بابر اعظم جن کا موازنہ ویرات کوہلی سے کیا جاتا ہے لیکن قومی کپتان نے اپنی بہترین کارکردگی کی بدولت سابق بھارتی کپتان کو کوسوں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ میں بیٹنگ آرڈر میں چوتھا نمبر اہم پوزیشن رکھتا ہے کیونکہ اوپنرز کے بعد میچ کے نتائج کا انحصار اس نمبر پر بیٹنگ کرنے والے کی کارکردگی پر بھی ہوتا ہے اسی لیے ہر ٹیم اپنے مستند بلے باز کو ہی اس پوزیشن پر بیٹنگ کے لیے بھیجتی ہے۔
جیسا کہ ماضی میں پاکستان کرکٹ کے لیجنڈ جاوید میانداد، انضمام الحق، محمد یوسف بیٹنگ کرتے رہے یا دنیا کے دیگر بلے بازوں میں سر ویوین رچرڈ، سنیل گواسکر اور ان رکی پونٹنگ اور دیگر ہم عصر شامل ہیں۔
موجودہ کرکٹ میں ٹیسٹ ٹیم کی اس اہم ترین پوزیشن پر پاکستان کی جانب سے کپتان بابر اعظم، بھارت کی جانب سے ویرات کوہلی، آسٹریلیا کے اسٹیون اسمتھ، نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن، انگلینڈ کے جو روٹ بیٹنگ کرتے ہیں۔
اگر مذکورہ بلے بازوں کا دوسری آئی سی سی چیمپئن شپ کی مدت کے دوران کارکردگی کا موازنہ کیا جائے تو بابر اعظم سب سے آگے جب کہ ویرات کوہلی سب سے پیچھے نظر آتے ہیں۔
بابر اعظم نے اس ٹیسٹ چیمپئن شپ دورانیے کی 20 اننگز کے دوران 69.10 کی اوسط سے رنز اسکور کیے، اسٹیون اسمتھ کی اوسط 55.40 رہی، جو روٹ 54.20 اور انجیلو میتھیوز 48.40 کی ایوریج سے رنز بنانے میں کامیاب رہے جب کہ سابق بھارتی قائد ویرات کوہلی نے 34.65 کی ایوریج اوسط کے ساتھ صرف 932 رنز ہی بنائے ہیں۔
2021-23 کے ٹیسٹ چیمپئن شپ دورانیے میں سوائے چوتھی پوزیشن کے باقی تمام نمبرز پر پر بھارتی بیٹرز کی پرفارمنس اپنی پوزیشن کے حریف بیٹرز سے بہتر رہی ہے صرف چوتھے نمبر پر بلے بازی بیٹنگ لائن کی سب سے کمزور کڑی رہی۔
یاد رہے کہ آسٹریلیا نے بھارت کو چاروں شانے چت کرتے ہوئے دوسری آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ جیتی ہے جس کے بعد ملک اور بیرون ملک بھارتی کھلاڑیوں پر شدید تنقید جاری ہے۔