گووا : وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کی کشمیر پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی،2019کے یکطرفہ اقدام واپس ہونے تک سفارتی تعلقات میں تبدیلی نہیں آسکتی۔
گووا میں پریس کانفرنس سے خٰطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کا مؤقف رہا ہے کہ بھارت سے تعلقات معمول پر لانا چاہتے ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر سے متعلق اپنے 2019 کے یکطرفہ اقدامات واپس لے کر مذاکرات کا ماحول بنائے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کی کشمیر پالیسی سے متعلق پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے، بھارت نے یکطرفہ اقدامات سے باہمی اورعالمی قوانین کی خلاف ورزیاں کیں،2019کے بھارت کے یکطرفہ اقدامات کی وجہ سے فاصلے مزید بڑھ گئے،
انہوں نے کہا کہ یواین سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں پرہمارا مؤقف واضح ہے، پاکستان کشمیر سے متعلق یو این کونسل قرارداد کےحق میں ہے، پاکستان کا ہمیشہ سے مؤقف رہا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرایا جائے، عالمی قانون کو سب ایک نظرسے دیکھیں تو مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اجلاس کے موقع پر مختلف وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں ہوئی، ایک کے سوا تمام وزرائے خارجہ سے الگ الگ ملاقاتیں ہوئی۔ جس طرح بھارتی وزیرخارجہ نے سلام کیا ہم بھی سندھ اور ملتان میں ایسے ہی کرتے ہیں،
انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ ہر کسی سے ایک طریقے سے ملے تھے تو شکایت نہیں بنتی، توتو میں میں ہوئی تو بھارت نے اپنے مفاد اور میں نے اپنے ملک کے مفاد کی بات کی،
اگر ہماری کہیں توتو میں میں ہوئی تو ذاتی نہیں وہ اپنا کام کررہے تھے میں اپنا۔ انہوں نے اپنے ملک کا مؤقف،بیانیہ اور سوچ سامنے رکھی میں نے اپنے ملک کا بیانیہ اور سوچ رکھی۔
“بھارت کے یک طرفہ اقدامات کی وجہ سے پاک بھارت تعلقات متاثر ہوئے ہیں، اور یہ ضروری ہے کہ کشمیر سے متعلق اگست 2019 کے یک طرفہ اقدامات کو ختم کیا جائے۔”
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی گوا میں میڈیا سے گفتگو @BBhuttoZardari#PakatSCO
2/3 pic.twitter.com/pcPn5nRWJt— PPP (@MediaCellPPP) May 5, 2023
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیرخارجہ کے رویے سے کہیں محسوس نہیں ہوا کہ باہمی تعلقات کا کانفرنس پر اثر ہوا، بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات پر کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے لیکن مجبوری ہے کہ اس کانفرنس میں باہمی تعلقات پر آواز نہیں اٹھا سکتے۔
2026میں ایس سی او کی چیئرمین شپ پاکستان کے پاس ہوگی، بھارت نے2026میں پاکستان آنے کا مثبت فیصلہ کیا تو سب کی نظریں بھارتی وزیرخارجہ پر ہوں گی، میں بھارتی وزیرخارجہ کے کردار سے مطمئن تھا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارتی عوام اور ہماری عوام سب یہی چاہتے ہیں کہ امن و امان ہو، سب چاہتے ہیں کہ ہم مل کر ترقی کریں، انڈیا میں بلائنڈ کرکٹ میچ ہورہاتھا پاکستانی ٹیم نے جانا تھا لیکن افسوس کہ بھارت نے بلائنڈ ورلڈ کپ کے وقت پاکستانی ٹیم کو ویزا نہیں دیا، کھیلوں کو سیاست اور خارجہ پالیسی سے الگ رکھنا چاہیے۔ بھارت اسپورٹس کیلئے ویزا جاری کرنے سے کیوں ڈرتا ہے۔