پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جائیں گے، بیرسٹر گوہر

پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جائیں گے، بیرسٹر گوہر

راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر گوہر خان نے اعلان کیا ہے کہ پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔

بیرسٹر گوہر خان نے الیکشن کمیشن کی درخواست پر پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیا جس میں الیکشن کمیشن کا 22 دسمبر 2023 کو دیا گیا فیصلہ بحال کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے بلے کی بحالی کا آرڈر واپس لے لیا ہے، یہ الیکشن کمیشن کے جانبدار ہونے کی سب سے بڑی نشانی ہے، یہ لوگوں کی غلط فہمی ہے کہ الیکشن کمیشن کو نہیں سنا گیا۔

بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ مذکورہ فیصلے کے خلاف کل ہی سپریم کورٹ جائیں گے اور درخواست کریں گے ہمارا مؤقف سنیں، اگر سپریم کورٹ بلا بحال نہیں کرتی تو ہر امیدوار آزاد لڑے گا، جو بھی جیتے گا مگر اس میں جمہوریت کی ہار ہوگی۔

متعلقہ: ”آج کے بعد پی ٹی آئی برائے نام رہ گئی“

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے بلا واپس لینا بہت بڑا سوالیہ نشان ہے، آپ ہم سے ہماری جیت نہیں لے سکتے، آپ نے کرپشن اور ہارس ٹریڈنگ کی بنیاد رکھی ہے، سپریم کورٹ بارہا کہہ چکا استحکام حکومت کیلیے اس ناسور کو ختم کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ صاف شفاف الیکشن نہیں ہوئے تو معیشت تباہ ہو جائے گی، ایسے الیکشن سے جو بھی حکومت آئے گی اس پر بھی سوالیہ نشان ہوگا، 80 فیصد سپورٹ والی پارٹی باہر اور 20 فیصد والی پارلیمنٹ میں ہو تو کیا ترقی ہوگی؟

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جتنے بھی مقدمات ہیں یہ سیاسی انتقام کا نتیجہ ہیں، ہم کسی صورت الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کریں گے، قانون ہے سیاسی جماعت کے پاس ایک ہی نشان ہونا چاہیے، ہمیں یقین ہے سپریم کورٹ اس مسئلے کو ضرور حل کرے گی، میں نہیں سمجھتا سپریم کورٹ یہ کہے گی سیاسی جماعت سے انتخابی نشان لے لیا جائے۔

بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ لاہور میں 14 قومی اور 28 صوبائی اسمبلی کی سیٹیں ہیں، 100 نشانات پر آپ الیکشن لڑیں گے تو لوگ کنفیوژ ہوں گے۔