اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بجٹ 2024-23 میں قومی اسمبلی کیلیے 8 ارب 30 کروڑ جبکہ سینیٹ کیلیے 5 ارب 5 کروڑ روپے مختص کر دیے۔ یہ رقم ملازمین کی تنخواہوں اور اخراجات پر خرچ کی جائے گی۔
بجٹ دستاویز کے مطابق قومی اسمبلی کے ملازمین کے تمام اخراجات کیلیے 5 ارب 57 کروڑ سے زائد مختص کرنے کا تخمینہ ہے، ملازمین کی تنخواہوں کیلیے 1 ارب 52 کروڑ روپے مختص کیے گئے، ملازمین کو الاؤنسز کی میں 4 ارب 5 کروڑ کی گرانٹ ملے گی۔
انتظامی امور پر آئندہ مالی سال 2 ارب 6 کروڑ کے اخراجات آئیں گے، ریٹائر ہونے والے ملازمین کیلیے 5 کروڑ 16 لاکھ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا۔
بجٹ میں قومی اسمبلی کیلیے گرانٹس اور سبسڈیز کی مد میں 37 کروڑ 83 لاکھ مختص کیے، اسمبلی کے مرمتی کاموں کیلیے 14 کروڑ 73 لاکھ روپے کا تخمینہ ہے، رواں مالی سال کی نسبت آئندہ مالی سال قومی اسمبلی کیلیے 2 ارب 14 کروڑ اضافی بجٹ رکھ گیا۔
بجٹ میں سینیٹ کیلیے تنخواہوں اور اخراجات کی مد میں 5 ارب 5 کروڑ مختص کیے گئے۔ دستاویز کے مطابق ملازمین کے تمام اخراجات کیلیے 3 ارب 15 کروڑ سے زائد مختص کرنے کا تخمینہ ہے، ملازمین کی تنخواہوں کیلیے 99 کروڑ 55 لاکھ روپے مختص کیے گئے، ملازمین کو الاؤنسز کی میں 2 ارب 16 کروڑ کی گرانٹ ملے گی۔
سینیٹ کے انتظامی امور پر آئندہ مالی سال 1 ارب 43 کروڑ کے اخراجات آئیں گے، ریٹائر ہونے والے ملازمین کیلیے 3 کروڑ 90 لاکھ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا، بجٹ میں سینیٹ کیلیے گرانٹس اور سبسڈیز کی مد میں 20 کروڑ 8 لاکھ مختص کیے۔
سینیٹ کے مرمتی کاموں کیلیے 5 کروڑ 22 لاکھ روپے کا تخمینہ ہے، رواں مالی سال کی نسبت آئندہ مالی سال سینٹ کیلیے 1 ارب 31 کروڑ اضافی بجٹ رکھا گیا۔