بنگلا دیش کی عدالت نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کے خلاف قتل کیس کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ اور ان کی انتظامیہ کی چھ اعلی شخصیات کے خلاف گزشتہ ماہ شہری بدامنی کے دوران ایک شخص کے پولیس ہاتھوں قتل پر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
حمزہ کے وکیل انوار الاسلام نے بتایا کہ دارالحکومت ڈھاکا میں چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت نے منگل کو اس کیس کو قبول کر لیا جب نجی شہری امیر حمزہ نے گروسر ابو سعید کے قتل پر قانونی دعویٰ دائر کیا تھا۔
https://urdu.arynews.tv/bangladesh-hasina-wazed-interim-government/
سعید کو 19 جولائی کو اس وقت گولی مار دی گئی تھی جب پولیس نے ڈھاکا کے محمد پور علاقے میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹے کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین اور دیگر لوگوں پر گولی چلائی تھی۔
حمزہ نے کہا کہ ان کا سعید سے کوئی تعلق نہیں تھا لیکن رضاکارانہ طور پر عدالت سے رجوع کیا کیونکہ خاندان کے پاس مقدمہ دائر کرنے کے لیے مالی وسائل نہیں تھے۔
انہوں نے حسینہ کو ذمہ دار ٹھہرایا جنہوں نے تشدد کو روکنے کے لیے سخت کارروائی کا کہا تھا۔