Author: ذولقرنین حیدر

  • قومی احتساب بیورو کا اہم اجلاس، سعد رفیق، نواب وسان اور دیگر کے خلاف تحقیقات کا حکم

    قومی احتساب بیورو کا اہم اجلاس، سعد رفیق، نواب وسان اور دیگر کے خلاف تحقیقات کا حکم

    لاہور: قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں‌ خواجہ سعد رفیق، نواب وسان اور دیگر اہم شخصیت کے خلاف مبینہ بدعنوانی کی تحقیقات کا حکم دے دیا.

    تفصیلات کے مطابق جسٹس جاوید اقبال کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں‌ وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق، ریلوے سکھر ڈویژن کے افسران اور دیگر کے خلاف ٹنڈوآدم تا روہڑی ماڈرن کمپیوٹر بیسڈ انٹر لاکنگ سسٹم کی تنصیب میں مبینہ بدعنوانی، جنریٹر اور دیگر آلات کی خریدوفروخت میں‌ خوردبرد کی شکایات کی زیر بحث آئیں.

    قومی احتساب بیور کے چیئرمین کی جانب سے شکایات کا جائزہ لینے کے بعد وفاقی وزیر ریلوے اور دیگر افسران کے خلاف جانچ پڑتال کا حکم دیا گیا۔

    اجلاس میں خیرپورسے ممبر قومی اسمبلی نواب وسان اور دیگر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے مبینہ الزام کی جانچ پڑتال کا بھی حکم جاری کیا گیا.


    نیب کا احد خان چیمہ کی اہلیہ کے خلاف بھی انکوائری کا آغاز


    اس اجلاس میں صوبائی وزیر قانون خیبرپختونخواہ امتیاز شاہد قریشی، رکن صوبائی اسمبلی ضیاء اللہ بنگش، رکن صوبائی اسمبلی خیبر پختونخواہ امجد آفریدی پر الزامات بھی زیر بحث آئے.

    اجلاس میں‌ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس کوہاٹ کے افسران کے خلاف سو سے افراد کی غیر قانونی تقرری اور رشوت لینے کے علاوہ آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے مبینہ الزامات شکایات کی جانچ پٹرتال کا فیصلہ کیا گیا۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق نیب کی کارروائیوں میں‌ تیزی سے سیاست دانوں اور بیوروکریسی میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے.


    نیب اجلاس: بدعنوان سرکاری افسران کیخلاف ریفرنس دائرکرنے کی منظوری


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • شریف خاندان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا معاملہ، فائل پیش کرنے پر وزیر داخلہ برہم

    شریف خاندان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا معاملہ، فائل پیش کرنے پر وزیر داخلہ برہم

    اسلام آباد: شریف خاندان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کے معاملے پر نیب نے اپنا جواب وزارت داخلہ کو پیش کردیا۔ وزیر داخلہ احسن اقبال فائل دیکھ کر برہم ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) ذرائع کا کہنا ہے کہ شریف خاندان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے سے متعلق وزارت داخلہ کو جواب پیش کردیا گیا ہے۔

    ان کے مطابق مذکورہ معاملے کے لیے وزارت داخلہ نے نیب کو خط لکھا تھا جس کا نیب نے جواب دے دیا۔ وزارت داخلہ نے جو چیزیں مانگی تھیں وہ نیب کی جانب سے فراہم کردی گئیں جس کے بعد وزارت داخلہ نے فائل تیار کر کے وزیر داخلہ کو پیش کردی۔

    تاہم وزیر داخلہ احسن اقبال شریف خاندان سے متعلق فائل پیش کرنے پر سخت برہم ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ نے حکم دیا کہ فائل کو میری میز سے ہٹا دیا جائے۔

    یاد رہے کہ نیب نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی سفارش کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اثاثہ جات ریفرنس کیس ،ملزم سعید احمد کی ریفرنس خارج کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    اثاثہ جات ریفرنس کیس ،ملزم سعید احمد کی ریفرنس خارج کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کیس میں صدر نیشنل بینک سعیداحمد خان کی ضمنی ریفرنس خارج کرنے کی درخواست پر فیصلہ کل سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے اثاثہ جات ضمنی ریفرنس کے شریک ملزم سعید احمد کی درخواست پر سماعت کی۔

    دوران سماعت سعید احمد کے وکیل حشمت حبیب ایڈووکیٹ نے ضمنی ریفرنس خارج کرنے کی استدعا کی اور کہا کہ نیب ریفرنس کے متن کے مطابق سعید احمد کے خلاف کیس بنتا ہی نہیں، ضمنی ریفرنس سپریم کورٹ کے پانامہ فیصلے کی روح کے منافی یے۔

    حشمت حبیب ایڈووکیٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ حدیبیہ پیپر ملز کیس میں اسحاق ڈار کا بیان حلفی مسترد کر چکی ہے لہذا عدالت ضمنی ریفرنس کو مسترد کرے اور نیب کو غلط الزامات پر ضمنی ریفرنس میں شامل کرنے پر معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا جائے۔

    نیب پراسیکیوٹر عمران شفیق نے دلائل میں کہا کہ سعید احمد کے 7 فارن کرنسی اکاونٹس میں کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشنز ہوئی، سعید احمد کے فارن کرنسی اکاونٹس 19997 سے 2006 تک آپریٹ ہوتے رہے۔

    سعید احمد نے کہا کہ 2016 میں پتا چلا کے میرے نام پر اکاونٹ آپریٹ ہوتے رہے، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ درست ہے کہ اکاونٹ اوپننگ فارمز پر سعید احمد کے جعلی دستخط ہوئے، ن منصوبہ بندی کے تحت سعید احمد نے جعلی دستخطوں کے ذریعے اکاونٹ کھولے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ حیران کن ہے کہ ڈپٹی گورنر یا صدر نیشنل بینک کو پتا نہیں کہ انکے نام پر جعلی اکونٹ کھولے گئے۔

    عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی بھی کل تک موخر کردی اور صدر نیشنل بینک سعید احمد کے ضمنی ریفرنس خارج کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو کل سنایا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔