بابر اعظم امریکا سے براستہ دبئی لاہور واپس پہنچ گئے

سابق کپتان بابر اعظم

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم امریکا سے براستہ دبئی لاہور واپس پہنچ گئے۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم نے ٹرینیڈاڈ سے واپسی پر چند روز امریکا میں قیام کیا، انہیں ایئرپورٹ پر لینے کے لیے بھائی اور کزن پہنچے۔

یاد رہے پاکستان ون ڈے اسکواڈ کے اراکین گروپس میں پہلے ہی وطن واپس پہنچ چکے ہیں۔ بابر ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کا حصہ نہ بننے کی وجہ سے خبروں میں ہیں۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کو انہیں تین ملکی ٹورنامنٹ اور ایشیا کپ کے لیے اسکواڈ کا حصہ نہیں بنایا گیا ہے۔

بابر اعظم اور رضوان کا چیپٹر کلوز ہو گیا؟

ایشیا کپ اسکواڈ سے سابق کپتان بابر اعظم اور رضوان کو باہر کیے جانے پر یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا دونوں کھلاڑیوں کا چیپٹر کلوز ہو گیا۔

آئندہ ماہ یو اے ای میں کھیلے جانے والے ایشیا کپ اور اس سے قبل سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے گزشتہ روز پاکستان کے 17 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا گیا۔ شائقین کرکٹ یہ جان کر حیران رہ گئے کہ ورلڈ کپ کے لیے تجربہ کار کھلاڑی بابر اعظم اور محمد رضوان کو شامل نہیں کیا گیا تھا۔

اس سے قبل دورہ بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز میں بھی ٹی 20 سیریز کے لیے دونوں کھلاڑیوں کو نظر انداز کر دیا گیا تھا۔ تاہم ورلڈ کپ اسکواڈ سے نظر انداز کیے جانے کے بعد اب کرکٹ شائقین میں یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا دونوں تجربہ کار بلے بازوں کو ٹی 20 میں چیپٹر کلوز ہو چکا ہے۔

اس حوالے سے سینئر اسپورٹس رپورٹر شاہد ہاشمی نے بتایا کہ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے جب ٹیم کا چارج سنبھالا تھا تو پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ وہ پرانی ساکھ پر نہیں بلکہ پرفارمنس اور حالیہ فارم پر سلیکشن کریں گے۔

کوچ سمجھتے ہیں کہ اس وقت نوجوان کھلاڑی ٹی 20 میں اچھی پرفارمنس دکھا رہے ہیں۔ اس لیے ٹی 20 ٹیم میں بابر اعظم اور محمد رضوان کی جگہ نہیں بنتی اور میرا خیال ہے کہ یہ دونوں کھلاڑی ان کی ٹی 20 ورلڈ کپ 2026 کی پلاننگ کا بھی حصہ نہیں ہیں۔

تاہم مائیک ہیسن نے بابر اعظم کو ٹیم میں واپسی کے لیے اپنا اسٹرائیک ریٹ تیز کرنے اور اسپن بولنگ کے سامنے بیٹنگ بہتر بنانے کا ٹاسک دیا ہے۔

سینئر اسپورٹس رپورٹر نے کہا کہ پاکستان ٹیم نے 2022 میں فائنل ٹی 20 کھیلا۔ اس کے بعد سے ٹیم کی کارکردگی مسلسل زوال کا شکار رہی۔ تب سے اب تک گرین شرٹس نے 52 میچ کھیلے۔ اس میں سے صرف 20 جیتے اور 30 میں شکستوں کا سامنا کرنا پڑا۔

بھارتی ٹیم پاکستان کا مقابلہ کرنے کے بجائے فرار!

انہوں نے ایشیا کپ اور ٹرائی نیشن سیریز کو آئندہ سال ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاریوں کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے اچھی ٹیم نہیں بن سکتی تھی۔ اس اسکواڈ میں فاسٹ بولنگ اٹیک اور اسپن بولرز کی جوڑی بہترین ہے جب کہ ٹاپ آرڈر اور مڈل آرڈر میں بھی نوجوان کھلاڑی اچھی پرفارمنس دکھا رہے ہیں۔