Author: ذولقرنین حیدر

  • بشریٰ بی بی کے کنٹینر کو آگ کیسے لگی ؟ وجہ سامنے آگئی

    بشریٰ بی بی کے کنٹینر کو آگ کیسے لگی ؟ وجہ سامنے آگئی

    اسلام آباد : حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی مظاہرین کیخلاف بلیو ایریا میں گرینڈ آپریشن کے دوران کنٹینروں کو جلادیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندگان کے مطابق یہ وہی کنٹینر ہے جس میں بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور سوار ہوکر یہاں پہنچے تھے پولیس نے بھی اس بات کی تصدیق کردی۔

    بشریٰ بی بی کے کنٹینر کو لگنے والی آگ کی وجوہات کے سوال پر نمائندہ اے آر وائی نیوز کے بتایا کہ جس وقت شیکنگ ہورہی تھی اس وقت وہاں موجود درختوں کو آگ لگائی جارہی تھی تاکہ شیکنگ اے اثرات سے محفوظ رہا جاسکے۔

    لیکن آگ پھیلتی چلی گئی جس نے کنٹینر کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، تاہم حتمی طور پر نہیں کہا جاسکتا کہ کنٹینر کو آگ خود لگی یا لگائی گئی۔

    بلیو ایریا پی ٹی آئی مظاہرین سے خالی کرالیا گیا

    حکومت نے بلیو ایریا پی ٹی آئی مظاہرین سے خالی کرالیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی اورعلی امین گنڈا پور دونوں ایک ہی گاڑی میں نکل گئے۔

    اطلاعات کے مطابق پولیس کی ٹیم کی جانب سے علی امین گنڈا پور کے محافظوں کی گاڑی کو روک لیا گیا ہے۔ آئی جی اسلام آباد نے پولیس فورس کو ہدایت کی ہے کہ بشریٰ بی بی کو کسی صورت اسلام آباد کی حدود سے باہر نہ جانے دیا جائے۔

    پی ٹی آئی مظاہرین کیخلاف آپریشن خیبر چوک اور کلثوم پلازہ کے درمیان آپریشن میں ڈیڑھ ہزار کے قریب پنجاب اور اسلام آباد پولیس اور رینجرز نے حصہ لیا۔

    پی ٹی آئی کے ساڑھے چار سو سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا، بلیو ایریا میں پی ٹی آئی مظاہرین کے ساتھ آئے کنٹینر میں بھی آگ لگ گئی۔

    سری نگر ہائی وے پر بھی پولیس آپریشن کے دوران واپس جانے والوں کی گرفتاریاں بھی عمل میں آئی ہیں۔

     

  • پی ٹی آئی احتجاج: بشریٰ بی بی اور گنڈاپور کہاں گئے؟ کارکنوں میں تشویش کی لہر

    پی ٹی آئی احتجاج: بشریٰ بی بی اور گنڈاپور کہاں گئے؟ کارکنوں میں تشویش کی لہر

    اسلام آباد کے ڈی چوک کی طرف بڑھنے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج میں سے بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کے اچانک غائب ہو جانے کی اطلاع ہے۔

    پی ٹی آئی کارکن علی امین گنڈاپور کو ڈی چوک تک جانے پر قائل کرنے میں ناکام رہے جس کے باعث کارکنوں کی بڑی تعداد طویل انتظار کے بعد مایوس ہونے لگی ہے۔

    انتظامیہ نے پی ٹی آئی کارکنوں کو ڈی چوک سے پیچھے دھکیل دیا۔ کارکن بلیو ایریا میں موجود ہیں اور پیچھے ہٹنے پر مجبور ہیں۔ کچھ کارکن زیرو پوائنٹ کی طرف واپس چلے گئے۔

    اس دوران بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کارکنوں کے درمیان سے غائب ہوگئے جس کے باعث کارکنوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

    اس سے قبل دیر قبل اے آر وائی نیوز نے خبر شائع کی تھی کہ علی امین گنڈاپور سے قافلہ آگے نہ بڑھانے پر کارکنان کی تکرار ہوئی تھی۔ کارکنان کی جانب سے اصرار کیا گیا تھا کہ قافلہ ڈی چوک لے کر چلیں، اُس وقت قافلہ کلثوم اسپتال کے سامنے سے گزر رہا ہے۔

    اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے کارکنوں سے کہا تھا کہ جب تک ہدایات نہیں آ جاتیں کارکن پُرامن رہیں۔

    کارکنان نے دو گھنٹے تک انتظار کیا مگر قافلے کی رفتار سست ہونے پر کچھ جذباتی ہوگئے اور علی امین گنڈاپور سے مطالبہ کیا کہ قافلے کی رفتار بڑھائیں۔

  • پی ٹی آئی مظاہرین کیخلاف کریک ڈاؤن کی حکمت عملی تیار

    پی ٹی آئی مظاہرین کیخلاف کریک ڈاؤن کی حکمت عملی تیار

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کی حکمت عملی تیار کرلی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈی چوک تک پہنچنے والوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے، ڈی چوک کے اطراف سیکٹرز میں قائم تمام مارکیٹس کو انتظامیہ نے بند کروادیا ہے۔۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ میلوڈی، بلیو ایریا، آبپارہ، ایف 6 اور ایف 7 کی مارکیٹیں سیل کردی گئیں۔

    رات کو مظاہرین کے خلاف بڑے آپریشن کی منصوبہ بندی جاری ہے، آئی جے پی روڈ، اسلام آباد کے اہم داخلی و خارجی راستے خالی کروانے کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔

    علاوہ ازیں ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں کل بھی تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے، موجودہ صورتحال کے پیش نظر 27 نومبر کو تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج اور مظاہرین کی آمد کے پیش نظر ڈی چوک اور اس کے اطراف میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے جب کہ ڈی چوک کی طرف بڑھنے والوں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    یہ پڑھیں: ڈی چوک کی طرف بڑھنے والوں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ

    ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کی ریلی کی قیادت کرنے والوں سمیت اہم رہنماؤں کی گرفتاری کی بھی ہدایات کر دی گئی ہیں۔

    واضح رہے کہ اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 24 نومبر کو اسلام آباد ڈی چوک پر احتجاج اور دھرنے کا اعلان کرتے ہوئے تمام رہنماؤں، اراکین پارلیمنٹ اور کارکنوں کو احتجاج میں شرکت کی ہدایت کی تھی۔

    بانی پی ٹی آئی کی اپیل پر کے پی، پنجاب سے قافلے اسلام آباد کی جانب روانہ ہوئے تاہم حکومت نے کئی مقامات پر کنٹینرز لگا کر اور رکاوٹیں کھڑی کر دیں۔ اس کے باوجود پی ٹی آئی کے احتجاجی قافلہ بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور و دیگر کی قیادت میں قافلہ اسلام آباد کی جانب گامزن اور پشاور موڑ پر دھرنا دینے کا اعلان کیا۔

    گزشتہ روز اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے اور حکومت کی جانب سے انہیں پشاور موڑ نہیں سنگجانی میں احتجاج یا دھرنا دینے کی پیشکش کی گئی تھی اور یہ بھی پیغام دیا گیا تھا کہ پیغام دیا گیا اسیران کی رہائی کیلئے کمیٹی تشکیل دی جاسکتی ہے۔

  • حکومت کا بڑے شہروں میں انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا بڑے شہروں میں انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 24 نومبر کے احتجاج کے باعث انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ وزارت داخلہ نے پنجاب کے بڑے شہروں میں انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، آج رات 12 بجے کے بعد انٹرنیٹ سروس بند کی جائے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ اس میں اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، ملتان سمیت دیگر شہر شامل ہیں، موبائل فون سنگلز بند نہیں ہوں گے صرف انٹرنیٹ اور وائی فائی بند ہوگا۔

    مزید بتایا گیا کہ موبائل فون سنگل کی بندش کا فیصلہ حالات کو دیکھ کر کیا جائے گا۔

    گزشتہ روز ذرائع نے بتایا تھا کہ اسلام آباد، پنجاب کے مختلف اضلاع اور خیبر پختونخوا کے بھی کچھ اضلاع میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل کی جا سکتی ہے۔

    بتایا گیا تھا کہ پی ٹی اے کی 22 نومبر سے موبائل انٹرنیٹ سروس پر فائر وال ایکٹیو کر دی جائے گی جس سے انٹرنیٹ سروس سلو اور سوشل میڈیا ایپس متاثر ہوں گی۔

    یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے 24 نومبر کے احتجاج کی کال واپس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی کے رات گئے ہونے والے اہم اجلاس کے اعلامیے میں بتایا گیا کہ 24 نومبر کی احتجاج کی کال واپس نہیں لیں گے۔

    اعلامیے کے مطابق بانی پی ٹی آئی کے مطابق پُرامن احتجاجی تحریک کا آغاز 24 نومبر کو ہوگا، پاکستان بھر کے ہر شہر سے قافلے اسلام آباد کی طرف اپنے سفر کا آغاز کریں گے۔

    اس میں مزید بتایا گیا کہ تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اہداف حاصل نہیں کر لیے جاتے، بے گناہ لیڈران، کارکنان اور بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے، 26ویں آئینی ترمیم کی تنسیخ اور 8 فروری کا حقیقی مینڈیٹ بحال کیا جائے۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ سیاسی کمیٹی نے بگڑتی معاشی صورتحال اور بڑھتی دہشتگردی کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے معاملات کے فوری حل کے زمرے میں حکومتی بے حسی پر شدید تنقید کی گئی۔

  • بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمہ درج کرانے والا خود کرمنل ریکارڈ یافتہ نکلا

    بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمہ درج کرانے والا خود کرمنل ریکارڈ یافتہ نکلا

    اسلام آباد: بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمہ درج کرانے والا خود کرمنل ریکارڈ یافتہ نکلا۔

    تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمہ درج کرانے والے مدعی غلام یاسین کے خلاف بھی مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    غلام یاسین ایک مقدمے میں سزا یافتہ ہے، کچھ میں گواہ اور مدعی بھی رہا ہے، دل چسپ امر یہ ہے کہ جس تھانے میں اس نے بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمہ کرایا اسی تھانے میں وہ ملزم رہا، جب کہ تھانہ درخواست جمال کے مقدمے میں اسے سزا بھی ہو چکی ہے۔

    غلام یاسین تھانہ کوٹ چٹھہ میں ایک اور مقدمےمیں بھی گرفتار ہو چکا ہے، جب کہ 4 مقدمات میں مدعی اور کچھ مقدمات میں گواہ رہا ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی حکومت کے حوالے سے ویڈیو بیان پر پنجاب میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف ایک ساتھ 3 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔ لیہ، گوجرانوالہ اور ملتان میں مقدمات درج ہونے کے بعد ان کے خلاف مقدمات کی تعداد 5 ہو گئی ہے۔

    ویڈیو بیان : بشریٰ بی بی کے خلاف ایک ساتھ 3 مقدمات درج

    ان مقدمات میں ٹیلی گراف ایکٹ 1885، پیکا ایکٹ 2016، مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ لیہ میں مقدمہ محلہ عید گاہ کے رہائشی اشفاق سہیل کی مدعیت میں، جب کہ گوجرانوالہ میں تھانہ صدر اور تھانہ قطب پور ملتان میں مقدمہ درج ہوا۔

  • احتجاج اور دھرنا، پی ٹی آئی نے تمام حکومتی تجاویز مسترد کر دیں

    احتجاج اور دھرنا، پی ٹی آئی نے تمام حکومتی تجاویز مسترد کر دیں

    اسلام آباد: حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈلاک برقرار ہے۔

    ذرائع پی ٹی آئی کے مطابق تحریک انصاف 24 نومبر کو ڈی چوک میں احتجاج اور دھرنے پر بضد ہے، جب کہ حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کو ایف نائن پارک اور شکرپڑیاں پر جگہ دینے کی پیشکش کی گئی تھی۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیر داخلہ نے سنگجانی اور ترنول میں ایک دن کے احتجاج اور دھرنے کی پیشکش کی لیکن تحریک انصاف کی قیادت نے حکومتی تجاویز مسترد کر دیں، صوبائی حکومت کو کے پی میں احتجاج اور دھرنا دینے کی تجویز بھی دی گئی تھی۔

    پی ٹی آئی ذرائع نے کہا کہ رہنماؤں کو ہدایات ہیں کہ ہر حال میں ڈی چوک پر دھرنا دینا ہے، اس لیے تمام حکومتی تجاویز مسترد کر دی گئیں، دوسری طرف پیشکش مسترد ہونے کے بعد حکومت نے پی ٹی آئی احتجاج سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    احتجاج ہر صورت ہوگا ، پی ٹی آئی قیادت کا فیصلہ

    واضح رہے کہ تحریک انصاف کے احتجاج سے قبل اسلام آباد اور راولپنڈی جانے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں، ہاسٹل، گیسٹ ہاؤس اور ہوٹل خالی کرا لیے گئے، موٹر وے پر گاڑیوں کے لیے نو انٹری کے بورڈ لگا دیے گئے، اور جڑواں شہروں میں 33 مقامات پر بندشیں کھڑی کی گئی ہیں، جگہ جگہ کنٹینر کھڑے کیے گئے ہیں۔

    فیض آباد انٹرچینج بند، میٹرو بس سروس بھی معطل، اڈیالہ جیل جانے والے راستے پر رکاوٹیں لگا دی گئیں، جی ٹی روڈ پر چناب اور دریائے جہلم پر پل بند کر دیے گئے، سیالکوٹ لاہور موٹر وے کو ملانے والا گوجرانوالہ ایکسپریس وے بھی بند کیا گیا ہے، لاہور میں بھی رکاوٹیں لگا دی گئی ہیں، راستوں کی بندش کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پولیس لائنز میں اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کا امن خراب کرنے والے ہر شخص کو گرفتار کرنا ہے، اس بار قانون ہاتھ میں لینے والے کسی شخص کو واپس نہیں جانے دیا جائے گا، انھوں نے کہا کہ کل بیلاروس کا وفد اور پرسوں بیلاروس کے صدر پاکستان آ رہے ہیں، ہم نے اسلام آباد کو ہر صورت محفوظ رکھنا ہے۔

  • ویڈیو بیان : بشریٰ بی بی کے خلاف دو مقدمات درج

    ویڈیو بیان : بشریٰ بی بی کے خلاف دو مقدمات درج

    ڈی آئی خان : بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف دو مقدمات درج کرلیے گئے، متن کے مطابق انہوں نے لوگوں کو ورغلانے کے لیے نفرت انگیز بیان دیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے بانی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان کے بعد ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔

    بشریٰ بی بی کیخلاف ٹیلی گراف ایکٹ1885کےتحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ کیخلاف دفعہ126ٹیلی گراف ایکٹ و دیگر قوانین کے تحت کارروائی کی جارہی ہے۔

    مذکورہ مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی نے لوگوں کو ورغلانے کے لئے نفرت انگیز بیان دیا۔ متن کے مطابق بشریٰ بی بی نے سوچی سمجھی سازش کے تحت ویڈیو بیان دیا، سعودی عرب کیخلاف بیان دے کرعوام کے جذبات سے کھیلا گیا۔

    ویڈیوبیان میں ملک کی خارجہ پالیسی اور مفاد عامہ کے خلاف بیان دیا گیا، ڈیرہ غازی خان میں مذکورہ مقدمہ غلام یاسین نامی شہری کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

    اس کے علاوہ بشریٰ بی بی کیخلاف دوسرا مقدمہ راجن پور میں حاکم نامی شہری کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ بشریٰ بی بی نے گزشتہ روز اپنے ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی جب مدینہ ننگے پاؤں گئے اور واپس آئے تو سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کو کالز آنا شروع ہوگئیں کہ یہ آپ کس شخص کو لے کر آئے ہیں، ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہئیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ تب سے ہمارے خلاف گند ڈالنا شروع کردیا گیا اور بانی پی ٹی آئی کو یہودی ایجنٹ کہنا شروع کردیا گیا۔

  • انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس معطل ہونے سے متعلق اہم خبر

    انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس معطل ہونے سے متعلق اہم خبر

    اسلام آباد : 24 نومبر کو انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس معطل ہونے کے حوالے سے اہم خبر آگئی ، بائیس نومبر سے موبائل انٹرنیٹ سروس پر فائر وال ایکٹیو کردی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے 24 نومبر کو احتجاج کے پیش نظر انٹرنیٹ اور موبائل سروس جزوی طور پر معطل ہونے کا امکان ہے۔3

    ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد،پنجاب کے مختلف اضلاع اور خیبرپختونخوا کے بھی کچھ اضلاع میں انٹرنیٹ،موبائل سروس معطل ہوسکتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ٹی اے کی 22 نومبر سے موبائل انٹرنیٹ سروس پر فائر وال ایکٹیوکردی جائے گی ، فائر وال ایکٹیوہونے سے انٹرنیٹ سروس سلو ،سوشل میڈیا ایپس متاثر ہوں گی۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ صورتحال دیکھ کرمخصوص مقامات پر انٹرنیٹ ،موبائل سروس معطل کی جاسکتی ہے۔

    اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج سے قبل ’بدامنی‘ کی اطلاعات پر راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔

    یہ فیصلہ ڈی سی راولپنڈی حسن وقار چیم کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ راولپنڈی میں ‘بدامنی’، ‘انتہا پسندی’ اور ‘دہشت گردی’ کی رپورٹس کے پیش نظر عوامی اجتماعات، جلسوں اور چار سے زائد افراد کے اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

  • سعودی عرب میں ورک ویزے والے پاکستانیوں کو بھکاری قرار دیے جانے کا انکشاف

    سعودی عرب میں ورک ویزے والے پاکستانیوں کو بھکاری قرار دیے جانے کا انکشاف

    سعودی عرب سے گزشتہ دنوں بے دخل کیے گئے پاکستانیوں کے حوالے سے یہ ہوشربا انکشاف ہوا ہے کہ وہ بھکاری نہیں بلکہ ورک ویزے پر گئے پاکستانی تھے۔

    سعودی عرب سے گزشتہ دنوں 25 پاکستانیوں کو بھکاری قرار دے کر قتل کیا گیا تھا جس کی ایف آئی اے نے تحقیقات کیں تو کئی ہوشربا انکشافات سامنے آئے جن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ بے دخل کیے گئے پاکستانی بھکاری نہیں بلکہ ورک ویزا پر سعودی عرب گئے تھے اور اقامہ ہولڈر تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ دنوں جب سعودی عرب سے بے دفخل کیے گئے 25 پاکستانی اسلام آباد پہنچے تھے تو ان سے ایف آئی اے نے تحقیقات کی تھیں۔

    ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے ان تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا کہ جن پاکستانیوں کو سعودی عرب سے بھکاری دے کر بے دخل کیا گیا وہ بھکاری نہیں بلکہ مزدوری کے لیے ورک ویزے پر گئے اقامہ ہولڈرز پاکستانی تھے۔

    ذرائع کے مطابق سعودی عرب سے بے دخل پاکستانی اپنے کفیل اور مختلف کیسز میں سزا کاٹنے کے بعد جیل سے رہا ہوئے تھے، لیکن سعودیہ میں پاکستانی سفارتخانے کی دستاویز میں بھکاری قرار دیا گیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/pakistan-assures-saudi-arabia-of-action-against-professional-beggars/

  • آئی ایس آئی انسداد دہشتگردی ونگ کی اسلام آباد میں بڑی کارروائی

    آئی ایس آئی انسداد دہشتگردی ونگ کی اسلام آباد میں بڑی کارروائی

    اسلام آباد: انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے انسداد دہشتگردی ونگ اور محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) نے اسلام آباد میں اہم کارروائی کی ہے۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ مشترکہ کارروائی میں حساس اداروں کے دفاتر پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی ناکام بنا دی گئی، کارروائی میں فتنہ الخوارج کے 6 دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں کو اسلام آباد اور خیبر پختونخوا سے گرفتار کیا گیا، شر پسندوں سے بھاری مقدار میں بارودی مواد بھی برآمد ہوا۔

    تفتیشی ذرائع نے مزید بتایا کہ دہشتگرد نورولی محسود گروپ سے رابطے میں تھے، اسلام آباد سے گرفتار دہشتگرد کی نشاندہی پر سوات میں بھی آپریشن کیا گیا۔

    پچھلے دنوں بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل میں اہم تنصیبات کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کرنے والے 3 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔

    سی ٹی ڈی کے ترجمان نے بتایا تھا کہ موسیٰ خیل میں سی ٹی ڈی، ایف سی اور پولیس نے کامیاب مشترکہ کارروائی کی اور فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشتگردوں کو ہلاک جبکہ 2 گرفتار کر لیا۔

    سی ٹی ڈٰی نے بتایا تھا کہ رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر فرار ہونے والے 5 سے 7 دہشتگرد کا پیچھا کیا جا رہا ہے، ہلاک و گرفتار دہشتگرد اہم تنصیبات پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

    ترجمان کے مطابق ہلاک و گرفتار دہشتگردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کر لیا گیا جبکہ ان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی۔