اسپتال کی بجائے بچے غزہ کے خیموں میں پیدا ہونے لگے

غزہ: صہیونی فورسز کی درندگی اور مسلسل وحشیانہ بمباری کے باعث فلسطین کے محصور شہر غزہ میں بچوں کی پیدائش اب خیموں میں ہو رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق غزہ میں اسرائیلی بمباری نے سب کچھ تباہ کر دیا ہے، گزشتہ روز غزہ کے آخری اسپتال کو بھی اسرائیلی فورسز نے ناقابل استعمال بنا دیا، اور اب اسپتال کے بجائے خیموں میں بچوں کی پیدائش ہو رہی ہے۔

ان خیموں میں پانی ہے نہ بجلی، جس کی وجہ سے بچوں کو جنم دینی والی مائیں شدید مشکلات سے دوچار ہیں، پیدائش کے دوران بچوں کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں، غیر محفوظ حالات میں پیدائش کے سبب شرح اموات میں اضافے کا شدید خدشہ ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں ہر دن 180 بچے پیدا ہو رہے ہیں، موجودہ حالات میں خواتین کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ جنگ زدہ غزہ میں پیدا ہونے والے ان شیر خوار بچوں کی دیکھ بھال کے لیے انھیں مناسب سامان بھی دستیاب نہیں ہے۔

غزہ جنگ بندی مذاکرات کے لیے اسماعیل ہنیہ مصر جائیں گے

مائیں اپنے بچوں کو دودھ بھی نہیں پلا سکتیں کیوں کہ انھیں دودھ پیدا ہونے کے لیے درکار غذائیت میسر نہیں ہے، گندے خیموں میں صفائی ستھرائی کے لیے اور بچوں کو صاف کرنے کے لیے بھی انھیں پانی دستیاب نہیں ہے، دوسری طرف سردی بھی زوروں پر ہے۔