سابق وزیر اور نیشنل کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما بابا صدیق کو قتل کرنے والے شوٹروں نے قتل کرنے کے لئے مشق کے لیے یوٹیوب سے مدد حاصل کی۔
بھارتی میڈیا نے ممبئی پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کیس میں اب تک گرفتار کیے گئے چار ملزمان میں سے دو نے یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھ کر شوٹ کرنے کی مشق کی۔
پولیس نے دو ملزمان کو بابا صدیق کو قتل کرنے کے چند گھنٹے بعد گرفتار کرلیا تھا، پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ اس مقام کے بارے میں جاننے کی کوشش کررہے ہیں جہاں شوٹرمشق کرتے تھے۔
بابا صدیق کے قتل کے مشتبہ ملزمان نے پچھلے ماہ باندرہ کے قریب انہیں قتل کرنے کی 10سے زیادہ کوششیں کیں، شوٹرز کو ہدایات ملی تھیں کہ سابق وزیر کو کھیرواڑی میں ان کے بیٹے کے دفتر کے قریب قتل کیا جائے کیونکہ یہ ایک کھلا علاقہ ہے۔
پولیس افسر نے بتایا کہ ملزمان کو بعض مواقعوں پر فائرنگ کرنے کا موقع نہیں ملا، کیونکہ بعض اوقات بابا صدیقی ان کے سامنے نہیں آئے، لیکن جب سامنے آئے تو انہوں نے اپنے منصوبے کو ترک دیا تھا، کیونکہ وہ اپنے حامیوں میں گھرے ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اور نیشنل کانگریس پارٹی کے رہنما بابا صدیق کے قتل کے واقعے میں ممبئی پولیس کو جن ملزمان کی تلاش ہے، ان میں سے ایک ملزم سے اپریل میں بھارتی اداکار سلمان خان کی رہائش گاہ کے باہر فائرنگ کے بعد تفتیش کی جاچکی ہے۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ اُس وقت پولیس کو اس حوالے سے ثبوت نہیں ملے تھے، جس کے باعث اُسے چھوڑ دیا گیا تھا۔پولیس کے مطابق انکی تفتیش میں شبہام لونکر اب سابق وزیر کے قتل میں ایک اہم سازشی کے طور پر سامنے آیا ہے۔
بابا صدیق کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا
ذرائع کے مطابق بھارتی اداکار سلمان خان کے باندرہ میں واقع رہائش گاہ گلیکسی اپارٹمنٹ میں فائرنگ کے بعد شبہام لونکر جو کہ لارنس بشنوئی گینگ کا ایک اہم رکن سمجھا جاتا ہے، پولیس اس ملزم سے تفتیش پہلے بھی کرچکی ہے، اس کیس میں جن لوگوں سے ابھی تک تفتیش کی گئی ان میں سے متعدد نے اسی کا نام لیا ہے۔