جب شیر کی حکومت بنتی ہے تو عوام کا خون چوسا جاتا ہے، بلاول بھٹو

جب شیر کی حکومت بنتی ہے تو عوام کا خون چوسا جاتا ہے، بلاول بھٹو

بھلوال: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جب شیر کی حکومت بنتی ہے تو عوام کا خون چوسا جاتا ہے۔

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم الیکشن اس لیے لڑ رہے ہیں کہ عوام مشکل میں ہیں، کسان کو فصل کی قیمت مزدور کو مزدوری نہیں ملتی اور گزارا مشکل ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو احساس ہی نہیں کہ عوام کس مشکل سے گزر رہی ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ باقی سیاسی جماعتوں کو کرسی کی فکر ہے چاہتے ہیں کسی نہ کسی طریقے سے چوتھی بار ان کو کرسی ملے، چوتھی بار الیکشن لڑنے والا آج تک اپنے منشور کے بارے میں نہیں بتا سکا، وہ نہیں بتا سکا چوتھی بار اس کو کرسی ملی تو اس نے کرنا کیا ہے۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ کیا آپ چاہتے ہیں اسی شخص کو چوتھی بار مسلط کیا جائے یا اس کا راستہ روکا جائے؟ میں پرانے سیاستدانوں کی طرح اتنی دیر سے سیاست نہیں کر رہا، سندھ میں ہم نے ہر ڈسٹرکٹ میں علاج کا مفت ادارہ قائم کیا ہے، یہاں کے سیاستدان بیمار ہوتے ہیں تو بیچارے لندن پہنچ جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تین بار وزیر اعظم بنے آپ کیلیے تو کیا اپنے لیے بھی اسپتال نہ بنا سکا، تیر پر ٹھپہ لگائیں، پہلے سرگودھا اور پھر ان کیلیے رائیونڈ میں بھی مفت دل کے علاج کا اسپتال بناؤں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ نے مشرف اور بانی پی ٹی آئی کا دور بھی دیکھا ہے، کیا آپ یہ چاہتے ہیں ایک سیاستدان آئے تو دوسروں کی خواتین کو جیلوں میں ڈالے؟ نفرت اور انتقام کی سیاست ذاتی دشمنیوں میں تبدیل ہو چکی ہیں، کیا یہی سیاست پاکستان کی قسمت میں لکھی ہے کہ آپس میں لڑتے رہیں گے؟ یہ پاگل پن کا ثبوت ہے کہ آپ بار بار وہی چیز کرتے رہیں اور امید کریں نتیجہ مختلف ہو۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آپ وزیر اعظم بنائیں گے تو میں بینظیر بھٹو کی طرح حکومت چلاؤں گا، میرے لیے حرام ہوگا کہ کوئی کارکن سیاسی قیدی رہے، میں یہ کام نہیں کر سکتا کہ مخالف کی بہنوں اور بیٹیوں کو جیلوں میں ڈالوں۔