Author: ذولقرنین حیدر

  • نادرا کے ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو اغواء کرلیا گیا

    نادرا کے ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو اغواء کرلیا گیا

    اسلام آباد: وفاقی دارلحکومت اسلام آباد سے نادرا کے ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر نجیب اللہ کو اغواء کرلیا گیا ،نجیب اللہ رات گھر سے نکلے اور واپس نہیں آئے۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا کے ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر نجیب اللہ کو اغواء کرلیا گیا ، رمنا پولیس نے بھائی کی مدعیت میں اغواء کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔

    مقدمے کے متن میں کہا ہے کہ نجیب اللہ نادرا ہیڈ کوارٹر میں بطور ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر تعینات ہیں ، نجیب اللہ رات گھر سے نکلے اور واپس نہیں آئے، صبح کال کر کے پشاور جانے کا بتایا۔

    متن میں مزید بتایا گیا کہ کچھ دیر بعد کال کی اور بتایا کہ پشاور ہوں آواز بہت گھبرائی ہوئی تھی ، دوبارہ کال آئی اور گھبرا کر کہہ کہ مجھے کسی نے بٹھا لیا ہے۔

    بھائی کا کہنا تھا کہ ہمیں شک ہے کہ بھائی کو کسی نے اغواء کر لیا ہے تاہم پولیس نے مختلف نمبروں کی سی ڈی آرز پر کام شروع کر دیا ہے۔

    پولیس حکام نے بتایا ہے واقعے کی تحقیقات میں سیف سٹی کیمروں سے بھی مدد لی جارہی ہے۔

  • توشہ خانہ ریفرنس میں سزا، بشریٰ بی بی بنی گالہ سب جیل منتقل

    توشہ خانہ ریفرنس میں سزا، بشریٰ بی بی بنی گالہ سب جیل منتقل

    اسلام آباد: توشہ خانہ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق خاتون اوّل بشریٰ بی بی کو اڈیالہ سے بنی گالہ سب جیل منتقل کر دیا گیا۔

    چیف کمشنر اسلام آباد نے بنی گالہ میں بانی پی ٹی آئی کی رہائش گاہ کو سب جیل قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جس کے بعد مجرمہ کو منتقل کیا گیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق جیل اور اسلام آباد پولیس کے اہلکار بنی گالہ سب جیل تعینات کر دیے گئے، جیل کا عملہ گھر کے اندر جبکہ اسلام آباد پولیس کے اہلکار گھر کے باہر تعینات ہوں گے۔

    بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی 14، 14 سال قید کی سزا

    آج توشہ خانہ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو  14، 14 سال قید کی سزا سنائی گئی جبکہ دونوں کو کسی بھی عوامی عہدے کیلیے 10 سال کیلیے نااہل قرار دیا گیا۔ اڈیالہ جیل میں قائم احتساب عدالت نے دونوں پر 787 ملین روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔

    عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی حاضری لگائی اور استفسار کیا آپ کا 342 کا بیان کہاں ہے؟ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میرا بیان میرے کمرے میں ہے، مجھے تو صرف حاضری کیلیے بلایا تھا۔ اس پر عدالت کا کہنا تھا کہ آپ فوری طور اپنا بیان جمع کروادیں اور عدالتی وقت خراب نہ کریں۔

    بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ آپ کو کیا جلدی ہے، کل بھی جلدی میں سزا سنا دی گئی، میرے وکلا ابھی آئے نہیں، وکلا آئیں گے تو ان کو دکھا کر جمع کراؤں گا، میں صرف حاضری کیلیے آیا ہوں۔ یہ کہتے ہوئے وہ کمرہ عدالت سے چلے گئے۔ سابق وزیر اعظم کے جانے کے بعد جج نے فیصلہ سنایا۔

    توشہ خانہ کیس کا پس منظر

    بانی پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ سے تحائف کو فروخت کرنے کا الزام ہے، چار اگست دوہزار بائیس کو اسپیکر قومی اسمبلی نے توشہ خانہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوایا۔

    محسن شاہ نواز رانجھا سمیت پی ڈی ایم کے پانچ ارکان قومی اسمبلی نے اسپیکر سے درخواست کی تھی، جس میں آرٹیکلز باسٹھ تریسٹھ کے تحت نااہلی کا مطالبہ کیا گیا۔

    سات ستمبر دوہزار بائیس کو بانی پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کو تحریری جواب دیا، جس میں بتایا گیا کہ دوہزار اٹھارہ سے دوہزار بائیس تک اٹھاون تحائف موصول ہوئے، جنہیں باقاعدہ طریقہ کار کے تحت رقم ادا کرکے خریدا۔

    اکیس اکتوبر دوہزار بائیس کو الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو نااہل قرار دیا، فیصلہ میں کرمنل کمپلینٹ فائل کرنے کی ہدایت بھی کی گئی۔

    پندرہ دسمبر دوہزار بائیس کو توشہ خانہ فوجداری کیس ایڈیشل سیشن جج ظفر اقبال نے قابل سماعت قراردیا، جس کے بعد نو جنوری دوہزار تئیس کو ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے کیس دوبارہ قابل سماعت قرار دیا، جہاں ستائیس سماعتوں میں چیئرمین پی ٹی آئی ایک دفعہ بھی پیش نہیں ہوئے.

    دس مئی دوہزار تئیس کو نیب حراست میں عمران خان کو پولیس لائنز سے عدالت لایا گیا اور فرد جرم عائد ہوئی، بارہ جولائی دوہزار تئیس کو توشہ خانہ فوجداری کیس میں ٹرائل کا اہم مرحلہ شروع ہوا۔

    پانچ اگست کو اسلام آباد کی ضلعی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو توشہ خانہ کیس میں مجرم قرار دیتے ہوئے تین سال قید اور ایک لاکھ جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

    بعد ازاں انتیس اگست دوہزار تئیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سزا معطل کرتے ہوئے فوری رہائی کا حکم دیا۔

  • توشہ خانہ کیس : بشریٰ بی بی کی گرفتاری کیلئے ٹیم تشکیل

    توشہ خانہ کیس : بشریٰ بی بی کی گرفتاری کیلئے ٹیم تشکیل

    اسلام آباد : توشہ خانہ کیس میں سزا کے بعد بشریٰ بی بی کی گرفتاری کیلئے ٹیم تشکیل دے دی گئی، تحریری فیصلہ آنے کے بعدٹیم روانہ کر دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ کو سزا کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے بشریٰ بی بی کی گرفتاری کیلئے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ عدالت سے تحریری فیصلہ آنے کے بعدٹیم روانہ کردی جائے گی ، گرفتاری کیلئے نیب کے ساتھ پولیس کی ٹیم بھی بنا دی گئی۔

    بشریٰ بی بی آج فیصلے کےوقت عدالت میں پیش نہیں ہوئی تھیں۔

    یاد رہے عدالت نے بانی پی ٹی ائی اور بشری بی بی کو 14 14 سال قید کی سزا کا حکم دیا، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فیصلہ سنایا۔

    عدالت نے ملزمان کو کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 10 سال کے لیے نااہل کر دیا گیا اور دونوں ملزمان کو 787 ملین جرمانہ بھی عائد کر دیا۔

  • چیف جسٹس اور اداروں کے خلاف غلط معلومات کی تشہیر، 47 صحافیوں اور یوٹیوبرزکو نوٹس جاری

    چیف جسٹس اور اداروں کے خلاف غلط معلومات کی تشہیر، 47 صحافیوں اور یوٹیوبرزکو نوٹس جاری

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے چیف جسٹس پاکستان اور ریاستی اداروں کے خلاف غلط معلومات پھیلا پر 47 صحافیوں اوریوٹیوبرزکو نوٹس جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان اور ریاستی اداروں کے خلاف غلط معلومات کی تشہیر پر ایف آئی اے حرکت میں آگئی۔

    ون ون فائیو پرانکوائریاں باضابطہ طور پر رجسٹر کر دی گئیں، ایف آئی اے نے غلط معلومات پھیلانے والے 65 افراد کو نوٹس بھیج دیے.

    ایف آئی اے کی تحقیقات اور مذکورہ کارروائی معاملے کی سنجیدگی کو ظاہر کر رہی ہے، ایف آئی اے کے نوٹسز کے حوالے سے سماعت کی تاریخ 30 اور 31 جنوری 2024 مقرر کی گئی ہے۔

    جن افراد کو نوٹس بھیجے گئے ان میں میڈیا اور سوشل میڈیا کی 47 مشہور شخصیات بھی شامل ہیں۔

    چیف جسٹس اور ریاستی اداروں کے خلاف غلط معلومات پھیلانے کی پاداش میں ان 47 اہم افراد پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے، ایف آئی اے کے اقدامات ادارے کی ملکی قوانین کی پاسداری کے عزم کا مظہر ہیں۔

  • احمد اسحاق جہانگیر ڈی جی ایف آئی اے تعینات

    احمد اسحاق جہانگیر ڈی جی ایف آئی اے تعینات

    وفاقی نگراں حکومت نے احمداسحاق جہانگیر کو ڈی جی ایف آئی اے تعینات کر دیا۔

    حکومت کی جانب سے احمد اسحاق جہانگیر کی بطور ڈی جی ایف آئی اے تعیناتی کانوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

    احمد اسحاق جہانگیر پولیس سروس آف پاکستان میں 21گریڈ کے افسر ہیں اور عدلیہ مخالف مہم کی انکوائری کرنے والی جےآئی ٹی کےبھی سربراہ ہیں۔

    احمد اسحاق جہانگیر  ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ کے ایڈیشنل ڈی جی بھی رہے ہیں جب کہ پنجاب پولیس میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

  • شکایات پر فوری کارروائی کیلیے نیب کے نئے قواعد و ضوابط جاری

    شکایات پر فوری کارروائی کیلیے نیب کے نئے قواعد و ضوابط جاری

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے اصلاحات کے پہلے مرحلے کے تحت شکایات پر فوری کارروائی کیلیے نئے قواعد و ضوابط جاری کر دیے۔

    نئے قواعد و ضوابط کے مطابق گمنام، ناقص اور غیر سنجیدہ درخواستوں پر کوئی کارروائی نہیں ہوگی تاہم جھوٹے درخواست دہندگان کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی، شکایات پر کارروائی کے دوران الزام علیہ  کو ’جواب دہندہ‘ کے طور پر مخاطب کیا جائے گا۔

    نیب کے مطابق جواب دہندگان کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا، آئین پاکستان کے مطابق جواب دہندگان کی عزت نفس مجروح نہیں کی جائے گی، درخواست دہندہ کیلیے قواعد و ضوابط وضع کر دیے گئے، عائد الزامات کی تصدیق کیلیے حلف نامہ دینا ہوگا۔

    اس میں مزید کہا گیا کہ سرکاری ملازمین کے خلاف تحقیقات کیلیے سول سکریٹریٹس میں احتساب سہولت سیل قائم ہوں گے، قواعد و ضوابط پر پوری نہ اترنے والی موصول درخواستیں بہت جلد نمٹا دی جائیں گی۔

    نیب کے مطابق ہیڈ کوارٹرز اور ریجنل بیوروز میں شکایات سیل قائم کر دیے گئے، چیمبر آف کامرس اور کاروباری تنظیموں کے نمائندوں پر مشتمل شکایات سیل قائم ہوں گے، شکایت پر کسی خاتون کو رشتہ دار کے بغیر نیب آفس نہیں بلایا جائے گا۔

    قواعد و ضوابط میں کہا گیا کہ رشتہ دار نہ ہونے پر نیب کی خاتون افسر انکوائری کرے گی۔ جواب دہندگان سے شکایات پر کارروائی سے متعلق فیڈ بیک لینے کا طریقہ کار بھی وضع کیا گیا۔

  • پاکستان امیگریشن، پاسپورٹ اینڈ ویزہ اتھارٹی کے قیام کی تجویز

    پاکستان امیگریشن، پاسپورٹ اینڈ ویزہ اتھارٹی کے قیام کی تجویز

    پاکستان امیگریشن، پاسپورٹ اینڈ ویزہ اتھارٹی کے قیام کی تجویز وفاقی حکومت کو ارسال کر دی گئی۔

    اتھارٹی کے قیام کیلئے نیا ترمیمی آرڈیننس بھی تیار کیا گیا ہے۔ اتھارٹی ڈیجیٹل امیگریشن، ای ویزہ، ایمر جنسی ٹریول ڈاکومنٹ، مشین ریڈایبل پاسپورٹس جاری کر سکے گی۔

    پاکستانی شہریت کے سرٹیفکیٹس بھی اجرا کر سکے گی۔

    اتھارٹی کیلئے تیار مجوزہ آرڈیننس کے مطابق اتھارٹی کو پاسپورٹ، ویزہ، تمام داخلی و خارجی پواینٹس پر امیگریشن کے اختیارات ہوں گے جب کہ نیشنل بارڈر مینجمنٹ،، ایگزٹ کنٹرول لسٹ، پاسپورٹ کنٹرول لسٹ، ایف سی ایل سے متعلقہ مختلف سسٹم بنانے کے اختیارات بھی ہوں گے۔

    اتھارٹی کے پاس پاسپورٹ کے اجرا، ان کی تجدید، ویزہ کے اجراء کے بھی اختیارات ہوں گے، ویزہ تجدید اور ان حوالوں سے درخواستیں وصول کرنے کے اختیارات، اتھارٹی امیگریشن، پاسپورٹ اور ویزہ ڈیٹا وئیر ہاؤس بنانے اختیارات ہوں گے۔

    اتھارٹی پاکستان سٹیزن شپ ایکٹ 1951اور پاکستان سٹیزن شپ رولز 1952 کے تحت سٹیزن شپ سرٹیفیٹ جاری کر سکے گی۔ اتھارٹی پاکستان کے تمام ائیرپورٹس، زمینی بارڈرز اور بندر گاہوں پر بلا تعطل امیگریشن سرو س کی فراہمی کے لئے ای گیٹس کی سہولت فراہم کرے گی

    مجوزہ آرڈینینس کے مطابق انٹری اور ایگزٹ کا ڈیٹا بیس بنایا جائے گا، اتھارٹی کسی قسم کی اہم معلومات کے لئے فیڈر ل ایجنسیوں کو درخواست کر سکے گی، اتھارٹی کے پا س ریجنل پاسپورٹس آفیسر اور امیگریشن افسران کی گاہے بگاہے بھرتیوں کا اختیار بھی ہوگا، ڈائریکٹر جنرل پاکستان امیگریشن، پاسپورٹ اینڈ ویزہ اتھارٹی اس نوکری کے دوران کوئی اور بزنس یا نوکری نہیں کر سکے گا۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : اسلام آباد کے 123 پولنگ اسٹیشنز ‘حساس’ قرار

    الیکشن 2024 پاکستان : اسلام آباد کے 123 پولنگ اسٹیشنز ‘حساس’ قرار

    اسلام آباد : سیکیورٹی اداروں نے اسلام آباد کے تینوں حلقوں میں حساس پولنگ اسٹیشنز کا ڈیٹا مرتب کرلیا، 123پولنگ اسٹیشنز حساس قرار دیئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں حساس اور حساس ترین پولنگ اسٹیشنز کی تفصیلات تیار کر لی گئیں۔

    سیکیورٹی اداروں نے اسلام آباد کے تینوں حلقوں میں حساس پولنگ اسٹیشنز کا ڈیٹا مرتب کرلیا ، اسپیشل برانچ نے حساس پولنگ اسٹیشنز کی رپورٹ سیکورٹی پلان کیلئے پولیس کو ارسال کر دی۔

    اسپیشل برانچ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجموعی طور پر اسلام آباد کے 3حلقوں میں 990 پولنگ اسٹیشنز قائم ہوں گے، اسلام آباد میں نارمل پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 836 ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کے 3 حلقوں میں 123پولنگ اسٹیشنز حساس قرار دیئے گئے جبکہ اسلام آباد کے 31 پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس کیٹگری میں شامل ہیں۔

    خواتین کیلئے 414 جبکہ مردووٹرزکیلئے بھی414پولنگ اسٹیشنزقائم کیے جائیں گے ، اسلام آباد کے تینوں حلقوں میں 162 پولنگ اسٹیشنز مشترکہ طورپر قائم کیے گئے ہیں۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : پولیس اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ ، تاحکم ثانی پابندی عائد

    الیکشن 2024 پاکستان : پولیس اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ ، تاحکم ثانی پابندی عائد

    اسلام آباد : ملک میں 8 فروری کو ہونے والے الیکشن کے پیش نظر اسلام آباد میں پولیس اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کرنے اور تاحکم ثانی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں الیکشن سے متعلق آئی سی سی پی او اکبر ناصر کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں الیکشن کے حوالے سے سیکیورٹی پلان کو حتمی شکل دے دی گئی۔

    اجلاس میں پولیس اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کرنے اور تاحکم ثانی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تاحال فنڈز جاری نہ ہونے کی وجہ سےعملی اقدامات تاخیر کا شکار ہے ، ترجمان نے بتایا کہ ڈی آئی جی افسران کی زیر نگرانی شرقی ،غربی حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، اضافی اور نظم و ضبط کی ڈیوٹیوں کیلئے رضاکار،ریٹائرڈ افسران کی خدمات لی جائیں گی۔

    خواتین پولنگ اسٹیشنز کیلئے انتظامیہ سے500خواتین رضاکاروں کی خدمات کی درخواست کی ہے۔

    ترجمان پولیس نے کہا ہے کہ الیکشن ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہرگزبرداشت نہیں کی جائے گی ، اسلحہ نمائش، احتجاج، ہوائی فائرنگ یاامن عامہ میں خلل پر رعایت نہیں ہوگی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ تمام حساس پولنگ اسٹیشنز پر کیمرے نصب کیے جائیں گے اور سیف سٹی اسلام آباد میں مرکزی کنٹرول روم قائم کیا جائے گا۔

    اسلام آباد پولیس و دیگرقانون نافذ کرنیوالے اداروں کے 10 ہزار اہلکار فرائض انجام دیں گے ، اسلام آباد کیپیٹل پولیس کی اولین ترجیح پرامن انتخابات کا انعقاد ہے۔

  • وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں میں حملوں کا خدشہ، تھریٹ الرٹ جاری

    وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں میں حملوں کا خدشہ، تھریٹ الرٹ جاری

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں میں حملوں کا خدشہ ہے جس کے پیش نظر تھریٹ الرٹ جاری کردیا گیا۔

    زرائع کے مطابق حملوں کی منصوبہ بندی کالعدم تنظیم کی جانب سے کی گئی ہے، اسلام آباد کے بڑے تعلیمی اداروں میں حملہ کیا جاسکتا ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے تھریٹ الرٹ جاری کیا گیا ہے، حملے کے لئے خاتون خود کش بمبار کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی متعدد یونیورسٹیاں اور اسکول بند کر دئیے گئے، حملے 22 سے 24 جنوری کے دوران کیے جاسکتے ہیں۔

    حملے کے اس تھریٹ کے بعد اسلام آباد میں 4 یونیورسٹیوں کو غیر معینہ مدت کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی انتظامات سخت ہیں، انتخابی ریلیوں، جلوسوں میں احتیاط کی ضرورت ہے، پولیس اپنی طرف سے تمام اقدامات کر رہی ہے۔