سابق قومی کرکٹر باسط علی کا کہنا ہے کہ افغانستان اگر جیت جاتا تو پاکستان کے سیمی فائنل کے راستے بند ہوجاتے۔
ممبئی کے وانکھڈے اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں گلین میکسویل کی 201 رنز کی ناقابل شکست اننگز کی بدولت آسٹریلیا نے افغانستان کو 3 وکٹوں سے شکست دے کر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا۔
آسٹریلیا نے افغانستان کی جانب سے دیا جانے والا 292 رنز کا ہدف 46.5 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
گلین میکسویل ہیمسٹرنگ انجری کے باوجود بیٹنگ کرتے رہے اور ورلڈ کپ کی تاریخ کی سب سے بڑی اننگز کھیلی، پیٹ کمنز اور میکسویل نے آٹھویں وکٹ کی شراکت میں 202 رنز بنائے، کپتان پیٹ کمنز 68 گیندوں پر 12 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
آسٹریلوی ٹاپ آرڈر ناکام رہا اور 7 کھلاڑی 91 رنز پر آؤٹ ہوئے تھے۔
افغانستان کی جانب سے نوین الحق، عظمت اللہ عمرزئی اور راشد خان نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔
تاہم اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر باسط علی نے کہا کہ گلین میکسویل نے انجری کے باوجود ڈبل سنچری بنا کر تاریخ رقم کردی۔
انہوں نے کہا کہ اگر افغانستان جیت جاتا تو پاکستان کے سیمی کے راستے بند ہوجاتے۔
سابق کپتان اظہر علی نے کہا کہ گلین میکسویل نے مضبوط اعصاب کے ساتھ بہترین بیٹنگ کی، عام طور پر جب میکسویل کی بیٹنگ آتی ہے تو 20 سے 22 اوور باقی ہوتے ہیں، آج میکسویل کو جلدی باری ملی اور انہوں نے انجری کے باوجود ڈبل سنچری بنا ڈالی۔