بی جے پی رہنما نے لڑکی کو عصمت دری کا نشانہ بنا دیا

گھریلو ناچاقی پر شوہر کا بیوی پر تیزاب سے حملہ

بھارت کی ریاست اتراکھنڈ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا سینئر رہنما 14 سالہ لڑکی کو عصمت دری کا نشانہ بنانے میں ملوث نکل آیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے بھگوت سنگھ بورا کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ ملزم بی جے پی کی طرف سے الموڑہ ضلع کا صدر ہے۔

پولیس کے مطابق ہم نے ملزم کو اُس وقت گرفتار کیا جب وہ ریاست سے فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا، ملزم کو مقامی عدالت میں پیش کر کے ریمانڈ لیا جائے گا۔

سب سے پہلے ریونیو حکام نے ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کی اور بعد میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے حکم پر کیس کو باقاعدہ پولیس کو منتقل کیا۔

لڑکی کی عصمت دری کا واقعہ 24 اگست کو پیش آیا تاہم شکایت چھ دن بعد یعنی 30 اگست کو موصول ہوئی۔

متاثرہ لڑکی کی ماں نے پولیس کو بتایا کہ بیٹی اپنے بھائیوں کے ساتھ بکریاں چرانے قریبی جنگل میں گئی تھی جہاں بھگوت سنگھ بورا نے اسے چاکلیٹ کا لالچ دے کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

دریں اثنا، بی جے پی نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے بھگوت سنگھ بورا کو پارٹی سے نکال دیا۔

بی جے پی کے ریاستی صدر مہندر بھٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم نے ملزم کو پارٹی کی بنیادی رکنیت ختم کر کے نکال دیا، ہماری حکومت کی خواتین کے خلاف جرائم سے نمٹنے میں صفر رواداری کی پالیسی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن رہنماؤں کو واقعے پر سیاسی بیانات دینے سے گریز کرنا چاہیے اور قانون کو اپنا راستہ اختیار کرنے دینا چاہیے۔

دوسری جانب، کانگریس نے ہفتے کے روز ریاست بھر میں خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم اور امن و امان کی بگڑتی مجموعی صورتحال کے خلاف احتجاج کیا۔