بلاول بھٹو کا پنجاب حکومت کو معیاری اسپتال بنانے کا چیلنج

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے پنجاب حکومت کو سندھ جیسے معیاری اسپتال بنانےکا چیلنج دے دیا۔

جناح اسپتال کراچی میں دو نئے یونٹس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے الیکشن میں ڈبیٹ کا کہا تھا وزیراعلیٰ صاحب! جب وزیراعظم کراچی آئیں تو ان کو این آئی سی وی ڈی اور جےپی ایم سی کا دورہ کرائیں پھر ہم انہیں مشورہ دیں گے پنجاب میں بھی ایسے اسپتال بنائیں جس طرح سندھ میں مفت علاج ہو رہا ہے اسی طرح لاہور میں بھی ہو، ہم مراد علی شاہ اور ڈاکٹر عذرا کو پنجاب بھیجنے کےلیے بھی تیار ہیں۔

حکومت سندھ کی جانب سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت جناح اسپتال میں 120 بستروں پر مشتمل ڈیپارٹمنٹ آف سائیکاٹری اینڈ بیہیویورل سائنسز ،  110 بستروں پر مشتمل ڈیپارٹمنٹ آف نیورولوجی اینڈ اسٹروک یونٹ اور کینسر کےعلاج کے لیے جدید طریقہ علاج سائبر نائف کا افتتاح کیا گیا

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس کینسر کا ریڈیالوجی سینٹر دنیا کے دس بہترین ڈپارٹمنٹ میں شامل ہے، جو پروسیجر پہلے نوے منٹ میں ہوتا ہے اس سائبر نائف کی مشین میں بیس منٹ میں ہو جائے گا اور اس مشین سے چار گنا زیادہ مریضوں کا علاج ہوگا۔

ان کا کہنا تھا نج پاکستان کے کسی سرکاری اسپتال میں پیٹ سٹی کی سہولت نہیں ہے لیکن ہم جناح اسپتال میں یہ سہولت بھی مفت دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سائبر نائف کے پہلے دو یونٹ تھے آج تیسرے یونٹ کا افتتاح بھی ہوگیا اور اب جناح اسپتال دنیا کے دس بہترین اسپتالوں میں شامل ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ باقی صوبوں میں ہیلتھ انشورنس کی بات ہوتی رہتی ہے ہیلتھ انشورنس کا مطلب ہے، پرائیویٹ اسپتالوں کو پیسہ دیں  ہم نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ بنائی اور علاج کی بہترین سہولتیں دینا شروع کیں ۔

انہوں نے کہا کہ 18 ترمیم کے بعد تین اسپتال وفاق سے ہمیں دیے گئے اور وفاق نے اچانک ان اسپتالوں کے بجٹ ختم کردیے تھے اور ہم نے 2011 میں ایک اعشاریہ نو ارب روپے دینے ہیں ہم نے ان اسپتالوں میں دو ہزار بیڈ سے چار ہزار بیڈ پر لے آئے ہیں۔ہر سال سو بیڈز کا اضافہ کر رہے ہیں جو پچاس سال میں نہیں ہوا وہ سات آٹھ سال میں کرکے دکھایا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ لوگ ٹی وی پر آنے کے لیے وقت کیسے نکالتے ہیں، میں کام بتانے سے زیادہ کام کرنے پر یقین رکھتا ہوں ، اگر میں ٹی وی پر آکر بتاتا رہوں گا تو کام کیسے کروں گا، اسی لیے ہمارے چیئرمین صاحب بھی کچھ ناراض ہیں کہ میں ٹی وی پر نظر نہیں آتا ۔

وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں ہیومن ریسورس کی کمی ہے، ڈاکٹر پروفیسرز کی شدید کمی ہے، پیرامیڈیکس کی شدید کمی ہے اس لیے ہمیں ایچ آر کی ضرورت ہے.