لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سائفر معاملے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سائفر کیس میں ریلیف تو مل رہا ہے اور نظر آ رہا ہے، سیاسی انتقام ہم نے اور ہمارے خاندان نے بھگتا ہے لہٰذا ہم نہیں چاہتے یہ سلوک ہو لیکن سائفر کیس بہت سنجیدہ کیس ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ امریکی اداروں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے گھر سے بھی اہم دستاویز برآمد کی تھیں، جہاں تک سائفر کی بات ہے اس کی پوری تفتیش ہونی چاہیے، سائفر کی حقیقت عوام کے سامنے آنی چاہیے کیونکہ یہ بہت بڑا سکیورٹی بریچ ہوا ہے۔
متعلقہ: سائفر کیس کی کارروائی پرنٹ، الیکٹرانک، سوشل میڈیا پر نشر کرنے پر پابندی عائد
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ سائفر کی چند کاپیز بنائی جاتی ہیں وزیر خزانہ، وزیر اعظم یا سکیورٹی اداروں کو بھیجی جاتی ہیں، سائفر وزیر خارجہ، صدر مملکت و دیگر کے پاس گیا ان کا ٹریک ریکارڈ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو اس وقت کے وزیر اعظم کے پاس سائفر گیا تو انہوں نے کہا وہ گم ہوگیا، وہی سائفر بین الاقوامی میڈیا کو ایشو کیا جاتا ہے، ججز صاحبان سائفر کے پیچھے کہانی جاننے کیلیے جوڈیشل انکوائری کروائیں۔
عام انتخابات میں اتحاد سے متعلق چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہمارا تاحال کسی پارٹی سے سیاسی اتحاد نہیں، کسی بھی سیاسی جماعت کے کارکن کا احترام کرتے ہیں وہ اپنی سیاست کریں، دیگر سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ مل کر کام کریں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سیاسی جماعتوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے متعلق کوئی بات چیت نہیں چل رہی، ماضی میں جو کچھ ہوا ہے اس سے ہم سیکھ چکے ہیں اور اب عوامی حکومت بنائیں گے جہاں جیالہ وزیر اعظم ہوگا۔