افغانستان میں خون جما دینے والی سردی، 20 افراد ٹھٹھر کر ہلاک

افغانستان میں شدید سردی کی لہر جاری ہے اور مختلف صوبوں میں برفباری کے بعد شدت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ٹھٹھر کر 20 افراد جاں بحق ہوگئے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پڑوسی ملک افغانستان ان دنوں شدید سردی کی لپیٹ میں ہے اور مختلف صوبوں میں ہونے والی برفباری نے اس کی شدت میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ کئی علاقوں میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے اور سردی سے ہر چیز جمنے لگی ہے۔ دارالحکومت کابل کا پارہ منفی چودہ ڈگری سینٹی گریڈ تک گرچکا ہے۔

سردی کی شدت کے باعث ملک کے مختلف علاقوں میں 20 افراد ٹھٹھر کر جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ ستر سے زائد افراد ہاپو تھرمیا سے متاثر ہوکر اسپتال جا پہنچے ہیں۔ سردی سے 4 ہزار کے لگ بھگ مویشی بھی ہلاک ہوئے ہیں جب کہ ہزاروں ایکڑ پر زرعی اراضی اور سینکڑوں گرین ہاؤسز کو نقصان پہنچا ہے۔

افغان میڈیا کے مطابق شہریوں کو خوراک اور ایندھن کی کمی کا سامنا ہے اور معاشی بدحالی کا شکار افغان عوام سردی میں جلانے کیلیے کوئلہ خریدینے کی سکت بھی نہیں رکھتے ہیں۔

افغان محکمہ صحت کے حکام نے بھی تصدیق کی ہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں گزشتہ چند ہفتوں سے ہونے والی شدید برف باری اور سرد موسم میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 16 دیگر افراد کو فوری طبی امداد دی گئی۔

افغانستان کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا کہ سخت سرد موسم سے متاثر ہونے والے صوبوں میں زابل، غزنی، ہرات، پنجشیر، لغمان، کنڑ، نورستان، پکتیا، غور، قندھار، بغلان، ننگرہار، کاپیسا، پروان اور بامیان شامل ہیں۔

افغان این ڈی ایم اے نے مزید کہا ہے کہ برفباری اور بارش کی وجہ سے 21 مکانات مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔