کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے چیئرمین بلاول بھٹو کے بھارتی صحافی کرن تھاپر کو دیے گئے انٹرویو کو پاکستان کی ایک بڑی سفارتی کامیابی قرار دے دیا۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے اپنے بیان میں کہا کہ بلاول بھٹو کے کرن تھاپر کو دیا گیا انٹرویو پاکستان کی ایک بڑی سفارتی کامیابی ہے، چیئرمین پیپلز پارٹی نہ صرف نوجوان قیادت کے نمائندہ ہیں بلکہ پاکستان کیلیے ایک باوقار عالمی آواز بھی بنتے جا رہے ہیں، ان کی جانب سے دہشتگردی پر عالمی سطح پر مقدمہ جس اعتماد، تیاری اور تدبر سے پیش کیا گیا وہ قابل ستائش ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ سخت گیر اور تجربہ کار بھارتی صحافی کرن تھاپر کے سامنے اس اعتماد سے بات کرنا بلاول بھٹو کی سیاسی بصیرت اور سفارتی مہارت کا ثبوت ہے، کرن تھاپر بار بار الجھے اور غیر متوازن نظر آئے لیکن سابق وزیر خارجہ پورے مکالمے میں مدلل، پراعتماد اور واضح مؤقف کے ساتھ نمایاں رہے۔
سینئر صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ کرن تھاپر وہی بھارتی صحافی ہیں جن کے انٹرویو کے دوران نریندر مودی مائیک اتار کر چلے گئے تھے لیکن بلاول بھٹو نا صرف ان کے سامنے ڈٹے رہے بلکہ گفتگو کا رخ اپنے حق میں موڑ لیا، یہ انٹرویو صرف الفاظ کی ادائیگی نہیں بلکہ پاکستان کی مؤثر سفارتی نمائندگی تھا جس کی عالمی منظر نامے میں شدید ضرورت ہے۔
’بلاول بھٹو صرف ایک سیاستدان نہیں بلکہ 3 نسلوں کے سیاسی اور نظریاتی تسلسل کے وارث ہیں۔ پیپلز پارٹی کی قیادت عارضی مقبولیت کی بنیاد پر سیاست نہیں کرتی، پارٹی قیادت تاریخ کے شعور کے ساتھ مسلسل آگے بڑھتی رہی ہے۔ چیئرمین کا انٹرویو سیاسی بلوغت، نظریاتی پختگی اور بھرپور تیاری کا مظہر تھا۔ یہ صرف ایک میڈیا سیشن نہیں بلکہ پاکستان کی تاریخ، مؤقف اور وژن کی مکمل ترجمانی تھا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا مؤقف ہمیشہ سے دہشتگردی، کشمیر اور بھارت سے تعلقات جیسے اہم معاملات پر واضح رہا ہے، پارٹی نے ہر سطح پر دہشتگردی کے خلاف مؤثر مزاحمت کی ہے، پیپلز پارٹی کی قیادت خود اس جنگ میں قربانیاں دیتی آئی ہے، جب بلاول بھٹو بولتے ہیں تو وہ صرف ایک فرد نہیں بلکہ ایک نظریہ، تاریخ اور عوامی جدوجہد کی زبان بولتے ہیں۔
شرجیل میمن نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو نے دنیا کو باور کروایا کہ پاکستان دفاعی نہیں بلکہ دلیل، اصول اور تاریخ کے ساتھ اپنی خارجہ پالیسی آگے بڑھا رہا ہے، بھارت سے تجارت، گیس پائپ لائن منصوبے اور مسئلہ کشمیر جیسے معاملات پر پارٹی کا مؤقف ہمیشہ قومی مفاد اور جمہوری اصولوں پر مبنی رہا ہے، بلاول بھٹو آج اسی نظریے کے تسلسل کے طور پر ابھر رہے ہیں۔