ویڈیو : غلیظ گالیاں اور مکے : رنگے ہاتھوں پکڑے جانے پر راشی پولیس افسر کی ڈھٹائی

پولیس افسر

پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کی وجہ سے پورا محکمہ بدنام ہے اور آئی جی پنجاب کی طرف سے دیے جانے والے بے پناہ ترقیاتی فنڈز اور ویلفئیر بھی ان راشی پولیس افسران کے رویے تبدیل نہیں کرا سکے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام سر عام میں ایک ایسے ہی پولیس افسر کو بے نقاب کیا گیا ہے جو ایک شہری کو بے گناہ تسلیم کرنے کے باجود مقدمے سے اس کا نام نکالنے کیلیے 3 لاکھ روپے رشوت طلب کررہا تھا۔

یہ راشی پولیس افسر شفیق نہ صرف بھاری رقم طلب کررہا تھا بلکہ لاکھوں روپے مالیت کے تیتر بھی مانگ رہا تھا، حد تو یہ تھی کہ تھانے میں موجود مسروقہ موٹر سائیکل ٹیم سرعام کے ممبر کو بیچنے پر بھی آمادہ تھا۔

تھانہ مامونکانجن کے رشوت خور پولیس افسر شفیق نے دوران گفتگو ٹیم سرعام سے انتہائی بدتمیزی اور بداخلاقی کا مظاہرہ کیا ٹیم سرعام کو نہ صرف غلیظ گالیاں دیں بلکہ مکے اور دھکے دیتے ہوئے رشوت کی رقم برآمد کرنے کے دوران ڈھٹائی سے اپنے جرم کا انکار بھی کرتا رہا۔

بعد ازاں ساری صورتحال جاننے کے بعد سی پی او فیصل آباد صاحبزادہ بلال عمر نے اس رشوت خور افسر شفیق کو معطل کرتے ہوئے اس کیخلاف مزید قانونی کارروائی کا حکم جاری کیا۔