پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کی گزشتہ روز پریس کانفرنس پر سابق کھلاڑی باسط علی نے کہا ہے کہ وہ مستقبل میں کپتانی کے لیے تیاری کر رہے ہیں۔
ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم بھارت سے شرمناک شکست کے بعد تنقید کی زد میں ہے جب کہ کل گرین شرٹس بنگلورو میں 5 بار کی دفاعی چیمپئن آسٹریلیا سے مقابلہ کرے گی۔
اس اہم میچ سے قبل گزشتہ روز پاکستان کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے پریس کانفرنس کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں اسکلز کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ گیم اورنیس کا مسئلہ ہے۔
محمد رضوان کے اس جملے پر سابق قومی کرکٹر باسط علی برہم ہوگئے اور اے آر وائی نیوز کے ورلڈ کپ اسپیشل پروگرام ’’ہر لمحہ پرجوش‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محمد رضوان کہہ رہے ہیں کہ ٹیم میں گیم اورنیس (کھیل کی سمجھ بوجھ) نہیں ہے۔ آپ پانچ سال سے پاکستان کے لیے کھیل رہے ہیں اگر اب بھی ٹیم میں کھیل کی سمجھ نہیں ہے تو پھر انڈر 19 ٹیم کو بھیج دیں۔
باسط علی نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اورنیس تو یہ بھی کہ ہے کہ آپ وکٹوں کے عقب میں کھڑے ہو کر بھی غلط ریویو لے کر موقع ضائع کر دیں، سب سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں۔
اس موقع پر سابق کپتان اظہر علی نے کہا کہ رضوان کے کہنے کا مقصد یہ تھا کہ اگلے میچز میں بہتر سوچ اور حکمت علی کے ساتھ آئیں گے اور بروقت اچھے فیصلے کریں گے۔ فیلڈنگ کی جہاں تک بات انہوں نے کی تو کہنا تھا کہ جہاں ہاٹ اسپاٹ ہیں وہاں ہمیں بہترین فیلڈر ہونے چاہئیں۔
باسط علی نے اظہر علی کے موقف پر کہا کہ اگر رضوان ایسا کہہ رہے ہیں تو سمجھ لیں وہ کہ قومی ٹیم کی مستقبل کی کپتانی کے لیے تیار ہو رہے ہیں۔