واشنگٹن : امریکی ایوان نمائندگان نے شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے لیے بل کردیا، جس کے باعث متاثرہ 9 اداروں کی فنڈنگ دوبارہ شروع ہوجائے گی۔
تفصیلات کے مطابق امریکا میں گزشتہ کچھ روز سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کانگریس میں ڈیڈ لاک کے باعث شٹ ڈاؤن ہوگیا تھا جس کے باعث سرکاری اداروں کی بندش سے آٹھ لاکھ افراد کے تنخواہوں سے محروم ہونے کا خدشہ تھا۔
امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کے ویٹو کے ڈر سے کانگریس سے فوری بل کیا، بل کے حق میں ٹرمپ کی جماعت کے بھی 7 افراد نے ووٹ دئیے۔
اسپیکر نینسی پیلوسی کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے دیوار کے منصوبے کےلیے فنڈنگ نہیں ہوگی، ایوان نمائدگان آج ٹرمپ نے مذاکرات کرے گا۔
دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ حکومت کے لیے بارڈر سیکیورٹی زیادہ اہم ہے لہذا مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر غیر ضروری محکموں کی فنڈنگ سے کہیں زیادہ ضروری ہے۔
مزید پڑھیں : امریکی حکومت کا شٹ ڈاؤن، آٹھ لاکھ ملازمین بے روزگار
یاد رہے کہ گذشتہ برس کے اختتام پر امریکا کی وفاقی حکومت کے ایک چوتھائی محکموں کے لیے فنڈنگ کی مدت ہوگئی تھی اور اس کے سبب متاثر ہونے والے محکموں میں ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی ، انصاف اور زراعت شامل ہیں۔
امریکی صدر بضد ہیں کہ موجودہ معاشی بل میں میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار یا باڑھ تعمیر کرنے کے لیے پانچ ارب ڈالر بھی ادا کیے جائیں ، اس مطالبے پر وفاقی حکومت اور کانگریس میں ڈیڈ لاک پیدا ہوا ہے ، جو کہ شٹ ڈاؤن کا سبب بننا تھا۔
خیال رہے کہ کرسمس کے موقع پر امریکی کانگریس کے دو صف اول کے ڈیموکریٹس لیڈر نینسی پیلوسی اور چک شمر نے اپنے مشترکہ بیانیے میں کہا تھا کہ ’یہ کرسمس کی شام ہے اور صدر ٹرمپ نے ملک کو افراتفری کی نذر کردیا ہے۔