روس اور آذربائیجان کے درمیان سفارتی تعلقات کشیدہ ہو گئے

روس کی حراست میں اپنے شہریوں کی ہلاکت کے بعد پر آذربائیجان نے سخت ردعمل دیا ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق روسی شہر یکاترن برگ میں آذری شہریوں کیخلاف کریک ڈاؤن کیا گیا تھا جس میں کارروائی کے دوران 2 آذربائیجان کے شہری ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

ورثا نے الزام لگایا کہ آذری شہریوں کو بغیر مقدمہ کے تشدد سے ہلاک کیا گیا ہے۔

آذربائیجان کا کہنا ہے کہ نسلی بنیاد پر پرُتشدد کارروائی ناقابل قبول ہے جس کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔

آذری شہریوں کیخلاف کریک ڈاؤن کے بعد باکو میں روسی میڈیا آفس پر چھاپہ مارا گیا ہے۔ آذری پولیس کے مطابق لائسنس منسوخی کے باوجود میڈیا آفس نےکام جاری رکھا تھا۔روسی سفارتکاروں نے میڈیا دفتر رسائی کی کوشش کی لیکن عملےسے رابطہ نہ ہوسکا۔

خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ دونوں واقعات کے بعد سفارتی سطح پر تعلقات میں کشیدگی آئی ہے، آذربائیجان نے روسی نائب وزیراعظم کا دورہ اور ثقافتی تقریبات منسوخ کر دی ہیں۔ باکو نے ماسکو میں آذری حکومتی وفد کا دورہ بھی منسوخ کر دیا ہے۔

کریملن نے ردعمل میں کہا ہے کہ آذربائیجان کے فیصلے پر افسوس ہے تعلقات قائم رکھنا چاہتے ہیں۔