الیکشن کمیشن کی وضاحت پر بیرسٹر گوہر کا ردعمل

الیکشن کمیشن کی وضاحت پر بیرسٹر گوہر کا ردعمل

اسلام آباد (29 جولائی 2025): ارکان پنجاب اسمبلی کی نااہلی سے متعلق الیکشن کمیشن کی وضاحت پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا ردعمل سامنے آگیا۔

بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دیوار پر لکھا نظر آ رہا تھا ہمارے لوگوں کو نااہل کیا جائے گا، ہمارا آئینی حق ہے ہمارا کیس ہماری مرضی کا وکیل لڑے، فیئر ٹرائل کے تقاضے پورے نہیں کیے جا رہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو وضاحتیں دینے کے بجائے آئین و قانون کو فالو کرنا چاہیے، اس نے نوٹس کر کے فریقین کو سننا تھا اس نے جلدی دکھائی ہے ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: مذاکرات کا وقت ختم، اب فیصلے بانی پی ٹی آئی ہی کریں گے، بیرسٹر گوہر

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 63 میں واضح ہے نااہلی سے قبل فریق کو سنا جاتا ہے، الیکشن کمیشن کے پاس ایسے کیسز میں 90 دن کا وقت ہوتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جمہوریت میں اپوزیشن کا کردار ختم ہو تو وہ بادشاہت ہوتی ہے، اپوزیشن کو نااہل کرنے سے بہتر ہے ہوش کے ناخن لیں، جنہیں سزائیں ہوئیں وثوق سے کہتا ہوں یہ لوگ سیاست میں انتشار نہیں چاہتے۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بچوں سے ہمارا براہ راستہ رابطہ نہیں ہوتا، اپنے والد کیلیے آنا ان کا حق ہے اگر وہ آئے تو پُرجوش استقبال کریں گے۔

گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اعجاز چوہدری، احمد چٹھہ اور احمد خان بھچر کو اے ٹی سی سے سزا ہوئی اور انسداد دہشتگردی عدالت کا فیصلہ تاحال برقرار ہے، سزا کا فیصلہ ختم نہیں کیا گیا۔

الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ عبدالطیف چترالی کا کیس دیگر سے مختلف ہے، چترالی کے شریک ملزمان نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا اور ہائیکورٹ نے شریک ملزمان کی سزاختم کر کے رہائی کا حکم دیا۔

بیان میں واضح کیا گیا تھا کہ عبدالطیف چترالی اس اپیل میں شامل نہیں ہوئے انہیں نوٹس جاری کیا گیا ہے، عبدالطیف چترالی وضاحت دیں کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ ان پر لاگو ہوتا ہے یا نہیں۔