بارکھان واقعہ: مری اتحاد نے لاشوں کے ہمراہ دھرنا دے دیا

کوئٹہ: مری قبائل نے بارکھان واقعے میں جاں بحق افراد کی لاشوں کے ہمراہ ریڈ زون میں دھرنا دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مظاہرین کی قیادت مری اتحاد کے چیئرمین جہانگیر مری کررہے ہیں، جنہوں نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ چار سال سے ہمارے لوگ عبدالرحمان کھیتران کی نجی جیل میں قید تھے۔

انہوں نے بتایا کہ جاں بحق خاتون نےقران پرہاتھ رکھ کربیان دیا تھا کہ مجھےجیل سے نکالاجائے، خاتون کی رہائی کے لئے ہم نےہر دروازے پردستک دی کسی نے بات نہیں سنی گزشتہ روز انہیں قتل کرکے لاشیں کنویں میں پھینک دی گئیں۔

چیئرمین مری اتحاد نے کہا کہ ہماری ایف آئی آر تک درج نہیں کی جارہی،کھیتران حکومت کا حصہ ہیں،ہم وفاق سےانصاف کا مطالبہ کرتےہیں،جب تک عبدالرحمان کھیتران کو گرفتارنہیں کیاجاتا دھرناجاری رہیگا۔

واضح رہے کہ ضلع بارکھان میں آج پولیس نے کنوئیں سے خاتون سمیت تین افراد کی لاشیں برآمد کیں جن کی شناخت خان محمد مری نامی شخص کی اہلیہ اور دو بیٹوں سے ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: بارکھان واقعے کی تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی تشکیل

رپورٹ کے مطابق تینوں کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا جبکہ خاتون کے چہرے پر تیزاب ڈال کر اسے مسخ کیا گیا۔ تینوں کو قتل کر کے لاشیں کنوئیں میں پھینکی گئی تھیں۔ خاتون اور اس کے بیٹے ایک صوبائی وزیر کی نجی جیل میں قید تھے۔

واقعے پر ملک بھر میں شدید ردعمل دیکھا گیا جس پر صوبائی وزیر داخلہ نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی، ڈی آئی جی لورالائی ڈویژن جے آئی ٹی کے چیئرمین ہوں گے جبکہ اس میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن کوئٹہ اور اسپیشل برانچ بارکھان کا نمائندہ بھی شامل ہیں۔