لکھنؤ کی عدالت زور دار دھماکے سے گونج اٹھی

نئی دہلی: بھارتی ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کی عدالت مں زور دار دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں متعدد وکلا زخمی ہوگئے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق لکھنؤ کی عدالت میں دن کے وقت زور دار دھماکے کی آواز آئی، البتہ پولیس اس بات سے انکار کرتی رہی اور اُس نے تردید بھی کی۔

پولیس حکام کے مطابق عدالت میں تعینات نفری اور وہاں موجود کسی بھی شخص نے دھماکے کی آواز نہیں سُنی البتہ جب بم ڈسپوزل اسکواڈ عدالت پہنچا تو دھماکے کی تصدیق ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق عدالت میں دھماکے کا واقعہ وکلا کے دو گروہوں کے درمیان دشمنی کا شاخسانہ ہے، ایک گروہ کے وکیل نے دوسرے فریق پر اُس وقت دستی بم پھیینکا جب وہ مٹینگ میں مصروف تھا۔ دھماکے کے بعد پولیس نے سرچ آپریشن کیا اور مزید تین بم برآمد کیے۔

لکھنؤ بار کونسل کے صدر کے مطابق واقعے میں تین وکیل زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔ ایک وکیل کا کہنا تھا کہ دھماکا اُس کے چیمبر کے باہر ہوا مگر پولیس اس بات کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہے۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ نے عمارت کی تلاشی لے کر اُسے کلیئر قرار دے دیا البتہ پولیس نے عدالتی احاطے میں مزید نفری تعینات کردی تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکا جاسکے۔

دوسری جانب لکھنؤ بار کونسل نے مطالبہ کیا ہے کہ جھگڑے میں اسلحہ اور بم استعمال کرنے والے شرپسندوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے، بصورت دیگر وہ احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔

پولیس نے واقعے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا۔ پولیس افسر نے وکلاء کو یقین دہانی کروائی کہ جلد ہی سی سی ٹی وی کی مدد سے اصل ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا۔