ممبئی: مشہور مزاحیہ ڈرامہ ’تارک مہتا کا اولٹا چشمہ‘ کی اداکارہ جنیفر بنسیوال کے پروڈیوسرز پر الزام عائد کرنے کے بعد اب اداکارہ مونیکا بھدوریا نے پروڈیوسر اسیت کمار مودی پر نئے سنگین الزامات لگا دیے ہیں۔
مشہور مزاحیہ ڈرامہ ’تارک مہتا کا اولٹا چشمہ‘ ٹی وی پر سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے اور طویل عرصے تک چلنے والے شوز میں سے ایک ہے۔ لیکن افسوس کہ یہ شو غلط وجوہات کی بناء پر سرخیوں میں ہے۔
جینیفر مستری نے پروڈیوسر کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ کئی اداکارائیں بھی اس طرح کی ہراسانی سے گزری ہیں، اب مونیکا بھدوریا نے شو کے سیٹ پر ہونے والی ہراسانی کے بارے میں بات کی۔
رپورٹ کے مطابق اداکارہ مونیکا بھدوریا نے ایک انٹرویو کے دوران انکشاف کیا کہ جب میں نے شو چھوڑا تو کوئی بھی میرے ساتھ نہیں کھڑا تھا، جس کے بعد میں نے میڈیا سے رابطہ کرنا شروع کیا۔
’تارک مہتا کا الٹا چشمہ‘ کی مشہور اداکارہ کا پروڈیوسرز پر جنسی ہراسانی کا الزام
مونیکا کا کہنا تھا کہ جب میں نے میڈیا سے رابطہ کرنا شروع کیا تو مجھ سے بانڈ سائن کروالیا اور کہا گیا کہ اس پر سائن کرو کہ تم میڈیا میں نہیں جاؤگی، اس کے بعد ہی تمھیں واجبات ادا کیے جائیں گے، ورنہ بھول جاؤ پیسے۔
مونیکا نے بتایا کہ بانڈ سائن پر دستخط کرنے کے بعد بھی انہوں نے مجھے واجبات کی ادائیگی نہیں کی، پھر کچھ دن بعد کال کا جواب دینا بھی بند کردیا۔
شو میں باگ کی گرل فرینڈ کا کاردار ادا کرنے والی ’باوری‘ یعنی مونیکا نے کہا کہ ڈیڑھ سال کے بعد جب میں نے پروڈیکشن ہیڈ سہیل رومانی سے رابطہ کیا تو انہوں نے مجھے کہا آؤ بیٹھ کر بات کریں گے۔
اداکارہ نے بتایا کہ جب میں سہیل رومانی کے دفتر پہنچی تو انہوں نے مجھ پر چیخنا شروع کردیا، جس پر میں نے انہیں کہا کہ سب کچھ آپ ہی کے احسان، ہم گالی بھی کھائے، ٹارچر بھی جھلے، پیسے بھی نہ دو، اور ہم کہیں نہیں جائیں۔
’تارک مہتا کا اولٹا چشمہ‘ شو کی اداکارہ باوری نے کہا کہ اس کے بعد پھر سہیل نے مجھے کہیں بھی شکایت نہ کرنے کو کہا اور میری ادائیگی جاری کردی۔
واضح رہے کہ مونیکا بھدوریا نے تارک مہتا کا اولٹا چشمہ میں بگا کی دلچسپی والی باوری کا کردار ادا کیا تھا۔ اس نے شو پروڈیوسر کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے 2019 میں شو کو درمیان میں چھوڑ دیا تھا۔