Author: ذولقرنین حیدر

  • سوشل میڈیا پر جھوٹا پروپیگنڈا، آئی جی اسلام آباد نے 11 ملزمان کو نوٹس جاری کر دیے

    سوشل میڈیا پر جھوٹا پروپیگنڈا، آئی جی اسلام آباد نے 11 ملزمان کو نوٹس جاری کر دیے

    اسلام آباد: سوشل میڈیا پر جھوٹا پروپیگنڈا کرنے پر آئی جی اسلام آباد نے 11 ملزمان کو نوٹسز جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی اسلام آباد کی جانب سے سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کرنے پر صبغت اللہ ورک، محمد ارشد، عطاالرحمان، اظہر مشوانی، عروسہ ندیم شاہ، محمد علی ملک، شاہ زیب ورک، موسیٰ ورک، اکرام کٹھانہ، تقویم صدیق اور محمد نعمان افضل کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق نوٹس میں جے آئی ٹی نے ملزمان کو 24 دسمبر کو طلب کر رکھا ہے، نوٹس کے مطابق ان ملزمان نے سوشل میڈیا پر جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے پاکستان میں انتشار پھیلایا۔

    وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا پر جرائم کی روک تھام کے لیے ایکٹ 2016 کے سیکشن 30 کے مطابق آئی جی پولیس کے ماتحت ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل دی ہے، یہ جے آئی ٹی ملزمان اور ان کے ساتھیوں کے پسِ پردہ مقاصد کا تعین کرنے کے لیے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

    کوئی ڈیل نہیں، مذاکرات 9 مئی اور 26 نومبر کے حوالے سے کر رہے ہیں، شیخ وقاص

    ذرائع کے مطابق مزید مجرموں کی شناخت اور ان کے خلاف قابل اطلاق قوانین کے تحت کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے، جے آئی ٹی کے پاس ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد بھی موجود ہیں۔

  • حکومت نے یو اے ای میں قید 4700 پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کر دیے

    حکومت نے یو اے ای میں قید 4700 پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کر دیے

    اسلام آباد: حکومت نے متحدہ عرب امارات میں قید 4700 پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کر دیے۔

    ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق یو اے ای میں 5 ہزار 292 پاکستانی مختلف جرائم میں قید ہیں، متحدہ عرب امارات کی جانب سے حکومت پاکستان کو ان جرائم کی تفصیل فراہم کی گئی ہے۔

    حکومت نے جرائم میں ملوث پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے بعد اس پر عمل درآمد کر دیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق یو اے ای میں منشیات کے جرائم میں ملوث 2470 افراد کے پاسپورٹ بلاک کیے گئے ہیں۔

    فراڈ، دھوکا دہی اور جنسی ہراسانی میں ملوث 100 پاکستانیوں کے پاسپورٹ، چوری کے جرم میں یو اے ای میں قید 704 پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کیے گئے ہیں۔

    کویت میں ہزاروں غیر ملکیوں کی شہریت منسوخ

    قتل، راہزنی میں ملوث 216 پاکستانیوں کے پاسپورٹ، اور غیر قانونی طور پر یو اے ای میں رہائش پذیر 375 پاکستانیوں کے پاسپورٹ بھی بلاک کر دیے گئے ہیں۔

  • ’رینجرز اہلکاروں کی ہلاکت کا واقعہ بانی پی ٹی آئی کے حکم پر ہوا‘

    ’رینجرز اہلکاروں کی ہلاکت کا واقعہ بانی پی ٹی آئی کے حکم پر ہوا‘

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کے احتجاج میں رینجرز اہلکاروں کی ہلاکت کے معاملے پر تھانہ رمنا میں بانی پی ٹی آئی عمران خان، بشریٰ بی بی  کیخلاف تہرے قتل کی ایف آئی آر منظرعام پر آگئی۔

    اعلیٰ حکام کے حکم پر مقدمے کی ایف آئی آر سیل کر دی گئی تھی۔

    منظرعام پر آنے والی ایف آئی آر کے مطابق تمام واقعے کا منصوبہ اڈیالہ جیل میں بنایا گیا رینجرز اہلکاروں کی ہلاکت کا واقعہ بانی پی ٹی آئی  عمران خان کی ایما اور حکم پر ہوا۔

    متن کے مطابق جیل میں ملاقات کیلئے جانے والی پی ٹی آئی قیادت کے ذریعے منصوبہ بنایا گیا منصوبے کے گواہان کچھ قیدی، مشقتی، جیل میں خفیہ پولیس کے ملازمین ہیں، بانی پی ٹی آئی کے حکم کی تعمیل بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپورنے کی۔

    عمرایوب، شیخ وقاص، سلمان اکرم نے باہمی سازش مجرمانہ کے تحت حکمت عملی بنائی جب کہ مرادسعید، ذلفی بخاری، رؤف حسن، حماد اظہر اور دیگر قیادت نےحکم کی تعمیل کی ۔

    بشریٰ بی بی اور دیگر ملزمان نے ویڈیو پیغام کے ذریعے عوام کو مشتعل کیا۔ پی ٹی آئی قیادت نے عوام کو فوج، حکومت کیخلاف بغاوت پر اکسایا جس سے واقعہ ہوا۔

    عمران خان سے متعلق خبریں

  • ایف آئی اے نے دبئی میں پاکستانی شہریوں کی جائیدادوں سے متعلق 43 کیسز بند کردیے

    ایف آئی اے نے دبئی میں پاکستانی شہریوں کی جائیدادوں سے متعلق 43 کیسز بند کردیے

    اسلام آباد : وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے ) نے دبئی میں پاکستانی شہریوں کی جائیدادوں سے متعلق تینتالیس کیسز بند کردیے، سال 2018 میں تحقیقات کا حکم دیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق دبئی میں پاکستانی شہریوں کی جائیدادوں کے معاملے پر ایف آئی اے نے 43 کیسز کی تحقیقات بند کر دیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارہ 50 سے زائد شہریوں کیخلاف اہم شواہد اکٹھے نہ کرسکا، 6 سال کی تحقیقات کے بعد ایف آئی اے نے تمام کیسز بند کر دیے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ان 50 سے زائد شہریوں کا تعلق پنجاب، کے پی کے اور سندھ سے ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ سال  2018میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کوان کیسز کی تحقیقات کا حکم دیا گیا تھا، 50 سے زائد شہریوں کیخلاف تحقیقات شروع کی گئی تھیں، شہریوں کی دبئی میں جائیداد اور اکاونٹس کی تحقیقات کی جانی تھی۔

  • بنگلہ دیشی اہلکار کی جانب سے مقدمہ درج کرانے کا معاملہ، اہم  انکشافات سامنے آگئے

    بنگلہ دیشی اہلکار کی جانب سے مقدمہ درج کرانے کا معاملہ، اہم انکشافات سامنے آگئے

    اسلام آباد : بنگلہ دیشی اہلکار کی جانب سے مقدمہ درج کرانے کے معاملے پر اہم انکشافات سامنے آگئے، علی خالد کے پاس اسلام آباد کی مستقل سکونت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیشی اہلکار کی جانب سے مقدمہ درج کرانے کے معاملے پر اہلکار کے حوالے سے اہم انکشافات سامنے آگئے۔

    بنگلہ دیشی اہلکارکی جانب سے مقدمہ درج کرانے پاکستانی نکلا ، علی خالد کی پاکستانی شہریت کے دستاویزت سامنے آگئے۔

    علی خالد کے پاس اسلام آباد کی مستقل سکونت ہے، اہلکار نے اپنے آپ کو بنگلہ دیش سفارت خانے کا اہم افسر بتایا اور مقدمہ میں اپنا شناختی کارڈ بھی غلط ظاہر کیا۔

    پولیس حکام نے کہا ہے کہ مقدمہ عدالتی احکامات پر درج کیا گیا تاہم علی خالد نے عدالت میں بنگلہ دیش کا ذکر نہیں کیا، معاملے کے حوالے سے چھان بین کی جارہی ہے، علی خالد نے یکم دسمبر کو تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کرایا تھا۔

    یاد رہے اسلام آباد میں متعین بنگلہ دیش کے اعلیٰ سفارتی اہلکار نے دھمکی آمیز خط موصول ہونے پر مقدمہ درج کرایا تھا۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا تھا کہ چند نا معلوم افراد مدعی مقدمہ کا پیچھا کر رہے ہیں اور نقل وحرکت پر نظر رکھے ہوئے ہیں جب کہ نامعلوم افراد نے میری تصاویر بھی کھینچی ہیں۔

    ایف آئی آر کے مطابق یہ دھمکی آمیز خط کچھ دن قبل بنگلہ دیشی سفارت خانے کو موصول ہوا جس نے خوف اور پریشانی کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔

  • پی ٹی آئی کے پُرتشدد احتجاج میں تربیت یافتہ شرپسند اور غیر ملکی شامل تھے، وزارت داخلہ

    پی ٹی آئی کے پُرتشدد احتجاج میں تربیت یافتہ شرپسند اور غیر ملکی شامل تھے، وزارت داخلہ

    وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے پرتشدد احتجاج میں تربیت یافتہ شر پسند اور غیر قانونی افغان شہری شامل تھے۔

    وزارت داخلہ نے 24 سے 27 نومبر کے دوران پی ٹی آئی احتجاج کے حوالے سے منفی پروپیگنڈے کا جواب دیا ہے۔ اس حوالے سے وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج کا پُر تشدد ہجوم سے کوئی ٹکراؤ نہیں ہوا اور نہ ہی وہ تشددکی روک تھام کیلیے تعینات تھی۔ فوج کو آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد میں تعینات کیا گیا تھا اور اس کی تعیناتی کا مقصد اہم تنصیبات، غیر ملکی سفارت کاروں کی حفاظت اور دورے پر آئے اہم وفود کیلیے محفوظ ماحول یقینی بنانا تھا۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ 21 نومبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو امن وامان ہر قیمت پر قائم رکھنے اور اس کے لیے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی قیادت سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔ حکومت نے بیلا روس کے صدر اور چینی وفد کے دورے کے پیش نظر پی ٹی آئی کو متعدد بار احتجاج موخر کرنے کا کہا اور اس کے احتجاج جاری رکھنے کی ضد پر انہیں سنگجانی مقام کی تجویز دی گئی۔

    تاہم غیر معمولی مراعات بشمول بانی سے ملاقاتوں کے باوجود پی ٹی آئی نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی اور سنگجانی کے بجائے اسلام آباد کے ریڈ زون میں داخل ہوئے۔ پُر تشدد مظاہرین نے پشاور سے ریڈ زون تک مارچ کے دوران ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔

    وزارت داخلہ کے مطابق مظاہرین نے اسلحہ، اسٹیل سلنگ شاٹس، اسٹین گرنیڈ، آنسو گیس شیل، کیل جڑی لاٹھیوں کا استعمال کیا۔ پُر تشدد احتجاج میں خیبر پختونخوا حکومت کے وسائل کا بھرپور استعمال کیا گیا۔ صوبائی سرکاری مشینری سے سڑک پر نصب رکاوٹیں ہٹا کر شرپسند جتھوں کیلیے راستہ بنایا۔ وزیر اعلیٰ کے پی نے صوبائی اسمبلی کو اداروں کیخلاف اشتعال انگیز بیانات کیلیے استعمال کیا۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ پولیس، رینجرز نے اس پُرتشدد ہجوم کو منتشر کرنے کیلیے اسلحے کا استعمال نہیں کیا۔ اس کے برعکس انہیں منتشر کرنے کے دوران مظاہرین کے مسلح شر پسندوں نے اندھا دھند فائرنگ کی۔ خود ساختہ پُر تشدد حالات میں پی ٹی آئی قیادت نے صورتحال سنبھالنے کے بجائے راہ فرار اختیار کی۔

    وزارت داخلہ کے مطابق 1500 شرپسند براہ راست مفرور اشتہاری مراد سعید کے ماتحت سرگرم تھے، جو خود بھی ان کے ہمراہ تھا۔ اس گروہ نے عسکریت پسندانہ حکمت عملی سے قانون نافذ کرنیوالے اہلکاروں پر حملہ کیا۔ اسلام آباد چیک پوسٹ پر ڈیوٹی پر تعینات تین رینجرز اہلکاروں کو گاڑی چڑھا کر شہید کیا گیا۔ پرتشدد مظاہرین نے ایک پولیس اہلکار کو بھی شہید کیا جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 232 اہلکار ان شر پسندوں کے ہاتھوں زخمی ہوئے۔ جیل وینز کو آگ لگانے کے ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی 11 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔ مظاہروں کے دوران معیشت کو بلواسطہ 192 ارب یومیہ کا نقصان ہوا۔

    وزارت داخلہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پرتشدد مظاہرین نےسیکیورٹی فورسز پرحملہ کیا اور پولیس کی متعدد گاڑیوں کو آگ لگائی، لیکن اس کے باوجود سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں نے پُرتشدد مظاہرین کیساتھ انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا۔ پولیس اور رینجرز نے پرتشدد ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے اسلحے کا استعمال نہیں کیا۔

    مظاہرین کے فرار کے بعد وفاقی وزرائے داخلہ، اطلاعات نے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا اور میڈیا سے بات چیت کی۔ اس موقع پر پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پر ایک منظم پروپیگنڈا شروع کر دیا اور اب مبینہ ہلاکتوں کی ذمہ داری قانون نافذ کرنے والے اداروں پر ڈالنے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے۔ من گھڑت سوشل میڈیا مہم کے دوران پرانے، اے آئی سے تیار جھوٹے کلپس کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

    وزارت داخلہ کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جانیں خطرے میں ڈال کر عوام کی حفاظت کی۔ وزرا، حکومتی اہلکار، پولیس آفیشلز، کمشنراسلام آباد نے ثبوت کیساتھ صورتحال کی وضاحت کی، وفاقی دارالحکومت کے بڑے اسپتالوں کی انتظامیہ نے بھی ہلاکتوں کی رپورٹ کی تردید کی لیکن بدقسمتی سے غیر ملکی میڈیا کے بعض عناصر بھی اس پروپیگنڈے کا شکار ہو گئے۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ پکڑے گئے شر پسندوں میں 3 درجن سے زائد غیر ملکی اجرتی شامل ہیں۔ پرتشدد مظاہرین سے 18 خودکار ہتھیاروں سمیت 39 مہلک ہتھیار بھی برآمد ہوئے ہیں۔ پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا مہم پاکستان میں انتشار، بدامنی، تفرقہ بازی کو فروغ دے رہی ہے تاہم اندرون اور بیرون ملک ایسے عناصر کا متعلقہ قوانین کے تحت احتساب کیا جائے گا۔

    پاکستان بشمول خیبرپختونخوا کے قابل فخرعوام اس قسم کی پرتشدد سیاست، بے بنیاد الزامات اور بد نیتی پر مبنی پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہیں۔ پوری پاکستانی قوم ملک میں امن واستحکام کی خواہش کے ساتھ یکجا کھڑی ہے۔

  • وزیراعلیٰ کے پی علی امین اور بشریٰ بی بی کیخلاف ایک اور مقدمہ درج

    وزیراعلیٰ کے پی علی امین اور بشریٰ بی بی کیخلاف ایک اور مقدمہ درج

    اسلام آباد: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپوراور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    ایس ایچ او تھانہ سیکرٹریٹ کی مدعیت میں بشریٰ بی بی اور وزیر اعلیٰ کےپی علی امین کے خلاف مقدمے کا اندراج کیا گیا ہے، مقدمے میں 7 اے ٹی اے سمیت 20 دفعات شامل کی گئی ہیں، مقدمے میں سینیٹر فیصل جاوید، عاطف خان اور اسد قیصر بھی نامزد ہیں۔

    بشریٰ بی بی ڈی چوک کیوں جانا چاہتی تھیں؟ ترجمان نے خاموشی توڑ دی

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ 15 سے 18 ہزار افراد نے بشریٰ بی بی اور علی امین کی قیادت میں ڈی چوک پر حملہ کیا۔

    مقدمے کے متن کے مطابق ہجوم کے پاس اسلحہ بھی موجود تھا، مسلح ہجوم میں ریاست مخالف تقاریر بھی چلائی گئیں۔

  • بشریٰ بی بی کو گرفتار کرنے کا فیصلہ، نیب ٹیم خیبر پختونخوا بھجوا دی گئی

    بشریٰ بی بی کو گرفتار کرنے کا فیصلہ، نیب ٹیم خیبر پختونخوا بھجوا دی گئی

    اسلام آباد: سابق خاتون اوّل بشریٰ بی بی کی گرفتاری کیلیے قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی کی ٹیم خیبر پختونخوا بھجوا دی گئی۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ بشریٰ بی بی کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں وارنٹ جاری ہونے پر گرفتار کیا جائے گا، نیب کی ٹیم 3 روز پہلے بھی کے پی میں گرفتاری کی کوشش کرتی رہی۔

    ذرائع نے بتایا کہ آج دوبارہ سے نیب کی ٹیم گرفتاری کیلیے تشکیل دی گئی، نیب کے پی کو بھی ٹیم سے مکمل تعاون کی ہدایت کر دی گئی، نیب خیبر پختونخوا پولیس کی بھی مدد لے گی۔

    گزشتہ روز سینیٹر فیصل واوڈا نے ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگنے والی ہے جبکہ بشریٰ بی بی گرفتار ہوں گی۔

    فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی سے 9 مئی کروانا گدھ کا کام تھا، سنگجانی میں جلسہ کرنے پر راضی ہو جاتے تو عزت رہ جاتی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو بچانے کی کوشش کر رہا ہوں اور کروں گا، ایک خاتون نے کہا کہ ڈی چوک ہی جاؤں گی پھر وہاں سے فرار ہوگئیں۔

    یاد رہے کہ 22 نومبر کو راولپنڈی کی احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بشریٰ بی بی کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جو عدالت نے آج بھی برقرار رکھے ہیں۔

    کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی تھی۔ عدالت نے بشریٰ بی بی کے ضامن کو بھی شوکاز جاری کیا تھا جبکہ بانی پی ٹی آئی کو بھی 19 ملین پاؤنڈز کیس میں عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

    سابق خاتون اوّل کو وارنٹ گرفتاری مسلسل عدم حاضری کے باعث جاری کیے گئے تھے۔ عدالت نے نیب کو ملزمہ کو گرفتار کر کے 26 نومبر کو پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

  • بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور اسلام آباد سے کیسے نکلے ؟ ویڈیو سامنے آگئی

    بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور اسلام آباد سے کیسے نکلے ؟ ویڈیو سامنے آگئی

    اسلام آباد: بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اسلام آباد سے  علی امین گنڈا پور کی گاڑی میں جانے کی ویڈیو سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی کی اسلام آباد سے فرار ہونے کی ویڈیو سامنے آگئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پوراور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ گزشتہ رات اسلام آباد میں ہی موجود تھے، دونوں صبح چھ بجے پیر سوہاوہ کے راستے ہری پور پہنچے تھے، جہاں سے آگے خیبرپختونخوا کی حدود میں کے پی پولیس کی نفری موجود تھی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ علی امین اور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ ہری پور پہنچنے کے بعد مانسہرہ روانہ ہوئے، بلیو ایریا سے نکلنے کے بعد انھوں نے اسلام آباد میں گاڑی بھی تبدیل کی تھی ۔

    بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کو فوٹیج میں ایک گاڑی سے نکل کر سفید کار میں بیٹھتے دیکھا جاسکتاہے، ان کی گاڑی کے ساتھ دو سفید رنگ کی ڈبل کیبن گاڑیاں بھی موجود تھیں۔

    بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور پر راولپنڈی میں نئے مقدمات درج

  • اسلام آباد احتجاج: بانی پی ٹی آئی، بشریٰ اور گنڈاپور سمیت دیگر کیخلاف 8 مقدمات درج

    اسلام آباد احتجاج: بانی پی ٹی آئی، بشریٰ اور گنڈاپور سمیت دیگر کیخلاف 8 مقدمات درج

    اسلام آباد: اسلام آباد میں احتجاج کرنے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکن اور رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے۔

    اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی، سابق خاتون اوّل بشریٰ بی بی اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت دیگر کے خلاف 8 مقدمات درج کیے گئے، مقدمات میں سلمان اکرم راجہ، شیخ وقاص اکرم، مقامی قیادت سمیت ہزاروں نامعلوم افراد بھی نامزد ہیں۔

    تھانہ شہزاد ٹاؤن، سہالہ، بنی گالہ، کھنہ، شمس کالونی، ترنول، نون اور نیلور میں درج مقدمے میں انسداد دہشتگردی، اسمبلی ایکٹ، پولیس پر حملوں و اغوا، کار سرکار میں مداخلت اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی دفعات شامل ہیں۔

    پی ٹی آئی نے اپنے بانی کی فائنل کال پر 24 نومبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ شروع کیا تھا جبکہ حکومت نے مظاہرین کو روکنے کیلیے راستوں میں رکاوٹیں کھڑی کیں تاہم مظاہرین تمام رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے بلیو ایریا پہنچے جہاں گزشتہ رات قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ان کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع کیا۔

    پولیس اور رینجرز کی جانب سے بلیو ایریا کو پی ٹی آئی مظاہرین سے خالی کروایا گیا اور مظاہرین گھروں کو لوٹنا شروع ہوگئے تھے۔

    اس سے قبل پی ٹی آئی کے کارکنوں کی اسلام آباد کے ریڈ زون میں پولیس سے جھڑپیں ہوئی تھیں اور پکڑ دھکڑ اور آنکھ مچولی جاری رہی تھی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے آنکھوں دیکھا حال بیان کرتے ہوئے بتایا تھا کہ گرینڈ آپریشن سے قبل کارکنان کے ہمراہ بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کے علاوہ پی ٹی آئی کا کوئی رہنما موجود نہیں تھا جو ان کی رہنمائی کر سکے۔

    پی ٹی آئی کارکنان بھی اس بات پر برہم دکھائی دیے تھے کیونکہ ان کو آگے بڑھنے کیلیے ہدایات نہیں مل رہی تھیں، تاہم شام سات بجے کے بعد اچانک اسٹریٹ لائٹیں بند اور فائرنگ کی آوازیں آنا شروع ہوگئیں تو کارکنان بھی واپس لوٹنا شروع ہوگئے۔

    نمائندے کے مطابق جس وقت پولیس کی جانب سے ایکشن لیا گیا اس وقت بشریٰ بی بی کا قافلہ آپریشن کے مقام سے بہت پہلے موجود تھا اور ایکشن کے بعد مزید پیچھے چلا گیا۔ اس موقع پر کچھ کارکنان کا کہنا تھا کہ ہم واپس جا رہے ہیں کچھ نے کہا کہ ہم گاڑیوں کو سائیڈ پر کھڑی کر رہے ہیں کیونکہ انہیں کسی قسم کی کوئی ہدایات نہیں دی گئیں۔

    اسلام آباد کے علاقے بلیو ایریا میں پی ٹی آئی مظاہرین کے خلاف کیے جانے والے گرینڈ آپریشن کو کامیابی سے مکمل کرلیا گیا تھا۔ آپریشن میں ڈیڑھ ہزار کے قریب پنجاب اور اسلام آباد پولیس اہلکار اور رینجرز اہلکاروں نے حصہ لیا۔