Author: ذولقرنین حیدر

  • الیکشن کمیشن کے سامنے پی ڈی ایم کا احتجاج، شیخ رشید کا امن وامان سے متعلق اجلاس طلب

    الیکشن کمیشن کے سامنے پی ڈی ایم کا احتجاج، شیخ رشید کا امن وامان سے متعلق اجلاس طلب

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے الیکشن کمیشن کے سامنے پی ڈی ایم کے احتجاج کے حوالے سے امن وامان سے متعلق اجلاس طلب کرلیا، جس میں ضروری حفاظتی اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کی جانب سے 19جنوری کوالیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کے حوالے سے وزیرداخلہ شیخ رشید نے پیر کو امن وامان سے متعلق اجلاس طلب کرلیا، اجلاس میں کمشنراسلام آباد اور آئی جی اسلام آباد سمیت قانون نافذکرنیوالےاداروں کے نمائندے شرکت کریں گے جبکہ پنجاب اور کے پی آئی جی پولیس بھی ویڈیولنک کے زریعے شریک ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے ، امن وامان سے متعلق اجلاس میں ضروری حفاظتی اقدامات کاجائزہ لیا جائے گا اور احتجاج کے موقع پر امن وامان کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔

    اجلاس میں وفاقی دارالحکومت کےداخلی راستوں کی سیکیورٹی کاجائزہ لیاجائےگا اور ریڈزون کی سیکیورٹی میں اضافے کے حوالے سے حکمت عملی طے ہوگی۔

    واضح رہے کہ پی ڈی ایم نے 19 جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے تاہم اکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، احتجاج میں پیپلز پارٹی کا وفد شرکت کرے گا۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے سامنے ریلی اور احتجاج کا فیصلہ آئندہ الیکشنز میں ووٹ کو عزت دینے کے لیے کیا گیا ہے، موجودہ وزیر اعظم کے خلاف فارن فنڈنگ کیس ہے، جس پر پُر امن احتجاج میں تمام کارکنان اور ٹکٹ ہولڈرز سب شریک ہوں گے۔

  • 25ارب کی منی لانڈرنگ : شہباز شریف کے بیٹے کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

    25ارب کی منی لانڈرنگ : شہباز شریف کے بیٹے کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

    لاہور : مقامی عدالت نے 25 ارب کی منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے 19جنوری تک گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں 25 ارب کی منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز کے وارنٹ جاری کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ۔

    عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں سلمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے 19جنوری تک گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا، وارنٹ گرفتاری جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت سے جاری کیے گئے۔

    یاد رہے ایف آئی اےاینٹی کرپشن سیل لاہور نے سلمان شہباز کے وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کی تھی، درخواست میں کہا گیا تھا کہ 2008 سے 2018 کے دوران25ارب روپےکی مشکوک ٹرانزیکشنزکی گئی تھیں ، بےنامی اکاؤنٹ کےذریعےمنی لانڈرنگ کی گئی ، بےنامی اکاؤنٹ کے پیچھے سلمان شہبازکا کردار ہے۔

    درخواست کے متن میں کہا تھا کہ سلمان شہباز27اکتوبر2018کولاہورایئرپورٹ سےبرطانیہ چلےگئےتھے، متعددبارطلبی کےنوٹس جاری کئے مگر سلمان شہباز  پیش نہیں ہوئے جبکہ سلمان شہباز اور ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج ہوچکا ہے۔

  • شہزاد اکبر کا مریم اورنگزیب کے بعد ایک اور لیگی رہنما کو 50کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس

    شہزاد اکبر کا مریم اورنگزیب کے بعد ایک اور لیگی رہنما کو 50کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس

    اسلام آباد : مشیر داخلہ برائے احتساب شہزاد اکبر نے ایک اور ن لیگی رہنما کو 50کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا، نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عظمیٰ بخاری  نے جو الزامات لگائےانہیں ثابت کرنا ہوگا ، وہ اپنے جھوٹے بیان پر غیرمشروط معافی مانگیں۔

    تفصیلات کے مطابق شمشیر داخلہ برائے احتساب شہزاد اکبر مریم اورنگزیب کے بعد لیگی ایم پی اے عظمیٰ بخاری کو50کروڑ روپےہرجانے کا نوٹس بھیج دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ عظمیٰ بخاری نےمجھ پرکمیشن لینےکےالزامات لگائےہیں، الزام لگانےپرلیگل نوٹس بھیجاہے۔

    لیگل نوٹس میں کہا گیا کہ عظمیٰ بخاری نےجوالزامات لگائےانہیں ثابت کرناہوگا، اگر وہ الزامات ثابت نہیں کرتیں توعدالت میں سامنا کریں اور اپنے جھوٹے بیان پر غیرمشروط معافی مانگیں۔

    گذشتہ روز مشیر داخلہ برائے احتساب شہزاد اکبر کی جانب سے ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب کو 50 کروڑ ہرجانے کا نوٹس بھیجا گیا تھا ، نوٹس میں کہا گیا تھا کہ مریم اورنگزیب مجھ سے متعلق ہتک آمیز بیان واپس لیں، وہ اپنے بیانات پر 14 دن میں غیر مشروط معافی مانگیں۔

    مزید پڑھیں : شہزاد اکبر نے مریم اورنگزیب کو ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا

    نوٹس میں کہا گیا ہے کہ مریم اورنگزیب نے آج نیوز کانفرنس کے دوران جھوٹا اور ہتک آمیز بیان دیا، انہوں نے مجھ پر الزام لگایا کہ براڈ شیٹ سے 50 فیصد کمیشن لینے کی کوشش کی۔

    شہزاد اکبر کے نوٹس کے مطابق مریم اورنگزیب نے مجھ پر ملکی خزانے کو ذاتی کاروبار بنانے اور براڈ شیٹ سے 50 فیصد کمیشن لینے کی کوشش کا الزام لگایا، مریم اورنگزیب کا بیان جھوٹا اور بے بنیاد ہے، براڈ شیٹ کے سی ای او کئی بار بتا چکے ہیں کہ شہزاد اکبر دیانت دار آدمی ہیں۔

    انہوں نے نوٹس میں کہا تھا کہ مریم اورنگزیب نے موجودہ اینٹی کرپشن مہم کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی، انہوں نے جھوٹے بیانات دے کر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ، وہ ہرجانہ نوٹس کی 20 لاکھ روپے لیگل فیس بھی ادا کریں، اگر معافی نہیں مانگی اور ہرجانہ نہ بھرا تو قانونی کارروائی کریں گے۔

  • کشمالہ طارق کو کروڑوں کی ادائیگی، خواجہ آصف مہربان؟

    کشمالہ طارق کو کروڑوں کی ادائیگی، خواجہ آصف مہربان؟

    نیب نے کشمالہ طارق کو ادائیگیوں کے شواہد حاصل کر لیے، خواجہ آصف نےکشمالہ طارق کے اکاؤنٹ میں 12کروڑ روپے منتقل کیے۔

    ذرائع کے مطابق کشمالہ طارق کو ادائیگیاں خواجہ آصف کے فرنٹ مین نےکیں جس کے ذریعے 2 بار کشمالہ طارق کے اکاؤنٹ میں خطیر رقم جمع کروائی گئیں۔

    خواجہ آصف کےفرنٹ مین نےجنوری 2015 میں7کروڑ جمع کرائے جب کہ کشمالہ طارق نے مئی 2015 میں 5 بار ایک ایک کروڑ روپے نکلوائے۔

    کشمالہ طارق کے اکاؤنٹ میں ستمبر2015میں 5کروڑ آن لائن جمع ہوئے جس کے بعد انہوں نے مارچ2016 میں 3کروڑ روپے نکلوائے، کشمالہ طارق نےاگست 2016میں 4کروڑ روپےنکلوائے۔

    ذرائع کے مطابق کشمالہ طارق کا فریدہ یاسین کے ساتھ جوائنٹ اکاؤنٹ تھا، کشمالہ طارق نےپنجاب انٹرپرائزز کو 2 بار بڑی رقوم منتقل کیں، پنجاب انٹرپرائززخواجہ آصف کےفرنٹ مین جاوید وڑائچ کے نام رجسٹرڈ ہے۔

    کشمالہ طارق کا پنجاب انٹرپرائزز سےتعلق کیا ہے؟ اس حوالے سے نیب نے تفتیش شروع کر دی ہے۔

    کشمالہ طارق ن لیگ دورمیں وفاق میں اہم عہدے پر تعینات ہوئیں، کشمالہ طارق پی ٹی آئی حکومت میں بھی اسی عہدےپر براجمان ہیں۔

    خواجہ آصف آمدن سےزائداثاثہ کیس میں نیب کی حراست میں ہیں جب کہ نیب نےکشمالہ طارق کوتاحال پوچھ گچھ کیلئےطلب نہیں کیا۔

  • اسامہ ستی قتل: ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلانے کی سفارش

    اسامہ ستی قتل: ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلانے کی سفارش

    اسلام آباد: اسامہ ستی قتل کیس کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ مکمل ہو گئی، رپورٹ میں متعلقہ پولیس افسران کو غیر ذمہ داری کے مرتکب قرار دے کر کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی ٹیررازم اسکواڈ کے اہل کاروں کے ہاتھوں قتل ہونے والے نوجوان اسامہ ستی کے کیس کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ مکمل ہو گئی، چیف کمشنر نے رپورٹ وزارت داخلہ میں جمع کرا دی، جوڈیشل انکوائری ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر رانا محمد وقاص نے کی۔

    چیف کمشنر نے اس کیس کی ہائی کورٹ کے جج سے جوڈیشل انکوائری کرانے کی سمری بھی وزارت داخلہ کو ارسال کر دی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ ایس پی اور ڈی ایس پی نے غیر ذمہ داری دکھائی، دونوں افسران کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، اسامہ ستی کیس پر عوامی ردِ عمل شدید تھا، ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جائے۔

    وفاقی پولیس کا اسامہ ستی کے قتل میں ملوث 5 اہلکاروں کیخلاف بڑا ایکشن

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اے ٹی ایس کمانڈوز کی تعیناتی ماہر نفسیات کی رائے اور کارکردگی کی بنیاد پر ہونی چاہیے، اے ٹی ایس اہل کاروں کو فورسز کے ساتھ کام کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، اور ان کی خدمات ایس پی کی منظوری کے بغیر نہیں لی جانی چاہیے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ وائرلیس ریکارڈ اہم ہوتا ہے، آئی جی نظام کی بہتری کے لیے اقدامات کریں، آئی جی اہل کاروں کو ہدایت دیں کہ سنسنی کی بجائے حقیقی تفصیل دیں، پولیس مانیٹرنگ کا نظام کمزور ہے، سینئر افسر کو صورت حال کا کنٹرول لینا چاہیے۔

    یاد رہے 2 جنوری کو اسلام آباد جی ٹین میں اے ٹی ایس اہل کاروں کی فائرنگ سے کار سوار نوجوان 21 سالہ اسامہ ستی جاں بحق ہوگیا تھا۔ والد اسامہ ستی نے کہا کہ میرے بیٹے کو جان بوجھ کر گولیاں ماری گئیں، وفاقی پولیس نے قتل میں ملوث 5 اہل کاروں سب انسپکٹر افتخار، کانسٹیبل مصطفیٰ، شکیل، مدثر اور سعید کو قصور وار ثابت ہونے پر پولیس سروس سے برطرف کر دیا ہے۔

  • وفاقی پولیس کا اسامہ ستی کے  قتل میں ملوث  5 اہلکاروں کیخلاف بڑا ایکشن

    وفاقی پولیس کا اسامہ ستی کے قتل میں ملوث 5 اہلکاروں کیخلاف بڑا ایکشن

    اسلام آباد: اسامہ ستی کے قتل میں ملوث 5 اہلکاروں کو قصور وار ثابت ہونے پر پولیس سروس سے برطرف کرتے ہوئے برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسامہ ستی قتل کیس میں وفاقی پولیس نے بڑا ایکشن لیتے ہوئے واقعے میں ملوث 5 اہلکاروں کو پولیس سروس سے برطرف کردیا گیا ، پولیس اہلکاروں کو مس کنڈیکٹ اورقصور وار ثابت ہونے پر برطرف کیا گیا۔

    پولیس اہلکاروں کےبرطرفی کانوٹیفکیشن جاری کر دیاگیاہے ، برطرف ہونے والوں میں سب انسپکٹرافتخار، کانسٹبل مصطفی، شکیل، مدثر ، سعید شامل ہیں۔

    دوسری جانب اسلام آبادمیں نوجوان اسامہ قتل کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کا اجلاس ایس پی صدرزون سرفرازکی سربراہی میں آج ہوگا، اجلاس میں مدعی مقدمہ ندیم یونس سمیت وائرلیس آپریٹرز،جائےوقوعہ کادورہ کرنےوالےافسران و اہلکار کو طلب کیا گیا ہے۔

    اجلاس میں اب تک کے بیانات اور ریکارڈ کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ مقتول کے والد نے جے آئی ٹی میں پیش ہونے کا فیصلہ کرلیا اور کہا
    میرے بیٹے کا موبائل بھی پولیس کے پاس ہے۔

    یاد رہے نوجوان اسامہ قتل کیس کی جے آئی ٹی کے پہلے اجلاس میں تمام ملزمان کے بیانات قلمبند کئے گئے تھے ، ملزمان نے جے آئی ٹی کو بتایا کہ ڈکیتی کی کال پر کارروائی عمل میں لائی گئی، جس پر جے آئی ٹی نے ملزمان اور مقتول اسامہ کے فون کا ڈیٹا طلب کرلیا تھا۔

  • اسلام آباد: تھانہ ترنول کی حدود سے16سالہ لڑکی کی لاش برآمد

    اسلام آباد: تھانہ ترنول کی حدود سے16سالہ لڑکی کی لاش برآمد

    اسلام آباد:پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں میں دو بہنوں کے قتل کا معاملے کی گھتی ابھی سلجھی نہ تھی کہ کہ اسلام آباد سے بھی سولہ سالہ لڑکی کی لاش برآمد ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے علاقے تھانہ ترنول کی حدود سے16 سالہ لڑکی کی لاش ملی ہے، لڑکی کی لاش سنگ جانی پل کےنیچےسےملی۔

    اسلام آباد پولیس کے مطابق بظاہر لڑکی کےجسم پر کوئی تشدد کے نشانات نہیں ہیں، فوری طور پر لڑکی کی شناخت نہیں ہوسکی، ضابطے کی کارروائی کے لئے لاش کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ لاہور کے علاقے کاہنہ میں اغوا کے بعد قتل کی جانے والی دو بہنوں کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں، پولیس کا کہنا تھا کہ دونوں بہنوں کو گلا کاٹ کر قتل کیا کیا۔

    آئی جی پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاہور میں دو بہنوں کے قتل کا معاملہ الجھ گیا

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق لاہور کے علاقے کاہنہ میں نالے سے ملنے والی دو بہنوں کی لاشوں کی شناخت 26 سالہ عابدہ اور 28 سالہ ماجدہ کے ناموں سے ہوئی تھی، لواحقین نے ایک ماہ قبل ملنے والی عابدہ کی لاش کو پہچاننے سے انکار کردیا تھا، لواحقین کا کہنا ہے کہ ہماری بیٹی تاحال لاپتا ہے گزشتہ ماہ ملنے والی اس کی نہیں تھی۔

  • اسامہ قتل کیس، جے آئی ٹی نے ملزمان اورمقتول کا فون ڈیٹا طلب کرلیا

    اسامہ قتل کیس، جے آئی ٹی نے ملزمان اورمقتول کا فون ڈیٹا طلب کرلیا

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں اسامہ قتل کیس کی تفتیش کرنے والی جے آئی ٹی نے ملزمان اور مقتول اسامہ کے فون کا ڈیٹا طلب کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں نوجوان اسامہ قتل کیس کی جے آئی ٹی کا پہلا اجلاس ہوا جس میں تمام ملزمان کے بیانات قلمبند کرلیے گئے۔

    ملزمان نے جے آئی ٹی کو بتایا کہ ڈکیتی کی کال پر کارروائی عمل میں لائی گئی جس پر جے آئی ٹی نے ملزمان اور مقتول اسامہ کے فون کا ڈیٹا طلب کرلیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے ملے گولیوں کے خول بھی فرانزک کے لیے بھجوادئیے گئے ہیں، فرانزک رپورٹ جمعے کے روز موصول ہونے کا امکان ہے جبکہ جے آئی ٹی کا آئندہ اجلاس بھی جمعے کو ہوگا۔

    جے آئی ٹی نے مدعی کو گواہ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سیف سٹی کیمروں کی فوٹیج اور وائرس لیس کال کا ڈیٹا بھی طلب کرلیا۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل دارالحکومت اسلام آباد میں 21 سالہ کار سوار اسامہ اے ٹی ایس اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہو گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق اسامہ کے والد نے کئی سوالات اٹھا دیے

    ترجمان پولیس کا کہنا تھا کہ پولیس نے متعدد بار جی 10 تک گاڑی کا تعاقب کیا اور نہ رکنے پر گاڑی کے ٹائروں پر فائر کیے گئے، 2 گولیاں گاڑی کے ڈرائیور کو لگیں جس سے ڈرائیور موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

    دوسری جانب مقتول اسامہ کے والد ندیم ستی کا کہنا تھا کہ پولیس کا یہ دعویٰ کہ اسامہ روکنے پر رکا نہیں لغو معلوم ہوتا ہے، اگر انہیں روکنا تھا تو وہ ٹائر پر گولی مارتے، گاڑی کی ونڈ اسکرین پر 6 گولیوں کے نشانات ہیں جس سے یوں لگتا ہے کہ گاڑی روک کر بہت اطمینان سے فائرنگ کی گئی اور اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ اسامہ زندہ نہ رہے۔

    ندیم ستی کا کہنا تھا کہ تمام حکومتی افراد نے انہیں شفاف تحقیقات کا یقین دلایا ہے اور وہ وقتی طور پر مطمئن ہیں، تاہم ان کے نقصان کا ازالہ کسی طور پر بھی ممکن نہیں ہے۔

  • اسامہ قتل کیس میں اہم پیش رفت

    اسامہ قتل کیس میں اہم پیش رفت

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں اسامہ قتل کیس کے حوالے سے چیف کمشنر نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پولیس کی فائرنگ سے قتل ہونے والے جونوان اسامہ کے کیس سے متعلق شفاف تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم(جے آئی ٹی) تشکیل دی دی گئی ہے۔

    جے آئی ٹی کے سربراہ ایس پی صدر سرفراز ورک ہوں گے۔

    ٹیم میں ڈی ایس پی رمنا، ڈی ایس پی انوسٹی گیشن اور ایس ایچ اور منا شامل ہیں۔ چیف کمشنر نے انسداددہشت گردی ایکٹ کے تحت جےآئی ٹی تشکیل دی ہے۔

    نوجوان کا قتل ، 5 پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج

    جے آئی ٹی جلد از جلد اپنی تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرے گی۔ یاد رہے گزشتہ روز اسلام آباد جی ٹین میں اے ٹی ایس اہلکاروں کی فائرنگ سے کار سوار نوجوان جاں بحق ہوگیا تھا۔

    پولیس نے کہا تھا کہ رات کو کال آئی گاڑی سوار ڈاکو شمس کالونی میں ڈکیتی کی کوشش کررہے ہیں، اے ٹی ایس پولیس کے اہلکار جو گشت پر تھے نے مشکوک گاڑی کا تعاقب کیا، پولیس نے کالے شیشوں والی گاڑی کو روکنے کی کوشش کی، روکنے کی کوشش پر ڈرائیور نے گاڑی نہ روکی جس پر فائرنگ کی۔

  • اسلام آباد میں نوجوان کی ہلاکت، جوڈیشل انکوائری کا حکم، نوٹی فکیشن جاری

    اسلام آباد میں نوجوان کی ہلاکت، جوڈیشل انکوائری کا حکم، نوٹی فکیشن جاری

    اسلام آباد: شہر اقتدار میں اے ٹی ایس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان کے واقعے کی شفاف تحقیقات کے لیے جوڈیشل انکوائری کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے اسامہ ندیم ستی نامی نوجوان کی ہلاکت کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل انکوائری کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اس ضمن میں جوڈیشل انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو واقعے سے متعلق تمام شواہد اکھٹے کرے گی اور ذمہ داران کا تعین کرے گی۔چیف کمشنر عامر علی احمد کی جانب سے جوڈیشل انکوائری کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد کے علاقے جی 10 میں اے ٹی ایس اہلکاروں کی فائرنگ سے کار سوار جاں بحق ہوا، پولیس نے واقعے کو مقابلے کا رنگ دینے کی کوشش کی مگر بعد میں یہ مقابلہ جعلی نکلا، کیونکہ گاڑی یا مقتول سے کوئی اسلحہ برآمد نہیں ہوا۔

    پولیس حکام کے مطابق گزشتہ شب ہیلپ لائن پر کال موصول ہوئی کہ کار میں سوار مسلح افراد شمس کالونی میں ڈکیتی کی کوشش کررہے ہیں۔ گشت پر مامور پولیس نے مشکوک گاڑی کا تعاقب کیا اور کالے شیشے والی گاڑی کو روکنے کا اشارہ دیا ڈرائیور نے گاڑی نہ روکی جس پر اہلکاروں نے فائرنگ کردی۔

    مزید پڑھیں: نوجوان کی ہلاکت : گاڑی پر فائرنگ کرنے والے 5 اے ٹی ایس اہلکار گرفتار

    ترجمان پولیس کا کہنا تھا کہ اہلکاروں نےجی 10تک گاڑی کا تعاقب کیا اور اُسے متعدد بار رکنے کی ہدایت کی، نہ رکنے پرگاڑی کے ٹائروں پرفائر کئےگئے، بدقسمتی سے 2 فائرگاڑی ڈرائیور کو لگ گئے جس سےاس کی موت ہوگئی۔

    پولیس ذرائع کے مطابق گاڑی پرفائرنگ کرنے والے5اےٹی ایس اہلکاروں گرفتار کرکے تھانہ رمنامیں منتقل کردیا گیا ہے جبکہ فائرنگ سےجاں بحق شخص کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے۔

    والد کے مطابق بیٹے کو کو 17 گولیاں لگی تھیں۔ اہل خانہ نے بتایا کہ اُن کا بیٹا اوبر گاڑی چلا رہا تھا، پولیس نے بے وجہ فائرنگ کر کے اُن کے جگر گوشے کو قتل کردیا۔

    آئی جی اسلام آباد نے واقعہ کی فوری تحقیقات کاحکم دیا، جس کے بعد ڈی آئی جی سربراہی میں ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اہلخانہ کی جانب سےدرخواست کے بعد مقدمے کا اندراج کیا جائے گا۔