بلاول کے تہلکہ خیز انٹرویو پر وضاحت آگئی

سندھ حکومت نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے انٹرویو پر وضاحت کر دی۔

وزیراطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے واضح کیا ہے کہ بلاول بھٹو کے دیے گئےانٹرویو کو پورا پڑھا جائے،چیئرمین کا موقف ہیڈلائینز سے واضح نہیں ہوتا۔

وضاحتی بیان میں سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پی ڈی ایم ہمارا متفقہ پلیٹ فارم ہے ،اتفاق رائے سے آگے بڑھے گا، پیپلز پارٹی دھاندلی کے مسائل کا سامنا کرتی آرہی ہے اس ملک کا مسئلہ صرف ایک الیکشن کی انکوائری سے حل نہیں ہوتا، ہمیں ٹرتھ اور ری کنسی لیئشن کمیشن کی ضرورت ہے۔

ہم نے بھی ثبوت کے ساتھ نام اور کردار واضح کئے تھے

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے جو بھی نام لئے اس کے پارٹی کے پاس ثبوت تھے ہمارے حساب سے شق اور ثبوت میں بڑا فرق ہے ہم نے بھی ثبوت کے ساتھ نام اور کردار واضح کئے تھے نواز شریف کوئی بھی بات ثبوت کے بغیر نہیں کہیں گے پی ڈی ایم کا ایجنڈا متفقہ ہے اور اسی پر جدوجہد جاری رہے گی۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ گوجرانولہ جلسےمیں فوجی قیادت کا نام لینا نواز شریف کا ذاتی فیصلہ تھا، انتظار ہے نوازشریف کب ثبوت پیش کریں گے۔

https://urdu.arynews.tv/bilawal-bhutto-on-nawaz-statement-in-gujranwala/

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی تقریرمیں براہ راست نام سنے تو دھچکالگا، میرےلیےدھچکاتھاکیونکہ عام طورپرہم اس طرح کی بات نہیں کرتے، نوازشریف کی اپنی جماعت ہے اور میں یہ کنٹرول نہیں کرسکتا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پی ڈی ایم ایجنڈےکی تیاری کے وقت ن لیگ نے نام نہیں لئے تھے، بحث تھی کہ الزام ایک ادارے پر لگانا چاہیے یا پوری اسٹیبلشمنٹ پر، اتفاق ہوا تھا کسی ادارے کا نام نہیں صرف اسٹیبلشمنٹ کہا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں یہ طریقہ کار خود اپنی جماعت کے لیے نہیں اپناتا ، پی ڈی ایم کا ہرگز یہ مطالبہ نہیں کہ فوجی قیادت دستبردار ہو جائے، نوازشریف سےبراہ راست ملاقات بہت ضروری تھی، کوروناکےباعث نوازشریف سےملاقات کاموقع نہیں ملا، نوازشریف سے ملتا تو اس معاملے پر تفصیل سے بات کرتا۔