Author: ذولقرنین حیدر

  • نیب نے عمران خان کے جواب کو غیرتسلی بخش قرار دیدیا

    نیب نے عمران خان کے جواب کو غیرتسلی بخش قرار دیدیا

    نیشنل کرائم ایجنسی 190ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں نیب نے عمران خان کے موصول جواب کو غیرتسلی بخش قرار دے دیا۔

    ذرائع کے مطابق غیرتسلی بخش جواب پر نیب کی جانب سےعمران خان کو دوبارہ طلب کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔ عمران خان کی طلبی کا نوٹس آج ہی جاری کیا جائےگا۔

    23مئی کو عمران خان کی قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی میں پیشی کا احوال سامنے آیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق عمران خان اپنے حق میں خاطر خواہ دستاویزات اور ثبوت نہیں لائے تھے، سابق وزیر اعظم کو متعلقہ دستاویزات اور سوالات فراہم کر دیے گئے، ان کو اگلی پیشی پر دستاویزات ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی۔

    کیس میں عمران خان کو اپنے حق میں دفاع کرنے کے بھرپور مواقع فراہم کیے جائیں گے۔

    قبل ازیں عمران خان نے نیب کے 19 مئی کے نوٹس کا تحریری جواب جمع کروایا جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ نیب نوٹس سے واضح ہے کہ الزامات وفاقی کابینہ کی جانب سے رازدارانہ معاہدے کی منظوری ہے، 190 ملین پاؤنڈ کی رقم سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں موجود ہے، رقم سے قسم کا کوئی ذاتی فائدہ نہیں اٹھایا۔

    جواب میں کہا گیا کہ ذاتی طور پر این سی اے سے طے معاہدے کا حصہ نہیں تھا لہٰذا کوئی معلومات نہیں، نیب کی جانب سے کرپشن کے الزامات من گھڑت، بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی ہیں، نیب کی جانب سے ضروری دستاویز فراہم نہ کرنے کا الزام بھی غلط ہے، نیب کال اپ نوٹس کے جواب میں میری دسترس میں موجود دستاویز جمع کرائی جاچکی ہیں۔

    سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں یا میری اہلیہ نے ٹرسٹی کے طور پر کسی اراضی یا دیگر ذرائع سے مالی فائدہ نہیں اٹھایا، کابینہ نے رازدارانہ معاہدے کی منظوری متفقہ طور پر قانون کے مطابق دی تھی، نیب میں پیشی سے قبل گزشتہ جواب میں اعتراضات سے آگاہ کرچکا ہوں۔

    ’نیب انکوائری رپورٹ نو مئی کو غیرقانونی گرفتاری کے بعد موصول ہوئی جو پولیس لائنز میں رہ گئی۔ درخواست ہے انکوائری رپورٹ کی ایک کاپی زمان پارک رہائشگاہ پہنچائی جائے۔‘

    القادر ٹرسٹ کیس ہے کیا؟

    نیب کے مطابق یہ مقدمہ القادر یونیورسٹی کیلیے زمین کے غیر قانونی حصول کا ہے، نیشنل کرائم ایجنسی یو کے کے ذریعے 190 ملین پاؤنڈ کی غیر قانونی وصولی سے فائدہ اٹھایا گیا، تفتیشی عمل کے دوران عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ کو کال اپ نوٹس جاری کیے گئے، یہ دونوں القادر ٹرسٹ کے ٹرسٹی ہیں۔

    نیب کے مطابق سابق معاون خصوصی شہزاد اکبر کیس میں ملوث اور کلیدی کردار رہے، شہزاد اکبر اور عمران خان نے خفیہ معاہدے کی دستاویز چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، 190 ملین پاؤنڈ کی رقم قومی خزانے میں جمع ہونا تھی، 190 ملین پاؤنڈ کو نجی سوسائٹی کے کیس میں ایڈجسٹ کیا گیا جسے سپریم کورٹ نے نمٹایا۔

  • چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا نام ای سی ایل میں شامل

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا نام ای سی ایل میں شامل

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا نام ای سی ایل میں شامل کردیا گیا، نیب راولپنڈی نےعمران خان کانام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق 190ملین پاؤنڈ کے کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا نام ای سی ایل میں شامل کردیا گیاہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ عمران خان کا نام نیب راولپنڈی کی درخواست پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا ، سرکلر سمری کے ذریعے وفاقی کابینہ نے منظوری دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، نیب کی جانب سے وزارت داخلہ کو خط لکھا جائے گا۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور ان کی سابق کابینہ کے ارکان کو جاری کیے گئے سفارتی پاسپورٹ منسوخ کردیے گئے تھے اور تمام 10 افراد کو نو فلائی لسٹ میں بھی شامل کردیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی، اسد عمر، پرویز خٹک، شیخ رشید، علی امین گنڈا پور، علی محمد خان، فرخ حبیب، زرتاج گل اور اعظم سواتی کے ڈپلومیٹک پاسپورٹ منسوخ کیے گئے تھے۔

    اس سے قبل وفاقی حکومت نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سمیت 80 سے زائد افراد کا نام نو فلائی لسٹ میں شامل کر دیا تھا، ان افراد کے بیرون ملک سفر کرنے پر پابندی ہوگی۔

  • شیخ رشید سمیت پی ٹی آئی کے 10 رہنماؤں کے سفارتی پاسپورٹ منسوخ

    شیخ رشید سمیت پی ٹی آئی کے 10 رہنماؤں کے سفارتی پاسپورٹ منسوخ

    اسلام آباد: حکومت نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید سمیت پی ٹی آئی کے 10 رہنماؤں کے سفارتی پاسپورٹ منسوخ کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے 10 رہنماؤں کے سفارتی پاسپورٹ منسوخ کردیے گئے۔

    امیگریشن اور پاسپورٹ کے ڈائریکٹر جنرل کی طرف سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ حکام نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نو رہنماؤں اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کے پاسپورٹ "منسوخ اور غیر فعال” کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تحریک انصاف کے جن رہنماؤں کے سفارتی پاسپورٹ منسوخ کیے گئے ہیں، ان میں پی ٹی آئی کے مزکری رہنماؤں شاہ محمود قریشی، اسد عمر، پرویز خٹک، اعظم سواتی، علی امین گنڈا پور، علی محمد خان، فرخ حبیب، عون عباس اور زرتاج گل شامل ہیں

    پی ٹی آئی رہنماؤں کے علاوہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا سفارتی پاسپورٹ بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔

    خیال رہے یہ تمام سیاستدان عمران خان کی کابینہ کا حصہ تھے، جب وہ 2018-2022 تک اقتدار میں تھے۔

    یاد رہے وفاقی حکومت نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سمیت 80 سے زائد افراد کا نام نو فلائی لسٹ میں شامل کر دیا تھا، ان افراد کے بیرون ملک سفر کرنے پر پابندی ہوگی۔

    لسٹ میں شامل افراد میں مراد سعید، ملیکہ بخاری، فواد چوہدری، حماد اظہر، قاسم سوری، اسد قیصر، یاسمین راشد، میاں اسلم اقبال سمیت دیگر رہنما شامل تھے۔

  • پی ٹی آئی کے مزید 146 افراد کے نام نو فلائی لسٹ میں شامل

    پی ٹی آئی کے مزید 146 افراد کے نام نو فلائی لسٹ میں شامل

    پاکستان تحریک انصاف کے مزید 146 افراد کے نام نو فلائی لسٹ میں ڈال دیے گئے ہیں جس کے بعد اب وہ بلا اجازت بیرون ملک سفر نہیں کر سکیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے مزید 146 افراد کے نام نو فلائی لسٹ میں شامل کر دیے گئے ہیںجس کے بعد اب اب وہ بغیر اجازت بیرون ملک سفر نہیں کر سکیں گے۔

    ذرائع کے کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے مجموعی طور پر 226 رہنماؤں اور کارکنوں کے نام نو فلائی لسٹ میں ڈالے گئے ہیں اور تمام افراد کو عارضی شناخت والی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

    مذکورہ رہنماؤں اور کارکنوں کے نام پولیس، نیب، اینٹی کرپشن کے مراسلوں کے بعد نو فلائی لسٹ میں ڈالے گئے ہیں جس کے بعد انہیں ایک بار سفر کے لیے بھی وزارت داخلہ سے اجازت لینا درکار ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ تمام افراد کی فہرستیں ایئرپورٹس پر امیگریشن حکام کو فراہم کر دی گئی ہیں۔

  • عمران خان، بشریٰ بی بی و دیگر کے نام نو فلائی لسٹ میں شامل

    عمران خان، بشریٰ بی بی و دیگر کے نام نو فلائی لسٹ میں شامل

    وفاقی حکومت نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا نام نو فلائی لسٹ میں شامل کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وزیر اعظم اور سابق خاتون اول سمیت 80 سے زائد افراد کے نام نو فلائی لسٹ میں شامل کیے گئے۔ ان افراد کے بیرون ملک سفر کرنے پر پابندی ہوگی۔

    لسٹ میں شامل افراد میں مراد سعید، ملیکہ بخاری، فواد چوہدری، حماد اظہر، قاسم سوری، اسد قیصر، یاسمین راشد، میاں اسلم اقبال سمیت دیگر رہنما شامل ہیں۔

    گزشتہ روز اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے عمران خان کو 8 مقدمات میں شامل تفتیش کرنے پر تفصیلی فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ پراسیکیوٹرکے مطابق جے آئی ٹی نے عمران خان کو تفتیش میں معاونت کیلیے نوٹسز جاری کیے، پراسیکیورٹر کے مطابق متعدد بار جے آئی ٹی نوٹسز کے باوجود وہ شامل تفتیش نہیں ہوئے۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ وکیل ملزم کے مطابق سکیورٹی خدشات کے باعث دی گئی تاریخ پر پیش نہیں ہوئے، جے آئی ٹی عمران خان کو زمان پارک میں شامل تفتیش کر لے، وکیل ملزم کے مطابق اس سے قبل بھی جے آئی ٹی نے زمان پارک میں عمران خان سے تفتیش کی، عمران خان سے تفتیش کیلیے جگہ کا تعین کرنے پر عدالتی معاونت درکار نہیں۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت کی جانب سے تفتیش کیلیے جگہ کا تعین کرنا عدالتی مداخلت بھی ہو سکتی، قانون کو مدنظر رکھتے ہوئے تفتیش کی جگہ کا تعین فریقین کو باہمی رضا مندی سے دیکھنا ہوگا، امید ہے آئندہ تاریخ سے قبل عمران خان کو جے آئی ٹی شامل تفتیش کر لے گی، فریقین باہمی رضا مندی سے عمران خان کا بیان ریکارڈ کرنے کے طریقے کار کا تعین کرنے پر آزاد ہیں، فریقین عمران خان کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری پر دلائل کیلیے 8 جون کو عدالت پیش ہوں۔

  • صحافی سمیع ابراہیم اسلام آباد سے گرفتار

    صحافی سمیع ابراہیم اسلام آباد سے گرفتار

    اسلام آباد: سینئر صحافی سمیع ابراہیم کو پولیس نے اسلام آباد سے گرفتار کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سینئر صحافی سمیع ابراہیم کو اسلام آباد کے سیونتھ ایونیو سے حراست میں لیا گیا ہے تاہم پولیس کی جانب سے کچھ نہیں بتایا جارہا ہے انہیں کس کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ سمیع ابراہیم کو سیونتھ ایونیو پر روک کر حراست میں لیا گیا ہے۔

    بعدازاں پولیس نے سمیع ابراہیم کی گرفتاری کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ سمیع ابراہیم کو تلاش کررہے ہیں خاندان سے تعاون کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ سینئر صحافی عمران ریاض خان کو بھی اس سے قبل 11 مئی کو پی ٹی آئی چیئرمین کی گرفتاری کے بعد شروع ہونے والے احتجاج کے تناظر میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    گزشتہ سماعت میں، لاہور ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ اور دفاع کو ہدایت کی تھی کہ وہ اینکر پرسن عمران ریاض خان کی بازیابی کے لیے اپنی آئینی ذمہ داریاں ادا کریں۔

    سماعت کے دوران انسپکٹر جنرل پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے انکشاف کیا کہ ملک بھر کے کسی پولیس ڈیپارٹمنٹ میں صحافی کا کوئی سراغ نہیں ملا۔

  • اسمگلنگ کی روک تھام کیلیے خصوصی عدالتوں کے قیام کی منظوری

    اسمگلنگ کی روک تھام کیلیے خصوصی عدالتوں کے قیام کی منظوری

    وفاقی کابینہ نے ملک بھر میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے پانچ نئی خصوصی عدالتوں کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملک میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے خصوصی عدالتوں کے قیام کی منظوری دے دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ منظوری وفاقی کابینہ نے دی ہے جس کے مطابق ملک بھر میں 5 نئی خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی جن میں بلوچستان میں تین جب کہ پنجاب اور سندھ میں ایک ایک عدالت قائم کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے وزارت قانون و انصاف کی سمری منظور دی ہے۔ یہ خصوصی عدالتیں کسٹمز ایکٹ 1969 کے تحت قائم کی جائیں گی۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ انسداد اسمگلنگ، کسٹمز اور ٹیکس سیشن کی یہ پانچ عدالتیں کراچی، کوئٹہ، چمن، نوشکی اور ملتان میں قائم کی جائیں گی۔

  • 190ملین پاؤنڈ منتقلی کیس میں سابق وزرأ طلب

    190ملین پاؤنڈ منتقلی کیس میں سابق وزرأ طلب

    قومی احتساب بیورو ( نیب) نے 190 ملین پاؤنڈ منتقلی کے کیس میں سابق وفاقی وزرأ کو طلب کر لیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق190 ملین پاؤنڈ منتقلی کیس میں نیب نے سابقہ حکومت کی کابینہ میں شامل ارکان کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    کیس میں قومی احتساب بیورو ( نیب) نے سابق وفاقی وزرأ علی زیدی، شفقت محمود، حماداظہر اور زلفی بخاری کو طلبی کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔

    اس سے قبل سابق وفاقی وزیر برائے آبائی وسائل فیصل واوڈا کو بھی طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    فیصل واوڈا کو این سی اے سے ملنے والے 190ملین پاؤنڈ پر تفتیش کیلئے طلب کیا گیا ، پی ٹی آئی کابینہ نے 190ملین پاؤنڈ پراپرٹی ٹائیکون سےسیٹلمنٹ کی منظوری دی تھی۔
    فیصل واوڈانے اسوقت بطور وفاقی وزیر اس سیٹلمنٹ کی مخالفت کی تھی اور بطور وفاقی وزیر اس سیٹلمنٹ کو نیب کا کیس قرار دیا تھا۔

    خیال رہے القادرٹرسٹ کرپشن کیس میں نیب نے سابق وزیراعظم عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور سابق وزیرداخلہ شیخ رشید کو طلب کیا ہے۔

    نیب نے عمران خان کوالقادر ٹرسٹ کیس میں نوٹس وصول کرایا، نوٹس میں کہا گیا ہے عمران خان کل متعلقہ دستاویزات کے ساتھ القادرٹرسٹ کیس میں نیب پنڈی میں پیش ہوں۔

  • القادر ٹرسٹ کیس کا ٹائٹل تبدیل، نیب نے عمران خان کو پھر طلب کرلیا

    القادر ٹرسٹ کیس کا ٹائٹل تبدیل، نیب نے عمران خان کو پھر طلب کرلیا

    سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف القادر ٹرسٹ کیس کا ٹائٹل تبدل کر کے انہیں دوبارہ طلب کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا بتانا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے عمران خان کو 18 مئی کو طلب کر لیا ہے، انہیں کیس سے متعلقہ دستاویزات بھی ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    عمران خان کے خلاف القادر ٹرسٹ کیس کا ٹائٹل تبدیل کر کے نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ اسیکنڈل کر دیا گیا۔

    خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں رینجرز نے عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے نیب کی ہدایت پر گرفتار کیا تھا۔

    ان کی گرفتاری کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے جس میں نجی و سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مشتعل مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جو اب تک جاری ہے۔

    پی ٹی آئی کے سیکڑوں کارکنوں سمیت پارٹی کی مرکزی لیڈرشب شاہ محمود قریشی، اسد عمر، فواد چوہدری، شریں مزاری، علی محمد خان، شیریان آفریدی و دیگر زیرِ حراست ہیں۔

    القادر ٹرسٹ کیس ہے کیا؟

    نیب کے مطابق یہ مقدمہ القادر یونیورسٹی کیلیے زمین کے غیر قانونی حصول کا ہے، نیشنل کرائم ایجنسی یو کے کے ذریعے 190 ملین پاؤنڈ کی غیر قانونی وصولی سے فائدہ اٹھایا گیا، تفتیشی عمل کے دوران عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ کو کال اپ نوٹس جاری کیے گئے، یہ دونوں القادر ٹرسٹ کے ٹرسٹی ہیں۔

    نیب کے مطابق سابق معاون خصوصی شہزاد اکبر کیس میں ملوث اور کلیدی کردار رہے، شہزاد اکبر اور عمران خان نے خفیہ معاہدے کی دستاویز چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، 190 ملین پاؤنڈ کی رقم قومی خزانے میں جمع ہونا تھی، 190 ملین پاؤنڈ کو نجی سوسائٹی کے کیس میں ایڈجسٹ کیا گیا جسے سپریم کورٹ نے نمٹایا۔

  • آئی ایس آئی دفتر پر حملے کے ملزمان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی شروع

    آئی ایس آئی دفتر پر حملے کے ملزمان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی شروع

    اسلام آباد: آئی ایس آئی دفتر پر حملے کے ملزمان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی شروع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر فیصل آباد میں آئی ایس آئی دفتر پر حملے کے ملزمان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آرمی ایکٹ کے تحت مقدمے کی تیاری شروع کر دی گئی ہے، علی افضل ساہی، فیض اللہ کموکا، صاحبزادہ حامد رضا، بلال اشرف بسرا مرکزی ملزمان قرار دیے گئے ہیں۔

    ملزمان کی فہرست میں ڈاکٹر اسد معظم، جنید افضل ساہی، حسن ذکا نیازی، اور ایاز ترین خان بھی شامل ہیں۔