Author: ضیاء الحق

  • عیدالفطر کی تعطیلات پر رش، ریلوے پشاور کا اہم فیصلہ

    عیدالفطر کی تعطیلات پر رش، ریلوے پشاور کا اہم فیصلہ

    پشاور: عیدالفطر کی تعطیلات پر رش کے سبب محکمہ ریلوے پشاور نے خصوصی ٹرینیں چلانے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ ریلوے پشاور نے عیدالفطر کی تعطیلات میں بڑھتے ہوئے رش کے پیش نظر پشاور تا راولپنڈی اور راولپنڈی تا پشاور عید اسپیشل ٹرینیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    پہلی عید اسپیشل ٹرین 10 مئی کو پشاور کینٹ سے صبح 9 بجے راونہ ہوگی، جو نوشہرہ، جہانگیرہ، اٹک سٹی، حسن ابدال، ٹیکسلا، گولڑہ شریف اسٹاپ کرتی ہوئی 12.30 پر راولپنڈی پہنچے گی۔

    یہی اسپیشل ٹرین اسی تاریخ میں دن 2 بجے راولپنڈی سے پشاور کے لیے راونہ ہوگی اور بالترتیب گولڑہ شریف، ٹیکسلا، حسن ابدال، اٹک سٹی، جہانگیرہ، اور نوشہرہ اسٹاپ کرتی ہوئی شام 5.30 پر پشاور کینٹ پہنچے گی۔

    عید اسپیشل ٹرینیں 10 مئی تا 16 مئی انھی مقررہ اوقات کے ساتھ چلا کریں گی۔

    بین الصوبائی پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی، محکمہ ریلوے کا بڑا فیصلہ

    واضح رہے کہ محکمہ ریلوے نے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر عائد ہونے والی پابندی کے باعث شہریوں کی سہولت کے لیے مزید ٹرینیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں مختلف شہروں سے مزید 66 ٹرینیں چلائی جائیں گی، یہ تمام عید اسپیشل ٹرینیں کرونا ایس او پیز کے تحت چلائی جائیں گی۔

  • عید تعطیلات، سیاحت پرعائد پابندی میں‌ نرمی کا اعلان

    عید تعطیلات، سیاحت پرعائد پابندی میں‌ نرمی کا اعلان

    پشاور: خیبر پختون خوا حکومت نے کرونا کے باعث سیاحت پر عائد ہونے والی پابندی میں نرمی کردی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق خیبرپختون خواہ حکومت نے کرونا ایس او پیز کے تناظر میں عید الفطر کے دوران سیاحتی مقامات پر جانے کی پابندی عائد کی تھی۔

    حکومت کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندی کا اطلاق مقامی اور غیر ملکی سیاحوں  پر ہونا تھا۔

    نوٹی فکیشن میں بتایا گیا تھا کہ مقامی اور ملکی افراد پر سیاحتی مقامات پر 8سے 16 مئی تک کرونا ایس او پیز کے تناظر میں پابندی عائد ہوگی۔

    اب صوبائی محکمہ سیاحت خیبرپختون خوا نے پابندی سے استشنیٰ کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔  جس کے مطابق غیرملکی سیاحوں اور بین الاقوامی گروپس کو سیاحتی مقامات پر جانے کی اجازت ہوگی۔

     

    نوٹی فکیشن میں بتایا گیا ہے کہ غیرملکی سیاحوں کو سیاحتی مقامات پر ایس او پیز پر ہر صورت عمل کرنا ہوگا جبکہ انہیں کرونا ٹیسٹ کی منفی رپورٹ بھی دکھانا ہوگی۔

    محکمہ سیاحت کے مطابق 8 سے 16 مئی کے درمیان شمالی علاقہ جات میں قائم سیاحتی یا تفریحی مقامات پر جانے والے غیرملکی سیاحوں کو پی سی آر رپورٹ  دکھانے کے بعد ہی جانے کی اجازت دی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: عید کی تعطیلات میں خیبر پختونخواہ کے تمام سیاحتی مقامات بند

    یہ بھی پڑھیں: عید کی چھٹیوں‌ میں سیاحتی مقامات پر جانے والوں کے لیے اہم خبر

    صوبائی محکمے کی جانب سے صرف ان غیر ملکی سیاحوں یا بین الاقوامی سیاحتی گروپس کو ہی استثناء دیا گیا ہے جو پہلے سے ان علاقوں میں موجود ہیں، مقامی یا پاکستانی شہریوں پر پابندی بدستور برقرار ہے۔

  • پشاور: ضیااللہ بنگش کے بعد کابینہ کے مزید 2 ارکان مستعفی

    پشاور: ضیااللہ بنگش کے بعد کابینہ کے مزید 2 ارکان مستعفی

    پشاور: وزیراعلٰی خیبر پختونخواہ کے مشیر ضیااللہ بنگش کے استعفے کے بعد کابینہ کے مزید دو ارکان نے استعفیٰ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی غزن جمال اور مشیر حمایت اللہ خان بھی اپنے عہدوں سے مستعفی ہوگئے ہیں، جس کے بعد مستعفی ہونے والے اراکین کی تعداد تین ہو گئی ہے۔

    مستعفی ہونے والے غزن جمال وزیراعلیٰ محمود خان کے معاون خصوصی تھے جبکہ حمایت اللہ وزیراعلیٰ کےپی کے مشیر برائے مالیاتی امور کے فرائض سر انجام دے رہے تھے۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کےدو مشیر اور ایک معاون خصوصی کا استعفیٰ منظور کرلیا گیا ہے،استعفےگورنرخیبرپختونخوا شاہ فرمان کی جانب سے منظور کیےگئے، گورنر نے وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی ایکسائزاینڈ ٹیکسیشن کااستعفیٰ منظور کیا اس کے علاوہ مشیر سائنس و ٹیکنالوجی ضیااللہ بنگش اور مشیر توانائی حمایت اللہ خان کے استعفے بھی منظور کئے گئے۔

    اس سے قبل وزیراعلیٰ کے پی کے مشیر ضیااللہ بنگش نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے مطلع کیا کہ اپنا استعفیٰ وزیراعلٰی خیبرپختونخوا کو ارسال کردیا ہے۔

    ٹوئٹر پر جاری اپنے استعفے میں ضیااللہ بنگش کا کہنا تھا کہ میرے حلقے میں کچھ ناگزیر حالات نے مجھے یہ قدم اٹھانے پر مجبور کیا، میری بہت ساری ذمہ داریاں ہیں اور میں اپنے حلقے کے لوگوں کی توقعات پر قائم رہنا چاہتا ہوں اور اپنی پوری توجہ ان کے لئے مرکوز رکھنا چاہتا ہوں۔

    ٹوئٹر پر جاری اپنے استعفے میں ضیااللہ بنگش کا کہنا تھا کہ میرے حلقے میں کچھ ناگزیر حالات نے مجھے یہ قدم اٹھانے پر مجبور کیا، میری بہت ساری ذمہ داریاں ہیں اور میں اپنے حلقے کے لوگوں کی توقعات پر قائم رہنا چاہتا ہوں اور اپنی پوری توجہ ان کے لئے مرکوز رکھنا چاہتا ہوں۔

  • وزیر اعظم کے نام دریائے سوات سے متعلق تشویش بھرا خط

    وزیر اعظم کے نام دریائے سوات سے متعلق تشویش بھرا خط

    پشاور: خیبر پختون خوا سے تعلق رکھنے والے ایک رکن قومی اسمبلی نے دریائے سوات سے متعلق وزیر اعظم کو تشویش بھرا خط لکھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر حیدر علی نے وزیر اعظم عمران خان کے نام خط لکھا ہے، جس میں دریائے سوات کی تباہی سے متعلق خدشے کا اظہار کیا گیا ہے۔

    ڈاکٹر حیدر نے خط میں کرش مافیا کے بارے میں لکھا ہے کہ دریائے سوات سے روزانہ بجری اٹھانے والے مافیا نے دریا کا حسن چھین لیا ہے، اگر اس سلسلے میں کوئی کارروائی نہ کی گئی تو صورت حال تشویش ناک ہو جائے گی۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ دریائے سوات کرش مافیا کے ہاتھوں خاتمے کے دہانے پر پہنچ گیا ہے، بجری اٹھائے جانے کے سسب منی سویٹزرلینڈ کا حسن گہنا گیا۔

    خط میں دریائے سوات سے کرش مافیا کے خاتمے کے لیے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے، حیدر علی نے لکھا ’دو سال قبل دریائے سوات سیاحوں کے لیے جنت کا منظر پیش کرتا تھا، اب کرش مافیا نے سوات کا قدرتی حسن چھین لیا ہے۔‘

    خط کے متن کے مطابق 70 کلو میٹر دریائے سوات سے روزانہ کی بنیاد پر بجری اٹھائی جا رہی ہے۔ خط میں وزیر اعظم سے درخواست کی گئی ہے کہ دریائے سوات اور وادی کا حسن بچانے کے لیے ٹھوس حکمت عملی بنائی جائے۔

  • پی ڈی ایم بنوں جلسے میں ’لراوبر، یو افغان‘ اور ریاستی اداروں کے خلاف نعرے

    پی ڈی ایم بنوں جلسے میں ’لراوبر، یو افغان‘ اور ریاستی اداروں کے خلاف نعرے

    بنوں: پاکستان ڈیمو کریٹک موؤمنٹ کی ریلی میں افغان طالبان کے جھنڈے لہرا دیے گئے جبکہ لرا وبر، یو افغان کے نعرے بھی لگائے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے پاکستان ڈیموکریٹک موؤمنٹ (پی ڈی ایم) کے بنوں میں ہونے والے جلسے میں امیر حیدر ہوتی کی تقریر کے دوران ’لرا وبر، یوافغان‘ کے نعرے لگائے گئے۔

    لرا وبر یو افغان کے نعرے کا مطلب اوپر کابل نیچے پشاور یعنی سب ایک ہی افغان ہے۔

    پنڈال میں شرکا افغان طالبان کے جھنڈے بھی لے کر پہنچے جنہیں سب کے سامنے لہرایا گیا جبکہ شرکا نے ریاستی اداروں کے خلاف بھی نعرے بازی کی۔ ذرائع کے مطابق شرکا کو ریاستی اداروں اور لراوبر، یوافغان نعروں یا افغان طالبان کے جھنڈے لہرانے سے قیادت نے نہیں روکا۔

    مزید پڑھیں: ’’بیان پر قائم ہوں، پنجابیوں سے معافی نہیں مانگی‘‘

    یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر کیوں پی ڈی ایم کے جلسے میں افغان طالبان کے جھنڈے لہرائے گئے اور کیوں لو اوبر یو افغان کے نعرے لگائے گئے؟۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے بنوں جلسے میں لگنے والے نعروں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’پی ڈی ایم کےمقاصدکیا ہیں، اب سب کچھ سامنےآچکا ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے بلوچستان میں آزاد بلوچستان کے نعرے لگائے اور امن باڑ کو اکھاڑ پھینکنے کا مطالبہ کیا۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کراچی جلسے میں اردو بولنے والوں کے خلاف تقریر کی گئی، پنجاب میں جاگ پنجابی جاگ اور پھر پنجابیوں کے خلاف گفتگو کی گئی، اب کے پی میں پاکستان کےخلاف نعرےلگائےجارہےہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اگر کوئی نادانی میں سازش کا حصہ بن رہا ہے تو ہمیں اُس کو روکنا ہوگا، یہ عمران خان کو طالبان اوریہودی ایجنٹ بولتےتھے، اب کھل کر تضادسامنے آرہے ہیں۔

  • جے یو آئی (ف) میں بغاوت میں شدت، مزید کئی رہنماؤں کا پارٹی پالیسی پر عدم اعتماد

    جے یو آئی (ف) میں بغاوت میں شدت، مزید کئی رہنماؤں کا پارٹی پالیسی پر عدم اعتماد

    پشاور: اسلام آباد: جے یو آئی (ف) میں مولانا فضل الرحمان کے خلاف بغاوت میں مزید شدت آگئی ہے، بلوچستان کے بعد کے پی میں بھی جے یو آئی رہنماؤں نے مولانا شیرانی کے بیان کی حمایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں سابق امیر جے یو آئی کے پی مولانا گل نصیب نے گفتگو کرتے ہوئے مولانا شیرانی کو دیانتدار اور ایماندار شخص قرار دیا اور کہا کہ جے یو آئی کی صفوں میں اصلاح وقت کی ضرورت بن چکا ہے، اکابرین نے جو دستور ، آئین پارٹی کیلئے بنایا آج تک عمل نہیں کیا جارہا، جس کے باعث نظریاتی کا رکن الجھن کا شکار ہوکر جے یو آئی چھوڑنے لگے۔

    مولانا گل نصیب نے کہا کہ ماضی میں جے یو آئی حکومت میں آئی تو امیر ٹولے نے اس میں شمولیت اختیار کی، طلحہ محمود ، عظیم اللہ جیسے افراد کو جے یو آئی میں شامل کیا گیا، ان کی شمولیت سے جے یو آئی کا ٹکٹ پیسوں کی بنیاد پر دیا جانے لگا، بدقسمتی سے جے یو آئی میں صداقت کا پیمانہ بدل چکا ہے۔اس سے قبل سابق ایم این اے مولانا شجاع الملک نے بھی مولانا شیرانی کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کی پالیسیوں پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا اختر شیرانی نے مولانا فضل الرحمان کو بے نقاب کردیا

    مولانا شجاع الملک کا کہنا تھا کہ کارکن سمجھ رہے ہیں رہنما خائن ہوچکے ہیں جو بالکل درست ہے، پارٹی کے اہم رکن حافظ حسین کو صرف ن لیگ کے بیانیے پر بات کرنے کی وجہ سے فارغ کردیا گیا، حافظ حسین اکابرین میں سے ہیں، ان کی بات سنی جانی چاہیے تھی۔

    مولانا شجاع الملک کا مزید کہنا تھا کہ حافظ حسین مولانا فضل الرحمان سے پہلے جے یو آئی کے رکن بنے تھے، اس کا مطلب ہے کہ کوئی آواز اٹھائے گا تو اس کا یہی انجام ہوگا؟ یہ حقیقت ہے کہ عوام پی ڈی ایم کی کال پر جلسوں میں شرکت نہیں کررہے، عوام سمجھتے ہیں کہ پی ڈی ایم نیب سے بچنے کیلئے ایک ہوئی ہے

  • کے پی کے میں بھی نون لیگ میں دڑار

    کے پی کے میں بھی نون لیگ میں دڑار

    پشاور: نواز شریف کے بیانیے کے خلاف ایک اور سینیئر لیگی رہنما نے علم بغاوت بلند کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نون لیگ کے پی کے صوبائی سینئر نائب صدر انتخاب چمکنی بھی پارٹی بیانئے کی مخالفت میں کھل کر سامنے آگئے، انتخاب چمکنی نےپندرہ مسلم لیگی رہنماؤں کے ساتھ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پیدائشی مسلم لیگی ہیں، پارٹی میں رہ کر اپنی بات کرینگے، بیانیےمیں ترمیم ہوسکتی ہے۔

    انتخاب خان چمکنی نے کہا کہ پارٹی قیادت پاکستان کی سالمیت اوربقا کے خلاف بیانات نہ دے، اداروں کے ساتھ کھڑا ہونا ہمارے نظریےکی بنیاد ہے، حالیہ بیانیہ پارٹی کے نظریہ کی نفی ہے، قیادت کا بیانیہ اداروں اور عوام کی شہادتوں کی تذلیل ہے، قیادت کےحالیہ بیانات کا فائدہ بھارت اٹھارہاہے، بے پناہ مسائل میں اداروں کو مضبوط بنانےکی ضرورت ہے۔

    پشاور میں ہونے والی نیوز کانفرنس میں ن لیگ کے پی کےنائب صدر فضل اللہ داؤد زئی، نائب صدر ن لیگ کےپی مجیب خان، آرگنائزر عظمت خان، ضلعی صدر ن لیگ ذکااللہ ، ویمن ونگ کی نائب صدریاسمین بیگم اور ن لیگ ویمن ونگ کی سیکریٹری اطلاعات رابعہ سعید بھی موجود تھیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل مسلم لیگ ن صوبہ بلوچستان کے صدر عبدالقادر نے مسلم لیگ ن اور نوازشریف کی جانب سے اپنائے جانے والے بیانیے پر پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبد القادر بلوچ کا کہنا تھا کہ ’پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے پلیٹ فارم سے پاک فوج کے خلاف نازیبا زبان استعمال ہوئی‘، اُن کا کہنا تھا کہ ’افواجِ پاکستان کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے، ثنااللہ زہری کو اسٹیج پر نہ بلانے پر تو بات ہوسکتی تھی مگر میں نے مسلم لیگ ن سے ایک ہی وجہ سے علیحدگی اختیار کی‘۔

    عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ ’ن لیگ سےعلیحدگی کی واحد وجہ فوج کے خلاف بیانیہ ہے کیونکہ میں خود بھی فوجی رہا ہوں، میرے لیے یہ سب قابلِ برداشت نہیں ہے۔

  • خیبرپختونخواہ عوام کے لیے خوش خبری، بی آر ٹی کی بحالی کا اعلان

    خیبرپختونخواہ عوام کے لیے خوش خبری، بی آر ٹی کی بحالی کا اعلان

    پشاور: خیبرپختونخواہ کے دارالحکومت میں بی آر ٹی بس سروس کو ایک بار پھر فعال کردیا گیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبائی دارالحکومت پشاور میں بین الاقوامی معیار کے اصولوں پر قائم کی جانے والی بی آر ٹی بس سروس کو ایک بار پھر فعال کر دیا گیا۔

    بی آرٹی سروس کو ٹرانس پشاور اور بس کمپنی ماہرین کی ان تھک محنت اور تمام تکنیکی فالٹ کے سد باب کے بعد عوام کہ لئے بحال کرنے کا اعلان کیا گیا۔

    سروس کی بحالی کے ساتھ ساتھ ایکسپریس روٹ جس میں 11اسٹیشنز شامل ہیں اور حیات آباد سے خیبر بازار تک خصوصی روٹ کا بھی اجرا کردیا گیا۔

    بی آر ٹی سروس میں نئے روٹ کو شامل کرنے کا مقصد شہریوں کو مزید سہولیات فراہم کرنا اور عوام کے رش کو کم کرنا ہے۔

    ترجمان بی آر ٹی پشاور کا کہنا تھا کہ تمام بسوں کی جامع تحقیقات، نئے آلات کی تنصیب، لوڈ اور روڈ ٹیسٹنگ کی گئی ہے، شہریوں کو محفوظ، ماحول دوست، سستی اور معیاری سفری سہولت فراہم کرنا ادارے کی اولین ترجیح ہے۔

    انہوں  نے کرونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے مسافروں سے اپیل کی کہ وہ بس میں سفر کرتے وقت ماسک کا استعمال لازمی کریں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’مسافر بی آر ٹی سروس سے بھر پور استفادہ کریں مگر بسوں میں نصب خواتین، معذور اور معمر افراد کی نشستوں پر بیٹھنے سے اجتناب کریں‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’بی آرٹی مسافروں کو ہر اسٹیشن پر 2سے 4منٹ کے وقفے کے بعد اگلی بس میسر ہوگی چناچہ مسافر اسٹیشن اور بسوں میں رش سے گریز کریں‘۔

    بی آر ٹی کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’مسافر کسی بھی شکایت یا تجویز کی صورت میں ٹرانس پشاور کی ہیلپ لائن 091-111-477-477 پر رابطہ کریں‘۔ دوسری جانب شہریوں نے بی آرٹی کی بحالی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے سفری منصوبے کے اجرا پر صوبائی حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا۔

  • خیبرپختونخواہ، عوام کی ’امانت‘ چرانے والے 28 افراد گرفتار

    خیبرپختونخواہ، عوام کی ’امانت‘ چرانے والے 28 افراد گرفتار

    پشاور: خیبرپختونخواہ کی ضلعی انتظامیہ نے معدنیات کی چوری میں ملوث 28 افراد کو گرفتار کرلیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کی ہدایت پر خیبرپختونخواہ کے مختلف علاقوں میں معدنیات چوری اور غیر قانونی کان کنی میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائیاں تیز کردی گئیں۔

    وزیراعلیٰ کی ہدایت پرضلعی انتظامیہ نے 2 اضلاع (نوشہرہ اور صوابی) میں کارروائی کر کے 28 افراد کو گرفتار کیا۔

    ضلع نوشہرہ سے 12 جبکہ ضلع صوابی سے 16 افراد کو گرفتار کر کے مائننگ قوانین کی دفعات کے تحت مقدمات درج کرلیے گئے، حراست میں لیے جانے والے تمام ملزمان کو جیل منتقل کردیا گیا۔

    ضلعی انتظامیہ نے ملزمان کے ٹرک، ٹریکٹر اور ٹرالیوں سمیت دیگر اشیاء بھی قبضے میں لے لیں۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے تمام اضلاع کی انتظامیہ کو غیر قانونی کان کنی میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی تیز کرنے کی ہدایت کر تے ہوئے کہا ہے کہ عوامی وسائل کو نقصان پہنچانے والے اور حکومت کی بدنامی کا باعث بننے والے مافیا کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نماٹا جائے اور انہیں قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے۔

    وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ’معدنیات عوام کی امانت ہے، حکومت ان وسائل کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی اور غیر قانونی طور پر کان کنی کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچائے گی‘۔

  • سوات ایکسپریس وے ٹریفک کے لیے بحال

    سوات ایکسپریس وے ٹریفک کے لیے بحال

    پشاور : سوات ایکسپریس وے پر ٹنل اور پلوں پر تعمیراتی کام مکمل کرکے آج ٹریفک کے لئے باقاعدہ کھول جارہا ہے جس سے کرنل شیر خان انٹرچینج سے چکدرہ تک ٹریفک میں مزید آسانی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سوات ایکسپریس وے پر کاٹلنگ پلئی شاہ کوٹ کے مقام پر تعمیراتی کام کیوجہ سے ٹریفک موڑ دیا گیا تھا اب 7 کلومیٹر طویل سرنگ اور پلوں پر تعمیراتی کام مکمل ہونے کے بعد سڑک کو ہر قسم ٹریفک کے لئے کھول دیا جارہا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کا کہنا ہے کہ سوات موٹروے خیبر پختون خوا کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جس سے سیاحت کو فروغ ملنے سمیت عوام کو آسان اور ارام دہ سفر بھی میسر ہے۔

    سوات ایکسپریس وے کی تعمیر سے پہلے کی نسبت سیاحت کو کافی فروغ ملا ہے۔

    تقریبا 35 ارب روپے کی لاگت سے 90 کلومیٹر طویل سوات موٹروے سے سیاحوں کو پاکستان کے سوئٹزلینڈ سوات تک سیاحوں کی رسائی انتہائی سہل بنائی گئی ہے۔

    وزیراعلی خیبر پختونخوا کی قیادت میں سوات موٹروے کو مزید وسعت دینے پر بھی کام تیزی سے جاری ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی کا کہنا تھا کہ سوات ایکسپریس وے سے دیر،۔سوات، بٹ خیلہ، مالاکنڈ باجوڑ اور چترال تک آمدورفت کافی سہل اور اسان بنائی گئی ہے، اس اہم منصوبے کی تکمیل سے نہ صرف سیاحت کو فروغ ملا ہے بلکہ تجارتی سرگرمیاں بھی فروغ پائی ہے۔

    سوات ایکسپریس وے وہ منصوبہ ہے جو ترقی سے محروم اضلاع کو صوبے کے ترقیافتہ اضلاع سے ملاتی ہے جس سے ہمیشہ سے محروم رہنے والے اضلاع ترقی کی راہ پر گامزن ہوجائیں گے۔