ذمے داریاں نبھائیں گے، تاج محمد ترند کو معاون خصوصی برائے توانائی مقرر کیا گیا ہے۔

    اسی طرح شفیع اللہ خان معاون خصوصی برائےجیل خانہ جات مقرر کئے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے خلاف بغاوت کرنے پر گزشتہ برس جنوری میں عاطف خان کو کابینہ سے فارغ کیا گیا تھا۔

    دو ماہ قبل دورہ پشاور کے موقع پر وزیر اعظم نے وزیراعلیٰ کے پی محمود خان اور گورنر شاہ سلمان اور عاطف خان میں صلح کرائی تھی ، جس کے بعد وزیراعظم نے عاطف خان کو کابینہ میں واپسی کا عندیہ بھی دیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم سےعاطف خان اور شہرام ترکئی کی ملاقات

    گذشتہ ماہ خیبر پختونخوا کابینہ میں توسیع کی گئی تھی، سادہ اور پروقار تقریب میں گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان نے اراکین صوبائی اسمبلی عاطف خان، شکیل خان، فضل شکور اور فیصل امین گنڈا پور سےحلف لیا، چاروں ارکان کو وزیراعظم عمران خان کی منظوری کے بعد کابینہ میں شامل کیا گیا تھا۔

  • خیبرپختون خوا میں کم عمر بچوں کو منشیات دے کر زبردستی بھیک منگوائے جانے کا انکشاف

    خیبرپختون خوا میں کم عمر بچوں کو منشیات دے کر زبردستی بھیک منگوائے جانے کا انکشاف

    پشاور: خیبرپختون خوا کے دارالحکومت میں کم عمر بچوں کو منشیات اور دیگر نشہ آور ادویات دے کر بھیک منگوائے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

     سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر پشاور کے ایک فٹ پاتھ پر سوئے کم عمر گدا گروں کی ویڈیوز وائرل ہوئیں، جس پر صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان نے ان کا نوٹس لیا۔

    یاد رہے کہ اے آر وائی نیوز نے پہلے ہی ایک بلاگ کے ذریعے اس مسئلے کی جانب حکام کی توجہ مبذول کرائی تھی۔

    صوبائی وزیر کی ہدایت پر شروع ہونے والے آپریشن کے دوران 10 بچوں کو ریسکیو کر کے  حفاظتی مرکز (زمونگ کور) شفٹ کیا گیا،  جہاں انہیں تمام سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

    ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان نے بتایا کہ ’ مخصوص گروہ کے کارندے کم عمر بچوں کو منشیات اور دیگر نشہ آور ادویات دے کر گداگری کی طرف راغب کررہے ہیں‘۔انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ان گداگروں کے  پیچھے  جرائم پیشہ افراد کا ملوث ہونے کی اطلاعات آ رہی ہیں‘۔

    مزید پڑھیں: کرونا کی وبا میں گداگروں کی یلغار اور حکومتی اقدامات

    انہوں نے بتایا کہ ’عوام کی نشاندہی کے بعد گداگروں کے خلاف آج سے آپریشن شروع کیا گیا ہے‘۔ صوبائی وزیر نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ گداگروں کے پیچھے چھپے گروہ کی بھی نشاندہی کریں تاکہ ایسے عناصر کو جلد بے نقاب کیا جائے‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’بچوں کی زندگی سے کھیلنے اور اُن سے بھیک منگوانے والے گروہ کے افراد کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ہیں‘۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ آئی جی پولیس سے جلد اس معاملے پر میٹنگ کروں گا تاکہ منظم گروہ کو بے نقاب کیا جائے‘۔

     صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ’رمضان المبارک کے دوران گداگری کیخلاف آپریشن روک دیا گیا تھا مگر اب اسے دوبارہ شروع کردیا گیا ہے‘۔