امریکا نے کہا ہے کہ جوبائیڈن اسرائیل سمیت کسی کو بھی جنگ بندی مذاکرات کو خراب کرنے نہیں دیں گے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ اسرائیل سمیت "شدت پسندوں” کو غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات کو ڈی ریل کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔
کربی نے اسرائیلی وزیر خزانہ Bezalel Smotrich پر بھی جھوٹے دعوے کرنے کا الزام لگایا۔
انہوں نے کہا کہ سموٹریچ کا یہ دعویٰ کہ جنگ بندی کا معاہدہ حماس کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہوگا یا یرغمالیوں کو قیدیوں کے بدلے تبدیل نہیں کیا جانا چاہیے، یہ غلط ہے اور وزیر پر اسرائیلی عوام کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے غزہ سے اسرائیلی اسیران کو وطن واپس لانے کے لیے جلد ایک معاہدے تک پہنچنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ایک بیان کے مطابق گیلنٹ نے اپنے امریکی ہم منصب، لائیڈ آسٹن کے ساتھ بات چیت کے دوران یہ ریمارکس دیے، جنہوں نے معاملے کو "جلد از جلد ” نمٹانے پر اتفاق کیا۔
اسرائیل نے جنگ بندی کے مذاکرات کے ایک اور دور کے لیے اگلے ہفتے ایک مذاکراتی ٹیم دوحہ یا قاہرہ بھیجنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
الجزیرہ کے مطابق تاہم اس بات میں شکوک و شبہات موجود ہیں کہ اسرائیل اور حماس کے لیے جلد ہی چار یا پانچ معاملات کے ساتھ ایک معاہدہ طے کرنے کے لیے کافی کھلا ہوا ہے۔