کوئٹہ(14 جولائی 2025): بلوچستان، جو کہ وسائل سے مالا مال مگر بدامنی کا شکار صوبہ ہے، طویل عرصے سے یہ صوبہ کو علیحدگی پسند بغاوت، فرقہ وارانہ تشدد اور کالعدم تنظیموں کے حملوں کا سامنا کر رہا ہے۔
صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق بلوچستان میں چھ ماہ میں دہشتگردی کے 501 واقعات پیش آئے جن میں 257 افراد جاں بحق اور 492 زخمی ہوئے۔
محکمہ داخلہ بلوچستان کے اعداد وشمار کے مطابق غیر مقامی افراد پر چودہ حملے ہوئے ہیں، جن میں باون افراد جاں بحق ہوئے، بم، دستی بم، آئی ای ڈیزاور بارودی سرنگ دھماکوں کے 81 واقعات رونما ہوئے، جن میں 26 افراد جاں بحق اور 112 افراد زخمی ہوئے، ٹرینوں پر دو حملوں میں 29 افراد جاں بحق ہوئے۔
مزید پڑھیں : بلوچستان میں فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں نے 9 مسافروں کو قتل کردیا
جبکہ مسافروں کو گاڑیوں سے اتار کر ہلاک کرنے کے متعدد واقعات بھی پیش آئے ہیں اور ایسے واقعات میں مسافر بسوں سے جن لوگوں کو اُتار کر ہلاک کیا گیا ان میں سے زیادہ تر کا تعلق پنجاب سے تھا۔
بلوچستان کے محکمہ داخلہ کے یکم جنوری سے 30 جون تک ششماہی اعداد وشمار کے مطابق دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں تیزی رہی اور دہشت گردی کے واقعات میں 45 فیصد جبکہ سیٹلرز کی ٹارگٹ کلنگ میں 100فیصد اضافہ ہوا ہے۔
https://urdu.arynews.tv/balochistan-incident-case-registered-for-9-passengers-death/