آسٹریلیا نے گزشتہ روز سری لنکا کو ہرا کر ورلڈ کپ میں اپنی جیت کا کھاتہ کھول لیا تاہم اس فتح کے باوجود کینگروز میں سابق عالمی چیمپئن کی جھلک نظر نہیں آئی۔
آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ میں آسٹریلیا نے اپنے تیسرے میچ میں سری لنکا کو شکست دے کر میگا ایونٹ میں اپنی جیت کا کھاتہ کھول لیا جب کہ آئی لینڈرز نے شکست کی ہیٹ ٹرک مکمل کر لی۔
تاہم سابق قومی بیٹر باسط علی کو آسٹریلیا کی اس جیت کے بعد بھی کینگروز میں سابق عالمی چیمپئن والی جھلک نظر نہیں آئی۔
اے آر وائی نیوز کے ورلڈ کپ اسپیشل شو ’’ ہر لمحہ پرجوش‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق مڈل آرڈر بیٹر باسط علی نے کہا کہ آسٹریلیا نے سری لنکا کو ہرا کر انڈا توڑ دیا اور دو پوائنٹ حاصل کر لیے لیکن پاکستان کو آسٹریلیا کو ضرور ہرانا چاہیے کیونکہ گزشتہ روز جیت کے باوجود آسٹریلیا میں سابق چیمپئن والی جھلک نظر نہیں آئی۔
باسط علی نے مزید کہا کہ اس میچ میں کینگروز کے آؤٹ آف فارم اسپنر زمپا نے چار وکٹ لے کر اپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ ہمارے شاداب بھی آؤٹ آف فارم ہیں اب ان کی باری ہے اور ان شااللہ شاداب بھی اگلے میچ میں آؤٹ کرے گا۔
کامران اکمل نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا کا شمار ورلڈ کلاس ٹیموں میں ہوتا ہے جو کم بیک کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں اور جب کرتی ہیں تو مخالف ٹیموں کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن جاتی ہیں۔
سابق وکٹ کیپر بیٹر نے کہا کہ کل کے میچ میں آسٹریلیا نے اچھا کھیل کر فتح اپنے نام کی اور اس کا اسے کریڈٹ دینا چاہیے کہ اچھی بولنگ کر کے میچ میں واپس آیا۔ صرف سری لنکا ہی نہیں بلکہ پاکستان اور بنگلہ دیش کا بھی یہی مسئلہ ہے کہ بڑی ٹیموں کے خلاف میچ گرفت میں آنے کے بعد اپنا مومینٹم کھو دیتے ہیں۔ کھیلا کم بیک ہے، پاکستان، سری لنکا، بنگلہ دیش کی یہی ٹاپ ٹیم کے خلاف گرفت میں آنے کے بعد مومنٹیم لوز کر دیتے ہیں۔
کامران اکمل کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے آسٹریلیا خطرہ ہے لیکن گرین شرٹس کا ردھم اور اعتماد بڑھا ہوا ہے وہ سری لنکا سے بہتر ٹیم ہے دو میچ جیت رکھے ہیں جب کہ آسٹریلیا نے ابھی صرف ایک میچ اور وہ بھی کمزور ٹیم کے خلاف جیتا ہے جس کی وجہ سے پاکستان کو برتری حاصل ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا جمعہ 20 اکتوبر کو بنگلورو نے چنا سوامی اسٹیڈیم میں ٹکرائیں گے۔ دونوں ٹیموں کا یہ رواں ورلڈ کپ میں چوتھا میچ ہوگا۔